مندرجات کا رخ کریں

ٹائی ہونے والے ایک روزہ بین الاقوامی میچوں کی فہرست

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
MS Dhoni
بھارت کے ایم ایس دھونی واحد کپتان ہیں جو ایک روزہ میں پانچ ٹائی میچوں میں شامل رہے ہیں جو ایک منفرد ریکارڈ ہے۔ [1]

ایک روزہ بین الاقوامی محدود اوورز کی کرکٹ کی ایک طرز ہے، جو دو ٹیموں کے درمیان کھیلی جاتی ہے جسے ایک بین الاقوامی حیثیت حاصل ہے، جیسا کہ بین الاقوامی کرکٹ کونسل نے طے کیا ہے۔ [2] پہلا ایل روزہ میچ آسٹریلیا اور انگلینڈ کے درمیان 1971ء میں میلبورن کرکٹ گراؤنڈ میں 40 اوور کے میچ کے طور پر کھیلا گیا۔ ایک ، ایک روزہ بین الاقوامی کے چار ممکنہ نتائج ہو سکتے ہیں یہ دونوں ٹیموں میں سے کسی ایک کے ذریعے جیتی جا سکتی ہے، یہ ٹائی ہو سکتی ہے یا اسے "کوئی نتیجہ نہیں" قرار دیا جا سکتا ہے۔ کرکٹ میں، ایک میچ کو ٹائی کہا جاتا ہے جب اس کا اختتام دونوں ٹیموں کے بالکل یکساں رنز بنانے کے ساتھ ہوتا ہے اور دوسری طرف بلے بازی کرنے والی ٹیم نے اپنی اننگز کو تمام 10 بلے بازوں کے آؤٹ ہونے یا اووروں کی پہلے سے طے شدہ تعداد کے مکمل ہونے کے ساتھ مکمل کیا ہوتا ہے۔ [2] بارش سے متاثرہ میچوں کی صورت میں، میچ ٹائی ہو جاتا ہے تاہم ڈک ورتھ-لیوس-اسٹرن طریقہ یہ بتاتا ہے کہ دوسری ٹیم بالکل ملتی ہے لیکن برابر کے اسکور سے زیادہ نہیں ہوتی ہے۔ [3] دو مواقع ایسے ہیں جہاں ایک میچ برابر رہا لیکن جس ٹیم نے کم وکٹیں گنوائیں وہ فاتح قرار پائی۔ پاکستان نے دونوں میچوں میں حصہ لیا، ایک بھارت کے خلاف ہارا اور دوسرا آسٹریلیا کے خلاف جیتا۔ [4] ایک روزہ طرز میں پہلی ٹائی 1984ء میں ہوئی جب بینسن اینڈ ہیجز عالمی سیریز کپ کے دوسرے فائنل میں آسٹریلیا نے ویسٹ انڈیز کا مقابلہ کیا۔ وزڈن کرکٹرز المانک نے نوٹ کیا کہ " یہ میچ خوشی سے زیادہ اختلاف کا باعث بنا۔" [5] دوسرا ٹائی، جس میں آسٹریلیا بھی شامل تھا، 1989ء میں انگلینڈ میں ٹیکساکو ٹرافی کے دوسرے میچ کے دوران ہوا۔ 1991ء اور 1997ء کے درمیان ہر سال کم از کم ایک ایک روزہ میچ ٹائی ہوا تھا۔ 1999ء سے شروع ہو کر، 2014ء تک مزید 19 ایسے واقعات رونما ہو چکے ہیں، جو پہلے سے کہیں زیادہ کثرت ہے۔ ورلڈ کپ کا پہلا میچ جس میں ٹائی شامل تھا وہ 1999ء کے ٹورنامنٹ کا دوسرا سیمی فائنل تھا جب آسٹریلیا نے جنوبی افریقہ کا مقابلہ کیا۔ تب سے، 2015ء کے ایڈیشن کو چھوڑ کر، 2019ء کے عالمی کپ تک، اس کے بعد کے ٹورنامنٹس میں کم از کم ایک میچ برابر رہا۔

ٹائی ایک روزہ بین الاقوامی میچ

[ترمیم]
کلید
ورلڈ کپ میچ کی نشاندہی کرتا ہے۔
ورلڈ کپ فائنل میچ کی نشاندہی کرتا ہے۔
ٹائی ہونے والے ایک روزہ بین الاقوامی میچ [6]
نمبر تاریخ پہلے بیٹنگ کی دوسری بیٹنگ مقام حوالہ
1 11 فروری 1984  ویسٹ انڈیز
222/5 (50 اوورز)
 آسٹریلیا
222/9 (50 اوورز)
ملبورن کرکٹ گراؤنڈ, ملبورن, آسٹریلیا [7]
2 27 مئی 1989  انگلستان
226/5 (55 اوورز)
 آسٹریلیا
226/8 (55 اوورز)
ٹرینٹ برج, ناٹنگھم, انگلینڈ [8]
3 22 نومبر 1991  ویسٹ انڈیز
186/5 (39 اوورز)
 پاکستان
186/9 (39 اوورز)
قذافی اسٹیڈیم, لاہور, پاکستان [9]
4 6 دسمبر 1991  بھارت
126 (47.4 اوورز)
 ویسٹ انڈیز
126 (41 اوورز)
مغربی آسٹریلیا کرکٹ ایسوسی ایشن گراؤنڈ, پرتھ, آسٹریلیا [10]
5 10 دسمبر 1992  آسٹریلیا
228/7 (50 اوورز)
 پاکستان
228/9 (50 اوورز)
بیللیریو اوول, ہوبارٹ, آسٹریلیا [11]
6 3 اپریل 1993  پاکستان
244/6 (50 اوورز)
 ویسٹ انڈیز
244/5 (50 اوورز)
بؤردا, جارج ٹاؤن، گیانا, گیانا [12]
7 18 نومبر 1993  بھارت
248/4 (50 اوورز)
 زمبابوے
248 (50 اوورز)
نہرو اسٹیڈیم، اندور, اندور, بھارت [13]
8 13 مارچ 1994  پاکستان
161/9 (50 اوورز)
 نیوزی لینڈ
161 (49.4 اوورز)
ایڈن پارک, آکلینڈ, نیوزی لینڈ [14]
9 22 فروری 1995  زمبابوے
219/9 (50 اوورز)
 پاکستان
219 (49.5 اوورز)
ہرارے اسپورٹس کلب, ہرارے, زمبابوے [15]
10 11 نومبر 1996  نیوزی لینڈ
169/8 (50 اوورز)
 سری لنکا
169 (48 اوورز)
شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم, شارجہ, متحدہ عرب امارات [16]
11 27 جنوری 1997  زمبابوے
236/8 (50 اوورز)
 بھارت
236 (49.5 اوورز)
بولینڈ پارک, پارل, جنوبی افریقہ [17]
12 26 فروری 1997  نیوزی لینڈ
237 (49.4 اوورز)
 انگلستان
237/8 (50 اوورز)
مکلین پارک, نیپئر، نیوزی لینڈ, نیوزی لینڈ [18]
13 1 اکتوبر 1997  زمبابوے
233/8 (50 اوورز)
 نیوزی لینڈ
233/9 (50 اوورز)
کوئنز اسپورٹس کلب, بولاوایو, زمبابوے [19]
14 21 اپریل 1999  ویسٹ انڈیز
173/5 (30 اوورز)
 آسٹریلیا
173/7 (30 اوورز)
بؤردا, جارج ٹاؤن، گیانا, گیانا [20]
15 17 جون 1999  آسٹریلیا
213 (49.2 اوورز)
 جنوبی افریقا
213 (49.4 اوورز)
ایجبیسٹن کرکٹ گراؤنڈ, برمنگھم, انگلینڈ [ا][22]
16 15 اکتوبر 1999  پاکستان
196 (49.4 اوورز)
 سری لنکا
196 (49.1 اوورز)
شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم, شارجہ, متحدہ عرب امارات [23]
17 18 اگست 2000  جنوبی افریقا
226/8 (50 اوورز)
 آسٹریلیا
226/9 (50 اوورز)
ڈاک لینڈز اسٹیڈیم, ملبورن, آسٹریلیا [24]
18 27 مارچ 2002  جنوبی افریقا
259/7 (50 اوورز)
 آسٹریلیا
259/9 (50 اوورز)
سینویس پارک, پاٹشیفٹسروم, جنوبی افریقہ [25]
19 3 مارچ 2003  سری لنکا
268/9 (50 اوورز)
 جنوبی افریقا
229/6 (45 اوورز)[ب]
کنگزمیڈ کرکٹ گراؤنڈ, ڈربن, جنوبی افریقہ [27]
20 2 فروری 2005  انگلستان
270/5 (50 اوورز)
 جنوبی افریقا
270/8 (50 اوورز)
مانگاونگ اوول, بلومفونٹین, جنوبی افریقہ [28]
21 2 جولائی 2005  آسٹریلیا
196 (48.5 اوورز)
 انگلستان
196/9 (50 اوورز)
لارڈز کرکٹ گراؤنڈ, لندن, انگلینڈ [29]
22 15 مارچ 2007  آئرلینڈ
221/9 (50 اوورز)
 زمبابوے
221 (50 اوورز)
سبینا پارک, کنگسٹن، جمیکا, جمیکا [30]
23 20 فروری 2008  انگلستان
340/6 (50 اوورز)
 نیوزی لینڈ
340/7 (50 اوورز)
مکلین پارک, نیپئر، نیوزی لینڈ, نیوزی لینڈ [31]
24 27 فروری 2011  بھارت
338 (49.5 اوورز)
 انگلستان
338/8 (50 اوورز)
ایم چناسوامی اسٹیڈیم, بنگلور, بھارت [32]
25 11 ستمبر 2011  بھارت
280/5 (50 اوورز)
 انگلستان
270/8 (48.5 اوورز)
لارڈز کرکٹ گراؤنڈ, لندن, انگلینڈ [پ][34]
26 14 فروری 2012  سری لنکا
236/9 (50 اوورز)
 بھارت
236/9 (50 اوورز)
ایڈیلیڈ اوول, ایڈیلیڈ, آسٹریلیا [35]
27 20 مارچ 2012  آسٹریلیا
220 (49.5 اوورز)
 ویسٹ انڈیز
220 (49.4 اوورز)
سبینا پارک, کنگسٹن، جمیکا, جمیکا [36]
28 23 مئی 2013  پاکستان
266/5 (47 اوورز)
 آئرلینڈ
275/5 (47 اوورز)
کلونٹارف کرکٹ کلب گراؤنڈ, ڈبلن, آئرلینڈ [ت][38]
29 14 جون 2013  جنوبی افریقا
230/6 (31 اوورز)
 ویسٹ انڈیز
190/6 (26.1 اوورز)
صوفیا گارڈنز (کرکٹ گراؤنڈ), کارڈف, ویلز [ٹ][40]
30 9 جولائی 2013  آئرلینڈ
268/5 (50 اوورز)
 نیدرلینڈز
268/9 (50 اوورز)
وی آر اے کرکٹ گراؤنڈ, امستلوین, نیدرلینڈز [41]
31 19 جولائی 2013  پاکستان
229/6 (50 اوورز)
 ویسٹ انڈیز
229/9 (50 اوورز)
ڈیرن سیمی نیشنل کرکٹ اسٹیڈیم, جزیرہ گروس, سینٹ لوسیا [42]
32 25 جنوری 2014  نیوزی لینڈ
314 (50 اوورز)
 بھارت
314/9 (50 اوورز)
ایڈن پارک, آکلینڈ, نیوزی لینڈ [43]
33 21 جون 2016  سری لنکا
286/9 (50 اوورز)
 انگلستان
286/8 (50 اوورز)
ٹرینٹ برج, ناٹنگھم, انگلینڈ [44]
34 19 نومبر 2016  زمبابوے
257 (50 اوورز)
 ویسٹ انڈیز
257/8 (50 اوورز)
کوئنز اسپورٹس کلب, بولاوایو, زمبابوے [45]
35 12 مارچ 2018  زمبابوے
210 (46.4 اوورز)
 اسکاٹ لینڈ
210 (49.1 اوورز)
کوئنز اسپورٹس کلب, بولاوایو, زمبابوے [46]
36 25 ستمبر 2018  افغانستان
252/8 (50 اوورز)
 بھارت
252 (49.5 اوورز)
دبئی بین الاقوامی کرکٹ اسٹیڈیم, دبئی, متحدہ عرب امارات [47]
37 24 اکتوبر 2018  بھارت
321/6 (50 overs)
 ویسٹ انڈیز
321/7 (50 overs)
ڈاکٹر وائی ایس راج شیکھر ریڈی کرکٹ اسٹیڈیم, وشاکھاپٹنم, بھارت [48]
38 14 جولائی 2019  نیوزی لینڈ

241/8 (50 اوورز)

 انگلستان

241 (50 اوورز)

لارڈز کرکٹ گراؤنڈ, لندن, انگلینڈ [49]
39 2 نومبر 2020  زمبابوے

278/6 (50 اوورز)

 پاکستان

278/9 (50 اوورز)

راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم, راولپنڈی, پاکستان [50]
40 8 فروری 2022  سلطنت عمان

214 (49.3 اوورز)

 متحدہ عرب امارات

214 (50 اوورز)

عمان کرکٹ اکیڈمی گراؤنڈ, مسقط, عمان [51]
41 11 جون 2022    نیپال

274 (49.2 اوورز)

 ریاستہائے متحدہ

274/6 (50 اوورز)

موسا اسٹیڈیم, پئیرلینڈ، ٹیکساس, امریکا [52]
42 11 ستمبر 2022  ریاستہائے متحدہ

205 (47 اوورز)

 پاپوا نیو گنی

205 (49.5 اوورز)

امینی پارک, پورٹ مورسبی, پاپوا نیو گنی [53]
43 26 جون 2023  ویسٹ انڈیز

374/6 (50 اوورز)

 نیدرلینڈز

374/9 (50 اوورز)

تاکاشینگا کرکٹ کلب، ہرارے، زمبابوے [54]
44 2 اگست 2024  سری لنکا

230/8 (50 اوورز)

 بھارت

230 (50 اوورز)

آر پریماداسا اسٹیڈیم، کولمبو، سری لنکا [55]

ایک روزہ بین الاقوامی ٹائی میچ

[ترمیم]
Eden Park
McLean Park
The Sharjah Cricket Stadium
The Lord's
Trent Bridge
ایڈن پارک، مکلین پارک، شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم، لارڈز کرکٹ گراؤنڈ اور ٹرینٹ برج (اوپر سے نیچے تک)، سبھی نے ایک سے زیادہ ٹائی ون ڈے کی میزبانی کی ہے۔
چابی
ورلڈ کپ میچ کی نشان دہی کرتا ہے۔
ورلڈ کپ فائنل میچ کی نشان دہی کرتا ہے۔

ٹائی میچوں کا اہم مرحلہ

[ترمیم]

کچھ عرصہ پہلے تک، ٹائی ہوئے ایک روزہ بین الاقوامی میچز عام طور پر ٹائی بریکر پر نہیں جاتے تھے، جب تک کہ وہ ٹورنامنٹ میں ناک آؤٹ میچ نہ ہوں۔ [56] اس طرح کسی بھی ٹائی بریکر کا استعمال نایاب ہے۔ 2019ء کرکٹ عالمی کپ فائنل سپر اوور میں جانے والا پہلا ایک روزہ بین الاقوامی میچ تھا۔ سپر اوور بھی ٹائی ہوا، اس لیے میچ کا تعین باؤنڈری کاؤنٹ سے ہوا۔ کیونکہ انگلینڈ نے مرکزی کھیل اور سپر اوور دونوں میں زیادہ باؤنڈریز اسکور کی تھیں، اس لیے اسے میچ کا فاتح قرار دیا گیا اور اسی لیے ورلڈ کپ کا یہ میچ اپنی الگ قسم کا مقابلہ کہلایا۔ [57] سپر اوور کے ساتھ طے شدہ دوسرا زمبابوے اور پاکستان کے درمیان 2 نومبر 2020ء کو کھیلا گیا۔ پاکستان صرف 3 رنز بنا سکا جو زمبابوے نے 3 گیندیں باقی رہ کر پورا کر لیا۔ [58]

ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں سپر اوورز[6]
نمبر تاریخ پہلے بیٹنگ کی دوسری بیٹنگ مقام نتیجہ حوالہ
1 14 جولائی 2019  نیوزی لینڈ
241/8 (50 اوورز)
 انگلستان
241 (50 اوورز)
لارڈز کرکٹ گراؤنڈ, لندن, انگلینڈ انگلستان قومی کرکٹ ٹیم جیت [49]
2 2 نومبر 2020  زمبابوے

278/6 (50 اوورز)

 پاکستان

278/9 (50 اوورز)

راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم, راولپنڈی, پاکستان زمبابوے قومی کرکٹ ٹیم جیت [50]
3 26 جون 2023  ویسٹ انڈیز
374/6 (50 اوورز)
 نیدرلینڈز
374-9 (50 اوورز)
تاکاشینگا کرکٹ کلب, ہرارے، زمبابوے نیدرلینڈز جیت گئی۔

وکٹ کی گنتی

[ترمیم]

دو ایسے واقعات ہوئے ہیں جہاں کم وکٹیں گنوانے والی ٹیم کو فاتح قرار دیا گیا تھا۔[4]

ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں ٹائی بریکر[6]
نمبر تاریخ پہلے بیٹنگ کی دوسری بیٹنگ مقام نتیجہ حوالہ
1 20 مارچ 1987  بھارت
212/6 (44 اوورز)
 پاکستان
212/7 (44 اوورز)
لال بہادر شاستری اسٹیڈیم, حیدرآباد، دکن, بھارت بھارت قومی کرکٹ ٹیم جیت [59]
2 14 اکتوبر 1988  آسٹریلیا
229/8 (45 اوورز)
 پاکستان
229/7 (45 اوورز)
قذافی اسٹیڈیم, لاہور, پاکستان پاکستان قومی کرکٹ ٹیم جیت [60]


بلحاظ ٹیم

[ترمیم]
سب سے زیادہ ٹائی ون ڈے میچوں میں شامل ٹیمیں۔
ٹیم میچز
 ویسٹ انڈیز 10
 آسٹریلیا 9
 انگلستان
 بھارت
 پاکستان
 زمبابوے 8
 نیوزی لینڈ 7
 جنوبی افریقا 6
 سری لنکا 5
 آئرلینڈ 3
 ریاستہائے متحدہ 2
 افغانستان 1
 نیدرلینڈز
 سلطنت عمان
 اسکاٹ لینڈ
 متحدہ عرب امارات
   نیپال
 پاپوا نیو گنی

مزید دیکھیے

[ترمیم]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. "New Zealand vs India: MS Dhoni first captain to feature in four tied ODIs"۔ این ڈی ٹی وی۔ 26 جنوری 2014۔ 2015-05-29 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-17
  2. ^ ا ب "Standard One Day International Match Playing Conditions" (PDF)۔ بین الاقوامی کرکٹ کونسل۔ ص 16–17۔ 2016-03-04 کو اصل (PDF) سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-16
  3. "The D/L method: answers to frequently asked questions"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ 2015-09-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-16
  4. ^ ا ب "List of Tied ODI matches where the Tie breakers were used"۔ crictracker.com۔ 15 جولائی 2019۔ 2020-01-07 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-01-07
  5. "World Series Cup — Second Final Match"۔ Wisden Cricketers' Almanack۔ reprinted by ESPNcricinfo۔ 2015-09-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-16
  6. ^ ا ب پ "Records / One-Day Internationals / Team records / Tied matches"۔ ESPNcricinfo۔ 21 فروری 2015 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 جنوری 2015
  7. "2nd Final: Australia v West Indies at Melbourne, Feb 11, 1984"۔ ESPNcricinfo۔ 2015-09-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-16
  8. "2nd ODI: England v Australia at Nottingham, May 27, 1989"۔ ESPNcricinfo۔ 2015-09-23 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-16
  9. "2nd ODI: Pakistan v West Indies at Lahore, Nov 22, 1991"۔ ESPNcricinfo۔ 2015-09-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-16
  10. "1st Match: India v West Indies at Perth, Dec 6, 1991"۔ ESPNcricinfo۔ 2015-09-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-16
  11. "4th Match: Australia v Pakistan at Hobart, Dec 10, 1992"۔ ESPNcricinfo۔ 2015-07-27 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-16
  12. "5th ODI: West Indies v Pakistan at Georgetown, Apr 3, 1993"۔ ESPNcricinfo۔ 2015-09-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-16
  13. "7th Match: India v Zimbabwe at Indore, Nov 18, 1993"۔ ESPNcricinfo۔ 2015-09-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-16
  14. "4th ODI: New Zealand v Pakistan at Auckland, Mar 13, 1994"۔ ESPNcricinfo۔ 2015-09-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-16
  15. "1st ODI: Zimbabwe v Pakistan at Harare, Feb 22, 1995"۔ ESPNcricinfo۔ 2015-03-26 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-16
  16. "4th Match: New Zealand v Sri Lanka at Sharjah, Nov 11, 1996"۔ ESPNcricinfo۔ 2015-09-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-16
  17. "3rd Match: India v Zimbabwe at Paarl, Jan 27, 1997"۔ ESPNcricinfo۔ 2015-07-10 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-16
  18. "3rd ODI: New Zealand v England at Napier, Feb 26, 1997"۔ ESPNcricinfo۔ 2015-09-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-16
  19. "1st ODI: Zimbabwe v New Zealand at Bulawayo, Oct 1, 1997"۔ ESPNcricinfo۔ 2015-09-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-16
  20. "5th ODI: West Indies v Australia at Georgetown, Apr 21, 1999"۔ ESPNcricinfo۔ 2015-09-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-16
  21. de Lisle، Tim۔ "World Cup 1999, second semi-final: Australia v South Africa"۔ Wisden Cricketers' Almanack۔ reprinted by ESPNcricinfo۔ 2015-09-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-17
  22. "2nd SF: Australia v South Africa at Birmingham, Jun 17, 1999"۔ ESPNcricinfo۔ 2013-08-17 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-16
  23. "3rd Match: Pakistan v Sri Lanka at Sharjah, Oct 15, 1999"۔ ESPNcricinfo۔ 2015-09-05 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-16
  24. "2nd ODI: Australia v South Africa at Melbourne (Docklands), Aug 18, 2000"۔ ESPNcricinfo۔ 2015-09-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-16
  25. "3rd ODI: South Africa v Australia at Potchefstroom, Mar 27, 2002"۔ ESPNcricinfo۔ 2015-09-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-16
  26. Ronay، Barney (17 اپریل 2011)۔ "Being Duckworth–Lewis: cricket's weather-break mathematicians"۔ دی گارڈین۔ 2016-03-04 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-16
  27. "40th Match: South Africa v Sri Lanka at Durban, Mar 3, 2003"۔ ESPNcricinfo۔ 2015-07-14 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-16
  28. "2nd ODI: South Africa v England at Bloemfontein, Feb 2, 2005"۔ ESPNcricinfo۔ 2015-08-23 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-16
  29. "Final: England v Australia at Lord's, Jul 2, 2005"۔ ESPNcricinfo۔ 2015-07-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-16
  30. "5th Match, Group D: Ireland v Zimbabwe at Kingston, Mar 15, 2007"۔ ESPNcricinfo۔ 2015-09-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-16
  31. "4th ODI: New Zealand v England at Napier, Feb 20, 2008"۔ ESPNcricinfo۔ 2015-08-26 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-16
  32. "11th Match, Group B: India v England at Bangalore, Feb 27, 2011"۔ ESPNcricinfo۔ 2013-12-04 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-16
  33. Hobson، Richard (30 مئی 2012)۔ "4th ODI: England v India, 2011"۔ Wisden Cricketers' Almanack۔ reprinted by ESPNcricinfo۔ 2015-09-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-17
  34. "4th ODI: England v India at Lord's, Sep 11, 2011"۔ ESPNcricinfo۔ 2015-09-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-16
  35. "5th Match: India v Sri Lanka at Adelaide, Feb 14, 2012"۔ ESPNcricinfo۔ 2015-08-15 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-16
  36. "3rd ODI: West Indies v Australia at Kingstown, Mar 20, 2012"۔ ESPNcricinfo۔ 2015-09-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-16
  37. Siggins، Ger (23 مئی 2013)۔ "Kevin O'Brien secures Ireland dramatic tie"۔ ESPNcricinfo۔ 2015-09-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-16
  38. "1st ODI: Ireland v Pakistan at Dublin, May 23, 2013"۔ ESPNcricinfo۔ 2015-09-13 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-16
  39. "9th ODI, Cardiff: South Africa v West Indies"۔ Wisden Cricketers' Almanack۔ reprinted by ESPNcricinfo۔ 19 ستمبر 2014۔ 2015-09-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-16
  40. "9th Match, Group B: South Africa v West Indies at Cardiff, Jun 14, 2013"۔ ESPNcricinfo۔ 2015-09-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-16
  41. "44th Match: Netherlands v Ireland at Amstelveen, Jul 9, 2013"۔ ESPNcricinfo۔ 2015-09-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-16
  42. "3rd ODI: West Indies v Pakistan at Gros Islet, Jul 19, 2013"۔ ESPNcricinfo۔ 2015-09-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-16
  43. "3rd ODI: New Zealand v India at Auckland, Jan 25, 2014"۔ ESPNcricinfo۔ 2015-08-31 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-16
  44. "1st ODI: England v Sri Lanka at Nottingham, Jun 21, 2016"۔ ESPNcricinfo۔ 2016-06-21 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-06-21
  45. "Zimbabwe Tri-Nation Series, 3rd Match: Zimbabwe v West Indies at Bulawayo, Nov 19, 2016"۔ ESPNCricinfo۔ 2016-11-19 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-11-19
  46. "20th Match, Group B, ICC World Cup Qualifiers at Bulawayo, Mar 12 2018"۔ ESPNcricinfo۔ 2018-10-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-03-12
  47. "5th Match, Super Four, Asia Cup at Dubai"۔ ESPNcricinfo۔ 2019-09-30 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-09-25
  48. "2nd ODI (D/N), West Indies tour of India at Visakhapatnam, Oct 24 2018"۔ ESPNcricinfo۔ 2019-10-04 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-10-24
  49. ^ ا ب "New Zealand vs England, ICC Cricket World Cup, Final"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-12-17
  50. ^ ا ب "Full Scorecard of Zimbabwe vs Pakistan 3rd ODI 2020/21". ESPNcricinfo (انگریزی میں). Retrieved 2021-02-22.
  51. "59th Match, Al Amerat, Feb 8 2022, ICC Men's Cricket World Cup League 2"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-02-08
  52. "87th Match, Pearland, June 11, 2022, ICC Men's Cricket World Cup League 2"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-06-13
  53. "103rd Match, Port Moresby, September 11, 2022, ICC Men's Cricket World Cup League 2"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-09-11
  54. "18th Match, Harare, June 26, 2023, 2023 Cricket World Cup Qualifier"۔ ESPNcricinfo۔ 26 جون 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-06-26
  55. "Sri Lanka vs India, 1st ODI at Colombo, SL vs IND, Aug 02 2024 - Full Scorecard"۔ ESPNcricinfo۔ 2 اگست 2024۔ اخذ شدہ بتاریخ 2024-08-02
  56. "The Super Over rejig and other World Cup FAQs"۔ ESPNcricinfo۔ 2019-07-15 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-07-15
  57. Rasool, Danyal. "Blessing Muzarabani the hero, twice, as Zimbabwe win final ODI in Super Over shootout". ESPNcricinfo (انگریزی میں). ESPN. Retrieved 2021-02-22.
  58. "Pakistan tour of India, 3rd ODI: India v Pakistan at Hyderabad (Deccan), Mar 20, 1987"۔ ESPNcricinfo۔ 2015-09-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-16
  59. "Australia tour of Pakistan, 3rd ODI: Pakistan v Australia at Lahore, Oct 14, 1988"۔ ESPNcricinfo۔ 2015-09-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-16