ایتھنز

متناسقات: 37°58′N 23°43′E / 37.967°N 23.717°E / 37.967; 23.717
آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ایتھنز
Athens

Αθήνα
Athīnaآتھینا
اوپر بائیں سے : ایکروپولس، یونانی پارلیمنٹ، زیپایون، ایکروپولس عجائب گھر، مونیستریکی چوک، سمندر کی طرف ایتھنز (آتھینا)کا نظارہ۔
اوپر بائیں سے : ایکروپولس، یونانی پارلیمنٹ، زیپایون، ایکروپولس عجائب گھر، مونیستریکی چوک، سمندر کی طرف ایتھنز (آتھینا)کا نظارہ۔
مقام
ایتھنز Athens is located in یونان
ایتھنز Athens
ایتھنز
Athens
متناسقات 37°58′N 23°43′E / 37.967°N 23.717°E / 37.967; 23.717
علاقے میں محل وقوع
حکومت
ملک: یونان
علاقہ: اتیکا
علاقائی اکائی: مرکزی ایتھنز(آتھینا)
اضلاع: 7
میئر: Giorgos Kaminisیورگیوس کفادارس  (آزاد)
(since: 29 دسمبر 2010)
آبادی کے اعداد و شمار (بمطابق 2011)
شہری
 - آبادی: 3,074,160
 - رقبہ: 412 مربع کلومیٹر (159 مربع میل)
 - کثافت: 7,462 /مربع کلومیٹر (19,325 /مربع میل)
میٹروپولیٹن
 - آبادی: 3,737,550
 - رقبہ: 2,928.717 مربع کلومیٹر (1,131 مربع میل)
 - کثافت: 1,276 /مربع کلومیٹر (3,305 /مربع میل)
بلدیہ
 - آبادی: 655,780
 - رقبہ: 38.964 مربع کلومیٹر (15 مربع میل)
 - کثافت: 16,830 /مربع کلومیٹر (43,591 /مربع میل)
دیگر
منطقۂ وقت: مشرقی یورپی وقت/مشرقی یورپی گرما وقت (UTC+2/3)
بلندی (کم از کم - زیادہ سے زیادہ): 70–338 میٹر ­(230–1109 فٹ)
ڈاک رمز: 10x xx, 11x xx, 120 xx
ہاتف: 21
گاڑی رجسٹریشن پلیٹ: Yxx, Zxx, Ixx (کو چھوڑ کر ZAx and INx)
موقعِ حبالہ
ایتھنز شہر


ایتھنز(آتھینا)
عمومی معلومات
ملک یونان
صوبہ دار الحکومت
رقبہ 38 مربع کلومیٹر
آبادی 4,200,000
کالنگ کوڈ 210, 211, 212
حکومت
ناظم (میئر) Nikitas Kaklamanisنیکیتا کاکلامانیس


ایتھنز (athens) یونان کا دار الحکومت اور سب سے بڑا شہر اور جمہوریت کی جائے پیدائش ہے۔ شہر کا نام یونانی دیومالا میں ایتھنے(آتھینا) دیوی کے نام پر رکھا گیا ہے۔ 3.7ملین کی آبادی کا حامل یہ شہر شمال اور مشرق کی جانب مزید وسعت پا رہا ہے اور یونان کا اقتصادی، تجارتی، صنعتی، ثقافتی اور سیاسی قلب سمجھا جاتاہے۔ یہ شہر یورپ کا ابھرتا ہوا کاروباری مرکز ہے۔

قدیم ایتھنز(آتھینا) ایک طاقتور ریاست اور افلاطون اور ارسطو کے تعلیمی اداروں کے باعث علم کا معروف مرکز تھا۔ اسے چوتھی اور پانچویں صدی قبل مسیح میں اس وقت تک دریافت شدہ یورپ پر چھوڑے گئے گہرے ثقافتی و سیاسی اثرات کے باعث مغربی تہذیب کی گہوارہ سمجھا جاتا ہے۔ شہر پارتھینون، ایکروپولس (بلند شہر)، کیلی کریٹس اور فیڈیاس جیسے معروف تعمیراتی شاہکاروں کے علاوہ کئی قدیم یادگار اور فن تعمیر کے نادر نمونوں کا حامل ہے۔ ان میں سے کئی ثقافتی یادگاروں کی 2004ءاولمپک گیمز سے قبل تزئین و آرائش کی گئی۔

نام

شہر کا نام یونانی دیومالائی داستانوں کی دیوی ایتھنا کے نام پر ایتھنز رکھا گیا ہے۔ 1970ءکی دہائی میں ایتھنا کو شہر کا قانونی نام قرار دیا گیا۔

تاریخ

ایکروپولس سے وسط ایتھنز(آتھینا) کا ایک نظارہ

ایتھنز کی بنیاد کب رکھی گئی؟ اس بارے میں کچھ نہیں معلوم تاہم پہلے ہزاریہ قبل مسیح میں یونانی تہذیب کے زریں دور میں ایتھنز یونان کا ابھرتا ہوا شہر تھا۔ یونان کے سنہرے دور (500 قبل مسیح تا 323قبل مسیح) میں یہ دنیا کا ثقافتی و تعلیمی مرکز تھا۔ 431 قبل مسیح میں ایتھنز(آتھینا) ایک اور شہری ریاست اسپارٹا(سپارتا) سے جنگ میں شکست کھاگیا اور تباہی کا شکار ہوا۔

529ءمیں مسیحی بازنطینی سلطنت نے فلسفے کی درس گاہوں کو بند کر دیا اور ایتھنز اپنی(آتھینا) تعلیمی حیثیت کھوبیٹھا۔

11 اور 12 صدی عیسوی کے دوران بازنطینی شہر کی حیثیت سے ایتھنز(آتھینا) ایک مرتبہ پھر عالمی افق پر ابھرا اور ایتھنز(آتھینا) کے گرد قائم تمام اہم بازنطینی گرجے انہی دو صدیوں کے دوران تعمیر ہوئے۔

13 اور 15 ویں صدی میں شہر کو اس وقت زبردست نقصان پہنچا جب یونانی بازنطینیوں اور فرانسیسی و اطالوی صلیبیوں کے درمیان شہر میں جنگ لڑی گئی۔ 1458ءمیں عثمانی فرمانروا سلطان محمد فاتح نے شہر کو فتح کر لیا۔ شہر میں داخلے کے بعد سلطان اس کی خوبصورتی سے انتہائی متاثر ہوااور فرمان جاری کیا کہ شہر کی کسی تاریخی عمارت یا مقام کو کوئی نقصان نہ پہنچایا جائے۔ فتح ایتھنز(آتھینا) کے بعد پارتھینون کو مسجد میں تبدیل کر دیا گیا۔

1821ء سے 1831ء کے دوران یونانی جنگ آزادی میں عثمانیوں کا ایتھنز(آتھینا) پر اثر و رسوخ ختم ہونے لگا اور جب 29 ستمبر 1834ء کو ایتھنز(آتھینا) کو آزاد یونان کا دار الحکومت قرار دیا گیا تو اس کی آبادی صرف 5 ہزار تھی۔ اگلی چند دہائیوں میں شہر کی جدید بنیاد پر ازسر نو تعمیر کی گئی۔ 1896ءمیں اسی شہر نے پہلے گرمائی اولمپک گیمز کی میزبانی کی۔ شہر میں دوسری بڑی توسیع 1920ء کی دہائی میں اس وقت کی گئی جب ایشیائے کوچک کے یونانی مہاجرین کے لیے آبادیاں قائم کی گئیں۔ دوسری جنگ عظیم کے دوران جرمنی نے ایتھنز(آتھینا) پر قبضہ کر لیا اور اسے جنگ کی بھاری قیمت چکانی پڑی۔

دوسری جنگ عظیم کے بعد 1980ء تک شہر کی آبادی میں کئی گنا اضافہ ہوا جس سے بڑھتی ہوئی آبادی اور ٹریفک کے مسائل پیدا ہوئے۔ 1981ء میں یونان کی یورپی یونین میں شمولیت کے بعد گنجان صنعتی علاقوں اور فضائی آلودگی جیسے مسائل پر قابو پانے کے لیے بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی گئی۔ شہر کے منتظمین نے آلودگی اور ٹریفک کے مسائل پربڑی حد تک قابو پالیا ہے اور آج ایتھنز جدید ڈھانچے، یادگار قدیم تعمیرات اور عجائب گھروں، جیتی جاگتی زندگی اور عالمی معیارکے خریداری مراکز کا حامل ایک جدید شہر ہے۔

ایکروپولس کا ایک منظر، پارتھینون نمایاں ہے

سیاحت کے لیے پرکشش مقام

سینٹاگما اسکوائر(آتھینا) پر نامعلوم سپاہیوں کے مزار پر گارڈز کی تبدیلی کا ایک منظر

ایتھنز زمانہ قدیم سے سیاحوں کے لیے معروف ترین مقام رہا ہے۔ گذشتہ چند دہائیوں میں شہری ڈھانچے اور سماجی سہولیات کی بہتری کے باعث شہر 2004ء میں اولمپک گیمز کی میزبانی کے حصول میں کامیاب ہوا۔ یونان نے یورپی یونین کی مدد سے نئے جدید ہوائی اڈے، میٹرو نظام کی وسیع پیمانے پر توسیع اور نئی شاہراہوں کی تعمیر پر کثیر سرمایہ خرچ کیا۔ 5 اور 4 ستارہ ہوٹلوں کی کثیر تعداد کے ساتھ ایتھنز یورپ میں سب سے زیادہ سیاحوں کی میزبانی کرنے والے شہروں میں چھٹے نمبر پر ہے۔

ماسٹر پلان کے تحت شہر کے وسیع علاقے کی تزئین و آرائش کی گئی جس میں اولمپیئن زیوس کے مندر سے بذریعہ ایکروپولس، تھیسیم میں ہیفسٹس کے مندر تک ڈیونیسیو ایروپیگیٹو اسٹریٹ کی ازسر نو تعمیر بھی شامل تھی۔

سینٹاگما اسکوائر وسطی ایتھنز میں واقع ہے اور سابق شاہی محل اور موجودہ یونانی پارلیمنٹ اور 19 ویں صدی کی دیگر سرکاری عمارات یہیں واقع ہیں۔ نیشنل گارڈن پارلیمنٹ کے عقب میں قائم ہے۔ علاوہ ازیں علاقے میں کئی بڑے ہوٹل بھی موجود ہیں اور بلاشبہ سینٹاگما کو شہر کا سیاحتی مرکز کہا جاسکتا ہے کیونکہ شہر کے تمام تاریخی مقامات اس مقام پر دو کلومیٹر کے اندر اندر واقع ہیں۔ سینٹاگما اسکوائر کے قریب کالیمارمارو اسٹیڈیم موجود ہے جو 1896ءمیں پہلے جدید اولمپک گیمز کا میزبان تھا۔ یہ واحد بڑا اسٹیڈیم ہے جس کو مکمل طور پر اسی سفید سنگ مرمر سے تعمیر کیا گیا جو پارتھینون کی تیاری میں استعمال ہوا۔ اسٹیڈیم میں 60 ہزار تماشائیوں کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔

وسط ایتھنز میں زیوس کا مندر

موسم

آب ہوا معلومات برائے ایتھنز
مہینا جنوری فروری مارچ اپریل مئی جون جولائی اگست ستمبر اکتوبر نومبر دسمبر سال
اوسط بلند °س (°ف) 12.5
(54.5)
13.5
(56.3)
15.7
(60.3)
20.2
(68.4)
26.0
(78.8)
31.1
(88)
33.5
(92.3)
33.2
(91.8)
29.2
(84.6)
23.3
(73.9)
18.1
(64.6)
14.1
(57.4)
22.5
(72.5)
یومیہ اوسط °س (°ف) 8.9
(48)
9.5
(49.1)
11.2
(52.2)
14.9
(58.8)
20.0
(68)
24.7
(76.5)
27.2
(81)
27.0
(80.6)
23.3
(73.9)
18.4
(65.1)
14.0
(57.2)
10.5
(50.9)
17.4
(63.3)
اوسط کم °س (°ف) 5.2
(41.4)
5.4
(41.7)
6.7
(44.1)
9.6
(49.3)
13.9
(57)
18.2
(64.8)
20.8
(69.4)
20.7
(69.3)
17.3
(63.1)
13.4
(56.1)
9.8
(49.6)
6.8
(44.2)
12.3
(54.1)
اوسط عمل ترسیب مم (انچ) 56.9
(2.24)
46.7
(1.839)
40.7
(1.602)
30.8
(1.213)
22.7
(0.894)
10.6
(0.417)
5.8
(0.228)
6.0
(0.236)
13.9
(0.547)
52.6
(2.071)
58.3
(2.295)
69.1
(2.72)
414.1
(16.303)
اوسط عمل ترسیب ایام 12.6 10.4 10.2 8.1 6.2 3.7 1.9 1.7 3.3 7.2 9.7 12.1 87.1
ماہانہ اوسط دھوپ ساعات 130.2 139.2 182.9 231.0 291.4 336.0 362.7 341.0 276.0 207.7 153.0 127.1 2,778.2
ماخذ: عالمی موسمیاتی تنظیم (UN)[1], ہانگ کانگ رصد گاہ[2] for data of sunshine hours

نقل و حمل کا نظام

ایتھنز ریلوے

ایتھنز(آتھینا) کا ماس ٹرانزٹ نظام یورپ کا جدید اور موثر ترین نظام ہے۔ یہ بڑی بسوں کے وسیع نظام، ایتھنز میٹرو، ٹرام لائن اور مضافاتی ریلوے پر مشتمل ہے۔ ایتھنز میٹرو دنیا کے موثر ترین زیر زمین ماس ٹرانزٹ نظاموں میں سے ایک ہے۔ بسوں کی کثیر تعداد شہر کے تمام علاقوں تک رسائی کے لیے کافی ہے۔ ٹرام اور ٹیکسی بھی شہر میں نقل و حمل کے دیگر بڑے ذرائع ہیں۔

مارچ 2001ءمیں تعمیر ہونے والا ایتھنز کا جدید الفتھیریوس وینیزیلوس بین الاقوامی ہوائی اڈا شہر سے 35کلومیٹر دور مشرق میں اسپاٹا کے قصبے میں واقع ہے۔ ایک ایکسپریس بس سروس ہوائی اڈے کو میٹرو نظام اور دو ایکسپریس بس سروسز شہر کو بندرگاہ اور مرکز شہر سے ملاتی ہیں۔ ایتھنز یونان کے قومی ریلوے نظام کا بھی مرکز ہیں۔ علاوہ ازیں بحیرہ ایجین کے جزائر کے لیے یہاں سے کشتیاں بھی روانہ ہوتی ہیں۔

جڑواں شہر

یریوان، آرمینیا

لاس اینجلس، امریکہ

شکاگو، امریکہ

واشنگٹن ڈی سی، امریکہ

پیرس، فرانس

مونٹریال، کینیڈا

بلغراد، سربیا

سانتیاگو، چلی

میڈرڈ، اسپین

رباط، مراکش

کوسکو، پیرو

روم، اٹلی

صوفیہ، بلغاریہ

برلن، جرمنی

ماسکو، روس

پراگ، چیک جمہوریہ

بخارسٹ، رومانیہ

وارسا، پولینڈ

کیف، یوکرین

بوسٹن، امریکہ

ایتھنز، جارجیا، امریکہ

تیرانہ، البانیہ

بیروت، لبنان

طفلس، جارجیا

ژیان، چین

بارسلونا، اسپین

جینووا، اٹلی

استنبول، ترکی

لوبیلیانا، سلوینیا

ہوانا، کیوبا

فلاڈیلفیا، امریکہ

بیت اللحم، فلسطین

2004ء اولمپک گیمز

پہلے جدید اولمپکس کا میزبان، کالیمارمارو اسٹیڈیم

5ستمبر 1997ءکو لوزان، سوئٹزرلینڈ میں 2004ءگرمائی اولمپکس کی میزبانی کا ایتھنز کو دینے کا اعلان کیا گیا۔ یہ 1896ءمیں پہلے جدید اولمپکس کے بعد دوسرا موقع تھا کہ یونانی دار الحکومت کو اولمپک گیمز کی میزبانی کا شرف حاصل ہوا۔

ایتھنز نے اطالوی دار الحکومت روم کو 41 کو مقابلے میں 66ووٹ سے شکست دی۔ ان سے قبل بیونس آئرس، اسٹاک ہوم(ستوکھولم) اور کیپ ٹاؤن میزبانی کی دوڑ سے پہلے ہی باہر ہوچکے تھے۔

اولمپک گیمز(اولیمپیائی کھیلوں) کی میزبانی کے لیے شہر میں وسیع پیمانے پر تعمیراتی کام ہوئے۔ خصوصاً 11ستمبر2001ءکے دہشت گردی کے واقعات کے بعد سیکورٹی کے حوالے سے شدید خطرات لاحق ہو گئے تھے تاہم شہر نے انتظامی اور حفاظتی دونوں سطح پر اولمپک کا کامیاب انعقاد کیا۔ گیمز کے دوران 3.2 ملین ٹکٹ فروخت ہوئے جو 2000ءاولمپک گیمز سڈنی (جہاں 5ملین ٹکٹ فروخت ہوئے) کے علاوہ تمام اولمپک گیمز سے زیادہ تھے۔

ایتھنز کہلائے جانے والے شہر

حوالہ جات

  1. "Weather Information for Athens"۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  2. "Climatological Information for Athens, Greece" - Hong Kong Observatory

بیرونی روابط

آفیشل ویب سائٹ