"کلرکہار" کے نسخوں کے درمیان فرق

متناسقات: 32°47′N 72°42′E / 32.783°N 72.700°E / 32.783; 72.700
آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
2 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8.6
2 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8.6
سطر 66: سطر 66:
{{چکوال کی یونین کونسلیں|state=}}
{{چکوال کی یونین کونسلیں|state=}}
== بیرونی روابط ==
== بیرونی روابط ==
* [http://tdcp.punjab.gov.pk/TDCP/placesvisitrwpisd1.htm ٹورزم ڈویلوپمنٹ کارپوریشن پاکستان]
* [http://tdcp.punjab.gov.pk/TDCP/placesvisitrwpisd1.htm ٹورزم ڈویلوپمنٹ کارپوریشن پاکستان] {{wayback|url=http://tdcp.punjab.gov.pk/TDCP/placesvisitrwpisd1.htm |date=20070314114329 }}
* [http://www.the-soccer.com/kallar-kahar.html کلر کہار کی تازہ تصاویر]
* [http://www.the-soccer.com/kallar-kahar.html کلر کہار کی تازہ تصاویر]
=== مزید دیکھیے ===
=== مزید دیکھیے ===

نسخہ بمطابق 05:45، 25 فروری 2022ء

تحصیل
ملکپاکستان
صوبہپنجاب
ضلعضلع چکوال
منطقۂ وقتپاکستان کا معیاری وقت (UTC+5)
 • گرما (گرمائی وقت)PST (UTC)
ٹیلی فون کوڈ0543

کلر کہار ضلع چکوال، پنجاب کی ایک تحصیل، سیاحتی اور تفریحی مقام ہے۔[1] یہ تفریحی مقام چکوال کے جنوب مغرب میں 26 کلومیٹر کے فاصلے پر موٹروے ایم-ٹو اسلام لاہورکے ساتھ واقع ہے۔ یہاں لوکاٹ، ناشپاتی، انار اور دیگر مختلف باغات ہیں۔ ان باغات میں مور اکثر گھومتے دکھائی دیتے ہیں۔ یہاں پر تخت بابری ہے جس کے بارے میں مشہور ہے کہ شہنشاہ ظہیر الدین بابر کشمیر جاتے ہوئے اکثر یہاں ٹھہرا کرتا تھا۔ یہاں پر ایک نمکین پانی کی جھیل بھی ہے۔[2] کلر کہار جھیل کی وجہ سے بہت شہرت رکھتا ہے جو سطح سمندر سے 1500 سو فٹ کی بلندی پر واقع ہے جو 8 کلومیٹر پر پھیلی ہوئی ہے یہ جھیل 4٫5 فٹ تک گہری ہے۔ مختلف موروں، خوبصورت پھلوں ،اور رنگ برنگے پھولوں کی وجہ سے بہت خوبصورت مقام ہے،[3] کلر کہار چکوال کا سب سے بڑا ڈویژن اور یونین کونسل ہے۔ یہ چکوال سے جنوب کی جانب تقریباً پچیس کلو میٹر موٹر وے کے ساتھ واقع ہے۔ یہ قدرتی باغات موروں سالٹ واٹر جھیل ( salt water lake) اور تخت بابری کی وجہ سے شہرت رکھتا ہے۔ کلر کہار کو موروں کی وادی بھی کہا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ وہاں پر دربار سخی آہو باہو موجود ہے جہاں پر زائرین اور عقیدتمندوں کی بڑی تعدادحاضری دے کر اپنی نیاز مندی اور عقیدت کا اظہار کرتی ہے۔ یہاں پر مور کھلے عام پھرتے ہیں اور کہا جاتا ہے کہ اگر انہیں کسی اور مقام پر لے جایا جائے تو وہ اندھے ہو جاتے ہیں۔[4] کلر کہار کے پہاڑوں میں بابا فرید گنج شکر اور سلطان باہو کہ چلہ گاہیں موجود ہیں [5] کلر کہار میں باغ صفا کی بنیاد 1519ء میں رکھی گئی۔ جس کی 500 سالہ تقریبات کا انعقاد کیا گیا.

حوالہ جات

  1. "Tehsils & Unions in the District of Chakwal"۔ 24 جنوری 2008 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 دسمبر 2012 
  2. Kallar Kahar - Beautiful Tourist Destination of Pakistan - کَلر کہار٬ پاکستان کا خوبصورت سیاحتی مقام
  3. Kallar Kahar
  4. "پاکستان کاحسن کلر کہار – Urdu Falak"۔ 01 جون 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 ستمبر 2015 
  5. Shrines | Chakwal Online

بیرونی روابط

مزید دیکھیے

کلر کہار جھیل
http://www.tdcp.gop.pk/tdcp/Destinations/Lakes/KalarKaharLake/tabid/356/Default.aspxآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ tdcp.gop.pk (Error: unknown archive URL)

32°47′N 72°42′E / 32.783°N 72.700°E / 32.783; 72.700