سبطین رضا خان

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

امین شریعت سبطین رضا خان قادری بریلوی

ولادت[ترمیم]

امین شریعت علامہ مفتی محمد سبطین رضا خان بریلوی اعلیحضرت امام احمد رضا محدث بریلوی کے خاندان کی بلند و بالا شخصیت، برادر اعلیٰ حضرت استاذ زمن حسن رضا خاں کے پوتے تھے۔ نومبر1927ء کو محلہ سودا گران بریلی شریف میں پیدا ہوئے۔

تعلیم و تربیت[ترمیم]

آپ چونکہ ایسے گھرانے میں پیدا ہوئے جس خاندان کے علم کا شہرہ آج بھی چہار دانگ علم میں خوب ہوتا ہے اس لیے اپ کی تعلیم کی ابتدا آپ کے گھر سے ہی ہوئی، بریلی شریف میں ہی دار العلوم مظہر اسلام سے سند فضیلت حاصل کی اور جدید علوم مسلم یونیورسٹی علی گڑھ سے حاصل کیے۔ آپ کے مشہور اساتذہ حسنین رضا خاں بریلوی، صدر الشریعہ بد رالطریقہ امجد رضا اعظمی، مصنف قانون شریعت، شمس العلماء شمس الدین جعفری جونپوری اور حافظ عبد الرؤف بلیاوی وغیرہ ہیں۔ اس کے علاوہ آپ نے مفتی اعظم ہند علامہ مصطفیٰ رضا بریلوی سے بھی علمی و روحانی فیض حاصل فرمایا۔ آپ مفتی اعظم ہند کے مرید و خلیفہ تھے۔

تدریسی خدمات[ترمیم]

امین شریعت نے درس و تدریس کا آغاز دار العلوم مظہر اسلام سے فرمایا پھر مدرسہ اشاعت الحق ہلدوانی ضلع نینی تال، جامعہ عربیہ اسلامیہ ناگ پور اور مدرسہ فیض الاسلام کیش کال ایم پی وغیرہ میں تدریسی خدمات انجام دیں۔

کانکیر ضلع بسترچھتیس گڑھ آپ نے اپنا مسکن بنایا اور آپ نے اس جگہ کو دیکھ کر فرمایا تھا کہ یہ تو وہی جگہ ہے جس کو میں خواب میں دیکھ چکا ہوں وہاں آپ نے دین و سنیت کی خدمت کی جہالت کو دور کیا وہاں جہالت کا اتنا غلبہ تھا کہ پڑھے لکھے لوگ آسانی سے دیکھنے کو نہیں ملتے تھے۔ نا خواندگی کا اندازہ اس واقعہ سے لگایا جا سکتا ہے کہ آپ کے پاس ایک گوشت بیچنے والا آیا اور کہنے لگا کہ اس چھری پر پڑھ دیجیے اس کا مقصد یہ تھا کہ جب چھری پر پڑھ کر پھونک دیا جائے گا تو کبھی اس پر بسم اللہ پڑھنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ حضرت نے وہاں ایسی محنت کی کہا جاتا ہے کہ اب وہاں بہت کثرت سے علمائے کرام پائے جاتے ہیں۔

تبلیغی خدمات[ترمیم]

تبلیغ اسلام کی خاطر آپ نے اپنا چین و سکون عیش و آرام سب کچھ قربان فرمادیا تھا گھر گھر جاکر لوگوں میں تبلیغ فرماتے تھے ایک واقعہ میں نے حضرت کے بارے میں سنا کہ جب آپ صبح کو سائکل سے نکلتے تو سفید کپڑے زیب تن فرماتے وہاں کی مٹی ہلکی سرخ (اینٹوں کے رنگ کی) ہونے کی وجہ سے شام تک وہ کپڑے سرخ ہو جایا کرتے تھے۔

جی ہاں حضور امین شریعت قدس سرہ بلند اخلاق، پاکیزہ کردار، اسلاف کی امانتوں کے سچے وارث و جانشین، علم و عمل کا پیکر، سدق و صفا اور استقامت کے جبل عظیم تھے انھوں نے سادہ مکان کے اندر اپنی زندگی گزاردی اور لوگوں کے دلوں کو ایمان کی حلاوت اور چاشنی کا مزہ بخشا۔

وفات[ترمیم]

26 محرم الحرام 1437ھ بمطابق 9 نومبر 2015ء بروز پیر اس دار فانی سے کوچ فرما گئے۔

حوالہ جات[ترمیم]

یہ پورا مضمون امین شریعت نمبر سے ماخوذ ہے۔