"مصطفیٰ ثانی" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 23: سطر 23:
| suc-type = جانشین
| suc-type = جانشین
| succession1 = [[فہرست سلاطین عثمانی|سلطان سلطنت عثمانیہ]]
| succession1 = [[فہرست سلاطین عثمانی|سلطان سلطنت عثمانیہ]]
| spouse = [[صالحہ سلطان]]<br>[[Şehsuvar Sultan]]<br>Alicenab Kadınefendi<br>[[Hafise Kadınefendi]]<br>Ivaz Kadınefendi<br>Afife Kadınefendi<br>Bahtiyar Kadınefendi<br>Hanife Hanımefendi<br>Fatma Şahin Hanımefendi
| spouse = [[صالحہ سلطان]]<br>[[شہسوار سلطان]]<br>علی جناب کادین افندی<br>[[حافظہ کادین افندی]]<br>ایواز کادین افندی<br>عفیفہ کادین افندی<br>بختیار کادین افندی<br>حنیفہ خانم افندی<br>فاطمہ شاہین خانم افندی
| spouse-type = Consort
| spouse-type = ملکہ
| consort = yes
| consort = yes
| issue =
| issue =
| full name =
| full name =
| house = [[House of Osman]]
| house = [[عثمانیہ خاندان]]
| house-type = Royal house
| house-type = شاہی خاندان
| father = [[Mehmed IV]]
| father = [[محمد رابع]]
| mother = [[Emetullah Rabia Gülnûş Sultan]]
| mother = [[رابعہ گلنوش سلطان]]
| birth_date =
| birth_date =
| birth_place =
| birth_place =
سطر 38: سطر 38:
| burial_date =
| burial_date =
| burial_place =
| burial_place =
| religion= [[Sunni Islam]]
| religion= [[اہل سنت|اسلام]]
| signature_type = [[Tughra]]
| signature_type = [[طغرا]]
| signature = Tughra of Mustafa II.JPG
| signature = Tughra of Mustafa II.JPG
}}
}}

نسخہ بمطابق 05:43، 6 اپریل 2015ء

مصطفی ثانی
Mustafa II
خلیفہ
امیرالمومنین
سلطان سلطنت عثمانیہ
خادم الحرمین الشریفین
مصطفی ثانی
فروری 6, 1695 – دسمبر 8, 1703
پیشرواحمد ثانی
جانشیناحمد ثالث
سلطان سلطنت عثمانیہ
ملکہصالحہ سلطان
شہسوار سلطان
علی جناب کادین افندی
حافظہ کادین افندی
ایواز کادین افندی
عفیفہ کادین افندی
بختیار کادین افندی
حنیفہ خانم افندی
فاطمہ شاہین خانم افندی
خاندانعثمانیہ خاندان
والدمحمد رابع
والدہرابعہ گلنوش سلطان
مذہباسلام
طغرا

مصطفی ثانی 1695ء سے 1703ء میں اپنے انتقال تک سلطنت عثمانیہ کے تخت پر متمکن رہا۔ وہ 1664ء میں ادرنہ میں پیدا ہوا۔ وہ سلطان محمد رابع کا بیٹا تھا اور ملکہ مہ پارہ امت اللہ رابعہ گل نوش کے بطن سے پیدا ہوا تھا۔ اس کے دور اقتدار کا سب سے افسوسناک واقعہ معاہدہ کارلووٹز تھا جسے سلطنت عثمانیہ کے زوال کا نقطہ آغاز سمجھا جاتا ہے۔ اس معاہدے کے نتیجے میں ہنگری سلطنت کے دائرہ اختیار سے نکل گیا۔ اپنے دور اقتدار کے آخری ایام میں مصطفی نے سلطان کے اختیارات کو بحال کرنے کی کوشش کی جو 17 ویں صدی کے وسط میں اس وقت سے علامتی حیثیت اختیار کرتا جا رہا تھا جب محمد رابع نے اپنے انتظامی اختیارات صدر اعظم کو دے دیے تھے۔ اس کے لیے مصطفی نے وفادار عثمانی گھڑ سواروں "تیمار" کو استعمال کیا لیکن یہ منصوبہ ناکام ہو گیا اور اسے تخت سے ہٹا دیا گیا۔ اس واقعہ کو تاریخ میں واقعہ ادرنہ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اسی سال مصطفی ثانی توپ قاپی محل، استنبول میں انتقال کر گیا۔ مصطفی ثانی نے شادیاں کیں جن میں سے صالحہ سلطان کے بطن سے محمود اول اور شہ سوار سلطان کے بطن سے عثمان ثالث پیدا ہوئے۔