جگدیش چندر بوس
جگدیش چندر بوس | |
---|---|
(بنگالی میں: জগদীশ চন্দ্র বসু) | |
![]() |
|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 30 نومبر 1858ء [1][2][3][4][5] بکرم پور |
وفات | 23 نومبر 1937ء (79 سال)[1][6][2][3][5] گرڈی [6] |
شہریت | ![]() |
رکن | رائل سوسائٹی ، انڈین نیشنل سائنس اکیڈمی |
عملی زندگی | |
مادر علمی | کرسٹس یونیورسٹی کالج لندن ہیئر اسکول جامعہ لندن |
ڈاکٹری مشیر | جان ولیم سٹرٹ [7] |
تلمیذ خاص | ست یندرا ناتھ بوس |
پیشہ | ماہر نباتیات ، استاد جامعہ ، طبیعیات دان ، ماہر آثاریات ، مصنف ، کیمیادان |
مادری زبان | بنگلہ |
پیشہ ورانہ زبان | بنگلہ ، انگریزی [8] |
شعبۂ عمل | طبیعیات ، حیاتی طبیعیات ، نباتیات ، آثاریات |
ملازمت | پریزیڈنسی یونیورسٹی، کولکاتا ، جامعہ کیمبرج ، جامعہ لندن |
اعزازات | |
دستخط | |
![]() |
|
درستی - ترمیم ![]() |
جگدیش چندر بوس (بنگالی: জগদীশ চন্দ্র বসু جاگودیش چاندرو بوشو) (30 نومبر، 1858ء – 23 نومبر 1937ء) ہندوستان کا ماہر طبیعیات کلکتہ اور کیمبرج میں تعلیم پائی۔ 1896ء میں کیمبرج یونیورسٹی سے ڈی۔ ایس۔ سی کی ڈگری حاصل کی۔ 1885ء سے 1915ء تک کلکتہ کالج میں طبیعیات کا پروفیسر رہا۔ 1917ء میں کلکتہ میں ’’بوس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ‘‘ کے نام سے ایک تحقیقی ادارہ قائم کیااور وفات تک اس کا ناظم رہا۔ بوس نے برقی شعاع کاری کے بارے میں تحقیق کرکے طبیعیات کے میدان میں اہم حصہ لیا۔ روشنی کے انعطاف اور انعکاس کے عالمگیر کلیوں کی توثیق کی اور تجربات کے بعد نتیجہ اخذ کیا کہ روشنی کی شعاعوں پرایسا اثر ڈالنا ممکن ہے کہ ان کے دونوں سروں پر مختلف خاصیتیں پیدا ہو جائیں (یعنی دو شعاعوں کے مخالف سرے یکساں خاصیت رکھتے ہیں) حیوانی عضویات، بالخصوص نباتاتی عضویات کے میدان میں اس کی تحقیقات اپنے وقت سے بہت آگے تھیں۔ اس نے ثابت کیا کہ درخت اور پودے بھی زندگی رکھتے ہیں۔ اس نے تجربے کرنے کے لیے نئے طریقے وضع کیے اور دواؤں کے اثرات ریکارڈ کرنے کا ایک آلہ ایجاد کیا۔ کئی ضخیم سائنسی کتابوں کے مصنف ہیں۔
حوالہ جات
[ترمیم]- ^ ا ب مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb12153083w — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ^ ا ب ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w6cz3z9n — بنام: Jagadish Chandra Bose — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب انٹرنیٹ سوپرلیٹیو فکشن ڈیٹا بیس آتھر آئی ڈی: https://www.isfdb.org/cgi-bin/ea.cgi?195052 — بنام: Jagadish Chandra Bose — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ عنوان : Encyclopædia Britannica — دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Jagadish-Chandra-Bose — بنام: Sir Jagadish Chandra Bose — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب Brockhaus Enzyklopädie online ID: https://brockhaus.de/ecs/enzy/article/bose-jagadis-chandra — بنام: Jagadis Chandra Bose — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب مدیر: الیکزینڈر پروکورو — عنوان : Большая советская энциклопедия — اشاعت سوم — باب: Бос Джагдиш Чандра — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb12153083w — اخذ شدہ بتاریخ: 25 فروری 2017
- ↑ http://www.genealogy.ams.org/id.php?id=145985 — اخذ شدہ بتاریخ: 30 اگست 2018
- ↑ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb12153083w — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- 1858ء کی پیدائشیں
- 30 نومبر کی پیدائشیں
- 1937ء کی وفیات
- 23 نومبر کی وفیات
- رائل سوسائٹی کے رفقا
- نائٹس بیچلر
- برہمو شخصیات
- بنگالی زبان کے بیرونی روابط پر مشتمل مضامین
- بنگالی سائنس دان
- بنگالی شخصیات
- بنگالی ہندو
- بھارتی سائنسدان
- تاریخ ریڈیو
- جامعہ لندن کے فضلا
- ضلع منشی گنج کی شخصیات
- ضلع میمن سنگھ کی شخصیات
- کرائسٹ کالج، کیمبرج کے فضلا
- کلکتہ یونیورسٹی کے فضلا
- کلکتہ یونیورسٹی کے فکیلٹی
- کولکاتا کی شخصیات
- کولکاتا کے سائنس دان
- یونیورسٹی کالج لندن کے فضلا
- ہندوستانی نائٹ
- ڈھاکہ کی شخصیات
- میمن سنگھ ضلع اسکول کے فضلا