بکرمی تقویم
بکرمی تقویم ایک شمسی تقویم ہے جو برصغیر پاکستان اور ہندوستان میں صدیوں سے رائج ہے۔
بکرمی تقویم راجہ بکرم اجیت کے دور سے شروع ہوتی ہے، اس کو دیسی سال یا جنتری بھی کہتے ہیں۔ اس شمسی تقویم میں سال ویساکھ کے مہینے سے اور قمری میں سال چیت کے ماہ سے شروع ہوتا ہے۔
تین سو پینسٹھ (365) دنوں کی اس تقویم کے نو مہینے تیس (30) دن کے ہوتے ہیں اور ایک مہینہ ویساکھ اکتیس (31) دن کا ہوتا ہے اور دو مہینے جیٹھ اور ہاڑ بتیس (32) دن کے ہوتے ہیں۔ آج دیسی مہینے کی تاریخ بھی ہر روز تبدیل ہوتی ہے۔
بکرمی ماہ (شمسی)
[ترمیم]شمار | نام | پنجابی گرمکھی | پنجابی شاہ مکھی | ہندی میں نام | گریگورین مہینے |
---|---|---|---|---|---|
1 | ویساکھ | ਵੈਸਾਖ | ویساکھی | बैसाख | وسط اپریل – وسط مئی |
2 | جیٹھ | ਜੇਠ | جیٹھ | जेठ | وسط مئی – وسط جون |
3 | ہاڑھ | ਹਾੜ | ہاڑھ | हाढ़ | وسط جون – وسط جولائی |
4 | ساون | ਸਾਵਣ | ساون | सावन | وسط جولائی – وسط اگست |
5 | بھادوں | ਭਾਦੋਂ | بادوں | भादों | وسط اگست – وسط ستمبر |
6 | اسو | ਅੱਸੂ | اسوج | अस्सू | وسط ستمبر – وسط اکتوبر |
7 | کاتک | ਕੱਤਕ | کاتک | कातक | وسط اکتوبر – وسط نومبر |
8 | مگھر | ਮੱਘਰ | مگھڑ | मग्घर | وسط نومبر – وسط دسمبر |
9 | پوہ | ਪੋਹ | پوہ | पोह | وسط دسمبر – وسط جنوری |
10 | ماگھ | ਮਾਘ | ماگھ | माघ | وسط جنوری – وسط فروری |
11 | پھاگن | ਫੱਗਣ | پھگن | फागुन | وسط فروری – وسط مارچ |
12 | چیت | ਚੇਤ | چیت | चेत | وسط مارچ – وسط اپریل |
بکرمی ماہ (قمری)
[ترمیم]مہینا | ||
---|---|---|
1 | چیتر | مارچ اور اپریل کے درمیان میں آنے والا مہینہ |
2 | وساکھ | اپریل اور مئی کے درمیاں میں آنے والا مہینہ |
3 | جیٹھ | مئی اور جون کے درمیاں میں آنے والا مہینہ |
4 | ہاڑ | جون اور جولائی کے درمیاں میں آنے والا مہینہ |
5 | ساون | جولائی اور اگست کے درمیاں میں آنے والا مہینہ |
6 | بھادوں | آکست اور ستمبر کے درمیاں میں آنے والا مہینہ |
7 | اسوں | ستمبر اور اکتوبر کے درمیاں میں آنے والا مہینہ |
8 | کتیں یا کتک | اکتوبر اور نومبر کے درمیاں میں آنے والا مہینہ |
9 | مگھر | نومبر اور دسمبر کے درمیاں میں آنے والا مہینہ |
10 | پوھ | دسمبر اور جنوری کے درمیاں میں آنے والا مہینہ |
11 | مانگھ | جنوری اور فروری کے درمیاں میں آنے والا مہینہ |
12 | پھاگن | فروری اور مارچ کے درمیاں میں آنے والا مہینہ |
بکرمی تقویم (جنتری) میں ایک دن کے آٹھ پہر ہوتے ہیں، علاقائی زبانوں میں اس کو اٹھ پار کہا جاتا ہے ایک پہر جدید گھڑی کے مطابق تین گھنٹوں کا ہوتا ہے۔
ان پہروں کے نام کچھ اس طرح سے ہیں:
دھمی دا ویلا: صبح 6 بجے سے 9 بجے تک کا وقت
ڈپاراں دا ویلا: صبح کے 9 بچے سے دوپہر 12 بجے تک کا وقت
پیشی دا ویلا: دوپہر کے 12 سے دن 3 بجے تک کا وقت
دیگر دا ویلا: سہ پہر 3 بجے سے شام 6 بجے تک کا وقت
نماشاں دا ویلا: رات کے اوّلین لمحات، شام 6 بجے سے لے کر رات 9 بجے تک کا وقت
کفتاں دا ویلا: رات 9 بجے سے رات 12بجے تک کا وقت
ادھ رات دا ویلا: رات 12 بجے سے سحر کے 3 بجے تک کا وقت
اسور دا ویلا: صبح کے 3 بجے سے صبح 6 بجے تک کا وقت
لفظ "ویلا " وقت کے معنوں میں برصغیر کی کئی زبانوں میں بولا جاتا ہے۔