ہناد بن سری
محدث | |
---|---|
ہناد بن سری | |
معلومات شخصیت | |
وجہ وفات | طبعی موت |
رہائش | کوفہ |
شہریت | خلافت عباسیہ |
کنیت | ابو سری |
مذہب | اسلام |
فرقہ | اہل سنت |
عملی زندگی | |
طبقہ | 13 |
نسب | ہناد بن سری بن مصعب بن ابی بکر شبر بن صفوق تمیمی دارمی الکوفی |
ابن حجر کی رائے | ثقہ |
ذہبی کی رائے | ثقہ |
استاد | سفیان بن عیینہ ، عبد اللہ بن مبارک ، یحییٰ بن معین ، وکیع بن جراح |
نمایاں شاگرد | محمد بن اسماعیل بخاری ، مسلم بن حجاج ، ابو داؤد ، ابو عیسیٰ محمد ترمذی ، احمد بن شعیب نسائی ، محمد بن ماجہ |
پیشہ | محدث |
شعبۂ عمل | روایت حدیث |
درستی - ترمیم |
ہناد بن سری ابو سری ہناد بن سری بن مصعب بن ابی بکر شبر بن صفوق تمیمی دارمی الکوفی ہیں۔ آپ سنہ 152 ہجری میں پیدا ہوئے تھے۔ امام السری اپنے زمانے میں محدث عظیم سمجھا جاتا تھا۔آپ حدیث نبوی کے ثقہ راوی ہیں۔آپ " کتاب الزہد " کے مصنف ہیں۔آپ کو کوفہ کا راہب بھی کہا جاتا تھا۔ آپ کی وفات 243 ہجری میں ہوئی۔
شیوخ
[ترمیم]- اسماعیل بن عیاش۔
- سفیان بن عیینہ۔
- عبداللہ بن مبارک۔
- یحییٰ بن معین۔
- شریک بن عبد اللہ بن ابی نمر
- وکیع بن جراح
- فضیل بن عیاض۔
- مروان بن معاویہ الفزاری۔
- عبدالسلام بن حرب۔
- عبداللہ بن ادریس۔
- لیفٹیننٹ بن عمرو
تلامذه
[ترمیم]- محمد بن اسماعیل بخاری
- مسلم بن الحجاج النيسابوري .
- ابو داؤد .
- ابو عیسیٰ محمد ترمذی .
- أحمد بن شعيب النسائي .
- محمد بن ماجہ .
- ابن أبي الدنيا .
- ابو حاتم رازی .
جراح اور تعدیل
[ترمیم]حافظ ذہبی نے ان کے بارے میں کہا ہے کہ امام، حجۃ، الحافظ، ہے۔زین العابدین اور ابو حامد الاصفراینی نے کہا: میں نے احمد بن حنبل کو سنا، ان سے پوچھا گیا کہ کوفہ میں کس کے بارے میں لکھیں، تو انھوں نے کہا: : آپ کو ہناد کی پیروی کرنی چاہیے اور المروزی کی سند پر احمد بن حنبل نے کہا: کوفہ میں ہناد جیسا کوئی شخص نہیں، وہ ان کا شیخ ہے اور قتیبہ بن سعید کہتے ہیں کہ میں نے کبھی کسی کو کسی کی تعظیم کرتے نہیں دیکھا۔ جیسی ہناد کی کی جاتی تھی۔‘‘ احمد بن سلمہ نیشاپوری نے کہا : ہناد بہت رو رہا تھا، ایک دن اس نے ہمارے ساتھ نماز پڑھی تو اس نے وضو کیا اور مسجد میں آکر دوپہر تک نماز ادا کی اور میں اس کے ساتھ مسجد میں تھا، پھر وہ اپنے گھر واپس آیا اور وضو کیا۔ اور ہمارے ساتھ ظہر کی نماز پڑھی، پھر اپنے پیروں پر کھڑے ہو گئے اور عصر کی نماز تک نماز پڑھی، قرآن کے ساتھ آواز بلند کی اور بہت روئے، پھر ہمارے ساتھ عصر کی نماز پڑھائی اور پڑھنے لگے۔ قرآن پڑھا یہاں تک کہ اس نے مغرب کی نماز پڑھی، تو میں نے اس کے بعض پڑوسیوں سے کہا کہ وہ عبادت میں کتنا صبر کرتا ہے، تو اس نے کہا: میں اس کو ستر سال سے اسی طرح عبادت کرتے دیکھ رہا ہوں۔ تم نے تو اسے ایک دن عبادت کرتے دیکھا؟ رات کو اور اس نے کبھی شادی نہیں کی تھی اور نہ کوئی اس کی لونڈی تھی اور اسے کوفہ کا راہب کہا جاتا تھا۔"[1][1]
وفات
[ترمیم]آپ نے 243ھ میں وفات پائی ۔
حوالہ جات
[ترمیم]- ^ ا ب پ جامع الحديث النبوي : هناد بن السري [مردہ ربط] آرکائیو شدہ 2010-11-29 بذریعہ وے بیک مشین