مراۃ العروس (ٹی وی سیریز)
مراۃ العروس | |
---|---|
فائل:Aaina Dulhan Ka logo-image (Mirat-ul-Uroos).jpg Mirat-ul-Uroos's intertitle on زندگی (ٹی وی چینل) as Aina Dulhan Ka featuring آمنہ شیخ (right) and مہوش حیات. | |
نوعیت | رومانوی فلم فیملی ڈرامہ |
بنیاد | مراۃ العروس by ڈپٹی نذیر احمد |
تحریر | عمیرہ احمد |
ہدایات | انجم شہزاد |
نمایاں اداکار | (پوری کاسٹ کے لیے نیچے کاسٹ پر سیکشن دیکھیں) |
تھیم موسیقی |
|
افتتاحی تھیم |
|
نشر | پاکستان |
زبان | اردو |
تعدادِ دور | 1 |
اقساط | 30 |
تیاری | |
دورانیہ | تقریبا. 40-45 Minutes |
پروڈکشن ادارہ | سیونتھ اسکائی اینٹرٹینمنٹ |
نشریات | |
چینل | جیو انٹرٹینمینٹ |
4 دسمبر 2012ء | – 6 جون 2013|
بیرونی روابط | |
ویب سائٹ | |
پروڈکشن ویب سائٹ |
مراۃُ العروس ( اردو : دلہن کا آئینہ) ایک پاکستانی ٹیلی ناول ہے جو نذیر احمد دہلوی کے اسی نام کے ناول سے متاثر ہے۔ اسے انجم شہزاد نے ڈائریکٹ کیا تھا جبکہ اسے عمیرہ احمد نے لکھا تھا۔ یہ پاکستان میں جیو انٹرٹینمنٹ پر 4 دسمبر 2012 سے 6 جون 2013 تک نشر ہوا۔ سیریل کی کہانی اکبری کی پوتیوں کے گرد گھومتی ہے، جس کا کردار آمنہ شیخ اور مہوش حیات نے ادا کیا تھا اور اصغری کے پوتوں کا کردار میکال ذوالفقار اور احسن خان نے ادا کیا جنھوں نے بعد میں شادی کی۔ [1] [2]
پلاٹ کا خلاصہ
[ترمیم]میرات العروس اکبری اور اصغری کے نواسوں کی زندگیوں سے متصادم ہے۔ اکبری کی پہلی پوتی عائزہ مغرور، فضول خرچی اور بہت پیار سے پرورش پائی ہے، جب کہ اس کی دوسری پوتی ائمہ عائزہ کے بالکل برعکس ہے۔ جب کہ اصغری کے پوتے حماد اور ہاشم ہیں، جو آخرکار عائزہ اور ائمہ سے شادی کرتے ہیں۔ عائزہ اپنے سسرال میں اپنے اصلی رنگ دکھاتی ہے۔ حماد ایک غیر ازدواجی تعلقات میں ملوث ہے اور عائزہ اسے چھوڑ دیتی ہے، لیکن وہ بالآخر دوبارہ مل جاتے ہیں۔
کاسٹ
[ترمیم]- مہوش حیات [3] بطور ائمہ
- آمنہ شیخ بطور عائزہ
- احسن خان بطور ہاشم
- میکال ذوالفقار [4] بطور حماد
- ثمینہ احمد بطور اصغری
- عائشہ خان بطور اکبری
- مومل شیخ بطور حمنہ
- عمر نارو بطور فرحان
- افراز رسول بطور زین
- سارہ خان بطور جویریہ عرف۔ جوئی
- صبا فیصل بطور رافعہ؛ حماد اور ہاشم کی ماں
- عذرا محی الدین بطور آمنہ؛ عائزہ اور ائمہ کی ماں
- محسن گیلانی بطور وجاہت؛ حماد اور ہاشم کے والد
- ہاشم بٹ بطور ناصر؛ عائزہ اور ائمہ کے والد
پس منظر
[ترمیم]ناول میرات العروس پہلی بار 1869 میں شائع ہوا تھا اور اسے نذیر احمد دہلوی نے لکھا تھا۔ اسے اردو ادب کا پہلا ناول مانا جاتا ہے۔ [5] ناول کی بنیاد مسلم اور ہندوستانی معاشرے میں خواتین کی تعلیم کی وجہ کو فروغ دینا ہے۔
یہ نذیر کے ناول کی تیسری ٹی وی موافقت تھی۔ سیریل کے پروڈیوسر عبد اللہ کادوانی کا کہنا تھا کہ یہ سیریل مرات العروس کی موافقت نہیں ہے بلکہ یہ ناول سے متاثر ہے اور سیریل کی کہانی وہیں سے شروع ہوتی ہے جہاں سے ناول کی کہانی ختم ہوتی ہے۔ [3] اسکرپٹ کو مشہور پاکستانی مصنفہ اور اسکرین رائٹر عمیرہ احمد نے لکھا تھا جنھوں نے اس سے قبل پروڈکشن ہاؤس کے ساتھ ہٹ سیریلز جیسے کہ دوراہا (2008) اور میری ذات زرہ بے نشان (2010) میں کام کیا تھا۔ [6]
اردو زبان |
یہ مضمون اردو زبان پر مضامین کا تسلسل ہے |
فہرستیں
|
مزید دیکھیے
|
بین الاقوامی نشریات
[ترمیم]مرات العروس کو ہندوستان میں بھی زندگی چینل کے ذریعے نشر کیا گیا، جس کا عنوان آئینہ دلہن کا ہے، 10 نومبر 2014 کو پریمیئر ہوا اور 13 دسمبر 2014 کو اس کا اختتام ہوا۔ ہندوستان میں اپنی مقبولیت کی وجہ سے، یہ 8 مئی 2015 سے شام 6 بجے دوبارہ چلنا شروع ہوا۔ [7]
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "Pakistan's quiet gender revolution"۔ ڈان (اخبار)۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 جنوری 2021
- ↑ "Mirat-ul-Uroos"۔ www.tv.com.pk۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 جنوری 2021
- ^ ا ب "'مراة العروس' مہوش حیات کی خوبصورت اداکاری سے سجا ڈرامہ"۔ Urdu VOA۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 جنوری 2021
- ↑ "I have not followed any Indian serial: Pakistani actor Mikaal Zulfiqar"۔ tellychakkar۔ 29 November 2014۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 جنوری 2021
- ↑ "'اردو ادب کے وہ 10 بہترین ناول جنہوں نے بہت متاثر کیا'"۔ ڈان نیوز۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 جنوری 2021
- ↑ "Meri Zaat Zarra-E-Benishan Is Going To Complete 10 Years And It Will Always Be Better Than Any Drama"۔ phupo۔ 20 فروری 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 جنوری 2021
- ↑