فہرست وزرائے اعظم بھارت
![]() |
سلسلہ مضامین سیاست و حکومت بھارت |
National coalitions: |
ریاستی سطح: ضلعی سطح: شہری سطح: قصباتی سطح: |
[1] بھارت کا وزیر اعظم حکومت بھارت کا سربراہ ہوتا ہے۔ بھارت کی قومی اسمبلی کے ارکان وزیر اعظم کو منتخب کرتے ہیں۔وزیر اعظم حکومت ہند کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ہیں۔ ہندوستان کے پارلیمانی نظام میں، آئین صدر کو ریاست کے سربراہ کے طور پر نامزد کرتا ہے، لیکن اس کے ڈی فیکٹو ایگزیکٹو اختیارات وزیر اعظم اور ان کی وزراء کونسل کے پاس ہیں۔ صدر کے ذریعہ تقرر اور حلف لیا گیا، وزیر اعظم عام طور پر اس پارٹی یا اتحاد کا رہنما ہوتا ہے جس کی لوک سبھا میں اکثریت ہوتی ہے، جو ہندوستان کی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں ہے۔
آزادی کے بعد سے اب تک[ترمیم]
1947ء سے ہندوستان کے 15 وزرائے اعظم رہ چکے ہیں۔ جواہر لعل نہرو ہندوستان کے پہلے وزیر اعظم تھے جنہوں نے 15 اگست 1947ء سے لے کر 26 جنوری 1950ء تک ڈومینین آف انڈیا کے وزیر اعظم کے طور پر خدمات انجام دیں اور اس کے بعد مئی 1964ء میں اپنی موت تک جمہوریہ ہند کے وزیر اعظم رہے۔ ان کی پارٹی، انڈین نیشنل کانگریس نے 1946ء کے ہندوستانی صوبائی انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی۔ نہرو کو لال بہادر شاستری نے کامیاب کروایا تھا۔ شاستری ، جن کی 1 سال 7 ماہ کی مدت تاشقند میں ان کی موت پر ختم ہوئی، پھر سوویت اتحاد میں، جہاں انہوں نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تاشقند اعلامیہ پر دستخط کیے تھے۔ نہرو کی بیٹی اندرا گاندھی 1966ء میں شاستری کی جگہ ملک کی پہلی خاتون وزیر اعظم بنیں۔ گیارہ سال بعد، ان کی پارٹی انڈین نیشنل کانگریس 1977ء کے بھارتی عام انتخابات میں جنتا پارٹی سے ہار گئی، جس کے رہنما مرار جی ڈیسائی پہلے غیر کانگریسی وزیر اعظم بنے۔ ڈیسائی کے 1979ء میں استعفیٰ دینے کے بعد، ان کے سابق ساتھی چرن سنگھ نے مختصر طور پر اس عہدے پر فائز رہے جب تک کہ کانگریس نے 1980ء کے ہندوستانی عام انتخابات میں کامیابی حاصل نہیں کی اور اندرا گاندھی وزیر اعظم کے طور پر واپس آئیں۔ وزیر اعظم کے طور پر ان کا دوسرا دور پانچ سال بعد 31 اکتوبر 1984ء کو ختم ہوا، جب انہیں ان کے محافظوں نے قتل کر دیا تھا۔ ان کے بیٹے راجیو گاندھی نے ہندوستان کے سب سے کم عمر وزیر اعظم کے طور پر حلف لیا۔ نہرو-گاندھی خاندان کے افراد تقریباً 38 سالوں سے وزیر اعظم رہے ہیں۔تاہم بعد میں عام انتخابات میں شکست کے بعد، راجیو گاندھی کی پانچ سالہ مدت ختم ہو گئی۔ ان کے سابق کابینہ کے ساتھی، جنتا دل کے وشواناتھ پرتاپ سنگھ نے 1989ء میں سال بھر چلنے والی نیشنل فرنٹ کی مخلوط حکومت بنائی۔ وزیر اعظم چندر شیکھر کی قیادت میں سات ماہ کا وقفہ ہوا، جس کے بعد کانگریس پارٹی اقتدار میں واپس آئی، جس کے تحت حکومت تشکیل دی گئی۔ جون 1991ءبمیں پی وی نرسمہا راؤ، اسی سال کے شروع میں راجیو گاندھی کو قتل کر دیا گیا تھا۔ راؤ کی پانچ سالہ میعاد چار قلیل مدتی حکومتوں کے بعد کامیاب ہوئی — اٹل بہاری واجپائی جو کہ 1996ء میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے 13 دن کے لیے، ہر ایک سال متحدہ محاذ کے وزرائے اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا اور اندر کمار گجرال کے تحت، اور واجپائی دوبارہ۔ 1998-99ء میں 19 ماہ کے لیے۔ 1999ء میں، واجپائی کے نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) نے عام انتخابات میں کامیابی حاصل کی، ایسا کرنے والا پہلا غیر کانگریسی اتحاد تھا، اور اس نے وزیر اعظم کے طور پر مکمل پانچ سال کی مدت پوری کی۔ کانگریس اور اس کے متحدہ ترقی پسند اتحاد نے عام انتخابات میں کامیابی حاصل کی۔ 2004ء اور 2009ء میں، منموہن سنگھ نے 2004 اور 2014 کے درمیان وزیر اعظم کے طور پر خدمات انجام دیں۔ نریندر مودی نے 2014ء کے ہندوستانی عام انتخابات میں کامیابی کے بعد سے وزیر اعظم کے طور پر خدمات انجام دیں۔
کلید[ترمیم]
|
|
وزرائے اعظم[ترمیم]
شمار | تصویر | نام (پیدائش-وفات); انتخابی حلقہ |
وزرائے کابینہ |
قلمدان سنبھالا | قلمدان چھوڑا | مدت دور | انتخابات (لوک سبھا) |
مقرر منجاب | سیاسی جماعت (اتحاد) |
حوالہ | |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
1 | ![]() |
جواہر لعل نہرو (1889–1964) ایم پی برائے پھولپور |
1 | 15 اگست 1947 |
27 مئی 1964 [†] |
16 سال، 286 دن | – | لارڈ ماؤنٹبیٹن | انڈین نیشنل کانگریس | [2] | |
2 | 1952 (پہلے) | راجندرہ پرساد | |||||||||
3 | 1957 (دوسرے) | ||||||||||
4 | 1962 (تیسرے) | ||||||||||
– | - | ![]() |
Gulzarilal Nanda (1898–1998) |
انڈین نیشنل کانگریس | 27 May 1964 | 9 June 1964 | 13 days | Nanda I | Sarvepalli Radhakrishnan | ||
2 | ![]() |
لال بہادر شاستری (1904–66) ایم پی برائے الہ آباد |
5 | 9 جون 1964 |
11 جنوری 1966 [†] |
1 سال، 216 دن | – (تیسرے) | [3] | |||
– | گلزاری لال نندہ (1898–1998) ایم پی برائے سبرکنتھا |
[5] | 11 جنوری 1966 |
24 جنوری 1966 |
13 days | – (تیسرے) | [4] | ||||
3 | ![]() |
اندرا گاندھی (1917–84) ایم پی برائے راے بریلی |
6 | 24 جنوری 1966 |
24 مارچ 1977 |
11 سال، 59 دن | – (تیسرے) | [5] | |||
7 | 1967 (چوتھے) | ||||||||||
8 | 1971 (پانچویں) | وی وی گیری | |||||||||
4 | ![]() |
مورار جی دیسائی (1896–1995) ایم پی برائے سورت |
9 | 24 مارچ 1977 |
28 جولائی 1979 [RES] |
2 سال، 126 دن | 1977 (چھٹے) | بسپا دانپہ جتی | جنتا پارٹی | [6] | |
5 | چرن سنگھ (1902–87) ایم پی برائے باغپت |
10 | 28 جولائی 1979 |
14 جنوری 1980 [RES] |
170 days | – (چھٹے) | نیلم سنجیوا ریڈی | جنتا پارٹی (سیکولر) مع انڈین نیشنل کانگریس |
[7] | ||
(3) | ![]() |
اندرا گاندھی (1917–84) ایم پی برائے راے بریلی |
11 | 14 جنوری 1980 [§] |
31 اکتوبر 1984 [†] |
4 سال، 291 دن | 1980 (ساتویں) | انڈین نیشنل کانگریس (اندرا) | [8] | ||
6 | ![]() |
راجیو گاندھی (1944–91) ایم پی برائے امیٹھی |
[11] | 31 اکتوبر 1984 |
2 دسمبر 1989 |
5 سال، 32 دن | – (ساتویں) | زیل سنگھ | انڈین نیشنل کانگریس | [9] | |
12 | بھارت کے عام انتخابات، 1984ء (آٹھویں) | ||||||||||
7 | ![]() |
وی پی سنگھ (1931–2008) ایم پی برائے فتح پور |
13 | 2 دسمبر 1989 |
10 نومبر 1990 [NC] |
343 days | 1989 (نویں) | وینکٹارمن | جنتا دل (نیشنل فرنٹ) |
[10] | |
8 | چندرا شیکھر (1927–2007) ایم پی برائے بالیا |
14 | 10 نومبر 1990 |
21 جون 1991 |
223 days | – (نویں) | سماج وادی جنتا پارٹی مع انڈین نیشنل کانگریس |
[11] | |||
9 | ![]() |
نرسمہا راؤ (1921–2004) ایم پی برائے ناندیال |
15 | 21 جون 1991 |
16 مئی 1996 |
4 سال، 330 دن | 1991 (دسویں) | انڈین نیشنل کانگریس | [12] | ||
10 | ![]() |
اٹل بہاری واجپائی (پیدائش 1924) ایم پی برائے لکھنؤ |
16 | 16 مئی 1996 |
1 جون 1996 [RES] |
16 days | 1996 (گیارہویں) | شنکر دیال شرما | بھارتیہ جنتا پارٹی | [13] | |
11 | – | ایچ ڈی دیوے گوڑا (پیدائش 1933) ایم پی (راجیہ سبھا) برائے کرناٹک |
17 | 1 جون 1996 |
21 اپریل 1997 [RES] |
324 days | – (گیارہویں) | جنتا دل (یونائٹڈ فرنٹ) |
[13] | ||
12 | ![]() |
اندر کمار گجرال (1919–2012) ایم پی (راجیہ سبھا) برائے بہار |
18 | 21 اپریل 1997 |
19 مارچ 1998 |
332 days | – (گیارہویں) | [14] | |||
(10) | ![]() |
اٹل بہاری واجپائی (پیدائش 1924) ایم پی برائے لکھنؤ |
19 | 19 مارچ 1998 [§] |
22 مئی 2004 |
6 سال، 64 دن | 1998 (بارہویں) | کے آر نارائن | بھارتیہ جنتا پارٹی (نیشنل ڈیموکریٹک الائنس) |
[15] | |
20 | 1999 (تیرہویں) | ||||||||||
13 | ![]() |
منموہن سنگھ (پیدائش 1932) ایم پی (راجیہ سبھا) برائے آسام |
21 | 22 مئی 2004 |
تاحال | 18 سال، 306 دن | 2004 (چودھویں) | عبد الکلام | انڈین نیشنل کانگریس (یونائٹڈ پروگریسو الائنس) |
[16] | |
22 | 2009 (پندرہویں) | پرتیبھا پاٹل | |||||||||
13 | نریندر مودی (پ:1950ء) ایم پی برائے وراناسی |
26 مئی 2014 | تا حال | 8 سال، 302 دن | بھارت کے عام انتخابات، 2014ء (سولہویں) | پرناب مکھرنی | بھارتیہ جنتا پارٹیِ (نیشنل ڈیموکریٹک الائنس) |
16 |
حوالہ جات[ترمیم]
- ↑ Pylee، M.V. (2003). Constitutional Government in India. S. Chand Publishing. صفحہ 252. ISBN 9788121922036. 03 جنوری 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 02 جنوری 2018.
- ↑ "India Selects Nehru as Prime Minister". Los Angeles Times. 12 مئی 1952. [مردہ ربط]
- ↑ Thomas F. Brady (2 جون 1964). "Shastri Is Elected by Party As India's Prime Minister". The New York Times.
- ↑
- ↑ "Mrs. Gandhi wins handily in Party vote". Milwaukee Journal. 19 جنوری 1966. [مردہ ربط]
- ↑ "Desai, 81, Succeeds Mrs. Gandhi". Milwaukee Journal. 24 مارچ 1977. [مردہ ربط]
- ↑ "Dour farm leader of 76 named as India's fifth PM". Montreal Gazette. 27 جولائی 1979.
- ↑ "Indira Gandhi claims victory". Anchorage Daily News. 8 جنوری 1980. [مردہ ربط]
- ↑ Sanjoy Hazarika (1 جنوری 1985). "Rajiv Gandhi Becomes Prime Minister Amid Thunderous Applause". Sarasota Herald-Tribune.
- ↑ Barbara Crossette (2 دسمبر 1989). "Indian Opposition Chooses a Premier". The New York Times.
- ↑ Sanjoy Hazarika (10 نومبر 1990). "Rival of Singh Becomes India Premier". The New York Times.
- ↑ Bernard Weinraub (22 جون 1991). "MAN IN THE News; Congress Party's Calculating Loyalist: Pamulaparti Venkata Narasimha Rao". The New York Times.
- ^ ا ب John F. Burns (مئی 29, 1996). "Hindu Nationalist Cabinet Quits in India as Defeat Looms". نیو یارک ٹائمز.
- ↑ John F. Burns (22 اپریل 1997). "New Indian Leader Pledges To Press Economic Changes". The New York Times.
- ↑ John F. Burns (20 مارچ 1998). "Man in the News: Atal Bihari Vajpayee; Sworn In as India's Leader, Ambiguity in His Wake". The New York Times.
- ↑ Amy Waldman (23 مئی 2004). "India Swears In تیرہویں Prime Minister and First Sikh in Job". نیو یارک ٹائمز.