عبد العزیز اول

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
عبد العزیز اول
(عثمانی ترک میں: عبد العزيز ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش 8 فروری 1830ء [1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قسطنطنیہ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 4 جون 1876ء (46 سال)[2][3][4][5]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قسطنطنیہ   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفن استنبول   ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفات قتل   ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت سلطنت عثمانیہ   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
زوجہ حیران دل قادین افندی
نسرین قادین افندی
دورنوف قادین افندی
ادا دل قادین افندی
گوہری قادین افندی   ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد عبد المجید ثانی ،  اسما سلطان ،  صالحہ سلطان ،  ناظمہ سلطان ،  امینہ سلطان ،  یوسف عزالدین ،  محمد شوکت افندی ،  محمد سیف الدین افندی   ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد محمود ثانی   ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والدہ پرتیونیال سلطان   ویکی ڈیٹا پر (P25) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہن/بھائی
خاندان عثمانی خاندان   ویکی ڈیٹا پر (P53) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
سلطان سلطنت عثمانیہ [6]   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
25 جون 1861  – 30 مئی 1876 
عبد المجید اول  
مراد خامس  
عملی زندگی
پیشہ حاکم ،  نغمہ ساز   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان ترکی [7]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
 آرڈر آف گارٹر (1867)
 آرڈر آف سینٹ اینڈریو   ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دستخط
 

عبد العزیز اول (Abdülaziz I) یا عبد العزیز عثمانی (عثمانی ترکی زبان: عبد العزيز) (پیدائش: 9 فروری 1830ء – انتقال: 4 جون 1876ء) سلطنت عثمانیہ کے 32 ویں سلطان تھے جنھوں نے 25 جون 1861ء سے 30 مئی 1876ء تک عنان اقتدار سنبھالی۔ وہ سلطان محمود ثانی کے صاحبزادے تھے اور 1861ء میں اپنے بھائی عبد المجید اول کے بعد تخت سلطانی پر براجمان ہوئے۔

آپ نے بچپن میں روایتی تعلیم حاصل کی۔ جسمانی طور پر آپ بہت قوی تھے اور کشتی میں دیگر پہلوانوں کو پچھاڑنے کی صلاحیت بھی رکھتے تھے۔ موسیقی اور مصوری کے بھی شائق تھے۔ آپ کی تیار کردہ کچھ موسیقی عثمانی دربار کی موسیقی کی لندن اکادمی نے "عثمانی دربار میں یورپی موسیقی" نامی البم میں جمع کر رکھی ہے۔

دور اقتدار[ترمیم]

عبد المجید اول کے عہد میں شروع ہونے والی اصلاحات "تنظیمات"کا سلسلہ ان کے عہد میں بھی جاری رہا۔ 1864ء میں نئی ولایتوں (صوبوں) کا قیام عمل میں آیا اور 1868ء میں ایک ریاستی انجمن بھی قائم کی گئی۔ آپ کے دور ہی میں عوامی تعلیم کے نظام کو فرانسیسی طرز پر منظم کیا گیا اور جامعہ استنبول کو جدید خطوط پر استوار کیا گیا۔

سلطان عبد العزیز نے بلقان کے صوبوں میں بغاوتوں کے باعث روسی سلطنت سے دوستانہ تعلقات استوار کیے۔

عبد العزیز کے دور حکومت میں سلطنت عثمانیہ کے فرانس اور برطانیہ سے بھی دوستانہ تعلقات قائم ہوئے اور وہ پہلے یورپی سلطان تھے جنھوں نے، 1867ء میں، مغربی یورپ کا دورہ کیا جس میں انگلستان کا دورہ بھی شامل تھا۔ انھوں نے یہ سفر ایک نجی ریل کار کے ذریعے کیا جو آج بھی استنبول کے “آر ایم کے عجائب گھر” میں محفوظ ہے۔

1875ء میں سلطنت تقریباً دیوالیہ ہو گئی۔ اس کی وجہ جہاں ایک جانب افواج کی جدید خطوط پر تربیت و تنظیم نو تھی وہیں اس میں سلطان کے شاہانہ و پرتعیش طرز زندگی اور عظیم تعمیراتی منصوبہ جات کا بھی ہاتھ تھا۔ علاوہ ازیں 1875ء میں بوسنیا و ہرزیگووینا اور 1875ء میں بلغاریہ میں بغاوتیں ہوئیں۔ اور 11 مئی 1876ء کو دار الخلافہ میں بغاوت کے نتیجے میں 29 اور 30 مئی 1876ء کی درمیانی شب سلطان کو استعفٰی دینے پر مجبور کر دیا گیا۔ 4 جون کو ان کی لاش محل میں پائی گئی۔ ان کی موت کے حقیقی اسباب معلوم نہیں ہو سکے اور خود کشی یا قتل کو ان کے موت کا سبب سمجھا جاتا ہے۔

کارنامے[ترمیم]

عبد العزیز کا سب سے بڑا کارنامہ عثمانی بحریہ کو جدید خطوط پر استوار کرنا تھا۔ 1875ء میں عثمانی بحریہ میں 21 بحری جنگی جہاز اور 173 دیگر جہاز شامل تھے اس لحاظ سے وہ برطانیہ اور فرانس کی بحری افواج کے بعد دنیا کی تیسری سب سے بڑی بحری فوج تھی۔

ان کے دور میں ہی پہلی مرتبہ بذریعہ ریل سلطنت کے مختلف شہروں میں رابطہ قائم کیا گیا اور اس مقصد کے لیے استنبول میں سرکیجی ریلوے اسٹیشن کا قیام عمل میں لایا گیا جو آج بھی استنبول میں اسی آب و تاب کے ساتھ قائم ہے۔

ان کے دور میں استنبول میں آثار قدیمہ کا عجائب گھر قائم ہوا۔ ان کے عہد میں ہی 1863ء میں ترکی میں پہلی مرتبہ ڈاک ٹکٹیں شائع کی گئیں اور ترکی نے 1875ء میں یونیورسل پوسٹل یونین میں بانی رکن کی حیثیت سے شمولیت اختیار کی۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. https://www.britannica.com/biography/Abdulaziz-Ottoman-sultan
  2. عنوان : Абдул-Азис
  3. Brockhaus Enzyklopädie online ID: https://brockhaus.de/ecs/enzy/article/abd-ul-asis — بنام: Abd ül-Asis — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  4. گرین انسائکلوپیڈیا کیٹلینا آئی ڈی: https://www.enciclopedia.cat/ec-gec-0000164.xml — بنام: Abdülaziz — عنوان : Gran Enciclopèdia Catalana
  5. Proleksis enciklopedija ID: https://proleksis.lzmk.hr/47291 — بنام: Abdulaziz (‘Abd al-‘Aziz) — عنوان : Proleksis enciklopedija
  6. عنوان : Абдул-Азис
  7. Identifiants et Référentiels — اخذ شدہ بتاریخ: 22 مئی 2020
عبد العزیز اول
پیدائش: 9 فروری 1830 وفات: 4 جون 1876
شاہی القاب
ماقبل  سلطان سلطنت عثمانیہ
25 جون 1861 – 30 مئی 1876
مابعد 
مناصب سنت
ماقبل  خلیفہ
25 جون 1861 – 30 مئی 1876
مابعد 

سانچہ:عثمانی شجرہ نسب