دس اوتار
کام جاری
دس اوتار (سنسکرت: दशावतार) ہندو مت میں وہ دس اوتار ہیں جنہیں وشنو کے دس مختلف انسانی روپ میں بطور دیوتا لائق پرستش شمار کیا جاتا ہے جنھوں نے مختلف اَدوار میں انسانی روپ میں جنم لیا اور انسانیت کی بھلائی کی۔ ہندو مت میں وشنو کو یہ درجہ حاصل ہے کہ وہ انسانیت کی بھلائی کی خاطر کسی بھی دور میں انسانی روپ میں جنم لے کر کسی خاص مقصد کی تکمیل کرتا رہا ہے۔ وشنو کے اِن دس اوتاروں میں سے 9 اوتار اِس دنیا میں اپنے دور میں گذر چکے ہیں جبکہ آخری کلکی اوتار ہے جو ہندو مت کے مطابق کل یگ کے آخری زمانہ میں ظاہر ہوگا ۔ہندو مت کا یہ عقیدہ عقیدۂ تجسیم کی مانند ہے جس میں وشنو کسی بھی انسانی روپ میں خود کو ظاہر کرتا ہے۔ لفظ ’’دس اوتار سنسکرت زبان کے دو اَلفاظ کا مرکب ہے یعنی: دس اور اوتار۔
دس اوتار کی فہرست ہندو مت کے بنیادی ماخذوں میں تفصیلاً ملتی ہے۔ہندو مت کے مختلف گروہ اور عقائد و خیالات کے حامل لوگ مقامی دیوتاؤں کو بھی اِس فہرست میں شمار کرلیتے ہیں جیسے کہ کرشن کے بھائی بلرام اور مہاتما گوتم بدھ ۔ اگرچہ دس اوتاروں کی یہ فہرست متنازع نہیں لیکن کرشن اور مہاتما گوتم بدھ کے متعلق اِختلاف پایا جاتا ہے کہ آیا وہ وشنو کے اوتار ہیں یا نہیں؟۔
دس اوتاروں کی غیر متنازع فہرست میں متسیہ، کورم، وراہ، نرسنگھ، وامن، پرشو رام، رام چندر، کرشن، بلرام اور گوتم بدھ شامل ہیں ۔ کلکی اوتار کے متعلق ہندو مت کے تمام عقائد میں اُس کے ظہور سے متعلق علامات اور پیشگوئیاں موجود ہیں جن کی بنا پر کہا جا سکتا ہے کہ کلکی اوتار ہی وشنو کا آخری اوتار تسلیم کیا جاتا ہے جو کل یگ کے آخری زمانہ میں ظاہر ہوگا۔ مقامی دیوتاؤں میں جگن ناتھ کو کرشن کا نیم اوتاری بھی کہا جاتا ہے۔ مہاراشٹر اور کرناٹک میں وٹھوبا کو بھی وشنو کا اوتار مانا جاتا ہے۔
مضامین بسلسلہ |
ویشنوی دھرم |
---|
سمپردائے |
متعلقہ روایات |
باب ہندومت |
فہرست
[ترمیم]وشنو کے اوتاروں سے متعلق مختلف پرانوں میں مفصل تذکرہ موجود ہے جو بھارت کے مختلف علاقوں میں مختلف عقائد کے مطابق تسلیم کیے گئے ہیں۔ متعدد فہرستوں میں کرشن کو آٹھواں اوتار اور گوتم بدھ کو نواں اوتار تسلیم کیا گیا ہے۔ سترہویں صدی میں یاتندراماتادیپیکا عقائد کے مطابق بلرام کو آٹھواں اوتار اور کرشن کو نواں اوتار قرار دیا گیا ہے۔ متاخر فہرستوں میں گوتم بدھ کو وشنو کا اوتار نہیں سمجھا گیا بلکہ اِس کا واضح اِنکار کیا گیا ہے۔ موجودہ زمانہ میں غیر متنازع فہرست میں گوتم بدھ کو وشنو کا اوتار ہی مانا جاتا ہے بلکہ اکثر فہرستوں میں گوتم بدھ اور کرشن کے متعلق پرانوں میںوشنو کے اوتاروں میں ہی شمار کیا گیا ہے۔
شمار | کرشن، گوتم بدھ (عمومی فہرست) [1][note 1][note 2] |
بلرام، کرشن (ویشنو مت میں جنوبی ہند) [1][3][note 3] |
بلرام، گوتم بدھ [4][note 4][note 5] |
کرشن، وٹھوبا [5][note 6] |
بلرام، جگن ناتھ [6][note 7] |
یگ[1] |
1 | متسیہ[1][3] (مچھلی) | ست یگ[1] | ||||
2 | کورم[1][3] (کچھوا) | |||||
3 | وراہ[1][3] (سؤر) | |||||
4 | نرسنگھ[1][3] (شیر کے سر والا انسانی دھڑ کا روپ) | |||||
5 | وامن[1][3] (بونا دیوتا) | تریتا یگ[1] | ||||
6 | پرشو رام[1][3] (تیر انداز برہمن) | |||||
7 | رام چندر[1][3][note 8] | |||||
8 | کرشن[1][note 4] | بلرام[1][2][3] | بلرام[4][note 4] | کرشن[5] | بلرام[2][6] | دواپر یگ،[1] کل یگ (گوتم بدھ کے معاملہ میں)[1] |
9 | گوتم بدھ[1][note 1] | کرشن[1][2][3] | گوتم بدھ[4][note 1] | وٹھوبا[5] | جگن ناتھ[2][6] | |
10 | کلکی[1][3] (دسواں اور آخری اوتار، جس کے ظہور کے بعد کل یگ ختم ہوجائے گا) | کل یگ |
مزید دیکھیے
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]- ^ ا ب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ ر ڑ ز ژ س ش Vaswani 2017, p. 12-14.
- ^ ا ب پ ت ٹ ث ج چ Leyden 1982, p. 22.
- ^ ا ب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د Carman 1994, p. 211-212.
- ^ ا ب پ Nagaswamy 2010, p. 27.
- ^ ا ب پ ت
- ^ ا ب پ ت Mukherjee 1981, p. 155.
- ↑ LaRocca 1996, p. 4.
- ↑ Hoiberg 2000, p. 264.