"مقبرہ جہانگیر" کے نسخوں کے درمیان فرق
Hammad (تبادلۂ خیال | شراکتیں) گروہ زمرہ بندی: حذف از زمرہ:لاہور |
|||
سطر 47: | سطر 47: | ||
[[زمرہ:پاکستان کی تاریخی عمارات]] |
[[زمرہ:پاکستان کی تاریخی عمارات]] |
||
[[زمرہ:مغل تعمیرات]] |
[[زمرہ:مغل تعمیرات]] |
||
[[زمرہ:لاہور]] |
|||
[[زمرہ:لاہور کا طرز تعمیر]] |
[[زمرہ:لاہور کا طرز تعمیر]] |
||
[[زمرہ:اسلامی معماری]] |
[[زمرہ:اسلامی معماری]] |
نسخہ بمطابق 10:50، 6 نومبر 2017ء
مغل بادشاہوں کے مقبرے | ||
نام | تاریخ وفات | مقبرہ |
ظہیر الدین بابر | 5 جنوری 1531ء | باغ بابر، کابل ، افغانستان |
نصیر الدین ہمایوں | 27 جنوری، 1556ء | مقبرہ ہمایوں، دہلی، بھارت |
جلال الدین اکبر | 27 اکتوبر 1605ء | بہشت آباد سکندرہ، آگرہ، بھارت |
نورالدین جہانگیر | 8 نومبر 1627ء | مقبرہ جہانگیر، لاہور، پاکستان |
شہاب الدین شاہجہان | 22 جنوری 1666ء | تاج محل، آگرہ، بھارت |
محیالدین اورنگزیب عالمگیر | 3 مارچ 1707ء | خلد آباد، ضلع اورنگ آباد، بھارت |
مقبرہ جہانگیر لاہور کو مغلیہ عہد میں تعمیر کئے گئے مقابر میں ایک بلند مقام حاصل ہے۔ یہ دریائے راوی لاہور کے دوسرے کنارے شاہدرہ کے ایک باغ دلکشا میں واقع ہے۔ جہانگیر کی بیوہ ملکہ نور جہاں نے اس عمارت کا آغاز کیا اور شاہ جہاں نے اسے پایہ تکمیل تک پہنچایا۔ یہ مقبرہ پاکستان میں مغلوں کی سب سے حسین یادگار مانا جاتاہے۔
مقبرہ کے چاروں کونوں پر حسین مینار نصب ہیں۔ قبر کا تعویذ سنگ مرمر کا ہے اور اس پر عقیق، لاجورد، نیلم، مرجان اور دیگر قیمتی پتھروں سے گل کاری کی گئی ہے۔ دائیں بائیں اللہ تعالیٰ کے ننانوے نام کندہ ہیں۔
سکھ عہد میں اس عمارت کو بہت نقصان پہنچایا گیا۔ سکھ اس عمارت میں سفید سنگ مرمر سے بنایا گیا سہ نشین اکھاڑ کر امرتسر لے گئے ۔ اسی طرح عمارت کے ستونوں اور آرائشات میں استعمال کئے گئے قیمتی جواہرات بھی نکال لئے گئے، تاہم آج بھی یہ عمارت قابل دید ہے۔
مقبرہ کا وہ حصہ جہاں شہنشاہ نورالدین جہانگیر دفن ہے ایک بلند چبوترا بنایا گیا ہے۔ اندر داخل ہونے کا ایک ہی راستہ ہے۔ مزار کے چاروں جانب سنگ مرمر کی جالیاں لگی ہوئی ہیں، جو سخت گرم موسم میں بھی ہال کو موسم کی حدت سے محفوظ رکھتی ہیں۔
مقبرہ جہانگیر کی حدود میں نور جہاں نے ایک خوبصورت مسجد بھی تعمیر کرائی تھی۔ اس مقبرہ میں نور جہاں نے کافی عرصہ رہائش بھی اختیار کی، اس لئے یہاں رہائشی عمارات بھی تعمیر کئی گئی تھیں۔
تصاویر
-
مقبرہ جہانگیر 1870ء میں
-
Façade of Jahangir's Tomb in 1880
-
Garden from the Jahangir's Tomb in 1880
-
Gateway to the Tomb
-
Grave of Jehangir
-
Tomb of Jehangir
-
Part view of the mausoleum
-
Four-tiered minaret
-
Pietra dura detail
-
Entrance to the tomb chamber
-
Beautifully inlaid sarcophagus
-
Illumined Grave of His Majesty, Asylum of Pardon
-
Nur Jahan's nearby mausoleum
-
Fresco in vestibule of tomb chamber
-
Fresco in vestibule of tomb chamber
-
Fresco in vestibule of tomb chamber
-
Glazed tile kashi inlay in mausoleum verandah
مزید دیکھئے
- پاکستان میں مقامات عالمی ثقافتی ورثہ
- پنجاب، پاکستان میں ثقافتی ورثہ مقامات
- 1637ء میں مکمل ہونے والی عمارات و ساخات
- پنجاب کی عمارات و ساخات
- پاکستان میں فارسی باغات
- مغلیہ طرز تعمیر
- پاکستان کی تاریخی عمارات
- مغل تعمیرات
- لاہور کا طرز تعمیر
- اسلامی معماری
- انداز معماری
- لاہور کی عمارات و ساخات
- لاہور کے سیاحتی مقامات
- پاکستان کے تاریخی مقامات
- ہندوستان میں 1637ء