باب:کراچی
پورے پاکستان سے لوگ روزگار کی تلاش میں کراچی آتے ہیں اور اس وجہ سے یہاں مختلف مذہبی، نسلی اور لسانی گروہ آباد ہیں۔ کراچی کو اسی وجہ سے منی پاکستان (Mini Pakistan) بھی کہتے ہیں۔ ان گروہوں کی باہمی کشیدگی کی وجہ سے 80 اور 90 کی دہائیوں میں کراچی لسانی فسادات، تشدد اور دہشت گردی کا شکار رہا۔ بگڑتے ہوئے حالات کو سنبھالنے کے ليے پاک فوج کو بھی کراچی میں مداخلت کرنی پڑی۔ اکیسویں صدی میں تیز قومی معاشی ترقی کے ساتھ ساتھ کراچی کے حالات میں بہت تبدیلی آئی ہے۔ کراچی کی امن عامہ کی صورتحال کافی بہتر ہوئی ہے اور شہر میں مختلف شعبوں میں ترقی کی رفتار میں بہت اضافہ ہوا ہے۔ منتخب مضمونشاہ فیصل ٹاؤن پاکستان کے صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے 18 قصبہ جات میں سے ایک ہے۔ اگست 2000ء میں بلدیاتی نظام متعارف کرائے جانے کے ساتھ ہی کراچی ڈویژن اور اس کے اضلاع کا خاتمہ کر کے کراچی شہری ضلعی حکومت کا قیام عمل میں لایا گیا۔ اس کے نتیجے میں شہر کو 18 قصبہ جات (ٹاؤنز) میں تقسیم کر دیا گیا جن میں شاہ فیصل ٹاؤن بھی شامل ہے۔ یہ قصبہ سعودی عرب کے شاہ فیصل بن عبد العزیز سے موسوم آبادی شاہ فیصل کالونی کے باعث شاہ فیصل ٹاؤن کہلاتا ہے۔ یہ قصبہ کراچی کے بین الاقوامی ہوائی اڈے اور کورنگی صنعتی علاقے کے درمیان واقع ہے۔ کراچی کی بندرگاہ و ہوائی اڈے کو ملانے والی مرکزی شاہراہ شارع فیصل قصبے کے شمال سے گزرتی ہے، جو ہوائی اڈے کے پاس ختم ہو جاتی ہے۔ اس کے بعد قومی شاہراہ 5 کا آغاز ہوتا ہے جو کراچی کو ملک بھر سے منسلک کرنے والی ایک اہم شاہراہ ہے۔ علاوہ ازیں ہوائی اڈے اور صنعتی علاقے کو ملانے کے لیے حال ہی میں اس قصبے میں ملیر ندی کے اوپر ایک طویل پل تعمیر کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں ہوائی اڈے اور شہر کے دیگر علاقوں کا کورنگی و لانڈھی کے صنعتی علاقوں سے فاصلہ انتہائی کم ہو گیا ہے۔ یہ کراچی شہری ضلعی حکومت کے بڑے منصوبوں میں سے ایک تھا جس پر ایک ارب 20 کروڑ روپے لاگت آئی منتخب تصویر
کیا آپ جانتے ہیں۔۔۔
زمرہ جاتآپ کے کرنے کے کاماضلاع اور علاقےموضوعات کراچیویکیمیڈیا ساتھی منصوبےمتعلقہ ابوابمذہب: ہندومت ۔ بدھ مت ۔ جین مت ۔ سکھ مت ۔ اسلام ۔ عیسائیت ۔ یہودیت سیاسیات: سارک ۔ پاکستانی حکومت ۔ کھیل: کرکٹ
ویکیپیڈیاز پاکستانی زبانوں میں |