عمران خان کی گرفتاری پر پاکستان میں احتجاج 2023ء

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
2023 Pakistani protests
تاریخAttempted Arrest of Imran Khan:
14 مارچ 2023ء (2023ء-03-14)  – 16 مارچ 2023 (2023-03-16)
Arrest of Imran Khan:
9 مئی 2023ء (2023ء-05-09)  – ongoing

2023ء پاکستانی احتجاج مظاہروں کا ایک جاری سلسلہ ہے، پاکستان بھر میں فسادات جو مارچ 2023ء کے دوران سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کے خلاف شروع ہوئے تھے۔ زمان پارک میں آنسو گیس کی شدید شیلنگ کی گئی۔ احتجاج کے باعث پارک کی طرف جانے والے تمام راستے بند کر دیے گئے۔ [1] [2]

پس منظر[ترمیم]

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس کا مقدمہ درج کیا تھا اور وہ مسلسل سماعت سے دور رہے جس کے نتیجے میں اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے دوبارہ وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے پولیس کو انھیں عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔ اگلی سماعت [3] [4] دوسری جانب خان کا کہنا ہے کہ گرفتاری کا مقصد انھیں آئندہ الیکشن سے ہٹانا ہے۔ [5]

واقعات کا سلسلہ[ترمیم]

14 مارچ[ترمیم]

پاکستان کے دار الحکومت اسلام آباد میں منگل کو سابق وزیر اعظم اور پی ٹی آئی چیئرمین کی کال پر احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے۔ لاہور میں ان کی زمان پارک رہائش گاہ کے باہر پولیس اور پارٹی کارکنوں میں جھڑپیں ہوئیں اور آس پاس کے حامیوں پر گیس اور واٹر کینن کا استعمال کیا۔ پولیس نے پارٹی کارکنوں کو بھی گرفتار کر لیا۔ [6]

15 مارچ[ترمیم]

عمران کی قانونی ٹیم نے 15 مارچ 2023ء کو اسلام آباد ہائی کورٹ (IHC) سے رجوع کیا اور توشہ خانہ کیس میں خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کو معطل کرنے کی درخواست کی، لیکن ہائی کورٹ نے معزول وزیر اعظم کے وکیل کو ٹرائل کورٹ میں جانے کی ہدایت کی۔ اس کی گرفتاری کا حکم "قانون کے مطابق" تھا۔ [7] دوسری جانب پی ٹی آئی نے بھی وارنٹ گرفتاری کے احکامات معطل کرنے کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔ تاہم، 15 مارچ 2023ء کو، LHC نے پولیس کو حکم دیا کہ وہ خان کو گرفتار کرنے میں ناکامی کے باوجود لاہور کے زمان پارک میں اپنی کارروائیاں 16 مارچ تک روک دیں۔ انھوں نے استدلال کیا کہ گرفتاری پاکستان سپر لیگ کے قریبی پلے آف میچ میں مداخلت کرے گی۔ [8] [9]

16 مارچ[ترمیم]

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران نے توشہ خانہ کیس میں جاری کیے گئے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کو معطل کرنے کی درخواست کی تھی، تاہم اسلام آباد کی ضلعی عدالت نے 16 مارچ 2023ء کو ان کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ظفر اقبال نے فیصلہ سناتے ہوئے متعلقہ حکام کو حکم دیا کہ سابق وزیر اعظم کو گرفتار کرکے 18 مارچ کو عدالت میں پیش کیا جائے۔ [10] [11] مزید برآں، لاہور ہائی کورٹ نے ایک بار پھر پولیس کو حکم دیا کہ وہ خان کو حراست میں لینے کی کوشش 17 مارچ تک ملتوی کرے۔

9 مئی[ترمیم]

پاکستان میں اس وقت ملک بھر میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کیے گئے جب سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما کو مبینہ بدعنوانی کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ اسلام آباد میں مظاہرین نے دار الحکومت کے اندر اور باہر ایک اہم شاہراہ کو بلاک کر دیا۔ لوگوں نے آگ بھی جلائی اور پتھراؤ بھی کیا۔ حالانکہ جب ایسا ہوا تو کوئی پولیس نظر نہیں آئی۔ کوئٹہ میں بھی ایک شخص جاں بحق ہو گیا۔ پشاور میں بھی مظاہرین نے سابق وزیر اعظم عمران خان اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ریڈیو پاکستان کے احاطے کو آگ لگا دی۔

نقصانات[ترمیم]

1ای سی پی آفس پشاور 2.ای سی پی آفس لاہور 3. ریڈیو پاکستان پشاور 4. کور کمانڈر ہاؤس لاہور 5. عسکری ٹاورز لاہور 6 جی ایچ کیو راولپنڈی 7. ایف سی بیرک مردان 8 چکدرہ ایف سی قلعہ 9 چکدرہ ایف سی اسکول دیر 10. ملٹری بیرک مردان 11. پی اے ایف کی یادگار شہداء سرگودھا 12. پی اے ایف بیس میانوالی 13. پی ایم ایل این آفس لاہور 14. وزیر اعظم کی نجی رہائش گاہ لاہور 15۔کلمہ چوک لاہور 16. آڈی شو روم لاہور۔ 17 میٹرو اسٹیشن راولپنڈی 18. موٹروے انٹر چینج سوات 19. سروسز ہسپتال لاہور 20.ایس پی آفس انڈسٹریل ایریا اسلام آباد 21. مویشی منڈی چارگانو چوک پشاور 22. سینکڑوں …. پولیس وین، ایدھی ایمبولینس، کے ایم سی کے ٹینکر، سویلین اور ملٹری گاڑیاں کراچی، نسٹ میں پرائیویٹ کاریں، کنٹینرز

یوم تکریم شہدا[ترمیم]

اس واقعے کے بعد پاکستان کی افواج نے 25 مئی کو عسکری تنصیاب اور علامات کو احتجاج میں نشانہ بنانے کے خلاف یوم تکریم شہدا منانے کا اعلان کیا ۔

پاکستان تحریک انصاف کا زوال[ترمیم]

اس واقعے کی ذمہ داری پاکستان تحریک انصاف کی قیادت کی طرف سے نا معلوم طاقتوں پر ڈالی گئی اور مذمت کی گئی ۔ مگر پی ڈی ایم حکومت اور فوج کی طرف سے بھرپور پروپیگنڈا کیا گیا پاکستان تحریک انصاف کے خلاف ۔ جس کے نتیجے میں رائے عامہ عمران خان کے خلاف ہو گئی ۔

جس کے بعد ہر گزرتے دن کے بعد پی ٹی آئی کے رہنماؤں کی طرف سے عمران خان کا ساتھ چھوڑنے کے اعلانات آتے رہے ۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "Business News Today: Read Latest Business News, Live India Share Market News, Finance & Economy News"۔ mint (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 مارچ 2023 
  2. Umar Farooq | Dawn.com (2023-03-14)۔ "Zaman Park stand-off for Imran's arrest continues for more than 12 hours as more reinforcements arrive"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مارچ 2023 
  3. "Imran Khan Arrest Live Updates: Police attempt to storm Khan's residence again, clashes with supporters in Lahore"۔ The Indian Express (بزبان انگریزی)۔ 2023-03-14۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مارچ 2023 
  4. "Imran Khan arrest: Zaman Park turns into battleground as PTI workers, police clash"۔ The Nation (بزبان انگریزی)۔ 2023-03-14۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مارچ 2023 
  5. Virginia Pietromarchi,Hafsa Adil۔ "Pakistan updates: Imran Khan says arrest aims at election removal"۔ www.aljazeera.com (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 مارچ 2023 
  6. "Business News Today: Read Latest Business News, Live India Share Market News, Finance & Economy News"۔ mint (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 مارچ 2023 
  7. "Toshakhana case: Islamabad court rejects Imran Khan's plea seeking suspension of arrest warrant"۔ www.geo.tv (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 مارچ 2023 
  8. "Zaman Park clashes: LHC directs police to stop operation till today"۔ www.geo.tv (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 مارچ 2023 
  9. "Imran Khan news live: As stand-off continues, Imran Khan says plot to arrest him was hatched in London"۔ The Times of India (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 مارچ 2023 
  10. "Toshakhana case: Islamabad court rejects Imran Khan's plea seeking suspension of arrest warrant"۔ www.geo.tv (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 مارچ 2023 
  11. "Toshakhana case: Imran Khan's plea seeking cancellation of arrest warrant dismissed"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 مارچ 2023