صفحۂ اول
منتخب مضمونسلیمان اول (المعروف سلیمان قانونی اور سلیمان اعظم) سلطنت عثمانیہ کے دسویں فرمانروا تھے جنہوں نے 1520ء سے 1566ء تک 46 سال تک حکمرانی کے فرائض انجام دیئے۔ وہ بلاشبہ سلطنت عثمانیہ کے سب سے عظیم حکمران تھے جنہوں نے اپنے بے مثل عدل و انصاف اور لاجواب انتظام کی بدولت پوری مملکت اسلامیہ کو خوشحالی اور ترقی کی شاہراہ پر گامزن کردیا۔ انہوں نے مملکت کے لئے قانون سازی کا جو خصوصی اہتمام کیا اس کی بنا پر ترک انہیں سلیمان قانونی کے لقب سے یاد کرتے ہیں جبکہ مغرب ان کی عظمت کا اس قدر معترف ہے کہ مغربی مصنفین انہیں سلیمان ذیشان یا سلیمان عالیشان اور سلیمان اعظم کہہ کر پکارتے ہیں۔ ان کی حکومت میں سرزمین حجاز، ترکی، مصر، الجزائر، عراق، کردستان، یمن، شام، بیت المقدس، خلیج فارس اور بحیرہ روم کے ساحلی علاقے، یونان اور مشرقی و مغربی ہنگری شامل تھے۔ |
خبروں میں
کیا آپ جانتے ہیں؟ • …کہ ہلاکو خان کی قیادت میں منگولوں کے ہاتھوں بغداد کی تباہی اور خلافت عباسیہ کے خاتمے کو سقوط بغداد کے نام سے یاد کیا جاتا ہے؟ اقتباس
آج کا لفظ
کیا آپ بھی لکھنا چاہتے ہیں؟اردو ویکیپیڈیا پر اس وقت 207,190 مضامین موجود ہیں، اگر آپ بھی کسی موضوع پر مضمون لکھنا چاہتے ہیں تو پہلے اس صفحۂ تلاش پر جا کر عنوان لکھیے اور تلاش کرنے کی کوشش کریں، ممکن ہے آپ کا مطلوبہ مضمون پہلے سے موجود ہو۔ اگر مضمون موجود نہ ہو تو ذیل کے خانہ میں وہ عنوان درج کریں اور نیا مضمون تحریر کریں۔ | ||
منتخب فہرستخواتین کا ٹیسٹ میچ ایک بین الاقوامی چار اننگز کا کرکٹ میچ ہوتا ہے جس میں دس سرکردہ ممالک میں سے دو کے مابین زیادہ سے زیادہ چار دن کا میچ ہوتا ہے۔ پہلا خواتین ٹیسٹ 1934ء میں انگلستان اور آسٹریلیا کے مابین کھیلا گیا تھا۔ 2014ء تک کے اعداد و شمار کے مطابق، پاکستان خواتین کرکٹ ٹیم 1998ء میں سری لنکا کے خلاف کولٹس کرکٹ کلب جس میں سے پاکستان خواتین کرکٹ ٹیم نے دو میچ ہارے جبکہ ایک میچ ڈرا ہوا۔ بیس خواتین پاکستان کے لیے ٹیسٹ میچ کھیل چکی ہیں۔ 2014ء تک کے اعداد و شمار کے مطابق، چار خواتین کھلاڑی ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ میچ کھیل چکی ہیں، وہ تینوں میچ کھیل چکی ہیں۔ پانچ کھلاڑی دو دو میچوں میں شریک ہوئی ہیں اور گیارہ کھلاڑی ایک ایک میچ کھیل چکی ہیں۔ شائزہ خان نے تینوں میچوں میں ٹیم کی کپتانی کی ہے۔ کرن بلوچ نے مجموعی طور پر سب سے زیادہ 6 اننگز سے 360 رنز بنائے ہیں۔ ان کا سب سے بڑا اسکور 242، جو ویسٹ انڈیز کے خلاف مارچ 2004ء میں کھیلا گیا تھا جو خواتین ٹیسٹ کرکٹ میں 2014ء سے اب تک کسی بھی بلے باز کا سب سے زیادہ سکور ہے۔ خان نے اس فارمیٹ میں کسی بھی دوسری پاکستانی بولر سے زیادہ وکٹیں حاصل کر رکھی ہیں، انہوں نے 3 میچوں میں 19 بلے بازوں کو آؤٹ کیا۔ وہ پاکستانی بالروں کے درمیان میں ایک اننگز میں باؤلنگ کے بہترین اعداد و شمار رکھتی ہیں جو 59 رن پر 7 وکٹیں ہیں۔ میچ میں 226 رنز دے کر 13 وکٹیں ٹیسٹ میں کسی بھی باؤلر کی بہترین کارکردگی ہے۔ خان، عروج ممتاز اور بتول فاطمہ نے تین تین کیچ لیے جو سب سے زیادہ ہیں۔ فاطمہ پاکستان کی طرف سب سے زیادہ 5 بار آؤٹ کرنے کا ریکارڈ رکھتی ہیں۔ مکمل فہرست دیکھیں | |||
تاریخآج: پير، 17 جون 2024 عیسوی بمطابق 9 ذوالحجہ 1445 ہجری (م ع و)
| |||
ویکیپیڈیا کا حصہ بنیں!ویکیپیڈیا ایک آزاد اور کثیر لسانی دائرۃ المعارف ہے جس میں ہم سب مل جل کر لکھتے ہیں اور مل جل کر اس کو سنوارتے ہیں۔ ویکیپیڈیا کا آغاز جنوری سنہ 2001ء میں ہوا، جبکہ اردو ویکیپیڈیا کا اجرا جنوری سنہ 2004ء میں عمل میں آیا۔ اس وقت اردو ویکیپیڈیا میں 207,190 مضامین موجود ہیں۔
|
|
مدد کی ضرورت ہے؟ ہم سے رابطہ کریں! |