قاضی محب الرحمن

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
قاضی محب الرحمن

اولمپک کھلاڑی۔ پاکستان ہاکی ٹیم کے سابق کپتان۔

1960ء کو گاؤں سوکڑی ضلع بنوں میں پیدا ہوئے۔ اپنے تیرہ سالہ کھیل کے کیرئیر میں انھوں نے کل 150 میچ کھیلے۔ ان کی خدمات کے عوض انھیں 1994ء میں صدارتی ایوارڈ برائے حسن کارکردگی سے نوازا گیا۔ وہ 1988ء میں ورلڈ کپ میں پاکستان کی طرف سے کھیلے۔ پانچ سال تک ہاکی ٹیم کے کپتان رہے۔ بنیادی طور پر وہ فل بیک تھے لیکن بعد میں رائٹ ہاف کی پوزیشن پر بھی بہتر کھیل پیش کیا۔ 1989ء کی چمپین ٹرافی میں انھیں بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ 1994ء میں نیشنل ہاکی چمپیئن شپ میں کھیل کے دوران انھیں گھٹنے میں تکلیف محسوس ہوئی۔ کراچی کے ایک ممتاز ڈاکٹر نے ان کے والدین نے اس کو سرطان قرار دیا۔ ڈاکٹر کے مطابق یہ سرطان خون میں شامل ہو کر پھپھڑوں میں پہنچ چکا ہے۔ اس لیے ڈاکٹر نے ان کی ایک دو سال تک زندہ رہنے کی پیشن گوئی کی۔ علاج کے لیے انھیں لندن لے جایا گیا لیکن وہاں کے ماہر ڈاکٹروں نے بھی اس بات کی تصدیق کی۔ چنانچہ وہ دس ماہ بھی زندہ نہ رہ سکے اور 37 سال کی عمر میں جواں مرگ ہو گئے۔ 28 دسمبر 1996ء میں وفات پائی اور آبائی گاؤں سوکڑی میں دفن ہوئے۔ ضلع بنوں میں ان کے نام سے ایک بین الاقوامی ہاکی اسٹیڈیم تیار کیا گیا۔

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]