بوسنیا و ہرزیگووینا

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
نظرثانی بتاریخ 04:34، 18 جنوری 2019ء از Yethrosh (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (گروہ زمرہ بندی: حذف از زمرہ:خودکار ویکائی)
  
بوسنیا و ہرزیگووینا
بوسنیا و ہرزیگووینا
بوسنیا و ہرزیگووینا
پرچم
بوسنیا و ہرزیگووینا
بوسنیا و ہرزیگووینا
نشان

 

شعار
(انگریزی میں: The heart shaped land ویکی ڈیٹا پر (P1451) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ترانہ:
زمین و آبادی
متناسقات 44°N 18°E / 44°N 18°E / 44; 18   ویکی ڈیٹا پر (P625) کی خاصیت میں تبدیلی کریں[1]
بلند مقام
پست مقام
رقبہ
دارالحکومت سرائیوو   ویکی ڈیٹا پر (P36) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
سرکاری زبان بوسنیائی زبان ،  کروشیائی زبان ،  سربیائی   ویکی ڈیٹا پر (P37) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
آبادی
حکمران
طرز حکمرانی وفاقی جمہوریہ ،  جمہوریہ   ویکی ڈیٹا پر (P122) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعلی ترین منصب زیلکا تسیانووچ (2022–)  ویکی ڈیٹا پر (P35) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
سربراہ حکومت بوریانا کریشتو (2023–)  ویکی ڈیٹا پر (P6) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قیام اور اقتدار
تاریخ
یوم تاسیس 1 مارچ 1992  ویکی ڈیٹا پر (P571) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عمر کی حدبندیاں
شرح بے روزگاری
دیگر اعداد و شمار
منطقۂ وقت مرکزی یورپی وقت (معیاری وقت )
متناسق عالمی وقت+01:00 (معیاری وقت )
00 (روشنیروز بچتی وقت )  ویکی ڈیٹا پر (P421) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ٹریفک سمت دائیں [2]  ویکی ڈیٹا پر (P1622) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ڈومین نیم ba.   ویکی ڈیٹا پر (P78) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
سرکاری ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
آیزو 3166-1 الفا-2 BA  ویکی ڈیٹا پر (P297) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بین الاقوامی فون کوڈ +387  ویکی ڈیٹا پر (P474) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
Map

بوسنیا و ہرزیگووینا (bosnia-herzegovina) یورپ کا ایک نیا ملک ہے جو پہلے یوگوسلاویہ میں شامل تھا۔ اس کے دو حصے ہیں ایک کو وفاق بوسنیا و ہرزیگووینا کہتے ہیں اور دوسرے کا نام سرپسکا ہے۔ وفاق بوسنیا و ہرزیگووینا اکثریت مسلمان ہے اور سرپسکا میں مسلمانوں کے علاوہ سرب، کروٹ اور دیگر اقوام بھی آباد ہیں۔ یہ علاقہ یورپ کے جنوب میں واقع ہے۔ اس کا رقبہ 51،129 مربع کلومیٹر ( 19،741 مربع میل) ہے۔ تین اطراف سے کرویئشا کے ساتھ سرحد ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ مغربی یورپی اقوام نے اس علاقے کی آزادی کے وقت اس بات کو یقینی بنایا کہ اسے ساحلِ سمندر نہ مل سکے چنانچہ اس کے پاس صرف 26 کلومیٹر کی سمندری پٹی ہے اور کسی بھی جنگ کی صورت میں بوسنیا و ہرزیگووینا کو محصور کیا جا سکتا ہے۔ مشرق میں سربیا اور جنوب میں مونٹینیگرو کے ساتھ سرحد ملتی ہے۔ سب سے بڑا شہر اور دار الحکومت سرائیوو ہے جہاں 1984 کی سرمائی اولمپک کھیلوں کا انعقاد ہوا تھا جب وہ یوگوسلاویہ میں شامل تھا۔ تاحال آخری بار ہونے والی 1991ء کی مردم شماری کے مطابق آبادی 44 لاکھ تھی جو ایک اندازہ کے مطابق اب کم ہو کر 39 لاکھ ہو چکی ہے۔ کیونکہ 1990 کی دہائی کی جنگ میں لاکھوں لوگ قتل ہوئے جن کی اکثریت مسلمان بوسنیائی افراد کی تھی اور بے شمار لوگ دوسرے ممالک کو ہجرت کر گئے۔

تاریخ

زمانہ قبل از تاریخ

جنوب مشرقی یورپ کے قدیم ترین آثار اسی ملک سے ملے ہیں مثلاً پتھر کے زمانے کے 12000 سال قبل مسیح سے تعلق رکھنے والا ایک مجسمہ جس میں ایک گھوڑے کو تیر کھاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ یہ آثار ہرزیگووینا میں ستولاک (Stolac) نامی قصبہ سے ملے ہیں۔ اس زمانے میں لوگ غاروں میں رہتے تھے یا پہاڑیوں کی چوٹیوں پر گھر بناتے تھے۔ 1893ء میں سرائیوو کے قریب بھی قدیم بتمیر ثقافت کے آثار ملے ہیں۔ جن کا تعلق کانسی کے زمانے سے ہے۔ یہ ثقافت آج سے پانچ ہزار سال پہلے معدوم ہو گئی تھی۔ چار سو سال قبل مسیح میں کلتی لوگوں نے اس علاقہ پر قبضہ کیا تھا جس کے بعد وہ مغربی یورپ میں بھی پھیل گئے۔ یہ اپنے ساتھ لوہے کو اوزار اور پہیے لے کر آئے جس نے علاقے کی زراعت میں نمایاں تبدیلی پیدا کی۔

رومی دور

سلاوی ہجرت

=== عثمانی

آسٹرو ہنگیرین حکمرانی (1878–1918)

مملکت یوگوسلاویہ (1918–1941)

مملکت یوگوسلاویہ (Kingdom of Yugoslavia) (سربی کروشیائی: Краљевина Југославија، Kraljevina Jugoslavija) مغربی بلقان اور وسطی یورپ میں ایک مملکت تھی جو بین جنگ کی مدت (1918-1939) اور دوسری جنگ عظیم کی پہلی ششماہی (1939-1943) میں پھلنا شروع ہوئی۔

دوسری جنگ عظیم (1941–45)

اشتراکی جمہوریہ بوسنیا و ہرزیگوینا (1945–1992)

اشتراکی جمہوریہ بوسنیا و ہرزیگوینا (Socialist Republic of Bosnia and Herzegovina) (سربو کروشین: Socijalistička Republika Bosna i Hercegovina) جسے 1963 تک عوامی جمہوریہ بوسنیا و ہرزیگوینا (People's Republic of Bosnia and Herzegovina) کہا جاتا تھا ایک اشتراکی ریاست تھی جو اشتراکی وفاقی جمہوریہ یوگوسلاویہ کی چھ ریاستوں میں سے ایک تھی۔

بوسنیائی جنگ (1992–1995)

بوسنیائی جنگ (Bosnian War) بوسنیا و ہرزیگووینا میں ہونے والا ایک بین الاقوامی مسلح تصادم جو 6 اپریل 1992ء اور 14 دسمبر 1995ء کے درمیان ہوا۔[3][4][5] اہم متحارب افواج جمہوریہ بوسنیا و ہرزیگووینا اور بوسنیا و ہرزیگووینا میں موجود بوسنیائی سرب اور بوسنیائی کروشیائی، جمہوریہ سرپسکا اور کروشیائی جمہوریہ ہرزیگ-بوسنیا تھے جنہیں جمہوریہ سربیا (سربیا و مونٹینیگرو کا آئینی ملک) اور جمہوریہ کروشیا کی امداد حاصل تھی۔[6][7][8]

آبادیات

بوسنیا و ہرزیگووینا میں مذہب
مذہب فیصد
اسلام
  
45%
سیربیائی آرتھوڈوکس
  
36%
کیتھولک مسیحیت
  
15%
دیگر
  
4%


فہرست متعلقہ مضامین بوسنیا و ہرزیگووینا

مزید دیکھیے

بیرونی روابط

حوالہ جات

  1.   ویکی ڈیٹا پر (P402) کی خاصیت میں تبدیلی کریں "صفحہ بوسنیا و ہرزیگووینا في خريطة الشارع المفتوحة"۔ OpenStreetMap۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اپریل 2024ء 
  2. http://chartsbin.com/view/edr
  3. Sumantra Bose (2009)۔ Contested lands: Israel-Palestine, Kashmir, Bosnia, Cyprus, and Sri Lanka۔ Harvard University Press۔ صفحہ: 124۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ After the official referendum the United States took the lead in sponsoring international recognition for Bosnia as a sovereign state, which was formalized in 6 April 1992. The Bosnian War began the same day. 
  4. Carole Rogel (2004)۔ The Breakup of Yugoslavia and Its Aftermath۔ Greenwood Publishing Group۔ صفحہ: 59; Neither recognition nor UN membership, however, saved Bosnia from the JNA; the war there began on April 6.۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  5. Martha Walsh (2001)۔ Women and Civil War: Impact, Organizations, and Action۔ Lynne Rienner Publishers۔ صفحہ: 57; The Republic of Bosnia and Herzegovina was recognized by the European Union on 6 April. On the same date, Bosnian Serb nationalists began the siege of Sarajevo, and the Bosnian war began.۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  6. "ICTY: Conflict between Bosnia and Herzegovina and the Federal Republic of Yugoslavia"۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اپریل 2015 
  7. "ICTY: Conflict between Bosnia and Croatia"۔ 6 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  8. "ICJ: The genocide case: Bosnia v. Serbia – See Part VI – Entities involved in the events 235–241"۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اپریل 2015 
  9. "Preliminary Results of the 2013 Census of Population, Households and Dwellings in Bosnia and Herzegovina" (PDF)۔ Agency for Statistics of Bosnia and Herzegovina۔ 5 November 2013 
  10. http://www2.rzs.rs.ba/static/uploads/bilteni/popis/PreliminarniRezultati_Popis2013.pdf