"نظامت امام باڑہ" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م املا کی درستگی |
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8.2 |
||
سطر 41: | سطر 41: | ||
|ren_serv_engineer = |ren_civ_engineer = |ren_oth_designers = |ren_qty_surveyor = |ren_awards = |
|ren_serv_engineer = |ren_civ_engineer = |ren_oth_designers = |ren_qty_surveyor = |ren_awards = |
||
|parking = |
|parking = |
||
| website = {{cite web|url=http://murshidabad.net/history/places-topic-places-zone-three.htm#nizamat-imambara|title=Official Website}} |
| website = {{cite web|url=http://murshidabad.net/history/places-topic-places-zone-three.htm#nizamat-imambara|title=Official Website|access-date=2020-08-15|archive-date=2019-01-08|archive-url=https://web.archive.org/web/20190108074010/http://murshidabad.net/history/places-topic-places-zone-three.htm#nizamat-imambara|url-status=dead}} |
||
|embedded = |
|embedded = |
||
|references = |
|references = |
نسخہ بمطابق 18:45، 10 نومبر 2021ء
24°11′18″N 88°16′07″E / 24.188374°N 88.268623°E
نظامت امام باڑہ | |
---|---|
নিজামত ইমামবাড়া | |
ہندوستان کی سب سے بڑی امام بارگاہ، "نظامت امام باڑہ"، کی تعمیر نواب سراج الدولہ نے کروائی تھی۔ | |
عمومی معلومات | |
قسم | Imambara |
معماری طرز | اسلامی فن تعمیر |
مقام | Murshidabad district |
شہر یا قصبہ | مرشد آباد |
ملک | بھارت |
متناسقات | 24°11′18″N 88°16′07″E / 24.188374°N 88.268623°E |
تکمیل | Present building: 1847. |
مرمت | Rebuilt in 1848 after the 1846 fire and at present, when needed, renovations are done by the Archaeological Survey of India |
لاگت | 6 لاکھ₹ سے زیادہ |
مالک | Archaeological Survey of Indiaاور Government of West Bengal |
وابستگی | اہل تشیع |
ابعاد | |
دیگر پیمایش | Present Building: 680 feet with varying breadths. |
ڈیزائن اور تعمیر | |
معمار | Present Building: Sadiq Ali Khan |
ویب سائٹ | |
"Official Website"۔ 08 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 اگست 2020 |
نظامت امام باڑہ (انگریزی: Nizamat Imambara) کو نواب سراج الدولہ نے اپنے دار الحکومت مرشد آباد میں تعمیر کیا۔ یہ ہندوستان کی سب سے بڑی امام بارگاہ تھی جو اب بھی سیاحوں اور زائرین کی توجہ کا مرکز ہے[1]۔ نواب سراج الدولہ نے محرم کے پہلے عشرے میں اپنی فوج میں عزاداری بھی قائم کی تھی۔ اس دوران میں بنگال میں شیعہ اسلام متعارف ہوا اور عزاداری کا آغاز ہوا جو ابھی تک جاری ہے۔ اس امام بارگاہ کے اندر نواب شہید نے ایک مسجد بھی تعمیر کرائی جس کی بنیادوں میں مدینہ سے منگوائی گئی مٹی ڈالی گئی۔ یہ مسجد آج بھی اپنی اصلی حالت میں موجود ہے اور "مدینہ مسجد" کہلاتی ہے۔
مزید دیکھیے
حوالہ جات
ویکی ذخائر پر Nizamat Imambara سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |