شادی
قریبی رشتے |
---|
سرگرمیاں |
اختتام |
شادی فارسی زبان کا لفظ ہے، فارسی زبان کے اسم صفت شاد کے ساتھ لاحقہ کیفیت "ی" کے اضافہ سے لفظ شادی وجود میں آیا۔ یہ لفظ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے، اس کے لفظی معنی خوشی، مسرت اور انبساط کے ہیں؛ چنانچہ اردو میں شادی مرگ اور دل شادی جیسی تراکیب انہی معنوں میں مستعمل ہے۔[1] اصطلاحاً شادی کا مفہوم متفرق ثقافتوں میں مختلف ہوتا ہے، البتہ بنیادی طور پر شادی کی تعریف یہ کی جا سکتی ہے کہ کسی بھی ثقافت میں وہ رسم یا قانونی معاہدہ جس کے ذریعے معاشرہ، قانون اور مذہب مرد (شوہر) و زن (بیوی) کے مابین قریبی جنسی اور ازدواجی تعلق کو قبولیت بخشتا ہے۔ اس اقدام کے ذریعے معاشرے میں ایک نئے گھرانے کا اضافہ ہوتا ہے اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے بچوں کو شناخت اور قانونی تحفظ فراہم ہوتا ہے۔
عموما ازدواجی تعلق کے بندھن میں بیک وقت دو اشخاص ہی ہوتے ہیں، تاہم بعض معاشروں میں تعدد ازدواج اور تعدد شوہری کا رواج پایا جاتا ہے۔ شادی کا یہ معاہدہ مذہبی یا معاشرتی یا قانونی رہنماؤں کے سامنے زبانی اور تحریری اقرار کی صورت میں ہوتا ہے، جو اکثر اوقات عمر بھر قائم رہتا ہے۔ لیکن بعض اوقات مختلف اسباب کی بنا پر یہ معاہدہ زوجین کی رضامندی، قضاءت یا عدالت کی مداخلت سے طلاق کے ذریعہ ختم یا فسخ کیا جا سکتا ہے۔
شادی اور مذہب
[ترمیم]اگر شادی شدہ جوڑے پہلے ہی ایک عبادت کے مرکز کے رکن ہیں تو وہ مسجد، مندر یا گرجا گھر یا محض شادی کے مقام پر شادی کی تقریب مذہبی انداز میں انجام پائی جا سکتی ہے۔[2]
مزید دیکھیے
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]ویکی ذخائر پر شادی سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |