تندوری چکن
تندوری چکن | |
متبادل نام | None[1][2][3][4] |
---|---|
کھانے کا دور | Appetizer or Main course |
اصلی وطن | خطۂ پنجاب, برطانوی ہند کے صوبے اور علاقے[5][6][7] |
علاقہ یا ریاست | برصغیر |
موجد | Kundan Lal Gujral, Kundan Lal Jaggi[8][9][10] |
بنیادی اجزائے ترکیبی | Chicken, dahi (yogurt), شہد, tandoori masala |
تغیرات | پنیر, Fish tandoori |
تندوری چکن یا تندوری مرغ، مرغ کی ایک ڈش ہے جسے تندور میں دہی اور مصالحوں کے ساتھ بھون کر تیار کیا جاتا ہے۔اس ڈش کی ابتدا برصغیر پاک و ہند سے ہوئی ہے اور آج یہ دنیا کے بہت سے دوسرے حصوں میں بھی مقبول ہے۔
تاریخ
[ترمیم]تندوری چکن سے ملتے جلتے پکوان ہڑپہ تہذیب کے زمانے میں پائے جا سکتے ہیں۔ نامور ماہر آثار قدیمہ اور دکن کالج کے وائس چانسلر پروفیسر وسنت شندے کے مطابق تندوری چکن سے ملتی جلتی ڈش کے بارے میں ابتدائی شواہد ہڑپہ کی تہذیب میں ملتے ہیں اور یہ 3000 قبل مسیح کی تاریخ ہے۔ ان کے ساتھیوں کو ہڑپہ کے مقامات پر قدیم تندور ملے ہیں جو پنجاب کی ریاست میں استعمال ہونے والے تندور سے ملتے جلتے ہیں۔ چار نشانوں والی مرغی کی ہڈیوں کی جسمانی باقیات بھی دریافت کی گئی ہیں۔ ہڑپہ کے گھروں میں مرکزی ستونوں کے ساتھ چابی والے تندور ہوتے تھے جو گوشت بھوننے اور روٹیاں پکانے کے لیے استعمال ہوتے تھے۔ سشروتا سمہتا ریکارڈ کرتی ہے کہ گوشت کو کالی سرسوں (رائی) کے پاؤڈر اور خوشبودار مصالحے لگا کر تندور میں پکایا جاتا ہے۔ احمد (2014) کے مطابق، ہڑپہ کے تندور کے ڈھانچے پنجاب کے جدید تندوروں کی طرز کے ہیں۔1940 کی دہائی کے آخر میں، تندوری چکن کو دریا گنج کے علاقے موتی محل میں نئی دہلی میں کندن لال جگی اور کندن لال گجرال نے متعارف کروایا جو پنجابی ہندو تھے۔ موتی محل ریستوران کے بانی موکھا سنگھ نے برطانوی ہندوستان کے پشاور کے علاقے میں ریسٹورنٹ کی بنیاد رکھی جہاں تندوری چکن کو بہت پزیرائی ملی۔
ریاستہائے متحدہ میں، تندوری چکن 1960 کی دہائی میں متعارف کیا گیا۔ جیکولین کینیڈی نے 1962 میں روم سے بمبئی جانے والی پرواز میں "چکن تندوری" کھائی تھی۔ تندوری چکن کی ایک ترکیب 1963 میں لاس اینجلس ٹائمز میں چھپی تھی، "ایک پارٹی ڈنر کے لیے ایک نئے آئیڈیا کی تلاش میں میزبان" کے لیے اسی طرح کی ایک ترکیب 1964 میں اسی اخبار میں شائع ہوئی تھی۔
اجزا
[ترمیم]- مرغی کے گوشت کے ٹکڑے
- کشمیری لال مرچ پاؤڈر
- نمک
- لیموں
- دہی
- سیاہ مرچ
- دھنیا
- سفید زیرہ
- پسی ہوئی سرسوں
- ادرک
- لہسن
- مکھن
مصا لحہ لگنے کا دورانیہ
[ترمیم]- چکن کو مصالحہ لگا کر کم سے کم دو گھنٹے کے لیے رکھا جانا چاہیے ۔ اور کیوں کہ اس دوران چکن اپنے اندر تمام ذائقوں کو جذب کرتا ہے اس لیے بہترین ذائقہ کے لیے چکن کو کم سے کم ایک رات کے لیے مصالحہ جات لگا کر رکھنا بہتر ہوگا
ترکیب:
[ترمیم]چکن کو دھونے کے بعد ایک پیالے میں دہی ،ہلدی ،نمک،پسی لال مرچ،گرم مسالا ،ادرک لہسن کا پیسٹ اور تھوڑا سازردے کا رنگ شامل کرکے چکن پر لگا دو گھنٹے کے لیے فریج میں رکھ دیا جاتا ہے پھر ایک پتیلی میں تیل گرم کرکے مصالحہ لگی مرغی کا گوشت ڈال کر ہلکی آنچ پر پکایا جاتا ہے۔جب گوشت گل جائے تو اس میں کوئلہ دہکا کر دھواں دیا جاتا ہے اور لیموں،ہری مرچ اورہرے دھنیے سے گارنش کیا جاتا ہے اور گرما گرم نان کے ساتھ پیش کیا جاتا ہے ۔
بھارت
[ترمیم]امرتسر
[ترمیم]ا مرتسر میں کچھ بہترین مقامات ہیں جیسے سرکلر روڈ اور البرٹ روڈ کا تندوری چکن بہت مشہور ہیں۔ دلکش چکن ، بیرا چکن ہاؤس ، سرجیت فوڈ پلازہ ، ببی فش اور
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "Who invented the dal makhani?"۔ NDTV Food۔ IANS۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 اگست 2014
- ↑ "Moti Mahal offers complete Tandoori cuisine"۔ Daily Excelsior۔ August 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 اگست 2013
- ↑ "10 Best Punjabi Recipes"۔ این ڈی ٹی وی۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مارچ 2017
- ↑ "What does it mean to be a Punjabi"۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مارچ 2017
- ↑ "Tandoori Chicken Recipe and History"۔ Indiamarks۔ 14 June 2012۔ 09 جولائی 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 جولائی 2017
- ↑ "Origin of Tandoori Chicken"۔ Indianfoodsguide۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 جولائی 2017
- ↑ "Tandoori Chicken – A Royal Punjabi Dish – DESIblitz"۔ DESIblitz۔ 22 April 2009
- ↑ "Punjab on a platter"۔ 31 March 2018
- ↑ Monish Gujral (7 March 2013)۔ On the Butter Chicken Trail: A Moti Mahal Cookbook (1.0 ایڈیشن)۔ Delhi, India: پینگوئن (ادارہ)۔ ISBN 9780143419860
- ↑ Richard Hosking (8 August 2006)۔ Authenticity in the kitchen: proceedings of the Oxford Symposium on food and cookery 2005 (1 ایڈیشن)۔ Blackawton: Prospect Books۔ صفحہ: 393۔ ISBN 9781903018477