حویلی نو نہال سنگھاندرون لاہور، پاکستان میں واقع ایک حویلی ہے۔ یہ وسط انیسویں صدی میں سکھ دور میں تعمیر ہوئی۔ حویلی کو لاہور میں سکھ فن تعمیر کی بہترین مثالوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔[1]
حویلی اندرون لاہور شہر میں واقع ہے اور فصیل دار کے جنوبی نصف حصے میں موری دروازہ کے قریب واقع ہے۔ جبکہ بھاٹی دروازہ اور لوہاری دروازہ بھی اس کے قریب ہیں۔
اس حویلی کی عمارت کافی کشادہ ہے بڑے بڑے دالان ، شہ نشینیں ، تہہ خانے اور بالا خانے اس میں بنے ہوئے ہیں۔ کمروں کی چھتوں پر بہت عمدہ شیشے اور پتھروں کا کام کیا گیا ہے۔ تہہ خانے کا راستہ بند کر دیا گیا ہے اورتہہ خانے کے علاوہ یہ چار منزلہ عمارت ہے ۔ جبکہ چوتھی منزل شیش محل کہلاتی ہے شیش محل ، مغل آرکیٹیکچر کے ہوا محل کی مانند ہے۔ جسے مغلیہ عمارات کی سب سے بلند منزل پر بنایا جاتا اور اس کا مقصود تازہ ہوا سے لطف اندوز ہونا اور بلندی سے ارد گرد شہر کا نظارہ کرنا ہوتا تھا۔ کنور نونہال سنگھ نے بھی اسی مقصد کے لئے شیش محل بنوایا اور اسے استعمال کیا جاتا رہا۔آج کل حویلی وکٹوریہ گرلز ہائی اسکول کے نام سے جانی جاتی ہے اور گورنمنٹ کی ملکیت میں ہے۔ اس عمارت کی پہلی تین منزلوں کو بطور اسکول استعمال کیا جاتا ہے
حویلیسکھ سلطنت کے بانی رنجیت سنگھ نے اپنے پوتے نو نہال سنگھ[2] کے لیے 1830ء یا 1840ء میں تعمیر کروائی۔[3]
حویلی نو نہال سنگھ کی ایک ذاتی رہائش گاہ کے لیے تھی۔[2]
برطانوی نوآبادیاتی دور کے بعد سے یہ عمارت وکٹوریہ گرلز ہائی اسکول کے طور پر استعمال ہو رہی ہے۔