ہیرلڈ پنٹر
اس مضمون یا قطعے کو ہیرالڈ پینٹر میں ضم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ |
ہیرلڈ پنٹر | |
---|---|
(انگریزی میں: Harold Pinter) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 10 اکتوبر 1930[1][2][3][4][5][6][7] لندن[8] |
وفات | 24 دسمبر 2008 (78 سال)[9][1][2][3][4][5][6] لندن[8] |
وجہ وفات | سرطان جگر |
مدفن | P119 |
طرز وفات | P1196 |
شہریت | ![]() |
رکن | P463 |
زوجہ | P26 |
اولاد | P40 |
والد | P22 |
والدہ | P25 |
عملی زندگی | |
مادر علمی | سنٹرل اسکول آف اسپیچ اینڈ ڈراما[12] رائل اکیڈمی آف ڈرامیٹک آرٹ (–1949)[13] |
تخصص تعلیم | اداکاری |
پیشہ | P106 |
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی[15] |
کارہائے نمایاں | P800 |
اعزازات | |
P166 | |
ویب سائٹ | |
ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ |
IMDB پر صفحات | |
درستی - ترمیم ![]() |
نوبل انعام یافتہ مصنف اور بیسویں صدی کے عظیم ڈراما نگار اور شاعر۔ ڈراما نگاری میں اپنے مخصوص سٹائل ’پنٹریسک‘ سے پہچانے جاتے ہیں۔ پنٹر کے کرداروں کی ڈائیلاگ کی ادائیگی کے دوران لمبی خاموشی کو ’پینٹرسک سٹائل‘ کا نام دیا جاتا ہے۔
ہیرلڈ پینٹر نے تیس سے زائد ڈرامے لکھے جن میں ’دی کیئر ٹیکر، ’ہوم کمنگ‘ اور ’بیٹریئل‘ بہت مشہور ہوئے۔ ہیرلڈ پینٹر ایک سیاسی سوچ کے حامل شخصیت تھے اور زندگی آخری سالوں میں وہ اپنی سیاسی تحریروں کے وجہ سے پہچانے جانے لگے۔لندن کے علاقے ہیکنی میں پیدا ہونے والے ہیرلڈ پینٹر بائیں بازو کی سوچ رکھتے تھے اور امریکہ اور برطانیہ کی خارجہ پالیسی کے بڑا نقادوں میں سے ایک تھے۔ انہوں نے ایک مرتبہ کہا تھا کہ انہوں نے زندگی صرف ایک بار دائیں بازو کی جماعت کنزویٹو پارٹی کی رہنما مارگریٹ تھیچر کے حق میں ووٹ ڈالا اور وہ ان کی ان کی زندگی کا سب سے ’شرمناک عمل‘ تھا۔
عراق جنگ[ترمیم]
ہیرلڈ پینٹر نے سن دو ہزار تین میں عراق پر امریکا اور برطانیہ کی جارحیت کی ڈٹ کر مخالفت کی۔ انہوں نے 2005ء میں اپنی نوبل پرائز تقریب میں اپنی تقریر میں مطالبہ کیا کہ صدر بش اور ٹونی بلیئر پر عالمی عدالت انصاف میں جنگی جرائم کے تحت مقدمہ چلنا چاہیے۔ ہیرلڈ پینٹر نے کہا تھا کہ بیشتر سیاست دان ’طاقت اور طاقت پر اپنے کنٹرول کی بقا میں دلچسپی رکھتے ہیں، سچائی میں نہیں۔‘پِنٹر نے اپنی تقریر میں کہا تھا کہ سیاست دان سمجھتے ہیں کہ یہ ’ضروری ہے کہ لوگ لاعلم رہیں، سچائی سے بے خبر رہیں، یہاں تک کہ اپنی زندگی کی سچائی سے بھی۔‘ ہیرلڈ پنٹر مزید کہا کہ عراق پر حملہ کرنے سے پہلے امریکا کا دعویٰ تھا کہ صدام حسین کے پاس وسیع تباہی کے ہتھیار تھے، جو سچ نہیں تھا۔‘
ڈرامے[ترمیم]
ہیرلڈ پینٹر نہ صرف تیس سے زائد ڈرامے لکھے بلکہ بے شمار ڈارموں میں خود بھی اداکاری کی۔ وہ ایک اعلی پائے کے شاعر بھی تھے۔
مزید دیکھیے[ترمیم]
حوالہ جات[ترمیم]
- ^ ا ب ربط : https://d-nb.info/gnd/118594494 — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اپریل 2014 — اجازت نامہ: CC0
- ^ ا ب http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb11919883z — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ^ ا ب دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Harold-Pinter — بنام: Harold Pinter — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — عنوان : Encyclopædia Britannica
- ^ ا ب انٹرنیٹ بروڈوے ڈیٹا بیس پرسن آئی ڈی: https://www.ibdb.com/broadway-cast-staff/6084 — بنام: Harold Pinter — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب فائنڈ اے گریو میموریل شناخت کنندہ: https://www.findagrave.com/memorial/32396153 — بنام: Harold Pinter — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب دا پیرایج پرسن آئی ڈی: https://wikidata-externalid-url.toolforge.org/?p=4638&url_prefix=https://www.thepeerage.com/&id=p12756.htm#i127551 — بنام: Harold Pinter — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — مصنف: ڈئریل راجر لنڈی — خالق: ڈئریل راجر لنڈی
- ↑ ڈسکوجس آرٹسٹ آئی ڈی: https://www.discogs.com/artist/588697 — بنام: Harold Pinter — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب جی این ڈی- آئی ڈی: https://d-nb.info/gnd/118594494 — اخذ شدہ بتاریخ: 21 جولائی 2015 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ http://www.nytimes.com/2008/12/26/theater/26pinter.html
- ^ ا ب پ ت عنوان : Kindred Britain
- ↑ دا پیرایج پرسن آئی ڈی: https://wikidata-externalid-url.toolforge.org/?p=4638&url_prefix=https://www.thepeerage.com/&id=p12756.htm#i127551 — اخذ شدہ بتاریخ: 7 اگست 2020
- ↑ http://www.cssd.ac.uk/content/high-profile-alumni
- ↑ https://www.rada.ac.uk/profiles?aos=acting&yr=1949&fn=harold&sn=pinter
- ↑ https://cs.isabart.org/person/117968 — اخذ شدہ بتاریخ: 1 اپریل 2021
- ↑ http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb11919883z — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ https://www.nobelprize.org/nobel_prizes/literature/laureates/2005/
- ↑ https://www.nobelprize.org/nobel_prizes/about/amounts/
- ↑ https://www.kunstkultur.bka.gv.at/staatspreis-fur-europaische-literatur — اخذ شدہ بتاریخ: 8 مئی 2009
- 1930ء کی پیدائشیں
- 10 اکتوبر کی پیدائشیں
- لندن میں پیدا ہونے والی شخصیات
- 2008ء کی وفیات
- 24 دسمبر کی وفیات
- لندن میں وفات پانے والی شخصیات
- اشکنازی یہودی
- انگریز ملحدین
- انگریز نوبل انعام یافتگان
- انگلستان میں سرطان سے اموات
- برطانوی شخصیات
- سنٹرل اسکول آف اسپیچ اینڈ ڈراما کے فضلا
- یہودی ملحدین
- ڈراما نگار
- ٹونی ایوارڈز فاتحین
- رائل اکیڈمی آف ڈرامیٹک آرٹ کے فضلا
- بیسویں صدی کے انگریز مصنفین
- برطانوی نوبل انعام یافتہ
- ادب میں نوبل انعام یافتگان
- فیلو رائل سوسائٹی ادب
- اموات بسبب سرطان جگر
- بافٹا اعزاز یافتگان (شخصیات)
- بیسویں صدی کے برطانوی ڈراما نگار اور ڈراما نویس
- بیسویں صدی کے منظر نویس