"دادو کرکٹ ٹیم" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: خودکار درستی املا ← چھ
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
سطر 13: سطر 13:
دادو 2003-04 میں مضبوط ٹیموں میں مدغم کی جانے والی چھ علاقائی ٹیموں میں سے ایک تھی۔ اس ٹیم کو قریبی علاقے کی ٹیم [[حیدرآباد کرکٹ ٹیم]] میں مدغم کیا گیا۔<ref>''Wisden'' 2005، p. 1468.</ref>
دادو 2003-04 میں مضبوط ٹیموں میں مدغم کی جانے والی چھ علاقائی ٹیموں میں سے ایک تھی۔ اس ٹیم کو قریبی علاقے کی ٹیم [[حیدرآباد کرکٹ ٹیم]] میں مدغم کیا گیا۔<ref>''Wisden'' 2005، p. 1468.</ref>


دادو نے فرسٹ کلاس کرکٹ کا سٹیٹس کھونے کے بعد سیمی فرسٹ کلاس مقابلوں میں حصہ لینا شروع کیا اور دیگر علاقائی سیمی فرسٹ کلاس ٹیموں سے میچ کھیلے جن میں [[حیدرآباد]] اور [[لاڑکانہ]] ریجن کی ٹیمیں شامل تھیں۔<ref>[http://cricketarchive.com/Archive/Teams/0/415/Other_Matches.html دادو کرکٹ ٹیم کے دیگر میچ]</ref>
دادو نے فرسٹ کلاس کرکٹ کا سٹیٹس کھونے کے بعد سیمی فرسٹ کلاس مقابلوں میں حصہ لینا شروع کیا اور دیگر علاقائی سیمی فرسٹ کلاس ٹیموں سے میچ کھیلے جن میں [[حیدرآباد]] اور [[لاڑکانہ]] ریجن کی ٹیمیں شامل تھیں۔<ref>{{Cite web |url=http://cricketarchive.com/Archive/Teams/0/415/Other_Matches.html |title=دادو کرکٹ ٹیم کے دیگر میچ |access-date=2015-09-19 |archive-date=2014-01-23 |archive-url=https://archive.today/20140123035541/http://cricketarchive.com/Archive/Teams/0/415/Other_Matches.html |url-status=dead }}</ref>


== میدان ==
== میدان ==

نسخہ بمطابق 15:12، 12 جون 2021ء

دادو کرکٹ ٹیم پاکستان کی سابقہ فرسٹ کلاس کرکٹ ٹیم تھی جو سندھ، پاکستان کے شمال مغربی شہر دادو کی نمائندہ ٹیم تھی۔ اس ٹیم نے 2002-2003کے ایک ہی سیزن میں فرسٹ کلاس اور لسٹ اے کرکٹ میچوں میں حصہ لیا۔

پس منظر

داد و کرکٹ ٹیم نے 2001-02 میں قائد اعظم ٹرافی کے (غیر فرسٹ کلاس) سیکنڈ ڈویژن میچوں میں حصہ لیا اور فائنل میں ملتان کرکٹ ٹیم سے شکست کھائی۔ ان کے کپتان شاہد قمبرانی تھے اور اس ٹورنامنٹ میں 82.28 کی اوسط سے 576 سکور بنا کر ٹورنامنٹ کے سب سے زیادہ سکور بنانے والے کھلاڑی قرار پائے۔[1] دادو اور ملتان 2002-03 کی قائد اعظم ٹرافی کے ٹاپ لیول کے لیے کوالیفائی کر لیا۔

فرسٹ کلاس میچ

دادو نے اپنے گروپ میں اپنے ابتدائی چاروں میچ ہار گئی، پانچوں میچ بے نتیجہ رہا اور اپنے گروپ میں آخری مقام حاصل کر پائی۔ اس ٹیم کے وکٹ کیپر وسیم احمد نے اپنی ٹیم کے پہلے میچ میں پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ کے خلاف 11 کیچ پکڑ کر پاکستان کا ملکی ریکارڈ برابر کیا۔[2] اور گیند باز اطہر لئیق نے 4/39اور 6/35 کی شاندار گیند بازی کی جو دادو کرکٹ ٹیم کے کسی بھی گیند باز کی اننگز اور میچ کی بہترین کارکردگی تھی۔[3] شاہد قمبرانی جو اس ٹیم کے کپتان تھے، نے بہترین بلے بازی کرتے ہوئے 25.70کی اوسط سے 257 سکور بنائے۔ دادو ٹیم کا کوئی کھلاڑی اس ٹورنامنٹ میں سنچری نہ بنا سکا۔

نیشنل بینک آف پاکستان پیٹرنز کپ

دادو نے 2002-03 کے 50اوورز پر مشتمل لسٹ اے میچوں میں بھی حصہ لیا اور ایک میچ جیت سکی جبکہ چار میچوں میں ہار گئی اور اپنے گروپ کی چھ ٹیموں میں آخری مقام حاصل کر سکی۔ عابد بلوچ اس ٹیم کے کپتان تھے۔ اس ٹیم کے سب سے زیادہ سکور بنانے والے کھلاڑی شاہد قمبرانی تھے اور لاہور بلیوز کے خلاف ٹیم کی طرف سے سنچری بنانے والے واحد کھلاڑی تھے۔[4]

موجودہ سٹیٹس

دادو 2003-04 میں مضبوط ٹیموں میں مدغم کی جانے والی چھ علاقائی ٹیموں میں سے ایک تھی۔ اس ٹیم کو قریبی علاقے کی ٹیم حیدرآباد کرکٹ ٹیم میں مدغم کیا گیا۔[5]

دادو نے فرسٹ کلاس کرکٹ کا سٹیٹس کھونے کے بعد سیمی فرسٹ کلاس مقابلوں میں حصہ لینا شروع کیا اور دیگر علاقائی سیمی فرسٹ کلاس ٹیموں سے میچ کھیلے جن میں حیدرآباد اور لاڑکانہ ریجن کی ٹیمیں شامل تھیں۔[6]

میدان

2002-03 میں دادو کرکٹ ٹیم نے اپنے گھر میدان میں کوئی میچ نہیں کھیلا۔ ان کے گھر میدان کا نام دادو کرکٹ گراؤنڈ ہے۔

حوالہ جات

  1. قائد اعظم ٹرافی (گریڈ ٹو) 2001-02 بلے بازی اوسط
  2. Wisden 2004, p. 1395.
  3. پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ بمقابلہ دادو 2002-03
  4. دادو بمقابلہ لاہور بلیوز 2002-03
  5. Wisden 2005، p. 1468.
  6. "دادو کرکٹ ٹیم کے دیگر میچ"۔ 23 جنوری 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 ستمبر 2015 

بیرونی روابط