حسن بن محمد بن حنفیہ
حسن بن محمد بن حنفیہ | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
تاریخ وفات | سنہ 718ء [1] |
والد | محمد بن حنفیہ |
بہن/بھائی | |
خاندان | بنو ہاشم [2] |
عملی زندگی | |
پیشہ | محدث ، الٰہیات دان [2]، مفسرِ قانون [2] |
درستی - ترمیم |
حسن بن محمد بن حنفیہ، حسن بن محمد بن علی بن ابی طالب بن عبد المطلب بن ہاشم بن عبد مناف، کی نسل سے فقیہ ، محدث اور حدیث نبوی کے راوی ہیں۔ انھوں نے اپنے والد ، جابر بن عبد اللہ اور انھوں نے عبید اللہ بن ابی رافع رضی اللہ عنہ سے روایت کی ہے۔ آپ کے پاس "کتابِ الارجاء" تھی، جو ایک کھلا خط تھا جسے آپ نے کوفہ میں عام طور پر پڑھنے کا حکم دیا تھا، جس میں آپ نے پیغمبر اسلام کی وفات کے بعد پیش آنے والے واقعات اور سیاسی کشمکش کے بارے میں اپنے موقف کا اعلان کیا تھا اور جس میں آپ نے ان لوگوں کو جواب دیتے ہیں جنہیں وہ "سبعین" کہتے ہیں (عبد اللہ بن سبا کا حوالہ دیتے ہوئے)۔ اس خط کو "کتاب التواء" کا نام دیا گیا کیونکہ اس میں آپ نے تیسرے خلیفہ عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ اپنے دادا علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ، چوتھے خلیفہ کے بارے میں حکم کو "ملتوی" کر دیا تھا، جب کہ آپ نے حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور ان کی "برتری" کا اعلان کیا تھا۔ یہ التوا اس التوا کے نظریے سے مختلف ہے جو بعد میں ایمان اور کام کے ارد گرد تشکیل دیا گیا تھا، حالانکہ کچھ اس موقف کو غلط طور پر حسن بن محمد سے منسوب کیا گیا ہے۔ حسن کی روایت سے یہ بھی مروی ہے کہ انھوں نے عارضی نکاح کو ممنوع قرار دیا تھا اور ان کا نام جنگ خیبر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے عارضی نکاح کی ممانعت والی حدیث کے سلسلہ میں بھی آتا ہے۔ [3]
وفات
[ترمیم]آپ نے 100ھ میں وفات پائی ۔
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ جی این ڈی آئی ڈی: https://d-nb.info/gnd/118546503 — اخذ شدہ بتاریخ: 2 اگست 2022 — اجازت نامہ: CC0
- ^ ا ب Encyclopaedia of Islam — اخذ شدہ بتاریخ: 19 مارچ 2021
- ↑ "ref"۔ 2012-03-12 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا
{{حوالہ ویب}}
: الوسيط غير المعروف|وصلة مكسورة=
تم تجاهله (معاونت)