سونامی مارچ 2014ء

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
آزادی مارچ
تاریخ14 اگست 2014–17 دسمبر 2014
مقام
وجہ
  • عام انتخابات 2013 میں مبینہ دھاندلی
مقاصد
طریقہ کار
صورتحالمہم جاری تاہم دھرنا ختم ہوا
تنازع میں شریک جماعتیں
مرکزی رہنما

بشمول:

متاثرین
اموات
زخمی
گرفتار

آزادی مارچ ایک عوامی احتجاج ہے اور ایک دھرنا ہے جو 14 اگست کو شروع ہوا اور ابھی تک جاری ہے۔ اس دھرنے کا مقصد شریف حکومت کا خاتمہ اور نیم مدت انتخابات ہیں۔ قیادت عمران خان کر رہے ہیں۔ دھرنے کا جائے وقوع اسلام آباد میں ڈی چوک ہے جہاں یہ جاری ہے۔ دھرنے کے وجوہات تو اب زیادہ بتائے جاتے ہیں پر بنیاد وجہ عام انتخابات 2013 میں مبینہ دھاندلی ہے۔

وجوہات[ترمیم]

مارچ کے وجوہات عمران خان نے بے شمار مرتبہ ظاہر کی۔ 11 اگست کے پریس کافرنس میں عمران کا کہنا ہے کہ

مسلم لیگ ن کی حکومت مبینہ دھاندلی پہ آئی ہے اور ہم 14 مہینے ہر قانونی دروازے پہ دستک دیتے رہے مگر کسی نے ہمیں نہیں سنا، ہم الیکشن کمیشن اور ٹرائبیونل، عدلیہ اورپارلمان میں گئے مگر انھوں نے ٹکرادیاں اس لیے اب ہمارے پاس ایک ہی راستہ ہے اوروہ یہ کہ ہم سڑکوں پہ آئے اور پاکستان کے حکومتی نظام کو درست کریں۔

وفود[ترمیم]

اس مارچ میں پاکستان کے مختلف علاقوں سے وفود آئے جن میں سب سے بڑا اور مرکزی وفود لاہور سے آیا اس کے بعد دوسرا بڑا وفود خیبر پختون خواہ کے مختلف علاقوں سے آیا۔ اس کے علاوہ کراچی سے بهی لوگ آئے بیرونی ممالک سے بهی اس مارچ میں شرکت کے لیے آئے جن میں امریکا اور یورپی ممالک شامل ہے۔

مطالبات[ترمیم]

تحریک انصاف نے اپنے بنیادی مطالبات کو اسلام آباد میں پہنچنے کے بعد سامنے رکھنے کا کہا ہے تاہم اب تک جو عام مطالبات تحریک انصاف نے رکھے ہیں وہ یہ ہیں :

  • وزیر اعظم نواز شریف استعفٰی دے۔
  • وزیر اعظم دوبارہ نیم مدت انتخابات کرائے۔
  • جن جن لوگوں نے دھاندلی کی ہے ان کا انکشاف کرے۔
  • دھاندلی کرنے والوں کو سزا دی جائے۔

سیاسی پس منظر[ترمیم]

یہ مارچ پاکستان کی تاریخ میں سب سے بڑی سیاسی گہما گہمی لایا، پی ٹی آئی نے پوری یقین دہانی حکومت کو کرائی ہے کہ تحریک انصاف پرامن احتجاج کریگی اور کوئی غیر قانونی اور غیر آئینی کام نہیں کریگی اور نہ ہی کوئی ٹوڑپوڑ ہوگی۔ پاکستانی سیاسی جماعتوں پاکستان عوامی تحریک، جماعت اسلامی، عوامی مسلم لیگ اور پیپلز پارٹی وغیرہ نے تحریک انصاف کے احتجاج کا حق رکھنے کی حمایت کی ہے۔اس کے ساتهہ ہی 12اگست کو حکومت نے کہا کہ وہ اس احتجاج کو نہیں روکی گی۔ اس معاملے پہ قومی اسمبلی اور سینیٹ میں بهی بحث ہوئی۔

نتائج و اثرات[ترمیم]

  • 12 اگست رات کو قوم سے خطاب کر کے ؛ پاکستان کے وزیر اعظم محمد نواز شریف نے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ کے جج صاحبان پر مشتمل تحقیقاتی کمیشن تشکیل دینے کا اعلان کیا۔[6]
  • مبنیہ طور پر پی ٹی آئی کے جاوید ہاشمی، عمران خان کے رویے سے مطمئن نہیں اور وہ واپس ملتاں چلے گئے ہیں۔ ان کے خیال میں اس طریقہ کار سے جمہوریت کو خطرہ ہے۔ [7]
  • 13 اگست کی شام کو لاہور ہائی کورٹ نے فیصلہ دیا ہے کہ: پاکستان تحریکِ انصاف اور پاکستان عوامی تحریک غیر آئینی طریقے سے لانگ مارچ نہیں کر سکتے۔ لاہور ہائی کورٹ نے اسلام آباد میں دھرنا دینے سے دونوں حماعتوں کو روک دیا ہے۔ [8]
  • پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور ماہر قانون اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ کا لانگ مارچ کے خلاف پیٹیشن پر فیصلہ بظاہر تضادات سے بھرپور ہے۔ [9]
  • 17اگست کی شام کو عمران خان نے سول نافرمانی تحریک شروع کرنے کا عندیہ دے دیا اس کے لیے انھوں نے دو دن کی مہلت دی۔ [10]

معیشت پر اثرات[ترمیم]

  • اسلام آباد میں جاری آزادی مارچ و انقلاب مارچ کی وجہ سے کراچی سٹاک ایکسچینج پاکستانی تاریخ میں کم ترین سطح تک پہنچ گئی ہے۔ [11]

حکومتی اقدامات[ترمیم]

  • وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار احمد نے کہا حکومت پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کے ساتھ مذاکرات کرے گئی۔ دونوں جماعتوں کے ساتھ علاحدہ علاحدہ کمیٹیاں مذاکرات کریں گی اور اس حوالے سے دو کمیٹیاں 18 اگست کی صبح ہی سے کام شروع کر دیں گی۔ [12]

ذرائع ابلاغ[ترمیم]

پاکستانی ذرائع ابلاغ 10 اگست سے لے کر اب تک مسلسل عوام کو تازہ بہ تازہ حالات و واقعات سے باخبر رکھے ہوغے ہیں، ایکسپرس نیوز نے الگ سے شعبہ بنا دیا ہے، اے آر وائے صاف انداز میں انقلاب مارچ (جو طاہر القادری کی قیادت میں ہے) کی طرف داری کرتا ہوا نظر آتا ہے۔ بی بی سی اردو نے اپنی اردو ویب گاہ پر براہ راست مسلسل 14 اگست سے خبریں دے رہا ہے، جن میں ٹوئیٹز، عوام کی رائے، ماہریں و تجزیہ نگاروں کے تبصرے، تصاویر دی جا رہی ہیں۔

وقتی سطرح[ترمیم]

  • 14اگست: لاہور سے مارچ کی روانگی
  • 15 اگست: گوجراں والہ میں ن لیگ کے کارکنوں کا حملہ
  • 16 اگست: تقریرات و تقاریب
  • 22 اگست: ریڈزون میں داخلہ
  • 30 اگست: وزیر اعظم ہاؤس کے جانب روانگی کا اعلان
  • 30 اگست: پولیس کا مظاہرین پر مبینہ تشدد
  • 30 اگست: 7 افراد کی شہادت 1000 سے زائد زخمی
  • 30 اگست: حکومت کے جانب سے شیلنگ کا آغاز۔
  • 31: کارکنان اور پولیس میں دمادم مست قلند
  • 31 اگست: 4 پولیس اور 50 سے زائد کارکنان زخمی
  • 1 ستمبر: ایک بار پھر پولیس اور کارکنان میں تصادم 50 سے زائد کارکنان گولیوں سے زخمی
  • 1 ستمبر: کہیں پولیس افسران کا مظاہرین پہ تشدد سے انکار اور استعفی

تنقید و حمایت[ترمیم]

حکومتی رکن اور وزیر اسحاق ڈار نے وزیر اعظم سے استعفی دینے کے مطالبے پر کہا: وزیر اعظم سے استعفی مانگنا غیر آئینی اقدام ہے۔ [13]

  • کئی اہم شخصیات، جیسے اعتزاز احسن اور قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے مطابات غیر آئینی نہیں صرف انداز اظہار مختلف ہے۔
  • 17 اگست کو سول نافرمانی تحریک کے اعلان کے بعد؛ عمران خان پر ہر طرف سے مسلسل تنقید کی جا رہی ہے۔

دیگر سیاسی جماعتوں کا رد عمل[ترمیم]

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ہم بهی دهاندلی کے خلاف ہیں، انھوں نے عمران خان اور حکومت کے ساتھ معاملات حل کرانے کی کوششیں کی ہیں، لیکن کامیابی نہ ہوئی، اس سلسلے میں انھوں نے دیگر کئی اہم سیاسی رہنماؤں سے بھی ملاقاتیں کیں۔ تاہمجماعت اسلامی نے آزادی مارچ میں شرکت نہیں کی۔ ان کا موقف ہے کہ اس طرح فوج کو آنے کا موقع مل سکتا ہے اور جمہوریت بھی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔ اس کے علاوہ کئی سیاسی جماعتیں آزادی اور انقلاب مارچ میں شامل ہیں۔ بڑی سیاسی جماعتوں جیسے پیپلزپارٹی، جماعت اسلامی اور ایم کیو ایم وغیرہ نے عمران خان کے دھاندلی کے الزامات کو تو تسلیم کیا ہے کہ کچھ مقامات پر دھاندلی ہوئی ہے، لیکن یہ آزادی مارچ میں شریک نہیں ہوئے۔ تاہم متحدہ قومی موومنٹ نے مارچ کے لیے کهانا کا بندوبست کیا ہوا ہے۔

مزید دیکھیے[ترمیم]

سانحہ ملتان 10 اکتوبر 2014

حوالات[ترمیم]

  1. "Islamabad sit-in updates: Qadri rejects talks with government"۔ دی ایکسپریس ٹریبیون۔ 16 اگست 2014۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اگست 2014 
  2. ^ ا ب "Azadi مارچ: Two killed, 13 injured in road accident"۔ Express Tribune۔ 17 اگست 2014۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اگست 2014 
  3. ^ ا ب "Model Town tragedy: Court rules case be registered against Nawaz, Shahbaz and 19 others"۔ Dawn۔ 16 اگست 2014۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اگست 2014 
  4. "مارچ on Islamabad : 'Thousands arrested across Punjab to foil Azadi مارچ'"۔ Express Tribune۔ 13 اگست 2014۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اگست 2014 
  5. ^ ا ب "147 PTI, PAT supporters arrested in Punjab"۔ Dunya News TV۔ 19 اگست 2014۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اگست 2014 
  6. دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کے لیے عدالتی کمیشن کا اعلان
  7. جاوید ہاشمی آزدی مارچ سے الگ
  8. لاہور ہائی کورٹ کی غیر آئینی طریقے سے لانگ مارچ یا دھرنے پر پابندی
  9. فیصلہ تضادات سے پر ہے
  10. سول نافرنی تحریک شروع
  11. "Pakistan Stock Exchange Limited"۔ 30 دسمبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 اگست 2014 
  12. حکومت مذاکرات کرے گئی
  13. وزیر اعظم سے استعفی مانگنا غیر آئینی ہے