"اسلامی تقویم" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م r2.7.1) (روبالہ ترمیم: az:Hicri təqvimi
م r2.7.2) (روبالہ محو: el:Έτος Εγίρας
سطر 96: سطر 96:
[[de:Islamische Zeitrechnung]]
[[de:Islamische Zeitrechnung]]
[[et:Islami kalender]]
[[et:Islami kalender]]
[[el:Έτος Εγίρας]]
[[es:Calendario musulmán]]
[[es:Calendario musulmán]]
[[eo:Islama kalendaro]]
[[eo:Islama kalendaro]]

نسخہ بمطابق 22:26، 6 مئی 2012ء


170PX

بسلسلہ مضامین:
اسلام

ھجری تقویم کو اسلامی تقویم بھی کہا جاتا ہے۔ ھجری تقویم سے مراد تواریخ کا حساب حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی مدینہ کی طرف ھجرت سے لگانا ہے۔ اس میں جو مہینے استعمال ھوتے ھیں ان کا استعمال اسلام سے پہلے بھی تھا۔ جس میں سے محرم پہلا مہینہ ہے۔ یہ ایک قمری تقویم ہے یعنی مہینہ چاند کو دیکھ کر شروع کیا جاتا ھے۔سال کا کل دورانیہ 354.367056 دن اور ایک ماہ کا کل دورانیہ 29.530588 دن ہے۔

تکنیکی معلومات

حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی مدینہ کو ھجرت 26 صفر کو ہوئی۔ مگر چونکہ عرب لوگ سال کا آغاز محرم سے کیا کرتے تھے اس لئے اسلامی سال کو ایک ماہ 25 دن پیچھے سے کیا گیا۔ اس طریقہ سے یکم محرم ایک ھجری 16 جولائی 622 کو ہوئی۔ حسب سابق اس میں بارہ ماہ رکھے گئے۔ ہر مہینہ انتیس یا تیس دن کا ہوتا ہے۔ جس کے شروع ہونے کا فیصلہ چاند کو دیکھ کر کیا جاتا ہے۔ ھجری سال ہر عیسوی سال کی نسبت دس یا گیارہ دن پہلے شروع ہوتا ہے یعنی ہر سال ھجری اور عیسوی سال کا وقفہ کم ہو جاتا ہے۔ اندازہ ہے کہ سن 20842 میں ایک ہی ھجری اور عیسوی سال ہوگا۔ ہر 33 یا 34 سال بعد ایسا موقع آتا ہے جب ایک ھجری سال مکمل طور پر ایک عیسوی سال کا اندر ہی رہتا ہے جیسا سن 2008 عیسوی میں۔

ھجری یا اسلامی تقویم کے مہینے

ھجری مہینے
نمبر شمار مہینہ
1 محرّم یا محرم الحرام
2 صفر یا صفر المظفر
3 ربیع الاول
4 ربیع الثانی
5 جمادی الاول
6 جمادی الثانی
7 رجب یا رجب المرجب
8 شعبان یا شعبان المعظم
9 رمضان یا رمضان المبارک
10 شوال یا شوال المکرم
11 ذوالقعدۃ
12 ذوالحجۃ

اہم تواریخ

اہم تواریخ
تاریخ واقعہ
1 محرّم اسلامی سال کا پہلا دن
10 محرّم شہادت حضرت امام حسین علیہ سلام يوم عاشوراء
28 صفر رحلت حضور سرورکائنات حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اورشہادت حضرت امام حسن علیہ سلام
12 ربیع الاول ولادت رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ۔ بعض روایات کے مطابق 9 ربیع الاول اور بعض کے مطابق 17 ربیع الاول
13رجب ولادت حضرت علی کرم اللہ وجہہ
27 رجب واقعہ معراج
15 شعبان شب برات
21 رمضان شہادت حضرت علی کرم اللہ وجہہ
27 رمضان شب قدر۔ ویسے یہ رمضان کی آخری راتوں میں کسی بھی طاق رات میں ہو سکتی ہے
یکم شوال عید الفطر
10 ذوالحجۃ عید الاضحیٰ

ھجری سے عیسوی تاریخ میں منتقلی

ھجری سے عیسوی تاریخ میں منتقلی کا ایک آسان طریقہ یہ ہے کہ ھجری سال کو 0.970224 سے ضرب دیں اور اس میں 621.5774 جمع کر دیں۔ جواب میں اعشاریہ سے پہلے جو حصہ ہے وہ سال کو ظاہر کرے گا۔ اگر اعشاریہ کے بعد والے حصے کو 365 سے ضرب دے دی جائے تو جواب میں ان دنوں کی تعداد آ جائے گی جتنے دنوں کے بعد اس عیسوی سال میں یکم محرم ہوگی۔ یہ اعداد و شمار ایک یا دو دن کے فرق سے معلوم ہوں گے کیونکہ ایک ہی وقت میں دنیا کےمختلف حصوں میں دو مختلف اسلامی تاریخیں ممکن ھیں۔ 0.970224 اصل میں عیسوی سال کے حقیقی دورانیہ کو ھجری سال کے حقیقی دورانیہ پرتقسیم کرنے سے حاصل ہوتا ہے۔
مثال کے طور پر اگر 1428 کو 0.970224 سے ضرب دیں اور اس میں 621.5774 جمع کر دیں تو جواب میں 2007.057272 حاصل ہوگا جس کا مطلب یہ ہے کہ 1428 ھجری سن 2007 عیسوی میں شروع ہوگا۔ اگر 2007.057272 کے اعشاریہ کے بعد والے حصے کو 365 سے ضرب دی جائے تو 20.9 حاصل ہوگا جس کا مطلب یہ ہے کہ یکم محرم 1428 ھجری دنیا کے کچھ حصوں میں 20 جنوری 2007 عیسوی اور کچھ حصوں میں 21 جنوری 2007 عیسوی کو شروع ہوگا۔ یاد رہے کہ چونکہ عیسوی تقویم میں تبدیلیاں آتی رہی ھیں اس لئے 1500 عیسوی سے پہلے کی تاریخوں سے یکم محرم کا حساب لگانے کے لئے 365 سے ضرب دینے کے بعد تین تفریق کرنا ضروری ہے۔

بیرونی روابط