"پرتیبھا پاٹل" کے نسخوں کے درمیان فرق
م خودکار: اضافہ زمرہ جات +ترتیب (14.9 core): + زمرہ:مہاراشٹر سے انڈین نیشنل کانگریس کے سیاست دان+زمرہ:ضلع جلگاؤں کی شخصیات |
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 26: | سطر 26: | ||
== ابتدائی زندگی == |
== ابتدائی زندگی == |
||
پرتیبھا پاٹل کی [[مہاراشٹر]] کے شہر [[جلگاؤں]] میں |
پرتیبھا دیوی سنگھ پاٹل کے والد ناراین راو پاٹل ہیں۔<ref name=RajAssembly>{{cite web |title=Ex Governor of Rajasthan |url=http://rajassembly.nic.in/PratibhaPatil.htm |publisher=Rajasthan Legislative Assembly Secretariate |accessdate=26 جون 2012 |archiveurl=https://web.archive.org/web/20130804130808/http://rajassembly.nic.in/PratibhaPatil.htm |archivedate=4 اگست 2013}}</ref> ان کی ولادت [[مہاراشٹر]] کے شہر [[جلگاؤں]] میں ہوئی اور انہوں نے اپنی تعلیم جلگاؤں اور [[ممبئی]] میں مکمل کی۔ [[کالج]] کے دنوں میں وہ [[ٹیبل ٹینس]] کی اچھی کھلاڑی تھیں۔ انہوں نے [[گورنمنٹ لا کالج، ممبئی]] سے قانون کی ڈگری لی اور جالگاوں ضلع عدالت میں قانون کی پریکٹس شروع کی۔ وہ سماجی خدمت میں بھی حصہ لیتی تھیں۔ انہوں سماج میں خواتین کے مسائل پر بہت کام کیا۔<ref name=OfficialProfile>{{cite web |title=Profile: President of India |publisher=NIC / President's Secretariat |url=http://india.gov.in/govt/whoswho.php?id=2 |accessdate=26 جون 2012 |archiveurl=https://web.archive.org/web/20120208101656/http://india.gov.in/govt/whoswho.php?id=2 |archivedate=8 فروری 2012}}</ref> |
||
ان کی شادی [[دیوی سنگھ رانسینگھ شیکھاوت]] سے 7 جولائی 1965ء میں ہوئی۔ ان کے یہاں ایک بیٹا اور ایک بیٹی کی ولادت ہوئی۔<ref name=RajAssembly /><ref>{{cite news |title=In Amravati, it's about taking revenge for 2009 polls |first=Kunal |last=Purohit |work=Hindustan Times |date=11 اکتوبر 2014 |url=http://www.hindustantimes.com/india/in-amravati-it-is-about-taking-revenge-for-2009-polls/story-CaoFU6bvG2TS6tYEUdCGTJ.html |accessdate=11 جنوری 2016}}</ref> |
|||
== سیاست == |
== سیاست == |
نسخہ بمطابق 11:52، 28 اکتوبر 2019ء
پرتیبھا پاٹل | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(Goan Konkani (Devanagari script) میں: प्रतिभा पाटिल) | |||||||
صدرِ جمہوریہ بھارت | |||||||
مدت منصب 26 جولائی 2007 – 25 جولائی 2012 | |||||||
وزیر اعظم | منموہن سنگھ | ||||||
نائب صدر | محمد حامد انصاری | ||||||
| |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 19 دسمبر 1934ء (90 سال)[1][2] | ||||||
شہریت | برطانوی ہند بھارت ڈومنین بھارت |
||||||
مذہب | ہندو مت | ||||||
جماعت | انڈین نیشنل کانگریس | ||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | گورنمنٹ لا کالج، ممبئی | ||||||
پیشہ | سیاست دان ، وکیل | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | مراٹھی ، ہندی ، انگریزی | ||||||
ویب سائٹ | |||||||
ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ | ||||||
درستی - ترمیم |
پرتیبھا دیوی سنگھ پاٹل بھارت کی تیرہویں صدر۔ ڈاکٹر اے پی جے عبد الکلام کی جانشین۔ ہندوستان کی پہلی خاتون صدر۔
ابتدائی زندگی
پرتیبھا دیوی سنگھ پاٹل کے والد ناراین راو پاٹل ہیں۔[3] ان کی ولادت مہاراشٹر کے شہر جلگاؤں میں ہوئی اور انہوں نے اپنی تعلیم جلگاؤں اور ممبئی میں مکمل کی۔ کالج کے دنوں میں وہ ٹیبل ٹینس کی اچھی کھلاڑی تھیں۔ انہوں نے گورنمنٹ لا کالج، ممبئی سے قانون کی ڈگری لی اور جالگاوں ضلع عدالت میں قانون کی پریکٹس شروع کی۔ وہ سماجی خدمت میں بھی حصہ لیتی تھیں۔ انہوں سماج میں خواتین کے مسائل پر بہت کام کیا۔[4]
ان کی شادی دیوی سنگھ رانسینگھ شیکھاوت سے 7 جولائی 1965ء میں ہوئی۔ ان کے یہاں ایک بیٹا اور ایک بیٹی کی ولادت ہوئی۔[3][5]
سیاست
پاٹل کا ریاست مہاراشٹر کی سیاست سے کافی گہرا تعلق رہا ہے۔ پرتیبھا پاٹل 1962 میں پہلی بار مہاراشٹر اسمبلی کے لیے منتخب ہوئی تھیں۔ بطور وکیل اپنے کریئر کی شروعات کرنے والی پرتیبھا پاٹل نے سماجی سرگرمیوں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ زراعت، اقتصادیات اور خواتین کے مسائل میں دلچسپی رکھنے والی پرتیبھا پاٹل 1991ء میں ایوان زیریں یعنی لوک سبھا کے لیے منتخب ہوئیں۔ پرتیبھا پاٹل ایوان بالا راجیہ سبھا کی ڈپٹی چیئرپرسن بھی رہ چکی ہیں۔
شفاف شبیہ اور تنازعات سے دور رہنے والی پرتیبھا پاٹل مہاتما گاندھی کے نظریہ پر عمل کرتی ہیں۔ وہ ہندوستان کی پارلیمنٹ پر حملے کی سازش کے مجرم افضل گرو کی پھانسی کی مخالفت میں سامنے آئيں تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کے قانون سے پھانسی کی سزا مکمل طور پر ختم کر دینی چاہیے۔
صدارتی امیدوار
2004ء سے 2007ء تک راجستھان کی گورنر رہیں۔2007ء میں حکمران اتحاد یو پی اے نے انہیں صدارتی امیداوار کے طور پر نامزد کیا۔ انتخابات میں پرتیبھا نے حزبِ اختلاف کی جماعتوں کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار بھیروں سنگھ شیخاوت کو تین لاکھ سے زائد ووٹوں سے شکست دی۔ پرتیبھا پاٹل کو چھ لاکھ اڑتیس ہزار ایک سو سولہ جبکہ ان کے حریف بھیروں سنگھ شیخاوت کو تین لاکھ اکتیس ہزار تین سو چھ ووٹ ملے۔
حوالہ جات
- ↑ دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Pratibha-Patil — بنام: Pratibha Patil — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — عنوان : Encyclopædia Britannica
- ↑ Munzinger person ID: https://www.munzinger.de/search/go/document.jsp?id=00000026264 — بنام: Pratibha Patil — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب "Ex Governor of Rajasthan"۔ Rajasthan Legislative Assembly Secretariate۔ 4 اگست 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جون 2012
- ↑ "Profile: President of India"۔ NIC / President's Secretariat۔ 8 فروری 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جون 2012
- ↑ Kunal Purohit (11 اکتوبر 2014)۔ "In Amravati, it's about taking revenge for 2009 polls"۔ Hindustan Times۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جنوری 2016
- مضامین جن میں gom-deva زبان کا متن شامل ہے
- 1934ء کی پیدائشیں
- 19 دسمبر کی پیدائشیں
- اکیسویں صدی کی بھارتی خواتین سیاست دان
- اکیسویں صدی کے بھارتی سیاست دان
- اکیسویں صدی کے بھارتی معلمین
- انڈین نیشنل کانگریس کے سیاست دان
- بقید حیات شخصیات
- بیسویں صدی کی بھارتی سیاست دان خواتین
- بیسویں صدی کے بھارتی سیاست دان
- بیسویں صدی کے بھارتی معلمین
- بھارت کی ریاستی خواتین گورنر
- بھارتی سیاست دان
- بھارتی سیاسی خواتین
- بھارتی صدور
- خواتین سربراہ ریاست
- خواتین صدور
- دسویں لوک سبھا کے ارکان
- ضلع جلگاؤں کی شخصیات
- مراٹھی شخصیات
- مہاراشٹر سے انڈین نیشنل کانگریس کے سیاست دان
- مہاراشٹر سے راجیہ سبھا کے ارکان
- مہاراشٹر سے لوک سبھا کے ارکان