مندرجات کا رخ کریں

بنو ہاشم

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

قریش میں قصی بن کلاب پہلا شخص تھے جس نے پانچویں صدی عیسوی میں بعض عرب قبیلوں کو منظم کرکے اپنی قوت بڑھائی اور حجاز کے علاقے پر قابض ہو کر خانہ کعبہ کا متولی بن گئے۔ 480ء میں قصی کا انتقال ہوا تو عبد مناف بن قصی کی بجائے اس کا بھائی عبدالدار بر سر اقتدار آیا۔ عبد الدار کی وفات کے بعد عبد مناف کے بہنوئی اور بنی عبد الدار میں حکومت مکہ کے لیے فساد برپا ہوا۔ لیکن ذی اثر لوگوں کی مداخلت سے معاملہ سلجھ گیا، انھوں کعبے کی خدمات کو آپس میں بانٹ لیا اور عبد مناف کا بیٹا عبد الشمس بر سر اقتدار آیا، لیکن کچھ دنوں کے بعد ہی اُس نے اپنے اختیارات و حقوق اپنے بھائی ہاشم کے سپرد کر دیے۔ ہاشم، دولت واقتدار کے باعث قریش میں بہت معزز سمجھے جاتے تھے۔ انھی کی اولاد بنی ہاشم کہلاتی ہے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہاشم کے پڑپوتے تھے۔ اسی طرح حضرت علی ان کی اولاد اور خلفائے بنو عباس بھی بنی ہاشم تھے۔

پہلی جنگ عظیم تک بنی ہاشم کا ایک فرد شریف حسین مکہ کا حاکم رہا۔ 26۔ 1926میں ابن سعود نے مکے پر قبضہ کر لیا اور شریف مکہ حسین کو نکال دیا۔ مگر انگریزوں نے اس کے بیٹے امیر فیصل کو عراق کا اور امیر عبد اللہ کو اردن کا بادشاہ مقرر کر دیا۔ 1958ء کے انقلاب میں عراق میں عبدالکریم قاسم نے اس خاندان کے شاہ فیصل کو قتل کر دیا۔ اب صرف اردن میں اس خاندان کے فرد شاہ عبداللہ حکمران ہیں۔

بنو ھاشم کے ذیلی قبائل

[ترمیم]