کرن ریجیجو
کرن ریجیجو | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
وزیر کھیل و امور نوجواں | |||||||
آغاز منصب 30 مئی 2019 | |||||||
وزیر اعظم | نریندر مودی | ||||||
| |||||||
وزیر اقلیتی امور | |||||||
آغاز منصب 30 مئی 2019 | |||||||
وزیر اعظم | نریندر مودی | ||||||
| |||||||
وزیر مملکت برائے امور داخلہ (بھارت) | |||||||
مدت منصب 26 مئی 2014–30 مئی 2019 | |||||||
وزیر اعظم | نریندر مودی | ||||||
رکن پارلیمان برائے اروناچل غربی | |||||||
آغاز منصب 16 مئی 2014 | |||||||
مدت منصب 2004–2009 | |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 19 نومبر 1971ء (53 سال) اروناچل پردیش |
||||||
رہائش | 9, Krishna Menon Marg, New Delhi – 110011 | ||||||
شہریت | بھارت [1] | ||||||
جماعت | بھارتیہ جنتا پارٹی [1][2] | ||||||
عملی زندگی | |||||||
تعليم | B.A.، LL.B[3] | ||||||
مادر علمی | دہلی یونیورسٹی فیکلٹی آف لا ہنس راج کالج |
||||||
پیشہ | سیاست دان [1][2] | ||||||
ویب سائٹ | |||||||
ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ | ||||||
درستی - ترمیم |
کرن ریجیجو (انگریزی: Kiren Rijiju) (ولادت: 19 نومبر 1971ء) بھارت قانون دان اور سیاست دان ہیں جن کا تعلق بھارتیہ جنتا پارٹی سے ہے۔ وہ بھارت کی ریاست اروناچل پردیش سے سیاست میں ہیں۔
ابتدائی زندگی
[ترمیم]کرن ریجیجو کی ولادت 19 نوومبر 1971ء کو اروناچل پردیش کے مغربی کامینگ ضلع کے نفرہ کے نزدیکی گاؤں ناکھو میں ہوئی۔ ان کے والد سری ریچین کھارو اروناچل پردیش کی پہلی اسمبلی کے پہلے پروٹیم اسپیکر تھے جنھوں نے ارکان اسمبلی کو حلف دلوایا تھا۔[5]
اسکول کے زمانہ سے ہی وہ فعال سماجی کارکن رہے ہیں۔ 1987ء میں سوویت اتحاد میں انھوں نے بھارت کی طرف سے بھارت کے میلہ میں حصہ لیا تھا۔ بطور یوتھ لیڈر انھوں نے کئی ممالک کا سفر کیا اور کئی پارلیمانی وفد کے رکن بھی رہے۔ انھیں کھیلوں میں کافی دلچسپی رہی اور اسکول کے ایام میں انھیں بہترین اتھلیٹ کا خطاب ملا تھا۔ انھوں نے قومی کھیل میں بھی حصہ لیا تھا۔[5]
انھوں نے ہنس راج کالج، دہلی یونیورسٹی سے گریجویشن کیا اور لا سینٹر سے لا پاس کیا۔ [6]
سیاسی کیرئر
[ترمیم]شمال مشرقی بھارت میں انھیں بھارتیہ جنتا پارٹی کا چہرہ مانا جاتا ہے۔ 2000ء تا 2005ء وہ کھادی اور دیہی صنعت کے وزیر رہے۔ اس وقت محض 29 سال کے تھے۔ وہ شمال مشرق کی اواز مانے جاتے ہیں اور پارٹی میں اس حیثیت سے ان کا قد کافی اونچا ہے۔ وہ معاشی موضوعات پر مضامین بھی لکھتے ہیں اور بھارت کے پڑھے لکھے سیاست دانوں میں شمار ہوتے ہیں۔[7][8] بھارت کے عام انتخات، 2004ء میں وہ 14ویں لوک سبھا کے لیے منتخب ہوئے اور ایوان میں لوک سبھا کے چوتھے بڑے حلقہ مغربی اروناچل کی نمائندگی کی۔[9]
2004ء تا 2009ء وہ چوٹی کے 5 مخالف سیاست دانوں میں شمار ہوئے جنھوں نے بڑی فعالی سے مباحثوں میں حصہ لیا اور سوالات کیے۔ کئی قومی اخاروں اور مجلوں نے انھیں بہترین جوان سیاست دان کا خطاب دیا۔[5] بھارت کے عام انتخابات، 2014ء میں بھی منتخب ہوئے اور 16ویں لوک سبھا کا حصہ ہوئے۔ انھوں نے انڈین نیشنل کانگریس کے تکم سنجوئے کو 43,738 ووٹوں سے ہرایا۔[10] انھیں نریندر مودی کی وزرا کی کونسل میں بحیثیت وزیر دفاع شامل کیا گیا۔[11][12] مئی 2019ء میں انھیں وزارت کھیل و امور نوجواں، حکومت ہند اور وزارت اقلیتی امور، حکومت ہند کی ذمہ داری سونپی گئی۔[13]
2017ء میں وہ اس وقت تنقیدوں کا نشانہ بنے جب انھوں نے کہا کہ روہنگنیا کے پناہ گزین غیر قانونی ہیں اور انھیں بے دخل کیا جانا چاہیے۔[14][15][16][17]
ذاتی زندگی
[ترمیم]انھوں نے جورام ریجیجو سے 2004ء میں شادی کی۔ ان کی بیوی ایتا نگر میں اسسٹنٹ پروفیسر ہیں۔[6]
حوالہ جات
[ترمیم]- ^ ا ب پ https://eci.gov.in/files/category/97-general-election-2014/
- ^ ا ب https://www.workwithdata.com/person/rijiju-shri-kiren-1971 — اخذ شدہ بتاریخ: 21 اکتوبر 2024
- ↑ "KIREN RIJIJU BIOGRAPHY AND 2014 ELECTION RESULT"۔ Compare Infobase Limited۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 جون 2014
- ↑ "Kiren Rijiju, a youth leader from Arunachal Pradesh"۔ Ibn Live۔ Press Trust of India۔ 26 مئی 2014۔ 29 مئی 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 جون 2014
- ^ ا ب پ C. B. Namchoom۔ "The saffron man, now playing the Jai Ho tune"۔ eastern panorama۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جون 2014
- ^ ا ب "Fourteenth Lok Sabha: Members Bioprofile"۔ Lok Sabha۔ 29 مئی 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 مئی 2014
- ↑ "BJP's Rijiju defeats sitting MP Sanjoy in Arunachal West seat"۔ Business Standard۔ Press Trust of India۔ 17 May 2014۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 مئی 2014
- ↑ "Constituencywise-All Candidates"۔ ECI۔ 30 مئی 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 مئی 2014
- ↑ "Kiren Rijiju: MoS of Home Affairs"۔ New Delhi: IndiaToday.in۔ 26 May 2014۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جون 2014
- ↑ "GENERAL ELECTION TO LOK SABHA TRENDS & RESULT 2014"۔ ELECTION COMMISSION OF INDIA۔ 17 May 2014۔ 30 مئی 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جون 2014
- ↑ "Kiren Rijiju one of the 45 ministers in Modi's Team"۔ Arunachal Chakma News۔ 26 May 2014۔ 23 ستمبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جون 2014
- ↑ "Rijiju offered CM position"
- ↑ "PM Modi allocates portfolios. Full list of new ministers"، Live Mint، 31 May 2019
- ↑ "Rohingyas to be deported, don't preach India on refugees: Kiren Rijiju - The Economic Times"۔ 28 September 2017۔ مؤرشف من الأصل في 28 ستمبر 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 ستمبر 2017
- ↑ "'Rohingyas to be deported, don't preach India on refugees', says Kiren Rijiju | The Indian Express"۔ 29 September 2017۔ مؤرشف من الأصل في 29 ستمبر 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 ستمبر 2017
- ↑ "Tender public apology resign: APYB to Rijiju"۔ Arunachal Observer۔ 16 February 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 فروری 2018
- ↑ Kumar Uttam (13 February 2017)۔ "Kiren Rijiju does it again, says Hindu population reducing as they never convert"۔ ہندوستان ٹائمز۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 فروری 2018
- صيانة CS1: BOT: original-url status unknown
- 1971ء کی پیدائشیں
- 19 نومبر کی پیدائشیں
- اروناچل پردیش سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے سیاست دان
- اروناچل پردیش سے لوک سبھا کے ارکان
- بقید حیات شخصیات
- بھارت کے عام انتخابات2019ء میں جمہوری قومی اتحاد کے امیدوار
- بھارت کے وزرائے داخلہ
- بھارتی بدھ شخصیات
- چودہویں لوک سبھا کے ارکان
- سترہویں لوک سبھا کے ارکان
- سولہویں لوک سبھا کے اراکین
- شعبہ قانون، دہلی یونیورسٹی کے فارغین
- ضلع مغربی کامینگ کی شخصیات
- نریندر مودی کی وزارت