عبیداللہ انور
عبیداللہ انور | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
تاریخ پیدائش | 2 اگست 1926ء |
تاریخ وفات | 27 اپریل 1985ء (59 سال) |
شہریت | پاکستان |
جماعت | رابطہ جمعیت علمائے اسلام |
والد | احمد علی لاہوری |
عملی زندگی | |
مادر علمی | مظاہر علوم سہارنپور دار العلوم دیوبند |
استاذ | مفتی جمیل احمد تھانوی ، حسین احمد مدنی ، محمد ابراہیم بلیاوی ، محمد رسول خان ہزاروی ، ادریس کاندھلوی ، محمد شفیع عثمانی |
پیشہ | عالم ، ماہر اسلامیات ، مصنف ، سیاست دان |
درستی - ترمیم |
مولانا عبیداللہ انور مشہور عالم دین مولانا احمد علی لاہوری کے صاحبزادے تھے۔[1]
ولادت
[ترمیم]آپ 2 اگست 1926ء میں پیدا ہوئے۔
تعلیم
[ترمیم]قرآن مجید لاہور میں حفظ کرنے کے بعد ابتدائی اور ثانوی تعلیم کے لیے مد رسہ مظاہر علوم سہارنپور میں داخلہ لیا۔ جہاں اسعداللہ رامپوری، عبد الرحمٰن کاملپوری اور مفتی جمیل احمد تھانوی سے استفادہ کیا۔ بعد ازاں دار العلوم دیوبند تشریف لے گئے اور 1947ء میں علمائے دین سید حسین احمد مدنی، علامہ محمد ابراہیم بلیاوی، مولانا رسول خان ہزاروی، مفتی شفیع عثمانی اور مولانا ادریس کاندھلوی سے تفسیر و حدیث اور فقہ و کلام کی تکمیل کرکے فراغت حاصل کی۔[2]
تدریس
[ترمیم]فراغت کے بعد مدرسہ مظہرالعلوم کراچی میں مدرس مقرر ہوئے۔ تقریباً 6 سال بعد لاہور تشریف لے گئے اور مصری شاہ کے ایک چبوترے پر درس دینا شروع کر دیا۔ تقریباً 10 سال تک درس قرآن دیا۔
بیعت و اجازت
[ترمیم]آپ اپنے والد اور مشہور عالم دین مولانا احمد علی لاہوری سے بیعت ہوئے اور انہی سے خلافت ملی۔
مناصب
[ترمیم]- والد کی رحلت کے بعد آپ انجمن خدام الدین لاہور کے صدر منتخب ہوئے۔
- 19 مارچ 1962ء کو علما کے فیصلہ کے مطابق آپ جانشین شیخ التفسیر قرار دیے گئے۔
- مدرسہ قاسم العلوم شیرانوالہ لاہور کے نگران اعلیٰ رہے اور ہفت روزہ خدام الدین کے سرپرست اعلٰ بھی تھے۔
- آخر وقت تک جمیعت علما اسلام کے نائب امیر بھی رہے۔
وفات
[ترمیم]7 شعبان 1405ھ بمطابق مئی 1975ء بروز ہفتہ کو رحلت فرما گئے۔[3][4]
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "امام الھدی مولانا عبید اللہ انورؒ"۔ جمعیت علماءاسلام پاکستان
- ↑ "حضرت مولانا عبید اللہ انورؒ | ابوعمار زاہد الراشدی"۔ zahidrashdi.org
- ↑ "حضرت مولانا مفتی عبیداللہ انور انتقال فرما گئے"۔ الغزالی
- ↑ "مولانا عبید اللہ انورؒکی وفات پر پیدا ہونے والا خلا صدیوں پر نہ ہو سکے گا:اجمل قادری"۔ Nawaiwaqt۔ 27 جنوری، 2020