ایلزبتھ دوم
صاحب جلال[1] | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
| |||||||
(انگریزی میں: Elizabeth II) | |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائشی نام | (انگریزی میں: Elizabeth Alexandra Mary Windsor)[2] | ||||||
پیدائش | 21 اپریل 1926 (96 سال)[3][4][5][6][7][8][9] مے فیئر[10] |
||||||
رہائش | بکنگھم محل[11] قلعہ ونڈسر[11] بالمورل قلعہ[12] سنڈرنگھم ہاؤس[13] ہولیروڈ محل[14] |
||||||
شہریت | ![]() |
||||||
آنکھوں کا رنگ | نیلا | ||||||
قد | 64 انچ[15] | ||||||
مذہب | کلیسائے انگلستان[16]، چرچ آف سکاٹ لینڈ[17] | ||||||
رکنیت | رائل سوسائٹی | ||||||
عارضہ | کووڈ-19[18][19] | ||||||
شریک حیات | شہزادہ فلپ، ڈیوک ایڈنبرا (20 نومبر 1947–9 اپریل 2021)[20][21][22] | ||||||
اولاد | چارلس، پرنس آف ویلز[23][21]، این شاہی شہزادی[23][24][21]، پرنس اینڈریو، ڈیوک آف یارک[23][24][21]، شہزادہ ایڈورڈ، ارل آف ویسیکس[23][24][21] | ||||||
تعداد اولاد | 4 | ||||||
والد | جارج ششم[25][21] | ||||||
والدہ | ملکہ ایلزبتھ مادر ملکہ[26][21] | ||||||
بہن/بھائی | |||||||
خاندان | خاندان ونڈسر[28] | ||||||
مناصب | |||||||
![]() |
|||||||
آغاز منصب 6 فروری 1952 |
|||||||
| |||||||
نیوزی لینڈ کا بادشاہ | |||||||
آغاز منصب 6 فروری 1952 |
|||||||
| |||||||
![]() |
|||||||
آغاز منصب 6 فروری 1952 |
|||||||
سربراہ دولت مشترکہ[11] | |||||||
آغاز منصب 6 فروری 1952 |
|||||||
دیگر معلومات | |||||||
پیشہ | شاہی حکمران[11]، آٹو میکینک[29]، ٹرک ڈرائیور[29]، آرٹ کولکٹر، ارستقراطی | ||||||
مادری زبان | برطانوی انگریزی | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی، فرانسیسی[30] | ||||||
عسکری خدمات | |||||||
لڑائیاں اور جنگیں | دوسری جنگ عظیم[31] | ||||||
اعزازات | |||||||
![]() تمغا البرٹ (1958) ٹائم سال کی شخصیت (1952) ![]() ![]() ![]() ![]() ![]() ![]() ![]() ![]() ![]() ![]() ![]() ![]() کالر آف دی آرڈر آر دی وائیٹ لائن ![]() ![]() ![]() ![]() ![]() |
|||||||
دستخط | |||||||
IMDB پر صفحہ | |||||||
درستی - ترمیم ![]() |
ملکہ ایلزبتھ دؤم (مکمل نام: ایلزبتھ الیگزینڈرا میری؛ پیدائش: 21 اپریل 1926ء) مملکت متحدہ کی ملکہ اور دولت مشترکہ قلمرو کی آئینی ملکہ ہیں۔ اِس کے علاوہ وہ دولتِ مشترکہ کے 54 ملکوں کی مُکھیا اور انگریزی چرچ کی عظیم حاکمہ ہیں۔ ملِکہ ایلزبتھ 21 اپریل 1926 کو لندن میں پیدا ہوئیں اور انھوں نے ابتدائی تعلیم گھر پر حاصل کی۔ سال 1947 میں ان کی شادی شہزادے فلپ کےساتھ ہوئی، جن سے ان کے چار بچے ہیں۔ جب ان کے والد بادشاہ جارج ششم کا 1952 مین انتقال ہوا، تب ایلزبتھ دولتِ مشترکہ کی صدر اور مملکت متحدہ، کناڈا، اوسٹریلیا، نیو زیلینڈ، جنوبی افریقہ، پاکستان اور سری لنکا کی حکمران بن کئیں۔ ان کی تاجپوشی سال 1953 میں ہوئی اور یہ اپنی طرح کی پہلی ایسی تاج پوشی تھی جو ٹیلی ویژن پر نشر ہوئی۔ 9 ستمبر 2015 کو انھوں نے ملِکہ وِکٹوریا کے سب سے لمبے دورِ حکومت کے رِکارڈ کو توڑ دیا اور برطانیہ پر سب سے زیادہ وقت تک حکومت کرنے والی ملِکہ بن گئیں۔ وہ پورے عالم میں سب سے عمردراز حکمران اور سب سے لمبے وقت تک حکومت کرنے والی ملِکہ ہیں۔
ابتدائی زندگی[ترمیم]
الزبتھ 21اپریل 1926ء کو لندن میں پیدا ہوئیں۔ ان کے والد پرنس البرٹ، ڈیوک آف یارک (بعد میں جارج ششم) تھے۔ انھونے ابتدائی تعلیم گھر پر زیر نگرانی میں حاصل کی۔
ولی عہد[ترمیم]
1936ء میں جب ایلزبتھ کے والد پرنس البرٹ اپنے بھائی کے تخت چھوڑنے کے بعد بادشاہ بنے، تو ایلزبتھ ان کی ولی عہد بن گئی۔
تاجپوشی[ترمیم]
2 جون 1953ء کو ویسٹمنسٹر ایبے، لندن میں تخت نشینی کی تقریب منعقد ہوئی، جس میں ملکہ ایلزبتھ باقاعدہ طور پر مملکت متحدہ، کناڈا، اوسٹریلیا، نیو زیلینڈ، جنوبی افریقہ، پاکستان اور سری لنکا کی حکمران بن گئیں۔
راج بطور ملکہ پاکستان[ترمیم]
6 فروری 1952 کو پاکستان کے بادشاہ جارج ششم کی موت کے بعد ان کی بیٹی شہزادی الزبتھ پاکستان کی نئی حکمران بن گئیں۔ ملکہ الزبتھ کو پاکستان سمیت اپنے تمام علاقوں میں ملکہ قرار دیا گیا تھا۔ پاکستان میں 8 فروری کو گورنر جنرل نے اعلان کیا کہ ملکہ معظمہ الزبتھ دوم اب اپنے علاقوں اور ریاستوں کی ملکہ اور دولت مشترکہ کی سربراہ بن گئی ہیں۔ انہیں پاکستان میں 21 توپوں کی سلامی بھی دی گئی۔[33][34][35][36]
مورخ اینڈریو میچی نے 1952 میں لکھا تھا کہ ملکہ الزبتھ برطانیہ کا تو چہرہ تھی ہیں ساتھ ہی وہ برابری سے پاکستان کا بھی چہرہ تھی۔[37]
1953 میں ملکہ الزبتھ کی تاجپوشی کے دوران انہیں پاکستان کی ملکہ اور دولت مشترکہ قلمرو کا تاج پہنایا گیا۔ ملکہ نے تاجپوشی کے دوران یہ حلف لیا کہ وہ پاکستان کی عوام پر لوگوں کے متعلقہ قوانین اور رواج کے مطابق حکومت کریں گی۔[38][39]
ملکہ کے تاجپوشی گاؤن پر ہر دولت مشترکہ قوم کے نشانیاں سے کڑھائی کی گی تھی۔ شاہی گاؤن میں پاکستان کے تین نشانات نمایاں تھے: ہیرے اور سنہرے کرسٹل کے بنے گندم ، چاندی اور سبز ریشم اور پٹ سن سے بنا کپاس ، اور سبز ریشم اور سنہرے دھاگے سے بنا پٹ سن۔ پاکستان کے وزیر اعظم محمد علی بوگرا نے بھی اپنی اہلیہ اور دو بیٹوں کے ساتھ لندن میں تاجپوشی کی تقریب میں شرکت کی۔ تاجپوشی کی پریڈ میں پاکستانی فوجیوں اور جہازوں نے بھی حصہ لیا۔[40][41][42][43][44][45][46]
23 مارچ 1956 کو جمہوریہ آئین کو اپنانے پر پاکستانی بادشاہت ختم کر دی گئی۔ تاہم ، پاکستان دولت مشترکہ کے ممالک میں ایک جمہوریہ بن گیا۔ ملکہ الزبتھ نے صدر مرزا کو ایک پیغام بھیجا ، جس میں انھونے کہا کہ میں نے آپ کے ملک کے قیام کے بعد سے اس ملک کی ترقی کو گہری دلچسپی کے ساتھ پیروی کی ہے۔ میرے لیے یہ جان کر بہت اطمینان کا باعث ہے کہ آپ کا ملک دولت مشترکہ میں رہنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ پاکستان اور دولت مشترکہ کے دیگر ممالک ترقی کرتے رہیں گے اور ان کی باہمی رفاقت سے فائدہ اٹھائیں گے۔[47][48]
ملکہ نے 1961 اور بعد میں 1997 میں پاکستان کی آزادی کی گولڈن جوبلی کے موقے پر پاکستان کا دورہ کیا۔ ان کے ساتھ شہزادہ فلپ ، ڈیوک آف ایڈنبرا بھی تھے۔[49]
![]() |
ویکی کومنز پر ایلزبتھ دوم سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
نگار خانہ[ترمیم]
<link rel="mw:PageProp/Category" href="./زمرہ:بیلیز_کے_سربراہان_ریاست"/>
- ↑ https://www.royal.uk/her-majesty-the-queen — اخذ شدہ بتاریخ: 6 مارچ 2019 — اقتباس: About Her Majesty the Queen
- ↑ https://www.bbc.co.uk/newsround/44370212 — اخذ شدہ بتاریخ: 6 مارچ 2019 — اقتباس: Her full name is Elizabeth Alexandra Mary Windsor
- ↑ ربط : https://d-nb.info/gnd/118529889 — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اپریل 2014 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ ربط : https://d-nb.info/gnd/118529889 — اخذ شدہ بتاریخ: 27 ستمبر 2015 — مدیر: الیکزینڈر پروکورو — عنوان : Большая советская энциклопедия — اشاعت سوم — باب: Елизавета II
- ↑ ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w6tr9s7x — بنام: Elizabeth II — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ ڈسکوجس آرٹسٹ آئی ڈی: https://www.discogs.com/artist/1047256 — بنام: Queen Elizabeth II — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ بنام: Elisabeth II. — فلم پورٹل آئی ڈی: https://www.filmportal.de/3ed271233e474044aaa65daa73c83928 — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ بنام: Elizabeth II. — FemBio ID: https://www.fembio.org/biographie.php/frau/frauendatenbank?fem_id=8733 — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — عنوان : Банк інформації про видатних жінок
- ↑ دا پیرایج پرسن آئی ڈی: https://wikidata-externalid-url.toolforge.org/?p=4638&url_prefix=https://www.thepeerage.com/&id=p10070.htm#i100699 — بنام: Elizabeth II Windsor, Queen of the United Kingdom — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — مصنف: ڈئریل راجر لنڈی — خالق: ڈئریل راجر لنڈی
- ↑ https://www.bbc.co.uk/newsround/44370212 — اخذ شدہ بتاریخ: 6 مارچ 2019 — اقتباس: Queen Elizabeth II was born at 17 Bruton Street in London
- ^ ا ب پ https://www.bbc.co.uk/newsround/44370212 — اخذ شدہ بتاریخ: 6 مارچ 2019
- ↑ https://www.bbc.co.uk/newsround/44370212 — اخذ شدہ بتاریخ: 6 مارچ 2019 — اقتباس: She spends her summers at Balmoral Castle in Aberdeenshire
- ↑ https://www.bbc.co.uk/newsround/44370212 — اخذ شدہ بتاریخ: 6 مارچ 2019 — اقتباس: at Christmas she goes to her Sandringham Estate in Norfolk.
- ↑ https://www.bbc.co.uk/newsround/44370212 — اخذ شدہ بتاریخ: 6 مارچ 2019 — اقتباس: In Scotland, her official residence is Holyroodhouse in Edinburgh.
- ↑ https://www.bbc.co.uk/newsround/44370212 — اخذ شدہ بتاریخ: 6 مارچ 2019 — اقتباس: The Queen is about 5ft 4ins tall
- ↑ https://web.archive.org/web/20080307003413/http://www.royalinsight.gov.uk/output/Page4708.asp — اخذ شدہ بتاریخ: 13 جنوری 2020
- ↑ http://news.bbc.co.uk/1/hi/scotland/2007449.stm — اخذ شدہ بتاریخ: 13 جنوری 2020
- ↑ https://www.abc.net.au/news/2022-02-20/queen-elizabeth-covid-19/100846798 — اخذ شدہ بتاریخ: 20 فروری 2022
- ↑ https://www.bbc.com/news/uk-60453566 — اخذ شدہ بتاریخ: 20 فروری 2022
- ↑ https://www.bbc.co.uk/newsround/44370212 — اخذ شدہ بتاریخ: 6 مارچ 2019 — اقتباس: Once Elizabeth turned 21, her engagement to the Duke of Edinburgh was officially announced and they got married on November 20 1947 in Westminster Abbey
- ^ ا ب پ ت ٹ https://www.bbc.co.uk/newsround/44370212 — عنوان : Kindred Britain
- ↑ دا پیرایج پرسن آئی ڈی: https://wikidata-externalid-url.toolforge.org/?p=4638&url_prefix=https://www.thepeerage.com/&id=p10070.htm#i100699 — اخذ شدہ بتاریخ: 7 اگست 2020
- ↑ https://www.townandcountrymag.com/society/tradition/a13051858/queen-elizabeth-ii-relationship-with-children/ — اخذ شدہ بتاریخ: 6 مارچ 2019
- ↑ https://www.townandcountrymag.com/society/tradition/a13051858/queen-elizabeth-ii-relationship-with-children/ — مصنف: ڈئریل راجر لنڈی — خالق: ڈئریل راجر لنڈی
- ↑ Queen's birthday: Queen Elizabeth II's life in 92 facts — اخذ شدہ بتاریخ: 6 مارچ 2019
- ↑ https://www.bbc.co.uk/newsround/44370212 — اخذ شدہ بتاریخ: 6 مارچ 2019 — اقتباس: Her parents were... Lady Elizabeth Bowes-Lyon
- ↑ https://www.bbc.co.uk/newsround/44370212 — اخذ شدہ بتاریخ: 6 مارچ 2019 — اقتباس: In 1930, her little sister was born - Princess Margaret Rose
- ↑ https://www.bbc.co.uk/newsround/44370212 — اخذ شدہ بتاریخ: 6 مارچ 2019 — اقتباس: She is a descendant of the House of Saxe-Coburg and Gotha, which was renamed the House of Windsor during World War One
- ↑ https://www.bbc.co.uk/newsround/34188380 — اخذ شدہ بتاریخ: 6 مارچ 2019 — اقتباس: The Queen trained as a mechanic and military truck driver during World War II.
- ↑ http://www.royal.gov.uk/LatestNewsandDiary/Factfiles/80factsaboutTheQueen.aspx
- ↑ https://www.bbc.co.uk/newsround/34188380 — اخذ شدہ بتاریخ: 6 مارچ 2019 — اقتباس: The Queen trained as a mechanic and military truck driver during World War II. Her Majesty served in the Women's Auxiliary Territorial Service during the conflict.
- ↑ http://kongehuset.dk/modtagere-af-danske-dekorationer
- ↑ Pillalamarri، Akhilesh. "When Elizabeth II Was Queen of Pakistan". thediplomat.com (بزبان انگریزی). اخذ شدہ بتاریخ 27 اگست 2021.
- ↑ Islam: 1950-1952، Archive Editions، 2004، صفحہ 513
- ↑ Select Documents on the Constitutional History of the British Empire and Commonwealth: The dominions and India since 1900، Greenwood Press، 1985، صفحہ 183
- ↑ The Table: Volumes 20-23، Butterworth.، 1952، صفحہ 112
- ↑ Michie، Allan Andrew (1952). The Crown and the People. London: Secker & Warburg. صفحہ 52. اخذ شدہ بتاریخ 14 ستمبر 2017.
- ↑ "The Coronation of Queen Elizabeth II". اخذ شدہ بتاریخ 16 مئی 2014.
- ↑ "The Form and Order of Service that is to be performed and the Ceremonies that are to be observed in the Coronation of Her Majesty Queen Elizabeth II in the Abbey Church of St. Peter, Westminster, on Tuesday, the second day of June, 1953". Oremus.org. اخذ شدہ بتاریخ 03 فروری 2013.
- ↑ "Her Majesty Queen Elizabeth II Coronation Gown". Fashion Era. اخذ شدہ بتاریخ 30 اپریل 2011.
- ↑ Hardman، Robert (2018)، Queen of the World، Random House، ISBN 9781473549647
- ↑ Pakistan Affairs: Volumes 5-6، 6، Information Division, Embassy of Pakistan، 1951، صفحہ 1
- ↑ Schofield، Victoria (2000). "Special Status". Kashmir in Conflict: India, Pakistan and the Unending War (بزبان انگریزی). I.B.Tauris. صفحہ 85. ISBN 9781860648984. اخذ شدہ بتاریخ 09 جولائی 2017.
- ↑ Souvenir Programme, Coronation Review of the Fleet, Spithead, 15th June 1953, HMSO, Gale and Polden
- ↑ Day، A. (22 May 1953). "Coronation Review of the Fleet" (PDF). Cloud Observers Association. اخذ شدہ بتاریخ 03 مئی 2015.
- ↑ Pakistan، Pakistan Publications، صفحہ 167
- ↑ John Stewart Bowman (2000). Columbia chronologies of Asian history and culture. Columbia University Press. صفحہ 372. ISBN 978-0-231-11004-4. اخذ شدہ بتاریخ 22 مارچ 2011.
- ↑ "Queen Elizabeth Sends Message"، Pakistan Affairs، Information Division, Embassy of Pakistan، 9 (6)، صفحہ 7، 9 April 1956
- ↑ "Commonwealth visits since 1952". Official website of the British monarchy. 12 اپریل 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 04 ستمبر 2012.
- 1926ء کی پیدائشیں
- 21 اپریل کی پیدائشیں
- نشان عبد العزیز آل سعود یافتگان
- Wikipedia articles with faulty authority control identifiers (SBN)
- آسٹریلیا کے فرماں روا
- اکیسویں صدی کی برطانوی خواتین
- اکیسویں صدی کی خواتین
- بارباڈوس کے سربراہان ریاست
- برطانوی شخصیات
- برطانوی شہزادیاں
- برطانوی شہنشاہیت
- برطانوی ہمدرد عوام
- بقید حیات شخصیات
- بیسویں صدی کی برطانوی خواتین
- بیسویں صدی کی خواتین
- بیسویں صدی کے برطانوی شاہی حکمران
- بیلیز کے سربراہان ریاست
- بہاماس کے سربراہان ریاست
- پاپوا نیو گنی کے سربراہان ریاست
- پاکستان کے سربراہان ریاست
- پروٹسٹنٹ شاہی حکمرانان
- پیراڈائز دستاویزات میں مذکور شخصیات
- جزائر سلیمان کے سربراہان ریاست
- جمیکا کے سربراہان ریاست
- جنگ عظیم دوم میں برطانوی خواتین
- جنوبی افریقا کے فرماں روا
- خاندان ونڈسر
- زیورات جمع کرنے والے
- سرد جنگ کے رہنما
- سیرالیون کے سربراہان ریاست
- سینٹ کیٹز و ناویس کے سربراہان ریاست
- سینٹ لوسیا کے سربراہان ریاست
- سینٹ وینسینٹ و گریناڈائنز کے سربراہان ریاست
- فجی کے سربراہان ریاست
- کینیا کے سربراہان ریاست
- کینیڈا کے سربراہان ریاست
- گیانا کے سربراہان ریاست
- گیمبیا کے سربراہان ریاست
- گھانا کے سربراہان ریاست
- لندن کی شخصیات
- مالٹا کے سربراہان ریاست
- ملاوی کے سربراہان ریاست
- ملکہ
- مملکت متحدہ
- مملکت متحدہ کے شاہی حکمران
- موجودہ قومی حکمران
- موریشس کے سربراہان ریاست
- نائجیریا کے سربراہان ریاست
- نیوزی لینڈ کے سربراہان ریاست
- یوگنڈا کے سربراہان ریاست
- ٹرینیڈاڈ و ٹوباگو کے سربراہان ریاست
- شہنشاہوں کی بیٹیاں
- برطانوی انگلیکان
- ٹائم 100