پران

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
15 ویں اور 18ویں صدی کی پران

ہندو مت کی مذہبی کتابوں میں سب سے بڑا درجہ ’’ویدوں‘‘ کا ہے جن کے بارے میں ان کا عقیدہ ہے کہ یہ ’’ایش وانی‘‘ یعنی خدا کا کلام ہے۔ ’’وید‘‘ چار ہیں:

  1. رگ وید
  2. سام وید
  3. اتھروید
  4. یجروید

ان چار ویدوں کے علاوہ اپنشد، پُران اسمرتیاں وغیرہ کو ان کی مذہبی کتابوں کا درجہ حاصل ہے۔ ان کی کل تعداد ’’مترمشر‘‘ کے مطابق 57 ہے اور محقق ’’نیل کنڑ‘‘ کے مطابق 97 ہے۔ ایک دوسرے ہندو محقق ’’کملاکر‘‘ نے ان کی تعداد 131 بتائی ہے۔[1]

متسیہ پُران[ترمیم]

اِن ہی پُرانوں میں ایک مشہور پُران کا نام متسیہ پران ہے۔ متسیہ کا مطلب مچھلی ہے۔ اس کتاب سے پتہ چلتا ہے کہ صرف ایک ہی دیوی ہے جسے ہندوستان کے مختلف حصوں میں الگ الگ ناموں سے جانا جاتا تھا لیکن وقت کے ساتھ لوگوں نے انھیں مختلف دیویوں کے طور پر ماننا شروع کر دیا۔ بنگال کے علاقے کے لوگ اس ایک دیوی کو درگا کے نام سے پُکارتے تھے۔[2]

وِشْنُو پُران[ترمیم]

ایک اور مشہور کتب وِشْنُو پُران میں صفات الٰہیہ حسب ذیل مذکور ہیں: "مخلوق کو پیدا کرنے‘ پرورش کرنے اور تباہ کرنے کے میرے اوصاف کی وجہ سے ہے۔ میرے ہی برہما، وشنو، شیو کے تین فرق ہوئے ‘حقیقتًا میری صورت ہمیشہ بغیر کسی شکل کے ایک رہی ہے۔" [3]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "صنم پرستوں کے بلند بانگ دعوے اور ان کی حقیقت"۔ 05 مارچ 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 نومبر 2015 
  2. ثبوتوں کے حوالے سے مسلم دانشور نے دعویٰ کیا کہ وندے ماترم کا گانا مذہب کے خلاف نہیں ہے۔[مردہ ربط]
  3. "آرکائیو کاپی"۔ 17 فروری 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 نومبر 2015 

مزید دیکھیے[ترمیم]