"ابن بطلان" کے نسخوں کے درمیان فرق
درستی |
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی |
||
سطر 41: | سطر 41: | ||
|الموقع الرسمي = |
|الموقع الرسمي = |
||
}} |
}} |
||
'''انیس المختار بن الحسن بن |
'''انیس المختار بن الحسن بن عبد ون بن سعدون بن بطلان'''، اہلِ [[بغداد]] کے مشہور طبیب گزرے ہیں، ابی الفرج بن الطیب کے شاگرد تھے اور مشہور طبیب ابا الحسن ثابت بن ابراہیم بن زہرون الحرانی کے ساتھ رہے اور ان کے علم سے بھی استفادہ کیا، وہ [[مصر]] کے مشہور طبیب علی بن رضوان کے ہم عصر تھے، ایک دوسرے سے ملنے سے پہلے ان کے درمیان کافی بحث ومباحثے ہوئے . |
||
ابن بطلان نے بغداد سے رختِ سفر باندھا اور [[موصل(شہر)|موصل]] اور دیار بکر سے ہوتے ہوئے [[حلب]] میں کچھ عرصہ رہے جہاں کے والی معز الدولہ ثمال بن صالح نے ان کا خوب اکرام |
ابن بطلان نے بغداد سے رختِ سفر باندھا اور [[موصل(شہر)|موصل]] اور دیار بکر سے ہوتے ہوئے [[حلب]] میں کچھ عرصہ رہے جہاں کے والی معز الدولہ ثمال بن صالح نے ان کا خوب اکرام کیا اور پھر حلب چھوڑ کر اپنے حریف ابن رضوان سے ملنے کی غرض سے مصر کی طرف چل پڑے اور یکم جمادی الآخر 441 ہجری کو [[فسطاط]] میں داخل ہوئے جہاں وہ تین سال تک رہے، اس دوران اپنے حریف ابن رضوان سے ان کے خوب بحث ومباحثے ہوئے اور اختلافی مقالے لکھے گئے جن کے نتیجے میں ابن بطلان نے غصہ میں آکر مصر چھوڑ دیا اور ابن رضوان کی مخالفت پر ایک مشہور مقالہ لکھا، مصر چھوڑ کر وہ 446 ہجری کو [[قسطنطنیہ]] کی طرف نکل پڑے جہاں اس زمانے میں [[طاعون]] کی وبا پھیلی ہوئی تھی، قسطنطنیہ میں ایک سال گزارنے کے بعد وہ [[انطاکیہ]] چلے گئے اور وہیں کے ہوکر رہ گئے، اس دوران وہ کثرتِ سفر سے تنگ آچکے تھے چنانچہ دنیا چھوڑ کر عبادت میں مصروف ہو گئے اور اسی حال میں 455 ہجری کو انتقال کر گئے . |
||
== حوالہ جات == |
== حوالہ جات == |
نسخہ بمطابق 00:15، 7 فروری 2018ء
ابن بطلان | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1001ء بغداد |
وفات | سنہ 1066ء (64–65 سال) انطاکیہ |
عملی زندگی | |
پیشہ | طبیب |
پیشہ ورانہ زبان | عربی [1][2] |
درستی - ترمیم |
انیس المختار بن الحسن بن عبد ون بن سعدون بن بطلان، اہلِ بغداد کے مشہور طبیب گزرے ہیں، ابی الفرج بن الطیب کے شاگرد تھے اور مشہور طبیب ابا الحسن ثابت بن ابراہیم بن زہرون الحرانی کے ساتھ رہے اور ان کے علم سے بھی استفادہ کیا، وہ مصر کے مشہور طبیب علی بن رضوان کے ہم عصر تھے، ایک دوسرے سے ملنے سے پہلے ان کے درمیان کافی بحث ومباحثے ہوئے .
ابن بطلان نے بغداد سے رختِ سفر باندھا اور موصل اور دیار بکر سے ہوتے ہوئے حلب میں کچھ عرصہ رہے جہاں کے والی معز الدولہ ثمال بن صالح نے ان کا خوب اکرام کیا اور پھر حلب چھوڑ کر اپنے حریف ابن رضوان سے ملنے کی غرض سے مصر کی طرف چل پڑے اور یکم جمادی الآخر 441 ہجری کو فسطاط میں داخل ہوئے جہاں وہ تین سال تک رہے، اس دوران اپنے حریف ابن رضوان سے ان کے خوب بحث ومباحثے ہوئے اور اختلافی مقالے لکھے گئے جن کے نتیجے میں ابن بطلان نے غصہ میں آکر مصر چھوڑ دیا اور ابن رضوان کی مخالفت پر ایک مشہور مقالہ لکھا، مصر چھوڑ کر وہ 446 ہجری کو قسطنطنیہ کی طرف نکل پڑے جہاں اس زمانے میں طاعون کی وبا پھیلی ہوئی تھی، قسطنطنیہ میں ایک سال گزارنے کے بعد وہ انطاکیہ چلے گئے اور وہیں کے ہوکر رہ گئے، اس دوران وہ کثرتِ سفر سے تنگ آچکے تھے چنانچہ دنیا چھوڑ کر عبادت میں مصروف ہو گئے اور اسی حال میں 455 ہجری کو انتقال کر گئے .