"شالیمار باغ، سرینگر" کے نسخوں کے درمیان فرق

متناسقات: 34°8′32.48″N 74°51′46.48″E / 34.1423556°N 74.8629111°E / 34.1423556; 74.8629111
آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.7
سطر 32: سطر 32:
== بیرونی روابط ==
== بیرونی روابط ==
{{زمرہ کومنز|Shalimar Bagh (Srinagar)}}
{{زمرہ کومنز|Shalimar Bagh (Srinagar)}}
* [http://www.pem.org/library/collections/offen The Herbert Offen Research Collection of the Phillips Library at the Peabody Essex Museum]
* [http://www.pem.org/library/collections/offen The Herbert Offen Research Collection of the Phillips Library at the Peabody Essex Museum] {{wayback|url=http://www.pem.org/library/collections/offen |date=20100130185156 }}
{{سلطنت مغلیہ|state=collapsed}}
{{سلطنت مغلیہ|state=collapsed}}



نسخہ بمطابق 15:18، 2 جنوری 2021ء

शालीमार बाग़
Shalimar Bagh
شالیمار باغ، سرینگر
قسممغلیہ باغات
محل وقوعسری نگر، کشمیر
متناسقات34°8′32.48″N 74°51′46.48″E / 34.1423556°N 74.8629111°E / 34.1423556; 74.8629111
رقبہ12.4 ہیکٹر (31 acre)
بانینورالدین جہانگیر
مالکجموں و کشمیر محکمہ سیاحت
ویب سائٹwww.jktourism.org

شالیمار باغ (ہندی: शालीमार बाग़‎; انگریزی: Shalimar Bagh) بھارت میں واقع ایک مغلیہ باغ ہے جو ڈل جھیل کے شمال مشرق میں سے ایک رودبار کے ذریعے منسلک ہے، جبکہ اس کے دائیں کنارے کے قریب جموں و کشمیر کا سرینگر شہر واقع ہے۔ باغ کے دیگر نام شالیمار گارڈن، شالیمار باغ، فرح بخش اور فیض بخش ہیں۔ یہ باغ مغلیہ سلطنت کے شہنشاہ جہانگیر نے اپنی ملکہ نورجہاں کے لیے 1619ء مین تعمیر کروایا۔ =

Purge

جمعہ 3 مئی 2024ء

سلطنت مغلیہ کے پہلے شہنشاہ بابر نے اپنے پسندیدہ باغات کی قسم چہار باغ کو گردانا ہے۔ یہ اصطلاح برصغیر میں بالکل نئی تھی، بابر کے مطابق ہندوستان میں وسط ایشیاء کے خاص چہار باغات کی طرح یہاں باغات میں نہریں تعمیر کرنے کا رواج عام نہیں ہے۔ باغ آگرہ جو اب رام باغ کہلاتا ہے، مغلیہ طرز تعمیر میں پہلا چہار باغ تھا جو تعمیر کیا گیا۔ بھارت، بنگلہ دیش اور پاکستان میں کئی مغلیہ باغات ہیں جو وسط ایشیاء کے باغات سے ممتاز ہیں، یہ تمام باغات جیومیٹری کے قوانین کی رو سے انتہائی نفیس اور معیاری تسلیم کیے جاتے ہیں۔ مغلیہ باغات بارے قدیم ترین تحاریر کا حوالہ مغل شہنشاہوں کی آپ بیتیوں سے دیا جاتا ہے۔ ان کتب میں بابر، ہمایوں اور اکبر کی آپ بیتیاں نہایت مستند تصور کی جاتی ہیں۔ بعد میں یورپی سیاحوں کی تحاریر بھی تحقیق میں استعمال ہوتی رہی ہیں جن میں ایک مثال برنئیر کا سفرنامہ ہے۔ پہلی بار مغلیہ باغات کی تاریخ پر سنجیدہ تحریر کانسٹانس ولئیرز سٹورٹ نے قلمبند کی جو “عظیم مغلوں کے باغات“ کے نام سے جانی جاتی ہے۔ یہ کتاب 1913ء میں تحریر کی گئی۔

حوالہ جات

بیرونی روابط