وی وی گیری
وی وی گیری | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(تیلگو میں: వి. వి. గిరి) | |||||||
مناصب | |||||||
گورنر کیرلا (2 ) | |||||||
برسر عہدہ 1 جولائی 1960 – 2 اپریل 1965 |
|||||||
گورنر کرناٹک (3 ) | |||||||
برسر عہدہ 2 اپریل 1965 – 13 مئی 1967 |
|||||||
| |||||||
نائب صدر بھارت (3 ) | |||||||
برسر عہدہ 13 مئی 1967 – 3 مئی 1969 |
|||||||
| |||||||
صدر بھارت | |||||||
برسر عہدہ 3 مئی 1969 – 20 جولائی 1969 |
|||||||
| |||||||
نائب صدر بھارت | |||||||
برسر عہدہ 3 مئی 1969 – 20 جولائی 1969 |
|||||||
| |||||||
صدر بھارت (4 ) | |||||||
برسر عہدہ 24 اگست 1969 – 24 اگست 1974 |
|||||||
| |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 10 اگست 1894ء [1][2][3][4][5] برہماپور [6] |
||||||
وفات | 23 جون 1980ء (86 سال) چنئی |
||||||
رہائش | اڑیسہ | ||||||
شہریت | بھارت (26 جنوری 1950–) برطانوی ہند (–14 اگست 1947) ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950) |
||||||
جماعت | انڈین نیشنل کانگریس | ||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | جامعہ کالج ڈبلن جامعہ مدراس |
||||||
پیشہ | سیاست دان ، ٹریڈ یونین پسند ، مصنف | ||||||
مادری زبان | تیلگو | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | تیلگو ، اڑیہ | ||||||
اعزازات | |||||||
بھارت رتن (1975) |
|||||||
درستی - ترمیم |
وارہگیری، وہ گیری یا وی وی گیری (10 اگست، 1894ء – 23 جون 1980ء) بھارت کے چوتھے صدر تھے۔ ان کی پیدائش برہم پور، اوڈیشہ میں ہوئی۔ ۔ گری اب تک کے واحد صدر بھارت ہیں جو بطور آزاد امیدوار منتخب ہوئے ہیں۔[7] 1974ء میں ان کے بعد فخر الدین علی احمد صدر بنے تھے۔ 1975ء میں حکومت ہند نے انھیں بھارت رتن سے نوازا تھا۔ گری کی وفات 24 جون 1980ء میں ہوئی۔
ابتدائی زندگی
[ترمیم]ان کی ولادت برہما ہور، اڑیسہ میں تیلگو خاندان میں ہوئی۔ وہ نیوگی براہمن ہیں۔[8] ان کے والد وی وی جوگیا پنتولو ایک کامیاب وکیل اور انڈین نیشنل کانگریس کے رکن تھے۔ وہ ایک فعال سیاسی کارکن تھے۔[9]
گری کی شادی سرسوتی بائی سے ہوئی اور ان کی 14 اولادیں ہوئیں۔[10]
ان کی انتدائی تعلیم برہماپور میں ہوئی۔[11] 1913ء میں وہ اعلیٰ تعلیم کے لیے آئرلینڈ گئے اور یونیورسٹی کالج لندن سے قانون کی ڈگری لی۔[12]
کیرئر
[ترمیم]اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے بعد وہ 1916ء میں بھارت لوٹے اور مدراس عدالت عالیہ میں نوکری کرنے لگے۔[13] وہ کانگریس کے رکن بن گئے اور کانگریس کا لکھنؤ کے اجلاس میں شرکت کی اور اینی بیسنٹ کے ہوم رول تحریک میں شمولیت اختیار کی۔[14] 1920ء میں انھوں نے اپنا قانونی کیرئر تباہ کر لیا کیونکہ موہن داس گاندھی کی تحریک پر وہ تحریک عدم تعاون میں شریک ہو گئے۔[15] 1922ء میں شراب کی فروخت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے وہ پہلی بار گرفتار ہوئے۔[13]
صدر بھارت
[ترمیم]24 اگست 1969ء انھوں نے بحیثیت صدر بھارت حلف لیا اور 24 اگست 1974ء تک عہدہ پر برقرار رہے۔ اس کے بعد نئے صدر فخرالدین علی احمد ہوئے۔[16] وہ پہلے صدر ہیں جو بطور آزاد امیدوار میں تھے اور انتخاب میں کامیابی حاصل کر کے عہدہ صدارت پر جلوہ افروز ہوئے۔[17]
وفات
[ترمیم]24 جون 1980ء کو دورہ قلب کی وجہ سے چینائی میں ان کی وفات ہو گئی۔[18] حکومت ہند نے ان کے اعزاز میں غم کا اعلان کیا۔[19]
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ عنوان : Encyclopædia Britannica — دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Varahagiri-Venkata-Giri — بنام: Varahagiri Venkata Giri — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ Brockhaus Enzyklopädie online ID: https://brockhaus.de/ecs/enzy/article/giri-varahagiri-venkata — بنام: Varahagiri Venkata Giri — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ عنوان : Store norske leksikon — ایس این ایل آئی ڈی: https://wikidata-externalid-url.toolforge.org/?p=4342&url_prefix=https://snl.no/&id=Varahagiri_Venkata_Giri — بنام: Varahagiri Venkata Giri
- ↑ عنوان : Proleksis enciklopedija — Proleksis enciklopedija ID: https://proleksis.lzmk.hr/23451 — بنام: Varahagiri Venkata Giri
- ↑ Munzinger person ID: https://www.munzinger.de/search/go/document.jsp?id=00000011663 — بنام: Varahagiri V. Giri — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ مدیر: الیکزینڈر پروکورو — عنوان : Большая советская энциклопедия — اشاعت سوم — باب: Гири Варахагири Венката
- ↑ Saubhadra Chatterji (26 اپریل 2017)۔ "NDA vs Oppn: India might to witness tightest presidential poll since 1969"۔ ہندوستان ٹائمز۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جون 2018
- ↑ "Great Telugu Brahmins"
- ↑ P. Rajeswar Rao (1991)۔ The Great Indian Patriots, Volume 1۔ India: Mittal Publications۔ صفحہ: 279–282۔ ISBN 9788170992806
- ↑ P. Rajeswar Rao (1991)۔ The Great Indian Patriots۔ Mittal Publications۔ صفحہ: 282۔ ISBN 978-81-7099-280-6
- ↑ "Varahagiri Venkata Giri"۔ Encyclopædia Britannica۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 فروری 2015
- ↑ "University College Dublin announces special scholarships for Indian students"۔ India Today۔ 6 نومبر 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 جنوری 2015
- ^ ا ب "Worker's leader who turned President"۔ The Deccan Herald۔ 8 اگست 2004۔ 27 اگست 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 جنوری 2015
- ↑ Janak Raj Jai (2003)۔ Presidents of India, 1950–2003۔ Regency Publications۔ صفحہ: 76۔ ISBN 978-81-87498-65-0
- ↑ "Shekhawat need not compare himself to Giri: Shashi Bhushan"۔ The Hindu۔ 12 جولائی 2007۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 جنوری 2015
- ↑ "Former Presidents"۔ The President of India۔ 16 اکتوبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جنوری 2015
- ↑
- ↑ Harris M. Lentz (4 February 2014)۔ Heads of States and Governments Since 1945۔ Routledge۔ صفحہ: 379–380۔ ISBN 9781134264902۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جون 2018
- ↑ M.V. Kamath (1 November 2009)۔ Journalist's Handbook۔ Vikas Publishing House Pvt Ltd۔ صفحہ: 222–۔ ISBN 978-0-7069-9026-3
- 1894ء کی پیدائشیں
- 10 اگست کی پیدائشیں
- 1980ء کی وفیات
- 23 جون کی وفیات
- بھارت رتن وصول کنندگان
- اترپردیش کے گورنر
- بھارت کے نائب صدور
- بھارت میں ریاستی جنازے
- بھارتی صدور
- بھارتی ہندو
- پہلی لوک سبھا کے ارکان
- تیلگو سیاست دان
- تیلگو شخصیات
- ضلع گنجام کی شخصیات
- فضلاء جامعہ مدراس
- ہندوستان کی مرکزی قانون ساز اسمبلی کے اراکین
- قائم مقام صدر بھارت
- جامعہ مدراس کے فضلا
- کرناٹک کے گورنر
- کیرلا کے گورنر
- کنگز انز کے فضلا
- برہماپور کی شخصیات