باب:رمضان

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے


ترمیم
 Icône تعارف

إِذَا دَخَلَ رَمَضَانُ فُتِّحَتْ أَبْوَابُ الْجَنَّةِ وَغُلِّقَتْ أَبْوَابُ جَهَنَّمَ، وَسُلْسِلَتِ الشَّيَاطِيْنُ.

— 

رَمَضان یا رَمَضان المُبارَک اسلامی تقویم کا نواں مہینہ ہے۔ رمضان کا لفظ مادہ "رـ م ـ ض" کا مصدر ہے جس کے معنی سخت گرمی اور تپش ہے۔ مسلمانوں کے لئے اس پورے مہینے ميں روزے رکھنے فرض ہيں۔شب قدر بھی اسی مہینے میں واقع ہے۔ قرآن کے مطابق جس رات کى عبادت ہزار مہینوں کى عبادت سے بہتر ہے۔ اس مہینے کی اہم ترین عبادت‌ میں روزہ رکھنا، قرآن مجید کی تلاوت، شب قدر کی راتوں میں شب بیداری کرنا، دعا و استغفار، مؤمنین کو افطاری دینا اور فقیروں اور حاجتمندں کی مدد کرنا شامل ہے۔بعض آیات کے مطابق قرآن کریم اسی مہینے میں نازل ہوا ہے۔

ترمیم
 Icône منتخب مقالہ
رؤیت الہلال
رؤیت الہلال

روزہ اسلام کے پانچ ارکان میں سے ایک ہے جسے عربی میں صوم کہتے ہیں۔ مسلمان اسلامی سال کے مقدس مہینے رمضان المبارک میں روزے رکھتے ہیں۔ روزے میں مسلمان صبح صادق سے غروب آفتاب تک کھانے اور پینے، جبکہ میاں بیوی آپس میں جنسی تعلق سے باز رہتے ہیں۔ روزہ رکھنے کے لئے صبح صادق سے قبل کھانا کھایا جاتا ہے جسے سحری کہتے ہیں جس کے بعد نماز فجر ادا کی جاتی ہے جبکہ غروب آفتاب کے وقت اذان مغرب کے ساتھ روزہ کھول لیا جاتا ہے جسے افطار کرنا کہتے ہیں۔رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے نو رمضان المبارک کے روزے رکھے ، اس لئے کہ ہجرت کے دوسرے سال شعبان میں رمضان المبارک کے روزے فرض ہوئے تھے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم گیارہ ہجری ربیع الاول کے مہینے میں فوت ہوئے تھے۔

اے ایمان والو تم پر روزے رکھنے فرض کیے گئے ہیں جس طرح تم سے پہلے لوگوں پر روزے رکھنے فرض کیے گئے تھے تا کہ تم متقی و پرہیزگار بنو۔
ترمیم
 Icône حديث نبوی

’’جو شخص بحالتِ ایمان ثواب کی نیت سے رمضان کے روزے رکھتا ہے اس کے سابقہ گناہ بخش دیے جاتے ہیں۔‘‘

— 

’’جس نے رمضان میں بحالتِ ایمان ثواب کی نیت سے قیام کیا تو اس کے سابقہ تمام گناہ معاف کر دیے گئے۔‘‘

— 
ترمیم
 Icône فضیلت
  • رمضان کی فضیلت کا اندازہ اس بات سے کیا جاسکتا ہے کہ حدیث میں ہے کہ اگر لوگوں کو یہ معلوم ہوجائے کہ رمضان کیا چیز ہے تو میری اُمت تمنا کرے کہ سارا سال رمضان ہوجائے۔
  • ابوہریرہ نے محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے نقل کیا ہے کہ میری اُمت کو رمضان شریف کے بارے میں پانچ چیزیں مخصوص طور پر دی گئی ہیں جو پہلی امتوں کو نہیں ملی ہیں۔
  • اسی ماہ مبارک میں شب قدر واقع ہوئی ، جس کی بابت اللہ تعالیٰ نے فرمایا: لَيْلَةُ الْقَدْرِ‌ خَيْرٌ‌ مِّنْ أَلْفِ شَهْرٍ‌ ’’شب قدر ہزار مہینوں سے بہتر ہے۔‘‘
ترمیم
 Icône شب قدر

شب قدر یا لیلۃ القدر مسلمانوں کے نزدیک پورے سال کی سب سے زیادہ فضیلت رکھنے والی رات ہے. اللہ تعالیٰ نے قرآن کی دو سورتوں میں شب قدر کے بارے میں ذکر فر مایا ہے۔ مسلمانوں کے عقائد کے مطابق شب قدر پورے سال کی راتوں میں مخفی رکھی گئی ہے اور دقیق یہ نہیں بتایا گیا ہے کہ کون سی رات شب قدر ہے۔ شب قدر کی دو اہم علامتیں کتب احادیث میں مذکور ایک یہ کہ رات نہ بہت زیادہ گرم اور نہ بہت زیادہ ٹھنڈی ہوتی ہے اور دوسری علامت یہ ہے کہ شب قدر کے بعد صبح کو سورج کے طلوع ہونے کے وقت سورج کی شعاعیں یعنی کرنیں نہیں ہوتی ہیں۔
”ہم نے اس (قرآن) کو شب قدر میں نازل کیا۔ اور آپ کیا جانیں شب قدر کیا ہے؟ شب قدر ہزار مہینوں سے بہتر ہے۔ فرشتے اور روح اس شب میں اپنے رب کے اذن سے تمام (تعیین شدہ) حکم لے کر نازل ہوتے ہیں۔ یہ رات طلوع فجر تک سلامتی ہی سلامتی ہے“۔ - (القرآن الکریم، سورہ القدر 1 تا 5)

ترمیم
 Icône زمرہ جات
ترمیم
 Icône منتخب تصویر

المعز اسٹریٹ میں ایک سجی ہوئی گلی کی تصویر، اس گلی کو وہاں کے مقامی افراد نے رمضان کی آمد کی خوشی میں سجایا تھا۔

ترمیم
 Icône آپ کیا کرسکتے ہیں؟
  • رمضان المبارک سے متعلق موضوعات پر اردو میں آپ مضامین لکھ سکتے ہیں۔
  • بالخصوص رمضان کی فضلیت و برکات پر مضامین تحریر کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔
  • اس کے علاوہ آپ رمضان کے مضمون میں اضافہ کر کے مدد کر سکتے ہیں۔
ترمیم
 Icône اقتباس
  • علی بن ابی طالب کا فرمان ہے کہ:

’’بے شک یہ مبارک مہینہ جس کے روزہ کو اللہ نے واجب کیا ہے اور اس کے قیام (رات کی عبادت) کو واجب نہیں کیا، تم تک پہنچ آیا ہے۔
جان لو کہ روزہ، صرف کھانے اور پینے سے (پرہیز) نہیں بلکہ بے فائدہ کام، جھوٹ اور باطل عمل سے (بھی پرہیز) ہے۔‘‘

— 
ترمیم
 Icône کیا آپ جانتے ہیں؟
  • رَمَضان المُبارَک قمری سال کا نواں مہینہ ہے جس میں قرآن نازل ہوا۔
  • پچھلے سال رمضان کا سب سے طویل روزہ آئس لینڈ کا تھا جس کا دورانیہ 22 گھنٹے تھا۔
  • پچھلے سال رمضان کا سب سے مختصر روزہ امریکی ریاست چلی میں تھا۔ جس کا دورانیہ 11 گھنٹے 30 تھا۔
ترمیم
 Icône واقعات
ترمیم
 Icône تراویح

رمضان کے مہینے میں عشاء کی نماز کے بعد اور وتروں سے پہلے باجماعت ادا کی جاتی ہے۔ یہ ائمہ احناف کے نزدیک بیس اور اہل حدیث (غیر مقلدین) کے مطابق آٹھ رکعت پر مشتمل ہوتی ہے، اور دو دو رکعت کر کے پڑھی جاتی ہے۔ ہر چار رکعت کے بعد تھوڑا وقفہ ہوتا ہے۔ جس میں تسبیح و تحلیل ہوتی ہے اور اسی کی وجہ سے اس کا نام تروایح ہوا۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان شریف میں رات کی عبادت کو بڑی فضیلت دی ہے۔ عمر بن خطاب نے سب سے پہلی تروایح کا باجماعت اور اول رات میں پڑھنے کا حکم دیا اور اُس وقت سے اب تک یہ اسی طرح پڑھی جاتی ہے۔ اس نماز کی امامت بالعموم حافظ قرآن کرتے ہیں اور رمضان کے پورے مہینے میں ایک بار یا زیادہ مرتبہ قرآن شریف پورا ختم کردیا جاتا ہے۔حنفی بیس رکعت پڑھتے ہیں اور اہل حدیث آٹھ رکعت ، تروایح کے بعد وتر بھی باجماعت پڑھے جاتے ہیں۔

اہل تشیع
شیعیت کے نزدیک تروایح ایک بدعت ہے جو محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی وفات کے بعد شروع ہوئی۔

ترمیم
 Icône رمضان کے عشرے

مشہور روایت ہے کہ ’’رمضان کے تین عشرے ہیں پہلا رحمت کا، دوسرا مغفرت کا اور تیسرا عشرہ دوزخ سے نجات کا ہے‘‘۔ اس روایت کے بارے میں محدثین کے اقوال ہیں:

  • امام عقیلی کے مطابق اس روایت کی کوئی اصلیت نہیں۔ (الکامل3/1157)
  • ابن ابو حاتم کے نزدیک یہ حدیث منکر ہے۔ (العلل لابن ابی حاتم : 1/249)
  • محمد ناصر الدین البانی کے مطابق یہ روایت باطل ہے۔ (سلسلۃ الاحادیث الضعیفہ والموضوعۃ : 871)
ترمیم
 Icône دیگر معلوماتی صفحات
ترمیم
 Icône متعلقہ ابواب
محمدمحمد{{صل}}
محمد
قرآنقرآن کریم
قرآن
حدیثحدیث
حدیث
فقہ اسلامیفقہ اسلامی
فقہ اسلامی
تاریخ اسلامتاریخ اسلام
تاریخ اسلام
مذہبمذہب
مذہب
محمدﷺ قرآن حدیث فقہ اسلامی تاریخ اسلام مذہب
ترمیم
 Icône ویکیمیڈیا منصوبہ جات میں
رمضان رمضان رمضان رمضان رمضان رمضان رمضان
ویکی اخبار
آزاد متن خبریں
ویکی اقتباسات
مجموعہ اقتباسات متنوع
ویکی کتب
آزاد نصابی ودستی کتب
ویکی منبع
آزاد دارالکتب
وکشنری
لغت ومخزن
ویکیورسٹی
آزاد تعلیمی مواد ومصروفیات
العام
انبار مشترکہ ذرائع