"ڈان (اخبار)" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م Begum Badrunnessa Ahmed (تبادلۂ خیال) کی ترامیم JarBot کی گذشتہ ترمیم کی جانب واپس پھیر دی گئیں۔
(ٹیگ: استرجع)
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
سطر 21: سطر 21:


'''ڈان''' <small>(DAWN)</small> [[پاکستان]] کے مشہور [[انگریزی زبان|انگریزی]] [[لسان|زبان]] کے [[خبر|اخبارات]] میں سے ایک ہے۔ یہ کاغذی صورت میں اور [[آن لائن]] پڑھا جاسکتا ہے۔
'''ڈان''' <small>(DAWN)</small> [[پاکستان]] کے مشہور [[انگریزی زبان|انگریزی]] [[لسان|زبان]] کے [[خبر|اخبارات]] میں سے ایک ہے۔ یہ کاغذی صورت میں اور [[آن لائن]] پڑھا جاسکتا ہے۔
ڈان، [[26 اکتوبر]] [[1941ء]] کو [[محمد علی جناح|قائداعظم]] محمد علی جناح کی ذاتی سر پرستی میں [[آل انڈیا مسلم لیگ|مسلم لیگ]] کے ترجمان کی حیثیت سے ہفت روزہ کے طور پر جاری کیا گیا۔ [[1942ء]] میں یہ روزنامہ ہو گیا۔ اس نے مسلم لیگ اور مسلمانان ہند کی ترجمانی کے فرائض شاندار طریقے سے سر انجام دیے۔ روزنامہ ڈان کے پہلے ایڈیٹر Pothan Joseph تھے جو اپنے صحافتی کیریئر اور تجربے کے باعث کافی مقبولیت رکھتے تھے۔ [[1945ء]] میں الطاف حسین کو اس کا ایڈیٹر مقرر کیا گیا۔ روزنامہ ڈان اور دیگر مختلف اخبارات نے آزادی جدوجہد اور مسلمانانِ ہند کے ساتھ ساتھ عالم اسلام کے مسائل، موقف، معاملات اور واقعات احسن طریقے سے پیش کیے اور وقت کے سامنے صحیح صورت حال رکھی۔ ڈان نے برصغیر پاک و ہند کے دس کروڑ مسلمانوں کی آواز کو بلند کیا۔ قیام پاکستان کے وقت روزنامہ ڈان اور اس قسم کے دیگر اخبارات کے روزانہ اشاعت کا اندازہ تقریباً 50 ہزار پرچے تھے۔ روزنامہ ڈان نے وقت کے تقاضوں کو پیش نظر رکھا اور انگریزی زبان میں مسلم صحافیوں کی شدید قلت کے باوجود مسلم دشمن عناصر، صحافی، اخبارات اور رسائل کا مقابلہ بڑے جوش و جذبے سے جاری رکھا۔ جبکہ غیر مسلم اخبارات اور پرچے کثرت اور وسائل سے مضبوط تھے اور وہ بڑے پیمانے پر مسلمانوں کے خلاف منفی پروپیگنڈے کر رہے تھے۔<ref>{{cite web | title =محمد علی جناح|publisher=بنگلہ پیڈیا |url=http://banglapedia.org/HT/J_0118.HTM}}</ref><ref>{{cite web | title=میوٹنی سے ماؤنٹ بیٹن|publisher=ناشر جامعہء کولمبیا|url=http://www.columbia.edu/cu/cup/catalog/data/071030/0710305486.HTM}}</ref>
ڈان، [[26 اکتوبر]] [[1941ء]] کو [[محمد علی جناح|قائداعظم]] محمد علی جناح کی ذاتی سر پرستی میں [[آل انڈیا مسلم لیگ|مسلم لیگ]] کے ترجمان کی حیثیت سے ہفت روزہ کے طور پر جاری کیا گیا۔ [[1942ء]] میں یہ روزنامہ ہو گیا۔ اس نے مسلم لیگ اور مسلمانان ہند کی ترجمانی کے فرائض شاندار طریقے سے سر انجام دیے۔ روزنامہ ڈان کے پہلے ایڈیٹر Pothan Joseph تھے جو اپنے صحافتی کیریئر اور تجربے کے باعث کافی مقبولیت رکھتے تھے۔ [[1945ء]] میں الطاف حسین کو اس کا ایڈیٹر مقرر کیا گیا۔ روزنامہ ڈان اور دیگر مختلف اخبارات نے آزادی جدوجہد اور مسلمانانِ ہند کے ساتھ ساتھ عالم اسلام کے مسائل، موقف، معاملات اور واقعات احسن طریقے سے پیش کیے اور وقت کے سامنے صحیح صورت حال رکھی۔ ڈان نے برصغیر پاک و ہند کے دس کروڑ مسلمانوں کی آواز کو بلند کیا۔ قیام پاکستان کے وقت روزنامہ ڈان اور اس قسم کے دیگر اخبارات کے روزانہ اشاعت کا اندازہ تقریباً 50 ہزار پرچے تھے۔ روزنامہ ڈان نے وقت کے تقاضوں کو پیش نظر رکھا اور انگریزی زبان میں مسلم صحافیوں کی شدید قلت کے باوجود مسلم دشمن عناصر، صحافی، اخبارات اور رسائل کا مقابلہ بڑے جوش و جذبے سے جاری رکھا۔ جبکہ غیر مسلم اخبارات اور پرچے کثرت اور وسائل سے مضبوط تھے اور وہ بڑے پیمانے پر مسلمانوں کے خلاف منفی پروپیگنڈے کر رہے تھے۔<ref>{{cite web| title =محمد علی جناح| publisher =بنگلہ پیڈیا| url =http://banglapedia.org/HT/J_0118.HTM| access-date =2008-10-24| archive-date =2008-05-10| archive-url =https://web.archive.org/web/20080510173359/http://www.banglapedia.org/HT/J_0118.HTM| url-status =dead}}</ref><ref>{{cite web | title=میوٹنی سے ماؤنٹ بیٹن|publisher=ناشر جامعہء کولمبیا|url=http://www.columbia.edu/cu/cup/catalog/data/071030/0710305486.HTM}}</ref>
روزنامہ ڈان کی ایک خوبی یہ تھی کہ اس نے مستقبل کے صحافیوں کے لیے اعلیٰ‌ترین تربیت گاہ کا کردار ادا کیا اور یہ حقیقت ہے کہ انگریزی صحافت میں بے شمار صحافیوں کا ظہور روزنامہ ڈان کے باعث ہوا۔ روزنامہ ڈان نے تقریباً سات دہائیوں سے کامیابی سے اپنی اشاعت کو برقرار رکھا ۔[[کراچی]] کے علاوہ [[اسلام آباد]]، [[لاہور]]، [[پشاور]]، [[کوئٹہ]] اور ملک کے دیگر بڑے شہروں میں بھی ڈان کے دفاتر موجود ہیں۔
روزنامہ ڈان کی ایک خوبی یہ تھی کہ اس نے مستقبل کے صحافیوں کے لیے اعلیٰ‌ترین تربیت گاہ کا کردار ادا کیا اور یہ حقیقت ہے کہ انگریزی صحافت میں بے شمار صحافیوں کا ظہور روزنامہ ڈان کے باعث ہوا۔ روزنامہ ڈان نے تقریباً سات دہائیوں سے کامیابی سے اپنی اشاعت کو برقرار رکھا ۔[[کراچی]] کے علاوہ [[اسلام آباد]]، [[لاہور]]، [[پشاور]]، [[کوئٹہ]] اور ملک کے دیگر بڑے شہروں میں بھی ڈان کے دفاتر موجود ہیں۔



نسخہ بمطابق 06:23، 4 فروری 2021ء

ڈان (اخبار)
1 جنوری 2015 کا سرورق
قسمروزنامہ
ہیئتوسیع ورق
مالکڈان میڈیا گروپ
بانیمحمد علی جناح[1]
مدیرظفر عباس
آغاز26 اکتوبر 1941ء
سیاسی صف بندیآزاد خیال, centrist and مترق[2]
زبانانگریزی
صدر دفترکراچی, پاکستان
آئی ایس ایس این1563-9444
ویب سائٹdawn.com


ڈان (DAWN) پاکستان کے مشہور انگریزی زبان کے اخبارات میں سے ایک ہے۔ یہ کاغذی صورت میں اور آن لائن پڑھا جاسکتا ہے۔ ڈان، 26 اکتوبر 1941ء کو قائداعظم محمد علی جناح کی ذاتی سر پرستی میں مسلم لیگ کے ترجمان کی حیثیت سے ہفت روزہ کے طور پر جاری کیا گیا۔ 1942ء میں یہ روزنامہ ہو گیا۔ اس نے مسلم لیگ اور مسلمانان ہند کی ترجمانی کے فرائض شاندار طریقے سے سر انجام دیے۔ روزنامہ ڈان کے پہلے ایڈیٹر Pothan Joseph تھے جو اپنے صحافتی کیریئر اور تجربے کے باعث کافی مقبولیت رکھتے تھے۔ 1945ء میں الطاف حسین کو اس کا ایڈیٹر مقرر کیا گیا۔ روزنامہ ڈان اور دیگر مختلف اخبارات نے آزادی جدوجہد اور مسلمانانِ ہند کے ساتھ ساتھ عالم اسلام کے مسائل، موقف، معاملات اور واقعات احسن طریقے سے پیش کیے اور وقت کے سامنے صحیح صورت حال رکھی۔ ڈان نے برصغیر پاک و ہند کے دس کروڑ مسلمانوں کی آواز کو بلند کیا۔ قیام پاکستان کے وقت روزنامہ ڈان اور اس قسم کے دیگر اخبارات کے روزانہ اشاعت کا اندازہ تقریباً 50 ہزار پرچے تھے۔ روزنامہ ڈان نے وقت کے تقاضوں کو پیش نظر رکھا اور انگریزی زبان میں مسلم صحافیوں کی شدید قلت کے باوجود مسلم دشمن عناصر، صحافی، اخبارات اور رسائل کا مقابلہ بڑے جوش و جذبے سے جاری رکھا۔ جبکہ غیر مسلم اخبارات اور پرچے کثرت اور وسائل سے مضبوط تھے اور وہ بڑے پیمانے پر مسلمانوں کے خلاف منفی پروپیگنڈے کر رہے تھے۔[3][4] روزنامہ ڈان کی ایک خوبی یہ تھی کہ اس نے مستقبل کے صحافیوں کے لیے اعلیٰ‌ترین تربیت گاہ کا کردار ادا کیا اور یہ حقیقت ہے کہ انگریزی صحافت میں بے شمار صحافیوں کا ظہور روزنامہ ڈان کے باعث ہوا۔ روزنامہ ڈان نے تقریباً سات دہائیوں سے کامیابی سے اپنی اشاعت کو برقرار رکھا ۔کراچی کے علاوہ اسلام آباد، لاہور، پشاور، کوئٹہ اور ملک کے دیگر بڑے شہروں میں بھی ڈان کے دفاتر موجود ہیں۔

حمید ہارون چیف ایگزیکٹیو جبکہ عباس ناصر ڈان کے موجودہ ایڈیٹر ہیں۔

ڈان گروپ

ڈان گروپ آف نیوز پیپرز روزنامہ ڈان کے علاوہ ہیرالڈ، شام کا اخبار دی سٹار اور آئی ٹی میگزین سپائیڈر بھی شائع کرتا ہے ۔

ڈان نیوز ٹی وی

ڈان گروپ نے 25 مئی 2007ء کو پاکستان کے سب سے پہلے انگریزی چینل "Dawn News" کی نشریات کا آغاز بھی کیا۔

حوالہ جات

  1. Ammara Durrani (2009)، "Pride and Proliferation: Pakistan's Nuclear Psyche After A. Q. Khan"، South Asian Cultures of the Bomb: Atomic Publics and the State in India and Pakistan، Indiana University Press، صفحہ: 103 
  2. "محمد علی جناح"۔ بنگلہ پیڈیا۔ 10 مئی 2008 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اکتوبر 2008 
  3. "میوٹنی سے ماؤنٹ بیٹن"۔ ناشر جامعہء کولمبیا