مندرجات کا رخ کریں

صارف:AbdurRahman299/تختہ مشق/منہاج القرآن

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

منہاج القرآن انٹرنیشنل
بانیشیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری
قِسمNGO
توجہ مرکوزمذہب، روحانیت، تعلیم، انسانی حقوق، حقوق نسواں
مقام
طریقہتعلیم، تربیت
ارکان300,000+
رضاکار20,000+
ویب سائٹwww.minhaj.org

تحریک منہاج القرآن (منہاج القرآن انٹرنیشنل) اسلامی تجدیدی و احیائی تحریک کا نام ہے، جس کا آغاز ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی زیرِ قیادت 17 اکتوبر 1980ء (بمطابق 7 ذوالحجۃ 1400ھ) کو لاہور پاکستان میں کیا گیا۔ اس تنظیم کا مرکزی سیکرٹریٹ پاکستان کے شہر لاہور میں واقع ہے۔ دنیا کے 90 ممالک میں اس کی شاخیں موجود ہیں۔[1]

تعارف

[ترمیم]

تاریخی پس منظر

[ترمیم]

قیام

مقاصد قیام

[ترمیم]
  • فہرست مقاصد

فکر و فلسفہ

[ترمیم]
  • دستوری معلومات

قیادت

[ترمیم]

بانی و سرپرست اعلیٰ

[ترمیم]

چیئرمین سپریم کونسل

[ترمیم]

صدر ادارہ منہاج القرآن

[ترمیم]

تنظیمی ڈھانچہ

[ترمیم]

سپریم کونسل

[ترمیم]
  • دائرہ اختیار
  • ممبران
  • قائمہ کمیٹی

شوریٰ CAC

[ترمیم]

منتظمہ CEC

[ترمیم]

عاملہ CWC

[ترمیم]

ایڈمن فنانس کمیٹی AFC

[ترمیم]

انتظامی ڈھانچہ

[ترمیم]

نظامتیں اور شعبہ جات

[ترمیم]

مرکزی سیکرٹریٹ

[ترمیم]
مرکزی سیکرٹریٹ، منہاج القرآن انٹرنیشنل

مرکزی سیکرٹریٹ کے دفاتر اور عمارات کا تعارف

ذیلی فورمز

[ترمیم]

منہاج القرآن ویمن لیگ

[ترمیم]

منہاج القرآن ویمن لیگ کا قیام 5 جنوری 1988ء کو عمل میں آیا۔ اس کی سرگرمیوں میں خواتین میں قوم و ملت کے مسائل اور تقاضوں کے حوالے سے احساس و شعور پیدا کرنے کیلئے خواتین کو ایک پلیٹ فارم پر منظم کیا گیا ہے تاکہ ان میں اپنے حقوق کا تحفظ اور فرائض کا احساس پیدا ہو اور وہ معاشرے کی فعال رکن بن سکیں۔ تعلق باللہ اور تعلق بالرسالت میں پختگی اور خواتین کی عملی، فکری، روحانی، اخلاقی اور انقلابی تربیت کا مؤثر اہتمام بھی اس کے بنیادی مقاصد میں شامل ہے۔ مئی 2020ء میں منہاج القرآن ویمن لیگ کی طرف سے پاکستان میں حقوق انسانی کی پامالی کے خلاف اسلام آباد میں ایک احتجاجی مارچ کیا۔ [2] مئی 2020ء میں منہاج القرآن ویمن لیگ کی طرف سے نام نہاد غیرت کے بل پہ خواتین کے قتل کے خلاف لاہور میں ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ [3]

منہاج یوتھ لیگ

[ترمیم]

منہاج یوتھ لیگ کا باقاعدہ آغاز 30 نومبر 1988ء کو ہوا۔

مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ

[ترمیم]

طلبہ کو تشدد اور غیر اخلاقی سرگرمیوں سے محفوظ رکھنے اور ان کے جذبات کو مثبت راہیں فراہم کرنے کے لیے مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے نام سے طلبہ تنظیم مصروف عمل ہے، جو طلبہ کی فلاح و بہبود محفوظ اور روشن مستقبل کے لیے ملک گیر سطح پر یونیورسٹیز، کالجز، اسکولوں اور دینی مدارس میں سرگرم عمل ہے۔ ملک سے جہالت کے خاتمے اور علم کا نور عام کرنے، منشیات کے استعمال کی حوصلہ شکنی، بے راہ روی، فحاشی، عریانی اور مغربی تہذیب و ثقافت کے فروغ پزیر رجحانات کو ختم کرنے اور طلبہ کی توجہ تشددانہ رویوں سے ہٹا کر تعلیمی، ملی اور قومی مقاصد کی جانب مبذول کرانا، موومنٹ کی بنیادی ذمہ داری ہے۔ مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کا قیام 6 اکتوبر 1994ء کو عمل میں آیا۔

منہاج القرآن علماء کونسل

[ترمیم]

عوامی لائرز موومنٹ

[ترمیم]

تحریک منہاج القرآن کے لائرز فورم’’عوامی لائرز موومنٹ پاکستان‘‘ کا قیام مرکزی مجلس شوریٰ کے اجلاس منعقدہ مورخہ 20 فروری 1997ء کی متفقہ منظوری کے تحت عمل میں آیا، جس کا نصب العین قرآن سنت کے نظام قانون کی بالا دستی، فروغ شعور، انسانی حقوق کا تحفظ، امن و سلامتی، تحریک کے قانونی امور میں معاونت، قانون کی حکمرانی، وکلاء کے حقوق کا تحفظ، احتساب، قائد تحریک کی لاءتصانیف کا فروغ اور تحریک کو قیادت کی فراہمی ہے۔ عوامی لائرز موومنٹ پاکستان PALM کا نیٹ ورک مرکزی سطح سے تحصیل سطح تک ہے۔ مرکزی اور صوبائی تنظیمات کے علاوہ آٹھ ڈویژنل تنظیمات، 35 ضلعی اور 65 تحصیلی تنظیمات موجود ہیں۔[4]

مسلم کرسچین ڈائیلاگ فورم

[ترمیم]

9 نومبر 1998ء کو پاکستان میں موجود مسیحی آبادی کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کرنے اور ان کے دل سے احساس محرومی ختم کرنے کے لئے تحریک منہاج القرآن کی طرف سے مسلم کرسچئن ڈائیلاگ فورم کا قیام عمل میں لایا گیا، جس کے تحت نہ صرف مسیحیوں کے مختلف پروگراموں میں شرکت کی جاتی ہے بلکہ انہیں بھی تحریک منہاج القرآن کے پروگراموں میں شرکت کی دعوت دی جاتی ہے۔ تاکہ مسیحیوں کو اسلام اور اہل اسلام کی رواداری اور حسن سلوک کو قریب سے دیکھنے کا موقع ملے۔ 15 مارچ 2002ء کو مسلم کرسچین ڈائیلاگ فورم کے تحت 40 افراد کا وفد شیخ الاسلام سے ملنے تحریک منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ آیا۔ اس موقع پر مسیحیوں کے لئے جامع شیخ الاسلام کے دروازے کھول دیئے گئے اور انہیں سنت نبوی پر عمل کرتے ہوئے مسجد میں اپنے طریقے سے عبادت کرنے کی اجازت دی گئی۔ [5] منہاج القرآن اپنی نوعیت کی پہلی پاکستانی تنظیم ہے جس نے پاکستان میں مذہبی اقلیتوں کے ساتھ بین المذاہب مکالمہ کے فروغ کیلئے قدم اٹھایا ہے۔ [6][7][8]

منہاج مصالحتی کونسل

[ترمیم]

منہاج مصالحتی کونسل کی بنیاد سب سے پہلے 2007ء میں منہاج القرآن ناروے کی تنظیم نے رکھی۔ بھر پور محنت کے نتیجہ میں اس کونسل نے ناروے کے عوام اور حکومتی اداروں میں اہم مقام حاصل کرلیا۔ یہاں تک کہ سال 2008ء میں اوسلو کی شہری حکومت کی جانب سے منہاج مصالحتی کونسل کو ان کی خدمات کے صلے میں ایوارڈ بھی دیا گیا۔ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے بھی منہاج مصالحتی کونسل کے کام کو پسند کیا اور حکم دیا کہ اس کی شاخیں پورے یورپ میں قائم کی جائیں، جس کے بعد 17 جنوری 2009ء کو منہاج مصالحتی کونسل بارسلونا سپین کا قیام عمل میں آیا اور فروری 2009ء میں منہاج القرآن اٹلی کی دونوں تنظیمات (شمالی و جنوبی) میں منہاج مصالحتی کونسل قائم ہوئی۔

وائس WOICE

[ترمیم]

تعلیمی ادارہ جات

[ترمیم]

منہاج یونیورسٹی

[ترمیم]

منہاج یونیورسٹی کا سنگ بنیاد مؤرخہ 18 ستمبر 1986ء کو رکھا گیا، جو اپنے منفرد نظام تعلیم و تربیت کی بدولت حکومت پنجاب کی طرف سے چارٹرشپ کے بعد یونیورسٹی کا درجہ حاصل کر چکی ہے۔ منہاج یونیورسٹی میں 11 فیکلٹیز قائم ہیں، جن کے تحت 32 مختلف ڈیپارٹمنٹس چل رہے ہیں۔ منہاج یونیورسٹی (کامرس، کمپیوٹر سائنس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی جیسے) مختلف ڈگری پروگرامز جامعہ پنجاب سے الحاق (Affiliation) کے تحت کرا رہی تھی اور 1992ء میں اسے ہائر ایجوکیشن کمیشن سے منظوری حاصل ہوچکی تھی۔ 2005ء میں چارٹر کیس حکومت پنجاب کی کابینہ کی منظوری کے بعد پنجاب اسمبلی سے منظور ہوا۔[9]

المواخات

[ترمیم]

منہاج یونیورسٹی نے مسلمانوں کو درپیش بینکاری، مالیاتی اور سماجی و سیاسی مسائل کے حل تلاش کرنے کے لیے عالمی اسلامی بینکاری اور مالیاتی کانفرنس کا اہتمام کیا۔ [10] 2019ء میں منہاج یونیورسٹی کے تحت سود سے پاک الموخات اسلامی مائیکرو فنانس پروجیکٹ کا آغاز کیا گیا۔ [11]

منہاج ایجوکیشن سوسائٹی

[ترمیم]

تحریک منہاج القرآن کے تحت 1995ء میں پاکستان میں عوامی تعلیمی منصوبہ کی بنیاد رکھی گئی، جس کے تحت ملک بھر میں پانچ یونیورسٹیوں، ایک سو کالجز، ایک ہزار ماڈل ہائی اسکول، دس ہزار پرائمری اسکول اور پبلک لائبریریوں کا قیام شامل ہے۔ پچھلے چند برسوں میں صرف اسکولوں کی تعداد ہی پانچ سو سے تجاوُز کرچکی ہے اور اس سمت تیزی سے پیش رفت جاری ہے۔ جب کہ لاہور میں قائم کردہ منہاج یونیورسٹی بھی ہائر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان کی طرف سے چارٹر ہو چکی ہے۔

جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن

[ترمیم]

جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کا قیام مؤرخہ 18 ستمبر 1986ء کو عمل میں آیا۔ اس کی ڈگری الشہادۃ العالمیہ کے لیے عالمی تعلیمی اداروں سے الحاق ہے۔ مصر کی بین الاقوامی الازہر یونیورسٹی سے معادلہ (Equivalence) حاصل ہے۔ بغداد عراق کی مستنصریہ یونیورسٹی نے مساوی درجہ دیتے ہوئے مستنصریہ میں اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے تسلیم کر رکھا ہے۔

کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز

[ترمیم]

کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک اسٹڈیز منہاج یونیورسٹی لاہور کا سب سے قدیم کالج ہے، جہاں میٹرک کے بعد داخلہ لینے والے طلبہ کو سات سالہ دور تعلیم میں پاکستان میں متداول ایف اے، بی اے اور ایم اے کی تعلیم کے ساتھ ساتھ علوم شرعیہ پر مبنی ایک جامع نصاب بھی پڑھایا جاتا ہے۔ [12]

منہاج کالج برائے خواتین

[ترمیم]

خواتین کو اسلامی و عصری علوم سے بہرہ ور کرنے کے لیے منہاج کالج فار ویمن میں میٹرک کے بعد داخلہ لینے والی طالبات کو سات سالہ دور تعلیم میں پاکستان میں متداول ایف اے، بی اے اور ایم اے کی تعلیم کے ساتھ ساتھ علوم شرعیہ پر مبنی ایک جامع نصاب بھی پڑھایا جاتا ہے۔ [13]

تحفیظ القرآن انسٹیٹیوٹ

[ترمیم]
آغوش کمپلیکس سے منسلک تحفیظ القرآن انسٹیٹیوٹ

سکول کی تعلیم کے ساتھ ساتھ جو بچے قرآن مجید کے حفظ کا شوق بھی رکھتے ہوں ان کی قابلیت اور طبعی رحجان کو مد نظر رکھتے ہوئے انہیں آغوش کمپلیکس سے متصل تحفیظ القرآن انسٹیٹیوٹ میں قرآن مجید کا حفظ بھی کروایا جاتا ہے۔ یہاں بچوں کا داخلہ عموماً پرائمری تعلیم کے بعد چھٹی جماعت میں ہوتا ہے۔ اس انسٹی ٹیوٹ میں بھی انہیں معاشرے کے عام بچوں کے ساتھ تعلیم حاصل کرنے کا موقع ملتا ہے۔[14]

نظام المدارس پاکستان

[ترمیم]
نظام المدارس پاکستان

تحریک منہاج القرآن کے زیرانتظام قائم دینی مدارس کا تعلیمی بورڈ جس کے تحت تین ہزار سے زائد مدارس رجسٹرڈ ہیں۔ ان مدارس کو بتدریج جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کی طرز پر پروان چڑھایا جا رہا ہے۔ [15] حکومت پاکستان نے منہاج القرآن کو نظام المدارس کے نام سے دینی تعلیمی اداروں کے امتحانی بورڈ کا درجہ دے دیا۔ [16] نظام المدارس کے ساتھ رجسٹرڈ مدارس کیلئے نیا نصاب تشکیل دیا گیا ہے، جو جدید دور کے تقاضوں کو پورا کر سکے۔ [17]

منہاج کالج مانچسٹر

[ترمیم]

غیر رسمی تعلیمی ادارے

[ترمیم]

ای لرننگ

[ترمیم]

کورسز

[ترمیم]

لائبریریاں

[ترمیم]

حلقاتِ درود

[ترمیم]

بیرون ملک

[ترمیم]

فلاحی ادارہ جات

[ترمیم]

منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن

[ترمیم]

منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن، تحریک منہاج القرآن کا فلاحی ادارہ ہے، جس کی بنیاد 17 اکتوبر 1989ء میں رکھی گئی۔ [18] یہ فلاحی ادارہ قدرتی آفات میں ہنگامی امدادی سرگرمیوں میں حصہ لینے کے علاوہ مستقل نوعیت کے فلاحی منصوبہ جات پر بھی کام کرتا ہے، جن میں یتیم اور بے سہارا بچوں کی تعلیم اور کفالت کا منصوبہ آغوش [19] غریب و بے سہارا جوڑوں کی اجتماعی شادیاں وغیرہ شامل ہیں۔

منصوبہ جات

[ترمیم]

آغوش کمپلیکس

[ترمیم]

آغوش لاہور

[ترمیم]

منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے تحت لاہور میں قائم ہونے والا یتیم اور بے سہارا بچوں کی کفالت اور تعلیم کا فلاحی ادارہ، جس کا آغاز صوبہ خیبر پختونخوا اور آزاد کشمیر میں 8 اکتوبر 2005ء کو آنے والے زلزلہ سے متاثرہ یتیم بچوں سے کیا گیا تھا۔ بعد ازاں اس میں دیگر علاقوں کے بچے بھی داخل ہوتے چلے گئے۔[20]

آغوش گرامر اسکول

[ترمیم]

بچوں کی تعلیم کے لیے آغوش کمپلیکس میں آغوش گرامر سکول کے نام سے ایک انگلش میڈیم سکول قائم ہے، جہاں بچے ماہر اساتذہ کے زیرنگرانی تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ سکول میں بچوں کے لیے لائبریری کے علاوہ کمپیوٹر لیب، فزکس لیب اور کیمسٹری لیب بھی الگ الگ موجود ہیں۔ اس سکول میں علاقے کے عام بچوں کو بھی تعلیم دی جاتی ہے۔ یوں یتیم بچوں کو معاشرے کے عام بچوں کے ساتھ مل کر تعلیم حاصل کرنے کے علاوہ ہم نصابی و تفریحی سرگرمیوں کا موقع بھی ملتا ہے، جس سے انہیں احساس کمتری سے نکالنے میں مدد ملتی ہے۔ علاوہ ازیں عام بچوں کی فیسوں کی آمدن یتیم بچوں کے کفالتی اخراجات میں معاون ثابت ہوتی ہے، جسے کسی دوسری مد میں استعمال نہیں کیا جاتا۔[21]

آغوش کراچی

[ترمیم]

آغوش سیالکوٹ

[ترمیم]

علمی و ادبی شعبہ جات

[ترمیم]

فرید ملت ریسرچ انسٹیٹیوٹ

[ترمیم]

منہاج القرآن پبلیکیشنز، پریس

[ترمیم]

مطبوعہ تصانیف

[ترمیم]

ذرائع ابلاغ

[ترمیم]

ماہنامہ منہاج القرآن

[ترمیم]
ماہنامہ منہاج القرآن

ماہنامہ منہاج القرآن لاہور سے شائع ہونے والا ایک دینی رسالہ ہے، جس کی اشاعت کا آغاز شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے 1980ء کی دہائی سے کیا۔ یہ تحریک منہاج القرآن کا نمائندہ شمارہ ہے، جو اس کے تمام باقاعدہ رفقا کو ارسال کیا جاتا ہے۔ اور اسی بنا پر یہ پاکستان کے علاوہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں تک بھی پہنچتا ہے۔ [22]

ماہنامہ دختران اسلام

[ترمیم]

لاہور سے شائع ہونے والے ماہنامہ دختران اسلام کی اشاعت کا آغاز 1990ء کی دہائی میں ہوا۔ یہ منہاج القرآن ویمن لیگ کا نمائندہ شمارہ ہے، جو اس کے اراکین کو ارسال کیا جاتا ہے اور اسی بنا پر یہ پاکستان کے علاوہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں تک بھی پہنچتا ہے۔

منہاج ٹی وی

[ترمیم]

منہاج پروڈکشن

[ترمیم]

منہاج انٹرنیٹ بیورو

[ترمیم]

منہاج انٹرنیٹ بیورو کا قیام1996ء میں عمل میں آیا، جو پاکستان میں انٹرنیٹ کے آغاز کا سال ہے۔ منہاج القرآن کی ویب سائٹ www.minhaj.org اس سے دو سال قبل1994ء میں (بیرون ملک سے) وجود میں آ چکی تھی، جس کا انتظام و انصرام 1996ء میں پاکستان میں منتقل کر دیا گیا۔ اس شعبہ میں منہاج القرآن کی ویب سائٹس، موبائل ایپس اور سافٹ ویئر ڈویلپ اور اپ ڈیٹ کئے جاتے ہیں۔ اس شعبہ کی طرف سے 2022ء تک 60 سے زیادہ ویب سائٹس اور درجن بھر موبائل ایپس کے علاوہ 20 سافٹ ویئر ڈویلپ کئے جا چکے ہیں۔

بین الاقوامی نیٹ ورک

[ترمیم]

منہاج القرآن بھارت

[ترمیم]

منہاج القرآن برطانیہ

[ترمیم]

برطانیہ میں تحریک منہاج القرآن 1984ء میں عمل میں آیا، جبکہ مشرقی لندن میں اس کے دفاتر کا باقاعدہ افتتاح 1994ء کو ہوا، جسے اوڈین سینما کی پرانی عمارت [23] کو خرید کر اس میں بنایا گیا تھا۔ منہاج القرآن انٹرنیشنل چیریٹی کمیشن برائے انگلینڈ اینڈ ویلز کے ساتھ رجسٹریشن نمبر 1102801 کے ساتھ رجسٹرڈ ہے۔ اسی طرح سکاٹش چیریٹی ریگولیٹر رجسٹریشن نمبر SC045860 کے ساتھ رجسٹرڈ ہے۔ [24] بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق اگست 2010ء میں منہاج القرآن برطانیہ نے وارک یونیورسٹی میں انتہا پسندانہ نظریات سے نمٹنے کے لیے تین روزہ انسداد دہشت گردی کیمپ کا انعقاد کیا، جس میں ایک ہزار مسلم نوجوان شرکاء مدعو تھے۔ [25] بی بی سی کی ایک اور رپورٹ کے مطابق ستمبر 2011ء میں منہاج القرآن برطانیہ نے دہشت گردی کی مذمت کے لیے 12 ہزار شرکاء پر مشتمل ایک امن کانفرنس لندن کے ویمبلے ایرینا میں منعقد کی۔ اس کانفرنس میں وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون، نائب وزیر اعظم نِک کلیگ، اپوزیشن لیڈر ایڈ ملی بینڈ، اقوام متحدہ کے جنرل سکریٹری بان کی مون، اور کینٹربری کے آرچ بشپ روون ولیمز کے حمایت پر مبنی پیغامات موجود تھے۔ مختلف مذاہب کے لوگوں کی طرف سے امن کی دعائیں کی گئیں۔ [26] منہاج القرآن برطانیہ نے دہشت گردی کے خلاف ڈاکٹر محمد طاہرالقادی کا دہشت گردی کے خلاف فتویٰ اور امن نصاب بھی انگریزی ترجمہ کرکے شائع کیا۔

منہاج القرآن ڈنمارک

[ترمیم]

ڈنمارک میں تحریک منہاج القرآن کا قیام 1987ء میں عمل میں آیا۔ اس کے تحت چار اسلامی مراکز قائم ہیں، جن میں سے تین کوپن ہیگن میں اور ایک اوڈنسے میں واقع ہے۔[27]

منہاج القرآن ناورے

[ترمیم]

ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں تحریک منہاج القرآن کا قیام 1990ء میں عمل میں آیا۔ [28] فروری 1999 میں ناروے کے شہر استاونگر میں منہاج القرآن کے ایک مرکز کی بنیاد رکھی گئی۔ 2006 میں اوسلو میں واقع مرکز سے وابستہ ممبران کی تعداد تقریباً 4000 ہوچکی تھی۔ یوں منہاج القرآن اوسلو کا اسلامی مرکز مرکزی جماعت اہلسنت اور عالمی اسلامی مشن کے بعد اوسلو کی تیسری سب سے بڑی مسجد بن چکا تھا۔ [29] منہاج القرآن ناروے کے بہت سے منصوبہ جات میں ناروے کی حکومتی معاونت بھی شامل ہے۔ [30] اس کے اہم منصوبہ جات میں نارویجن معاشرے میں تنازعات کو رفع کرنے کیلئے مصالحتی کونسل کا قیام بھی شامل ہے۔ [31] نومبر 2019ء میں جب ایک اسلام مخالف انتہاپسند تنظیم نے قرآن مجید کو جلانے کوشش کی تو منہاج القرآن ناروے نے اسلام کے خلاف نفرت کا زور توڑنے کیلئے قرآن مجید کے دس ہزار نسخے لوگوں میں مفت تقسیم کئے۔[32][33]

منہاج القرآن سویڈن

[ترمیم]

سویڈن میں تحریک منہاج القرآن کا قیام جولائی 1991ء میں عمل میں آیا۔[34]

منہاج القرآن فرانس

[ترمیم]

فرانس میں تحریک منہاج القرآن کا قیام1994ء میں عمل میں آیا، اس کا مرکز La Courneuve پر واقع ہے۔ منہاج القرآن فرانس کے تحت یوتھ لیگ، سسٹرز لیگ اور ویمن لیگ کی تنظیمات بھی قائم ہیں۔ [35]

منہاج القرآن سپین

[ترمیم]

سپین میں تحریک منہاج القرآن کا قیام 1996ء میں عمل میں آیا، جب ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے خود افتتاح کیا۔ اس وقت سپین میں منہاج القرآن کے چار مراکز واقع ہیں، جن میں سے دو تاریخی شہر بارسلونا میں، ایک اس کے مضافات میں، جبکہ چوتھا سپین کے شمالی شہر لوگرونیو میں ہے۔ سپین میں تحریک منہاج القرآن کے تحت مختلف تنظیمات مختلف شعبوں میں کام کر رہی ہیں جن میں منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن سپین، منہاج ویمن لیگ سپین، منہاج یوتھ لیگ سپین، منہاج کرکٹ کلب سپین اور منہاج چلڈرن لیگ سپین شامل ہیں ۔

منہاج القرآن اٹلی

[ترمیم]

اٹلی میں منہاج القرآن کا قیام 1997ء میں عمل میں آیا۔، جب ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے اٹلی کا پہلا دورہ کیا۔ اس وقت میلان، برشیا، کارپی اور دیزیو سمیت متعدد شہروں میں منہاج القرآن کے تحت قائم کردہ اسلامی مراکز موجود ہیں۔ [36]

منہاج القرآن یونان

[ترمیم]

منہاج القرآن امریکہ

[ترمیم]

تحریک منہاج القرآن شمالی امریکہ کا قیام 1998ء میں عمل میں آیا، جبکہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں اس کے صدر دفتر کا قیام 2008ء میں عمل میں آیا۔ اس وقت ڈیلاس (ٹیکساس)، بروکلن (نیویارک)، ہوسٹن (ٹیکساس)، نیوجرسی، ساؤتھ کیرولینا، سٹیٹن (نیویارک) اور ورجینیا سمیت مختلف شہروں میں منہاج القرآن کے زیرانتظام اسلامی مراکز قائم ہیں۔ نیوجرسی میں واقع اسلامی مرکز عید کمیٹی کا حصہ ہے، جو اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ ملک کے مختلف حصوں میں مسلمان ایک ہی دن نماز عید ادا کر سکیں۔ [37]

منہاج القرآن کینیڈا

[ترمیم]

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے فروری 1997 میں کینیڈا کا پہلا دورہ کیا۔ جون 1997 میں اپنے دوسرے دورے کے دوران انہوں نے پاکستان، ہندوستان اور دیگر ممالک کے مسلمانوں کے ایک بڑے اجتماع سے ’’اتحاد امت‘‘ کے موضوع پر خطاب کیا۔ فروری 1999 میں وہ کینیڈا کے تنظیمی دورے پر گئے اور اپنے قیام کے دوران ٹورنٹو کے مشہور ہال "ہالی ووڈ شہزادی" میں "بین الاقوامی سیاست اور موجودہ دور کے تقاضے" کے موضوع پر کلیدی خطاب کیا۔ 2001 میں کینیڈا کے اپنے چوتھے دورے کے دوران، انہوں نے منہاج القرآن کے مقامی عہدیداروں سے ملاقاتیں کیں اور وہاں پاکستان عوامی تحریک کے مقامی چیپٹر کے زیر اہتمام پاکستان عوامی تحریک کے سیمینار میں شرکت کی۔ انہوں نے مقامی مسلم کمیونٹی سے ملاقاتیں کیں اور نئی تنظیم کا افتتاح کیا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری ان دنوں کینیڈا میں مقیم ہیں۔ 2005ء میں کینیڈا میں قیام کے دوران ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے ’’عرفان القرآن‘‘ کے نام سے موسوم قرآن مجید کا اردو ترجمہ مکمل کیا۔ [38]

منہاج القرآن آسٹریلیا

[ترمیم]

تحریک منہاج القرآن آسٹریلیا کا قیام 2011ء میں عمل میں آیا۔ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے 16 جولائی 2011 کو سڈنی میں ہونے والی امن کانفرنس میں خصوصی لیکچر دیا۔ اگست 2011ء میں نیو ساؤ تھ ویلز آسٹریلیا کی پارلیمنٹ نے ایک تحریک منظور کی جس میں منہاج القرآن آسٹریلیا کو آسٹریلین مسلم کمیونٹی کے لیے خدمات پر مبارکباد دی گئی۔ [39] نومبر2015ء میں منہاج القرآن آسٹریلیا نے وکٹوریہ میں 35 ایکڑ اراضی حاصل کی اور مرکز برائے امن اور اسلامک ایکسیلنس کا افتتاح کیا۔ [40]

منہاج القرآن جنوبی افریقہ

[ترمیم]

جنوبی افریقہ میں منہاج القرآن کا کام 1993ء میں شروع ہوا، جب ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے پہلا دعوتی و تنظیمی دورہ کیا۔ ڈربن اور جوہانسبرگ میں منہاج القرآن کی تنظیمات قائم ہیں۔ جنوبی افریقہ کے پہلے دورہ کے دوران ڈربن میں 6 اپریل 1993ء کو ایک تلخ واقعہ پیش آیا، جب ڈربن یونیورسٹی میں دوران لیکچر ڈاکٹر محمد طاہرالقادری پر قاتلانہ حملہ کیا گیا۔ تاہم اللہ کی شان کرنا ایسا ہوا کہ فائرنگ کرنے والوں میں سے ہی چند افراد خود آگے بڑھے اور ڈھال بن گئے اور اللہ نے آپ کو بالکل محفوظ رکھا۔ اس پروگرام میں لیکچرز سننے کے لئے عالم اسلام کی معروف شخصیت اور بین الاقوامی شہرت یافتہ سکالر الشیخ احمد دیدات بھی موجود تھے۔ جون 1994ء کو عالم اسلام کے نامور اور مبلغ الشیخ احمد دیدات کی دعوت پر ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے ان کے سنٹرز کا دورہ کیا۔ اسی دوران جوہانسبرگ میں منہاج القرآن انٹرنیشنل اور اہلسنت والجماعت (جنوبی افریقہ) کے زیراہتمام منعقدہ تقریب میں میں وزیراعظم ساؤتھ افریقہ مہمان خصوصی تھے۔ [41]

کامیابیاں

[ترمیم]

اقوام متحدہ میں خصوصی مشاورتی درجہ

[ترمیم]

مؤرخہ 8 اگست 2011ء کو اقوام متحدہ کی اکنامک اینڈ سوشل کونسل (ECOSOC) نے منہاج القرآن انٹرنیشنل کو باضابطہ طور پر خصوصی مشاورتی درجہ (Special Consultative Status) دے دیا۔ اقوام متحدہ نے منہاج القرآن انٹرنیشنل کی دین اسلام کے فروغ و اشاعت کے حوالے سے خدمات پر شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کو خراج تحسین پیش کیا ہے، اور اس پلیٹ فارم سے قیام امن، اتحاد و یگانگت، بین المذاہب ہم آہنگی، انسانی حقوق، تعلیم کے فروغ، انتہاء پسندی و شدت پسندی کے خلاف شعور کی بیداری اور بین المذاہب رواداری کے حوالے سے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی عالمی خدمات کو سراہا۔ اقوام متحدہ کی طرف سے خصوصی مشاورتی درجہ (Special Consultative Status) کی حامل تنظیمات اقوام متحدہ کی عالمی کانفرنسز اور اجلاس میں شرکت کر سکتی ہیں، مختلف عالمی مسائل پر تحریری رپورٹس اور تقریری شمولیت کر سکتی ہیں اور اقوام متحدہ کے دفاتر میں سیمینار (کانفرنسز) کا انعقاد بھی کر سکتی ہیں۔ اقوام متحدہ کی طرف سے منہاج القرآن انٹرنیشنل کو مشاورتی درجہ دینے کا فیصلہ کمیٹی برائے NGOs کے باضابطہ اجلاس 2011ء کی رپورٹ کے تحت کیا گیا۔ [42]

عالمی میلاد کانفرنس

[ترمیم]
عالمی میلاد کانفرنس، مینار پاکستان لاہور

پاکستان کے شہر لاہور میں مینار پاکستان کے سبزہ زار میں ہر سال ماہ ربیع الاول کی 12 تاریخ کو تحریک منہاج القرآن کے زیراہتمام عالمی میلاد کانفرنس منعقد ہوتی ہے۔ سال 1985ء سے جاری اس کانفرنس کو 1990ء میں مینار پاکستان کے سبزہ زار میں منتقل کیا گیا۔ اس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ دنیا کی سب سے بڑی میلاد کانفرنس ہے۔[43] 2012ء میں منعقدہ عالمی میلاد کانفرنس میں الازہر یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر اسامہ محمد العبد مہمان خصوصی تھے۔ [44]

شہر اعتکاف

[ترمیم]
تحریک منہاج القرآن کا شہر اعتکاف

تحریک منہاج القرآن کے تحت جامع المنہاج میں ہر سال رمضان المبارک کے آخری عشرے میں شہر اعتکاف آباد ہوتا ہے۔ 1992ء میں ٹاؤن شپ میں واقع جامع المنہاج میں منعقدہ اجتماعی اعتکاف میں معتکفین کی تعداد 1500 تھی۔ 1992ء سے معتکفین کی تعداد سال بہ سال بڑھتی گئی جو 2019ء میں 20 ہزار تک پہنچ گئی۔ دنیا کے تقریباً 25 ممالک سے عاشقانِ رسول شہر اعتکاف میں شریک ہوتے ہیں۔ اس شہر اعتکاف کا مقصد تعلق باللہ، ربط رسالت، رجوع الی القرآن اور باہمی اتحاد و بھائی چارے کا نظام برپا کرنا ہے، جو تنہا اعتکاف کرنے سے حاصل نہیں ہو سکتا۔ منہاج القرآن کے اجتماعی اعتکاف میں معتکفین کو شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی روحانی اور علمی معیت میں فہم دین، تصوف اور اصلاح احوال کے حوالے سے آپ کے عالمانہ اور عارفانہ دروس سے استفادہ نصیب ہوتا ہے۔ [45]

گوشۂ درود

[ترمیم]

یکم دسمبر 2005ء کو تحریک منہاج القرآن کے مرکز پر گوشۂ درود کے نام سے ایک ادارہ قائم کیا گیا، جہاں لوگ سارا سال دن رات نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجتے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ گنبد خضراء کے بعد روئے زمین پر یہ ایسی واحد جگہ ہے۔ اس مقصد کیلئے مولانا رومی کے مزار کی طرز پہ ایک عمارت بنائی گئی ہے۔ [46] 2005ء سے 2022ء تک گوشہ درود حاضر ہو کر یا فاصلاتی طور پر بھجوانے والے افراد کی طرف سے پڑھا گیا درود پاک 500 ارب سے متجاوز ہو چکا ہے۔

الہدایہ

[ترمیم]

اہم کانفرنسز

[ترمیم]

متفرق

[ترمیم]

قیام امن کیلئے کاوشیں

[ترمیم]

دہشتگردی کے خلاف فتویٰ

[ترمیم]
عالمی میلاد کانفرنس، مینار پاکستان لاہور

اکیسویں صدی کی پہلی دہائی میں عالمی سطح پر میڈیا پروپیگنڈا کے دوران جب اسلام کو مسلسل دہشتگردی کے ساتھ جوڑا جا رہا تھا تب ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے دہشتگردی کے خلاف فتویٰ جاری کیا۔ اس فتوی کی تقریب رونمائی 2 مارچ 2010ء کو لندن میں ایک پریس کانفرنس کے دوران ہوئی، جس میں انٹرنیشنل میڈیا کے نمائندے بھی موجود تھے۔ ’’خود کش بمباری اور دہشت گردی‘‘ کے خلاف یہ اپنی نوعیت کا واحد فتوی اور علمی و تاریخ دستاویز ہے۔[47] اپنے فتویْ میں انہوں نے کہا کہ خودکش حملے اسلام میں جائز نہیں ہیں، بلکہ یہ صریح کفر ہے۔ بے گناہ شہریوں کا قتل اور دہشت گردی اسلام کے اصولوں سے انحراف ہے، جب کہ اسلامی ریاست کے خلاف مسلح جدوجہد بغاوت کے زمرے میں آتی ہے۔ [48]

امن نصاب

[ترمیم]

جولائی 2015ء میں ڈاکٹر طاہرالقادری نے امن کے فروغ اور دہشتگردی کے خاتمے کے حوالے سے 25 کتابوں پر مشتمل امن نصاب پیش کیا۔ [49]

سربراہان اقوام کو خطوط

[ترمیم]

متفرقات

[ترمیم]

لانگ مارچ 2013ء

[ترمیم]

ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے پاکستان میں جاگیرداری اور طبقاتی نظام کے خاتمہ، حقیقی جمہوریت کو متعارف کروانے، آئین کے نفاذ اور قانون کی حکمرانی کے نعرے کے ساتھ 14 جنوری 2013ء کو لاہور سے اسلام آباد تک ہزاروں لوگوں کے ساتھ لانگ مارچ کیا۔ [50]

سانحہ ماڈل ٹاؤن

[ترمیم]

17 جون 2014ء کو ماڈل ٹاؤن لاہور میں واقع منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ پر ایک سانحہ ہوا، جس میں پنجاب پولیس کی بھاری نفری نے لوگوں پر سیدھی گولیاں چلائیں، جس کے نتیجہ میں دو خواتین سمیت 14 افراد موقع پر شہید ہوگئے۔ عدالت نے وزیر اعظم، وزیر اعلیٰ، وزیر داخلہ پنجاب، ڈی آئی جی پنجاب اور 18 دیگر پولیس افسران اور سیاستدانوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا۔ [51]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. [1]
  2. Gannon، Kathy (1 مئی 2020)۔ "Report gives Pakistan failing grade on human rights"۔ ABC News۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-02-05
  3. "2 Pakistani women allegedly killed by relatives for kiss seen in online video"۔ CBS News۔ 19 مئی 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-02-05
  4. "پاکستان عوامی لائرز موومنٹ"۔ palm.org.pk۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-04-24
  5. "مسلم کرسچین ڈائیلاگ فورم"۔ mcdf.info۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-04-24
  6. Minhaj-ul-Quran International holds demonstration to protest the killing of Shahbaz Bhatti
  7. Minhaj-ul-Quran International wishes Christian community a Happy Christmas
  8. MQI celebrates Minorities Day at Sikh Gurdwara Dera Sahib Lahore
  9. Act No: XII of 2005, Govt of the Punjab
  10. "Islamic banking moot seeks global forum to help Muslims"۔ dawn.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-04-24
  11. "Minhajul Quran launches interest-free loan project"۔ dawn.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-04-24
  12. کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک اسٹڈیز کی ویب سائٹ
  13. منہاج کالج فار ویمن کی ویب سائٹ
  14. تحفیظ القرآن انسٹی ٹیوٹ کی ویب سائٹ
  15. "نظام المدارس پاکستان …دیر آید درست آید، روزنامہ نوائے وقت، 17 مارچ 2021ء"
  16. "Minhaj ul Quran gets status of board"۔ The News International۔ 12 فروری 2021۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-03-20
  17. "Tahir-ul-Qadri unveils new syllabus for seminaries"۔ The News International۔ 19 مارچ 2021۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-03-20
  18. "منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کا تعارف"۔ 2016-03-04 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-03-12
  19. "یتیم بچوں کی کفالت"۔ 2014-12-08 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2011-09-16
  20. "منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کا منصوبہ آغوش"۔ 2014-12-08 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2011-08-26
  21. "آغوش گرامر سکول کی ویب سائٹ"۔ 2015-02-02 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-03-11
  22. "پس منظر ماہنامہ منہاج القرآن" {{حوالہ ویب}}: |url= پیرامیٹر کو جانچ لیجیے (معاونت)
  23. "Odeon cinema, Romford Road, Forest Gate, London"۔ ribapix.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-04-24
  24. "MQI London"۔ minhajlondon.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-04-24
  25. "Muslim group Minhaj ul-Quran runs 'anti-terrorism' camp"۔ bbc.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-04-24
  26. "Muslim peace conference condemns terrorism"۔ bbc.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-04-24
  27. "Minhaj og de radikale" [Minhaj and the radicals] (ڈینش میں). Danmarks Radio. 2001.
  28. Kari Vogt (2008). Islam på norsk: Moskeer og islamske organisasjoner i Norge [Islam in Norwegian: Mosques and Islamic organizations in Norway] (ناروی میں). Norway: Cappelen Damm. p. 76,77. ISBN:9788202293468.
  29. "Moskeer i Oslo" [Mosques in Oslo] (ناروی میں). Dagsavisen. 11 مارچ 2006.
  30. "Minhaj-ul-Quran Norway"۔ 2010-07-11 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2010-05-18
  31. "Minhaj Konfliktråd (MKR).<"۔ 2010-11-29 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2010-05-18
  32. Altuntas، Atila (5 دسمبر 2019)۔ "Norway to distribute 10,000 Qurans to fight racism"۔ Anadolu Agency
  33. Heidi Ditlefsen; Madeleine Mellemstrand (16 نومبر 2019). "Satte fyr på Koranen – politiet avsluttet Sian-demonstrasjon" [Set fire to the Quran - police end Sian demonstration] (ناروی میں). NRK. Retrieved 2021-08-10.
  34. "منہاج القرآن سویڈن"۔ minhaj.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-04-24
  35. "منہاج القرآن فرانس"۔ minhaj.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-04-24
  36. "MQI Italy"۔ minhaj.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-04-24
  37. Adely، Hannan۔ "North Jersey Muslims gather to celebrate Eid al-Adha with prayer"۔ North Jersey News and Information۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-02-03
  38. "منہاج القرآن کینیڈا"۔ minhaj.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-04-24
  39. Paper 26–4 August 2011 S .docx "Legislative Council Notice Paper No. 26"۔ Parliament of New South Wales۔ 4 اگست 2011۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-02-03 {{حوالہ ویب}}: |url= پیرامیٹر کو جانچ لیجیے (معاونت)
  40. "Minhaj-ul-Quran International, Australia"۔ Minhaj.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-04-24
  41. "MQI South Afriqa"۔ minhaj.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-04-24
  42. asianimage.co.uk
  43. تحریک منہاج القرآن کی سالانہ عالمی میلاد کانفرنس
  44. "Were it not for you, O Muhammad, I would not have created the universe"۔ pakistantoday.com.pk۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-04-24
  45. تحریک منہاج القرآن کا شہر اعتکاف
  46. About Gosha-e-Darood[مردہ ربط]
  47. "دہشت گردی کے خلاف فتویٰ جاری"۔ minhaj.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-04-25
  48. "خودکش حملہ کفر ہے، طاہرالقادری کا فتویٰ"۔ bbc.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-04-25
  49. "ڈاکٹر طاہرالقادری نے 25 کتابوں پر مشتمل امن کے فروغ کا نصاب پیش کر دیا"۔ islamtimes.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-04-25
  50. "Tahirul Qadri's entry in political arena"۔ Pak Tribune۔ اخذ شدہ بتاریخ 2013-01-05
  51. "Model Town violence: Lahore court orders FIR against PM, Punjab CM"۔ The Express Tribune۔ 17 اگست 2014۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-02-03