"مانکیالہ اسٹوپا" کے نسخوں کے درمیان فرق

متناسقات: 33°16′N 73°08′E / 33.26°N 73.14°E / 33.26; 73.14
آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
سطر 59: سطر 59:
'''مانکیالہ اسٹوپہ''' ({{lang-en|Mankiala Stupa}}) خطہ پوٹھوار میں بدھ مت دور کی ایک یادگار ہے۔<br/>
'''مانکیالہ اسٹوپہ''' ({{lang-en|Mankiala Stupa}}) خطہ پوٹھوار میں بدھ مت دور کی ایک یادگار ہے۔<br/>
مانکیالہ [[اسٹوپا]]<ref>[http://www.geonames.org/7090713/manikiala-tope.html GeoNames.org<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref> [[راولپنڈی]] سے جنوب کی طرف 27 کلو میٹر کے فاصلہ [[مانکیالہ]] گاؤں میں واقع ہے اسٹوپہ ہونے کی بنا پر گاؤں کا نام [[توپ مانکیالہ]] کے نام سے معروف ہے یہ اسٹوپہ [[اسلام آباد]] سے [[لاہور]] سفر کرتے ہوئے [[روات]] سے 6کلومیٹر کے فاصلہ پرجی ٹی روڈ سے مشرق کی جانب نظر آتا ہے۔
مانکیالہ [[اسٹوپا]]<ref>[http://www.geonames.org/7090713/manikiala-tope.html GeoNames.org<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref> [[راولپنڈی]] سے جنوب کی طرف 27 کلو میٹر کے فاصلہ [[مانکیالہ]] گاؤں میں واقع ہے اسٹوپہ ہونے کی بنا پر گاؤں کا نام [[توپ مانکیالہ]] کے نام سے معروف ہے یہ اسٹوپہ [[اسلام آباد]] سے [[لاہور]] سفر کرتے ہوئے [[روات]] سے 6کلومیٹر کے فاصلہ پرجی ٹی روڈ سے مشرق کی جانب نظر آتا ہے۔
ایک کہانی کے مطابق مانکیالہ نام راجا مان یا مانک کے نام سے منسوب ہے جو اس گاؤں میں رہتا تھا اور اس نے اس کو بنوایا تھا۔ [[1930ء]] میں اس سے سونے، چاندی اور تانبے کے زیورات بھی دریافت کیے گئے ہیں۔ اسٹوپہ کا منہ اوپر کی جانب کھلتا ہے جہاں سے یہ ایک کنواں نما نظر آتا ہے۔ اس کے اوپر سے گردو نواح کی آبادیاں خوبصورت منظر پیش کرتی ہیں۔ محکمہ آثار قدیمہ نے توپ مانکیالہ کے چاروں طرف حفاظتی دیوار بنا دی ہے۔<ref>[http://www.pindipost.pk/editorial/2867-mankiala-stopa.html مانکیالہ اسٹوپہ<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref>
ایک کہانی کے مطابق مانکیالہ نام راجا مان یا مانک کے نام سے منسوب ہے جو اس گاؤں میں رہتا تھا اور اس نے اس کو بنوایا تھا۔ [[1930ء]] میں اس سے سونے، چاندی اور تانبے کے زیورات بھی دریافت کیے گئے ہیں۔ اسٹوپہ کا منہ اوپر کی جانب کھلتا ہے جہاں سے یہ ایک کنواں نما نظر آتا ہے۔ اس کے اوپر سے گردو نواح کی آبادیاں خوبصورت منظر پیش کرتی ہیں۔ محکمہ آثار قدیمہ نے توپ مانکیالہ کے چاروں طرف حفاظتی دیوار بنا دی ہے۔<ref>{{Cite web |url=http://www.pindipost.pk/editorial/2867-mankiala-stopa.html |title=مانکیالہ اسٹوپہ<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان --> |access-date=2017-02-19 |archive-date=2017-03-25 |archive-url=https://web.archive.org/web/20170325093213/http://pindipost.pk/editorial/2867-mankiala-stopa.html |url-status=dead }}</ref>
مقامی لوک کہانیوں کے مطابق راجا رسالو نے ایک [[آدم خور]] جن کو اس بہت بڑے پیالے میں الٹا قید کر رکھا ہے اور اس نے ایک تیر لوہے کے ساتھ تووں جن پر روٹی پکاٸی جاتی ہے سے پار کیا تھا مگر حقیقت میں کنشک دور کی یہ بدھ عبادت گاہ اٹھارہ سو سال پرانی ہے۔
مقامی لوک کہانیوں کے مطابق راجا رسالو نے ایک [[آدم خور]] جن کو اس بہت بڑے پیالے میں الٹا قید کر رکھا ہے اور اس نے ایک تیر لوہے کے ساتھ تووں جن پر روٹی پکاٸی جاتی ہے سے پار کیا تھا مگر حقیقت میں کنشک دور کی یہ بدھ عبادت گاہ اٹھارہ سو سال پرانی ہے۔
بدھستوا کے مخصوص کنول، بنیاد کی دیواروں پہ منقش ہیں۔ اوپر جانے کے لیے سیڑھیاں بنی ہیں جو آدھے راستے میں ختم ہو جاتی ہیں۔ اسٹوپا کے اوپر پہنچیں تو درمیان میں ایک بہت بڑا کنواں ہے جو درحقیقت نیچے اترنے کا زینہ ہے۔ یہ سیڑھیاں بتدریج تنگ ہوتی جاتی ہیں جس کے سبب نیچے گھپ اندھیرا دکھائی دیتا ہے۔ ایک اور کہانی اس کنوئیں کا رشتہ کسی پوشیدہ سرنگ کے ذریعہ سارنگ خان کے محل سے بھی جوڑتی ہے۔<ref>[http://www.dawnnews.tv/news/10022 چکلالہ کا جنگل اور مانکیالہ کی توپ - Opinions - Dawn News<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref>
بدھستوا کے مخصوص کنول، بنیاد کی دیواروں پہ منقش ہیں۔ اوپر جانے کے لیے سیڑھیاں بنی ہیں جو آدھے راستے میں ختم ہو جاتی ہیں۔ اسٹوپا کے اوپر پہنچیں تو درمیان میں ایک بہت بڑا کنواں ہے جو درحقیقت نیچے اترنے کا زینہ ہے۔ یہ سیڑھیاں بتدریج تنگ ہوتی جاتی ہیں جس کے سبب نیچے گھپ اندھیرا دکھائی دیتا ہے۔ ایک اور کہانی اس کنوئیں کا رشتہ کسی پوشیدہ سرنگ کے ذریعہ سارنگ خان کے محل سے بھی جوڑتی ہے۔<ref>[http://www.dawnnews.tv/news/10022 چکلالہ کا جنگل اور مانکیالہ کی توپ - Opinions - Dawn News<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref>

نسخہ بمطابق 15:52، 18 جنوری 2021ء

مانکیالہ اسٹوپا
خیال کیا جاتا ہے کہ یہ وہ مقام ہے جہاں گوتم بدھ نے شیر کے بچوں کو خوراک فراہم کرنے کے لیے اپنے آپ کو قربان کر دیا
مانکیالہ اسٹوپا is located in پاکستان
مانکیالہ اسٹوپا
پاکستان کے نقشے میں مقام
بنیادی معلومات
متناسقات33°16′N 73°08′E / 33.26°N 73.14°E / 33.26; 73.14
مذہبی انتساببدھ مت
ریاستپنجاب، پاکستان
ملکپاکستان
سنہ تقدیسدوسری صدی

مانکیالہ اسٹوپہ (انگریزی: Mankiala Stupa) خطہ پوٹھوار میں بدھ مت دور کی ایک یادگار ہے۔
مانکیالہ اسٹوپا[1] راولپنڈی سے جنوب کی طرف 27 کلو میٹر کے فاصلہ مانکیالہ گاؤں میں واقع ہے اسٹوپہ ہونے کی بنا پر گاؤں کا نام توپ مانکیالہ کے نام سے معروف ہے یہ اسٹوپہ اسلام آباد سے لاہور سفر کرتے ہوئے روات سے 6کلومیٹر کے فاصلہ پرجی ٹی روڈ سے مشرق کی جانب نظر آتا ہے۔ ایک کہانی کے مطابق مانکیالہ نام راجا مان یا مانک کے نام سے منسوب ہے جو اس گاؤں میں رہتا تھا اور اس نے اس کو بنوایا تھا۔ 1930ء میں اس سے سونے، چاندی اور تانبے کے زیورات بھی دریافت کیے گئے ہیں۔ اسٹوپہ کا منہ اوپر کی جانب کھلتا ہے جہاں سے یہ ایک کنواں نما نظر آتا ہے۔ اس کے اوپر سے گردو نواح کی آبادیاں خوبصورت منظر پیش کرتی ہیں۔ محکمہ آثار قدیمہ نے توپ مانکیالہ کے چاروں طرف حفاظتی دیوار بنا دی ہے۔[2] مقامی لوک کہانیوں کے مطابق راجا رسالو نے ایک آدم خور جن کو اس بہت بڑے پیالے میں الٹا قید کر رکھا ہے اور اس نے ایک تیر لوہے کے ساتھ تووں جن پر روٹی پکاٸی جاتی ہے سے پار کیا تھا مگر حقیقت میں کنشک دور کی یہ بدھ عبادت گاہ اٹھارہ سو سال پرانی ہے۔ بدھستوا کے مخصوص کنول، بنیاد کی دیواروں پہ منقش ہیں۔ اوپر جانے کے لیے سیڑھیاں بنی ہیں جو آدھے راستے میں ختم ہو جاتی ہیں۔ اسٹوپا کے اوپر پہنچیں تو درمیان میں ایک بہت بڑا کنواں ہے جو درحقیقت نیچے اترنے کا زینہ ہے۔ یہ سیڑھیاں بتدریج تنگ ہوتی جاتی ہیں جس کے سبب نیچے گھپ اندھیرا دکھائی دیتا ہے۔ ایک اور کہانی اس کنوئیں کا رشتہ کسی پوشیدہ سرنگ کے ذریعہ سارنگ خان کے محل سے بھی جوڑتی ہے۔[3]

حوالہ جات

  1. GeoNames.org
  2. "مانکیالہ اسٹوپہ"۔ 25 مارچ 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 فروری 2017 
  3. چکلالہ کا جنگل اور مانکیالہ کی توپ - Opinions - Dawn News