ابن حربویہ
ابن حربویہ | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
وفات | بغداد |
عملی زندگی | |
استاذ | حسن بن محمد زعفرانی ، ابو ثور بغدادی |
پیشہ | فقیہ |
درستی - ترمیم |
ابو عبید علی بن الحسین بن حربویہ بن حرب بن عیسیٰ البغدادی (وفات :319ھ)، آپ ایک شافعی فقیہ اور مجتہد تھے۔
سیرت
[ترمیم]آپ ایک شافعی فقیہ اور ممتاز علما میں سے ایک تھے۔ آپ ابو ثور اور داؤد ظاہری کے شاگردوں میں سے تھے، جب آپ مصر آئے تو ابن الحداد بھی آپ کے ساتھ تھے اور انھوں نے اپنی زندگی میں اور آپ کی وفات کے بعد آپ کی بہت زیادہ تعظیم کرتے تھے۔ وہ قرآن، فقہ، حدیث، اختلاف، مناظرے کے پہلوؤں اور عربی زبان کے لحاظ سے لوگوں میں جانے جاتے تھے۔ آپ عبادت گزار ، متقی اور پرہیزگار بھی تھے، کسی نے آپ کو کھاتے، پیتے، کپڑے یا ہاتھ دھوتے نہیں دیکھا، بلکہ آپ نے یہ کام اپنی رازداری اور تنہائی میں کیا۔ آپ نے اٹھارہ سال تک مصر میں جج کی حیثیت سے خدمات انجام دیں، پھر آپ نے اس عہدہ کو ترک کر دیا۔ ابو عبید کا تذکرہ الروضہ و المذھب اور شافعی مکتب فکر کی دیگر کتب میں بارہا کیا ہے۔[1]
جراح اور تعدیل
[ترمیم]ابن عماد حنبلی نے کہا: "اور اس میں قاضی ابو عبید بن حربویہ البغدادی علی بن حسین بن حرب، شافعی فقیہ، مصر کے قاضی تھے۔ اور آپ مشہور لوگوں میں سے ہیں۔ انھوں نے احمد بن مقدام اور زعفرانی اور ان کے طبقے سے روایت کی ہے۔ ابو سعید بن یونس نے کہا: یہ ایک حیران کن چیز تھی، جو ہم نے پہلے یا بعد میں کبھی نہیں دیکھی تھی اور وہ یہ کہ آپ کی فقہ ابو ثور کے عقیدہ کے مطابق تھی۔
وفات
[ترمیم]ابو عبید بغداد میں پیدا ہوئے، مصری عدلیہ سے سبکدوش ہونے کے بعد وہیں واپس آئے اور وہیں صفر میں تین سو انیس (319ھ) میں وفات پائی۔ امام ابو سعید اسطخری جو شافعی علما میں سے ایک ہیں، نے ان پر نماز جنازہ پڑھی۔ [2][3]
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ ابن العماد الحنبلي (1986)، شذرات الذهب في أخبار من ذهب، تحقيق: محمود الأرناؤوط، عبد القادر الأرناؤوط (ط. 1)، دمشق، بيروت: دار ابن كثير، ج. 4، ص. 93
- ↑ طبقات الشافعية الكبرى، تاج الدين السبكي، 3/ 446
- ↑ الاجتهاد وطبقات مجتهدي الشافعية، محمد حسن هيتو، ص221-222