لطیف بہرائچی
مولانا قاری عبد اللطیف لطیفؔ بہرائچی | |
---|---|
پیدائش | عبد اللطیف شہر بہرائچاتر پردیش |
وفات | 04 اپریل 1999ء محلہ گدڑی شہر بہرائچاتر پردیش بھارت |
آخری آرام گاہ | مرکزی عیدگاہ قبرستان،محلہ سالارگنج شہربہرائچ،اتر پردیش بھارت |
پیشہ | تجارت |
زبان | اردو |
قومیت | بھارتی |
نسل | بھارتی |
شہریت | بھارتی |
تعلیم | کامل |
مولانا قاری عبد اللطیف لطیفؔ بہرائچی کی پیدائش بھارتکے صوبہ اتر پردیش کے شہر بہرائچ میں واقع محلہ گدڑی میں حافظ عبد الغنی ؒصاحب مرحوم کے یہاں ہوئی۔
ابتدائی حالات
[ترمیم]آپ کی ابتدائی 1361ھہجری میں تعلیم دینیات و سند تجوید وقرات قرآن سن 1941ء میں مکتب جامع مسجد شہر بہرائچ سے ہویئ مولوی کورس میں 1947ء میں عالم کورس الہ آباد یونیورسٹی سے فاضل دینیات 1950ء میں جامعہ مسعودیہ نور العلوم بہرائچ سے درس نظامیہ دورہ حدیث صحاح ستہ اصول و عروض منقولات و معقولات کی اسناد حاصل کی۔ 1953ء میں شیخ الاسلامحضرت مولانا سید سید حسین ٓحمد مدنی ؒ سے بیعت کا شرف حاصل کیا۔ آپ نے 5 بار حج کیا ۔
ادبی خدمات اور تصانیف
[ترمیم]لطیف بہرائچی ایک کہنہ مشک شاعر تھے ضلع بہرائچ کے آپ بہرائچ کے مشہور استاد شاعر وصفی بہرائچیکے شاگرد رشید تھے۔ آپ کے کئی مجموعہ کلام شائع ہو چکے ہیں۔ایمن چغتائی نانپاروی آپ کے بارے میں لکھتے ہیں کہ
” | زائر حرم مولانا قاری عبداللطیف لطیفؔ بہرائچی دنیائے شعروسخن میںاپنا ایک الگ مقام بنا چکے ہیں۔نعت و غزل ہی نہیں بلکہ تمام اصناف سخن پر آپ کی جودت طبع اور حسن بیان کا سکہ رواں دواں ہے۔آپ کے کئی مجموعہ کلام شائع ہو چکے ہیں،نغمات حرم ،تحفہ رحمتہ للعالمین،رنگ و نور،آئینہ طلسمات شامِ غزل،سلام و پیام،تحفہ جات لطیف حرمین شریفین اور نغمہ دل و مضراب نشاط قابل ذکر ہیں۔لطیف بہرائچی کے شعروں میں کافی کیف اور مستی پائی جاتی ہےاور اسی کیف اور مستی کو وہ ہر ایک شاعر میں دیکھنا چاہتے ہیں۔ | “ |
اہم شخصیات سے رابطہ
[ترمیم]وصفی بہرائچی آپ کے استاد تھے۔شفیع بہرائچی عبرت بہرائچیجمال بابا، شوق بہرائچی آپ کے ساتھیوں میں سے تھے۔
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ نغمہ دل و مضراب نشاط
- نغمہ دل و مِضراب نِشاط ( مولانا قاری عبد اللطیف لطیفؔ بہرائچی مطبوعہ سن 1984ء فخرالدین علی احمد میموریل کمیٹی حکومت اترپردیش لکھنؤ کے مالی تعاون سے شائع ہوئی۔ )