"فینحاس" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Hammad (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم) |
||
سطر 3: | سطر 3: | ||
فینحاس کے بنی اسرائیل میں [[بت پرستی ]] روکنے کی خوب کوشش کی۔ یہ بت پرستی مدینی عورت کی دین تھی۔ انہوں نے خدا کی پناہگاہوں کی بے حرمتی کرنے سے بھی اپنی قوم کو روکا۔ اعض اسرائیل میں داخلہ اور اپنے والد کی وفات کے بعد ان کو اسرائیل کا تیسرا بڑا مذہبی پیشوا یا [[کاہن]] مقرر کیا گیا۔( [[کتاب خروج]]: 20:28) [[مشرقی راسخ الاعتقاد کلیسیا]] 2 ستمبر کو ان کی یادگار مناتا ہے۔ |
فینحاس کے بنی اسرائیل میں [[بت پرستی ]] روکنے کی خوب کوشش کی۔ یہ بت پرستی مدینی عورت کی دین تھی۔ انہوں نے خدا کی پناہگاہوں کی بے حرمتی کرنے سے بھی اپنی قوم کو روکا۔ اعض اسرائیل میں داخلہ اور اپنے والد کی وفات کے بعد ان کو اسرائیل کا تیسرا بڑا مذہبی پیشوا یا [[کاہن]] مقرر کیا گیا۔( [[کتاب خروج]]: 20:28) [[مشرقی راسخ الاعتقاد کلیسیا]] 2 ستمبر کو ان کی یادگار مناتا ہے۔ |
||
== بدعت |
== بدعت فغور == |
||
بدعت |
بدعت فغور کا واقعہ [[بلعم بن باعوراء]] کے واقعہ کے فوراً پیش آتا ہے۔ ان کو اسرائیلیوں کو لعن طعن کرنے کے لیے بلایا گیا تھا مگر وہ کامیاب نہ ہو سکے۔ کیونکہ خدا نے ان کا منہ اسرائیلیوں کی تعریف سے بھر دیا تھا۔ اس کے بجائے یہ ہوا کہ یہودی روزانہ جس دعا سے اپنی صبح کا آغاز کرتے ہیں وہ بلعم بن باعوراء کی ہی دعاؤں میں سے ہے۔ بلعم چونکہ اسرائیلیوں کو ملامت نہ کر سکے لہذا اپنے وطن کو روانہ ہو گئے۔ [[کتاب گنتی]] بلعم کا واقعہ اور فغور کا واقعہ کے درمیان میں براہ راست تعلق بتاتی ہے۔ |
||
= |
|||
== حوالہ جات == |
== حوالہ جات == |
||
{{حوالہ جات}} |
{{حوالہ جات}} |
نسخہ بمطابق 15:04، 3 اگست 2018ء
تنک کے مطابق فینحاس (انگریزی: Phinehas) (عبرانی زبان): פִּנְחָס، (جدید عبرانی):Pinəḥas ہارون کے پوتے اور ایلیزار کے فرزند تھے۔ وہ بنی اسرائیل کے خروج کے دوران میں وادیتیہ کے ایام میں ایک مذہبی پیشوا تھے۔ اوہ ایک اعلیٰ درجہ کے پیشوا تھے۔( کتاب خروج: 6:25)۔ ان کو غیر اخلاقیات سے سخت ناپسندیدگی تھی۔ ان کے زمانے میں موآب اور اہل مدین نے اسرائیلیوں کو بدعت فغفور اور غیر اسرائیلیوں میں شادی کی آزمائش میں ڈال دیا ۔ ان کی طرف سے یہ ایک کامیاب کوشش تھی جس کی فینحاس نے پرزور مخالفت کی۔ انہوں نے ایک اسرائیلی مرد اور مدین کی عورت کو سزائے موت دے دی کیونکہ وہ دونوں مرد کے خیمہ میں پائے گیے تھے۔ ایک اسرائیلی مرد اور مدینی عورت ے درمیان میں جنسی رشتہ خدا کو پسند نہیں آیا اور ان کے کے چونکہ اس گناہ کی وجہ سے طاعون کی وبا عام ہو گئی لہذا فینحاس نے خدا کے اس عذاب کو ٹالنے کے لیے برچھہ سے مرد ور عورت کو قتل کر دیا۔
فینحاس کے بنی اسرائیل میں بت پرستی روکنے کی خوب کوشش کی۔ یہ بت پرستی مدینی عورت کی دین تھی۔ انہوں نے خدا کی پناہگاہوں کی بے حرمتی کرنے سے بھی اپنی قوم کو روکا۔ اعض اسرائیل میں داخلہ اور اپنے والد کی وفات کے بعد ان کو اسرائیل کا تیسرا بڑا مذہبی پیشوا یا کاہن مقرر کیا گیا۔( کتاب خروج: 20:28) مشرقی راسخ الاعتقاد کلیسیا 2 ستمبر کو ان کی یادگار مناتا ہے۔
بدعت فغور
بدعت فغور کا واقعہ بلعم بن باعوراء کے واقعہ کے فوراً پیش آتا ہے۔ ان کو اسرائیلیوں کو لعن طعن کرنے کے لیے بلایا گیا تھا مگر وہ کامیاب نہ ہو سکے۔ کیونکہ خدا نے ان کا منہ اسرائیلیوں کی تعریف سے بھر دیا تھا۔ اس کے بجائے یہ ہوا کہ یہودی روزانہ جس دعا سے اپنی صبح کا آغاز کرتے ہیں وہ بلعم بن باعوراء کی ہی دعاؤں میں سے ہے۔ بلعم چونکہ اسرائیلیوں کو ملامت نہ کر سکے لہذا اپنے وطن کو روانہ ہو گئے۔ کتاب گنتی بلعم کا واقعہ اور فغور کا واقعہ کے درمیان میں براہ راست تعلق بتاتی ہے۔