عبد المجید ثانی
عبد المجید ثانی | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(عثمانی ترک میں: عبد المجید ثانى)،(ترکی میں: II. Abdülmecid) | |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 29 مئی 1868ء [1][2] بیشکتاش |
||||||
وفات | 23 اگست 1944ء (76 سال)[1][3][2] پیرس |
||||||
وجہ وفات | دورۂ قلب | ||||||
مدفن | جنت البقیع | ||||||
طرز وفات | طبعی موت | ||||||
شہریت | ترکیہ سلطنت عثمانیہ |
||||||
زوجہ | شہسوار خانم مہستی خانم |
||||||
اولاد | خدیجہ خیریہ عائشہ در شہوار ، عمر فاروق عثمان اوغلو | ||||||
والد | عبد العزیز اول | ||||||
والدہ | حیران دل قادین افندی | ||||||
بہن/بھائی | |||||||
خاندان | عثمانی خاندان | ||||||
مناصب | |||||||
خلیفہ [4][5][6] | |||||||
برسر عہدہ 19 نومبر 1922 – 3 مارچ 1924 |
|||||||
| |||||||
عملی زندگی | |||||||
پیشہ | مصور | ||||||
مادری زبان | ترکی | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | ترکی | ||||||
درستی - ترمیم |
عبد المجید ثانی (ترکی زبان میں:Abdülmecit، پیدائش: 29 مئی 1868ء – انتقال: 23 اگست 1944ء) آل عثمان کے اور دنیا بھر میں مسلمانوں کے آخری خلیفہ تھے جنہیں سلطنت عثمانیہ کے خاتمے کے بعد خاندان کا سربراہ منتخب کیا گیا۔ 3 مارچ 1924ء کو ترک جمہوریہ کی جانب سے خلافت کے خاتمے کے اعلان کے ساتھ ہی ان کا عہدۂ خلافت بھی ختم ہو گیا۔ وہ 19 نومبر 1922ء سے 3 مارچ 1924ء تک خلیفۃ المؤمنین رہے۔
یکم نومبر 1922ء کو آخری عثمانی سلطان محمد ششم کو اقتدار سے بے دخل کرنے کے بعد 19 نومبر کو انقرہ میں ترک قومی مجلس نے انھیں نیا خلیفہ بنایا۔ بعد ازاں مارچ 1924ء میں خلافت کے عہدے کے خاتمے کے بعد انھیں بھی اپنے پیشرو کی طرح اہل خانہ کے ہمراہ ملک بدر کر دیا گیا۔
ان کی اکلوتی صاحبزادی شہزادی خدیجہ خیریہ عائشہ در شہوار آخری نظامِ حیدرآباد نواب میر عثمان علی خان کے بیٹے اعظم جاہ کے عقد میں دی گئی تھیں۔
عبد المجید ثانی 23 اگست 1944ء کو پیرس، فرانس میں واقع اپنی رہائش گاہ میں انتقال کر گئے۔ انھیں مدینہ منورہ، سعودی عرب میں سپرد خاک کیا گیا۔
متعلقہ مضامین
[ترمیم]عبد المجید ثانی پیدائش: 29 مئی 1868 وفات: 23 اگست 1944
| ||
مناصب سنت | ||
---|---|---|
ماقبل | خلیفہ 19 نومبر 1922 – 3 مارچ 1924 |
خالی |
دعویدار | ||
ماقبل | — محض خطاب — سلطان سلطنت عثمانیہ 19 نومبر 1922–23 اگست 1944 جانشینی ناکامی کی وجہ: سلطنت عثمانیہ کا خاتمہ 1922 |
مابعد |
— محض خطاب — خلیفہ 3 مارچ 1924 – 23 اگست 1944 جانشینی ناکامی کی وجہ: اتاترک اصلاحات |
خالی اتاترک اصلاحات
(خلیفہ کے اختیارات وزارت مذہبی امور کو دے دیے گئے) |
- ^ ا ب Brockhaus Enzyklopädie online ID: https://brockhaus.de/ecs/enzy/article/abd-ul-medjid-abd-ul-medjid-ii — بنام: Abd ül-Medjid (Abd ül-Medjid II.)
- ^ ا ب عنوان : Proleksis enciklopedija — Proleksis enciklopedija ID: https://proleksis.lzmk.hr/6600 — بنام: Abdul Medžid II.
- ↑ عنوان : Store norske leksikon — ایس این ایل آئی ڈی: https://wikidata-externalid-url.toolforge.org/?p=4342&url_prefix=https://snl.no/&id=Abd_al-_Majik_khan — بنام: Abd al- Majik khan
- ↑ https://www.britannica.com/biography/Abdulmecid-II
- ↑ https://www.sciencedirect.com/science/article/pii/S2405844023082014
- ↑ https://archive.org/details/20210606_20210606_1100
- مضامین جن میں عثمانی ترک زبان کا متن شامل ہے
- 1868ء کی پیدائشیں
- 29 مئی کی پیدائشیں
- 1944ء کی وفیات
- 23 اگست کی وفیات
- پیرس میں وفات پانے والی شخصیات
- مقام و منصب سانچے
- انیسویں صدی کی عثمانی شخصیات
- انیسویں صدی کے خلفاء
- انیسویں صدی کے عثمانی سلطان
- بشکطاش کی شخصیات
- بیسویں صدی کے ترک مصور
- بیسویں صدی کے خلفاء
- بیسویں صدی کے عثمانی سلطان
- خلافت عثمانیہ
- سلاطین عثمانیہ
- سلطنت عثمانیہ کے ترک
- عثمانی تاج و تخت کے مدعیان
- عثمانی جلاوطن
- عثمانی مصور
- عثمانیہ خاندان
- ظاہری ورثاء جو کبھی تخت نشین نہیں ہوئے
- بیسویں صدی کے سلطنت عثمانیہ کےمصور
- ترک مسلمان
- جنت البقیع میں مدفون شخصیات
- عثمانی مسلم