کرکٹ عالمی کپ مقابلوں کے ریکارڈز کی فہرست
کرکٹ عالمی کپ مردوں کی کرکٹ میں ایک روزہ بین الاقوامی مقابلہ ہے۔ بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے زیر اہتمام، یہ ٹورنامنٹ ہر چار سال بعد منعقد ہوتا ہے۔ کرکٹ عالمی کپ پہلی بار انگلستان میں منعقد ہوا تھا۔ اس کے بعد سے ٹیموں کی تعداد اور میچوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، حالانکہ آئی سی سی نے 2007ء کے عالمی کپ کی تنقید کے بعد، [1] فارمیٹ کو کم کرنے میں دلچسپی کا اعلان کیا تھا۔
بھارتی بلے باز سچن ٹنڈولکر کے پاس عالمی کپ میں انفرادی ریکارڈ کا ایک انبار ہے۔ 1997ء میں وزڈن کرکٹرز آف دی ایئر میں سے ایک اور "دنیا میں سب سے زیادہ فالو کیے جانے والے کرکٹ کھلاڑی"، [2] ٹنڈولکر نے پچاس سے زیادہ اسکور کی سب سے زیادہ اننگز کھیلیں ہیں اور عالمی کپ کی تاریخ میں کسی بھی دوسرے کرکٹ کھلاڑی سے زیادہ اسکور بنائے ہیں۔ آسٹریلیا کے گلین میک گراتھ انفرادی باؤلنگ ریکارڈ پر حاوی ہیں، جنھوں نے اپنے ملک کے لیے چار عالمی کپ میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ [3] اس کے پاس کسی بھی دوسرے باؤلر کے مقابلے میں سب سے بہترین اسٹرائیک ریٹ اور اکانومی ریٹ ہے، جس کے پاس انفرادی باؤلنگ کے بہترین اعداد و شمار ہیں اور ٹورنامنٹ کی تاریخ میں زیادہ وکٹیں حاصل کی ہیں۔
آسٹریلیا کے رکی پونٹنگ اور سری لنکا کے کمار سنگاکارا انفرادی فیلڈنگ ریکارڈ میں سرفہرست ہیں۔ انفرادی عالمی کپ ٹورنامنٹ اور مقابلے کی تاریخ دونوں میں کیچ لینے کے لحاظ سے پونٹنگ سرفہرست فیلڈر ہیں، جبکہ سنگاکارا عالمی کپ کی تاریخ میں وکٹ کیپر کے ذریعے سب سے زیادہ آؤٹ کرنے والے کھلاڑی ہیں۔ ایڈم گلکرسٹ کے پاس ایک ہی میچ (سرفراز احمد کے ساتھ) اور انفرادی ٹورنامنٹ (ٹوم لیتہم کے ساتھ) دونوں میں وکٹ کیپر کے ذریعہ سب سے زیادہ آؤٹ کرنے کا مشترکہ ریکارڈ ہے۔ آسٹریلیا کی ٹیم کے پاس کئی ریکارڈ ہیں، جن میں سب سے زیادہ جیت، سب سے زیادہ جیت کا فیصد، مسلسل سب سے زیادہ جیت وغیرہ۔ وہ 2003ء اور 2007ء کے کرکٹ عالمی کپ کی مہموں میں ناقابل شکست رہے۔
ناکام پرفارمنس کے ریکارڈ بھی رکھے جاتے ہیں۔ ان میں ٹورنامنٹ کی تاریخ میں کینیڈا کا سب سے کم اسکور، زمبابوے کا ریکارڈ تعداد میں میچ ہارنا اور کینیڈا کے نکولس ڈی گروٹ کا لگاتار تین صفر شامل ہیں۔
نوٹیشن
[ترمیم]ٹیم نوٹیشن
- (300–3) اس بات کی نشان دہی کرتا ہے کہ ایک ٹیم نے تین وکٹوں پر 300 رنز بنائے اور اننگز کو بند کر دیا گیا یا تو کامیاب رن کا تعاقب کرنے کی وجہ سے یا اگر کوئی اوور باقی نہیں رہ گیا (یا اس قابل ہے) کہ گیند کی جا سکے۔
- (300) اس بات کی نشان دہی کرتا ہے کہ ایک ٹیم نے 300 رنز بنائے اور آل آؤٹ ہو گئی یا تو تمام دس وکٹیں کھو کر یا ایک یا زیادہ بلے باز بلے بازی کرنے سے قاصر ہو کر اور باقی وکٹیں گنوا دیں۔
بیٹنگ نوٹیشن
- (100) اشارہ کرتا ہے کہ ایک بلے باز نے 100 رنز بنائے اور آؤٹ ہوا۔
- (100*) اشارہ کرتا ہے کہ ایک بلے باز نے 100 رنز بنائے اور ناٹ آؤٹ رہا۔
باؤلنگ نوٹیشن
- (5–100) اشارہ کرتا ہے کہ ایک بولر نے 100 رنز دیتے ہوئے پانچ وکٹیں حاصل کی ہیں۔
فی الحال کھیل رہا ہے۔
- وہ ریکارڈ ہولڈرز جو فی الحال ون ڈے کھیل رہے ہیں یا اسٹریکس جو ابھی بھی فعال ہیں اور تبدیل ہو سکتے ہیں ان کے نام کے آگے ایک ^ ہوتا ہے۔
ٹیم ریکارڈز
[ترمیم]ٹیم کی جیت، ہار، ٹائی اور کوئی نتیجہ نہیں۔
[ترمیم]ٹیم | اسپین | میچز | جیت | شکسٹ | ٹائی میچ | کوئی نتیجہ نہیں۔ | % جیت | |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|
First Edition | Last Edition | |||||||
افغانستان | 2015 | 2023 | 24 | 5 | 19 | 0 | 0 | 20.83% |
آسٹریلیا | 1975 | 2023 | 103 | 76 | 25 | 1 | 1 | 75.00% |
بنگلادیش | 1999 | 2023 | 49 | 16 | 32 | 0 | 1 | 33.33% |
برمودا | 2007 | 2007 | 3 | 0 | 3 | 0 | 0 | 0.00% |
کینیڈا | 1979 | 2011 | 18 | 2 | 16 | 0 | 0 | 11.11% |
سانچہ:Country data East Africa East Africa | 1975 | 1975 | 3 | 0 | 3 | 0 | 0 | 0.00% |
انگلستان | 1975 | 2023 | 92 | 51 | 38 | 2 | 1 | 57.14% |
بھارت | 1975 | 2023 | 92 | 61 | 29 | 1 | 1 | 67.58% |
آئرلینڈ | 2007 | 2015 | 21 | 7 | 13 | 1 | 0 | 35.71% |
کینیا | 1996 | 2011 | 29 | 6 | 22 | 0 | 1 | 21.42% |
نمیبیا | 2003 | 2003 | 6 | 0 | 6 | 0 | 0 | 0.00% |
نیدرلینڈز | 1996 | 2023 | 28 | 4 | 24 | 0 | 0 | 14.28% |
نیوزی لینڈ | 1975 | 2023 | 98 | 59 | 37 | 1 | 1 | 61.34% |
پاکستان | 1975 | 2023 | 88 | 49 | 37 | 0 | 2 | 56.97% |
اسکاٹ لینڈ | 1999 | 2015 | 14 | 0 | 14 | 0 | 0 | 0.00% |
جنوبی افریقا | 1992 | 2023 | 73 | 45 | 25 | 2 | 1 | 63.88% |
سری لنکا | 1975 | 2023 | 89 | 40 | 46 | 1 | 2 | 46.55% |
متحدہ عرب امارات | 1996 | 2015 | 11 | 1 | 10 | 0 | 0 | 9.09% |
ویسٹ انڈیز | 1975 | 2019 | 80 | 43 | 35 | 0 | 2 | 55.12% |
زمبابوے | 1983 | 2015 | 57 | 11 | 42 | 1 | 3 | 21.29% |
Updated as of 11 November 2023[4]
The win percentage excludes no results; a tie counts as half a win; irrespective of a tiebreaker match count as a tie |
ٹیم اسکورنگ ریکارڈز
[ترمیم]اننگز کا سب سے زیادہ ٹوٹل
[ترمیم]اسکور | ٹیم | مخالف | جگہ | تاریخ |
---|---|---|---|---|
428/5 (50 اوورز) | جنوبی افریقا | سری لنکا | ارون جیٹلی اسٹیڈیم، دہلی | 7 اکتوبر 2023 |
417/6 (50 اوورز) | آسٹریلیا | افغانستان | واکا, پرتھ | 4 مارچ 2015 |
413/5 (50 اوورز) | بھارت | برمودا | کوئنز پارک اوول، پورٹ آف اسپین | 19 مارچ 2007 |
411/4 (50 اوورز) | جنوبی افریقا | آئرلینڈ | مانوکا اوول، کینبرا | 3 مارچ 2015 |
410/4 (50 overs) | بھارت | نیدرلینڈز | M. Chinnaswamy Stadium, Bengaluru | 12 November 2023 |
آخری بار اپ ڈیٹ کیا گیا: 7 اکتوبر 2023ء[5] |
اننگز کا کم ترین مجموعہ
[ترمیم]اسکور | ٹیم | مخالف | جگہ | تاریخ |
---|---|---|---|---|
39 (18.4 اوورز) | کینیڈا | سری لنکا | بولینڈ پارک، پارل | 19 فروری 2003 |
45 (40.3 اوورز) | کینیڈا | انگلستان | اولڈ ٹریفورڈ، مانچسٹر | 13 جون 1979 |
45 (14 اوورز) | نمیبیا | آسٹریلیا | سینویس پارک, پاٹشیفٹسروم | 27 فروری 2003 |
55 (19.4 overs) | سری لنکا | بھارت | Wankhede Stadium, Mumbai | 2 November 2023 |
58 (18.5 اوورز) | بنگلادیش | ویسٹ انڈیز | شیر بنگلہ نیشنل کرکٹ اسٹیڈیم، ڈھاکا | 4 مارچ2011 |
آخری بار اپ ڈیٹ کیا گیا: 14 جولائی 2019[6] |
سب سے زیادہ میچ کا مجموعہ
[ترمیم]اسکور | ٹیمیں | بمقام | تاریخ |
---|---|---|---|
771/19 (99.2 overs) | آسٹریلیا (388) v نیوزی لینڈ (383/9) | HPCA, Dharamshala | 28 October 2023 |
754/15 (94.5 overs) | جنوبی افریقا (428/5) v سری لنکا (326) | Arun Jaitley Stadium, Delhi | 7 October 2023 |
714/13 (100 overs) | آسٹریلیا (381/5) v بنگلادیش (333/8) | Trent Bridge, Nottingham | 20 June 2019 |
689/13 (98.2 overs) | سری لنکا (344/9) v پاکستان (345/4) | Rajiv Gandhi International Stadium, Hyderabad | 10 October 2023 |
688/18 (96.2 overs) | آسٹریلیا (376/9) v سری لنکا (312/9) | Sydney Cricket Ground, Sydney | 8 March 2015 |
Updated as of 12 November 2023[7] |
سب سے کم میچ مجموعہ
[ترمیم]اسکور | ٹیمیں | جگہ | تاریخ |
---|---|---|---|
73/11 (23.2 اوورز) | سری لنکا (37/1) بمقابلہ کینیڈا (36) | بولینڈ پارک، پارل | 19 فروری 2003 |
91/12 (54.2 اوورز) | انگلستان (46/2) بمقابلہ کینیڈا (45) | اولڈ ٹریفورڈ, مانچسٹر | 13 جون 1979 |
117/11 (31.1 اوورز) | ویسٹ انڈیز (59/1) بمقابلہ بنگلادیش (58) | شیر بنگلہ نیشنل کرکٹ اسٹیڈیم، ڈھاکا | 4 مارچ 2011 |
138/12 (41.4 اوورز) | ویسٹ انڈیز (70/2) بمقابلہ اسکاٹ لینڈ (68) | گریس روڈ، لیسٹر | 27 مئی 1999 |
141/10 (31.5 اوورز) | نیوزی لینڈ (72/0) بمقابلہ کینیا (69) | ایم اے چدمبرم اسٹیڈیم، چنئی | 20 فروری 2011 |
آخری بار اپ ڈیٹ کیا گیا: 14 جولائی 2019[8] |
سب سے زیادہ رن کا تعاقب
[ترمیم]اسکور | ٹیم | مدبقابل | جگہ | تاریخ |
---|---|---|---|---|
345/4 (48.2 اوورز) | پاکستان | سری لنکا | راجیوگاندھی بین الاقوامی کرکٹ اسٹیڈیم، حیدرآباد | 10 اکتوبر 2023 |
329/7 (49.1 اوورز) | آئرلینڈ | انگلستان | ایم اے چدمبرم اسٹیڈیم | 2 مارچ 2011 |
322/3 (41.3 اوورز) | بنگلادیش | ویسٹ انڈیز | کاؤنٹی گراؤنڈ، ٹانٹن | 17 جون 2019 |
322/4 (48.1 اوورز) | بنگلادیش | اسکاٹ لینڈ | سکسٹن اوول، نیلسن | 5 مارچ 2015 |
313/7 (49.2 اوورز) | سری لنکا | زمبابوے | پوکیکورا پارک، نیو پلائی ماؤتھ | 23 فروری 1992 |
312/1 (47.2 اوورز) | سری لنکا | انگلستان | ویلنگٹن علاقائی اسٹیڈیم، ویلنگٹن | 1 مارچ 2015 |
آخری بار اپ ڈیٹ کیا گیا: 10 اکتوبر 2023ء[9] |
نوٹ: کرکٹ عالمی کپ 2011ء میں، انگلینڈ نے بھارت کے خلاف اپنا کھیل برابر کرنے کے لیے دوسری اننگز میں 338-8 رنز بنائے۔[10]
نتائج کا ریکارڈ
[ترمیم]جیت کا سب سے بڑا مارجن (رنز کے حساب سے)
[ترمیم]مارجن | ٹیمیں | جگہ | تاریخ | |
---|---|---|---|---|
309 runs | آسٹریلیا (399/8) | نیدرلینڈز (90) | Arun Jaitley Cricket Stadium, Delhi | 25 October 2023 |
302 runs | بھارت (357/8) | سری لنکا (55) | Wankhede Stadium, Mumbai | 2 November 2023 |
275 runs | آسٹریلیا (417/6) | افغانستان (142) | WACA, Perth | 4 March 2015 |
257 runs | بھارت (413/5) | برمودا (156) | Queen's Park Oval, Port of Spain, Trinidad | 19 March 2007 |
جنوبی افریقا (408/5) | ویسٹ انڈیز (151) | SCG, Sydney | 27 February 2015 | |
Updated as of 12 November 2023[11] |
جیت کا سب سے کم مارجن (رنز کے حساب سے)
[ترمیم]ان مختصر فتوحات کے ساتھ ساتھ، پانچ ایسے میچز ہوئے ہیں جہاں اسکور برابر رہے، بشمول 2019ء کا فائنل، جو آخرکار انگلینڈ نے باؤنڈریز کی تعداد پر جیت لیا۔
مارجن | ٹیمیں | جگہ | تاریخ |
---|---|---|---|
1 رن | آسٹریلیا (270–6) ہرایا بھارت (269) | ایم اے چدمبرم اسٹیڈیم، چنائی | 9 اکتوبر 1987 |
آسٹریلیا (237–9) ہرایا بھارت (234) [ہدف 236 (ڈی ایل ایس طریقہ کار)] | دی گابا، برسبین | 1 مارچ 1992 | |
2 رنز | سری لنکا (235) ہرایا انگلستان (233–8) | سر ویوین رچرڈز اسٹیڈیم، اینٹیگوا | 4 اپریل 2007 |
3 رنز | نیوزی لینڈ (242–7) ہرایا زمبابوے (239) | راجیو گاندھی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم، حیدرآباد | 10 اکتوبر 1987 |
آسٹریلیا (199–4) ہرایا نیوزی لینڈ (196–9) | ہولکر اسٹیڈیم، اندور | 18 اکتوبر 1987 | |
زمبابوے (252/9) beat بھارت (249) | گریس روڈ، لیسٹر | 19 مئی 1999 | |
ویسٹ انڈیز (278/5) beat جنوبی افریقا (275/9) | نیولینڈزکرکٹ گراؤنڈ، کیپ ٹاؤن | 9 فروری 2003 | |
آخری تجدید: 11 اکتوبر 2023[12] |
ٹورنامنٹ کا بادشاہ
[ترمیم]100% جیت کا ریکارڈ[13] | ||
---|---|---|
ٹیم | سال | میچ کھیلے گئے۔ |
آسٹریلیا | (2007) | 11 |
آسٹریلیا | (2003) | 11 |
سری لنکا | (1996) | 8[ا] |
ویسٹ انڈیز | (1975) | 5 |
ویسٹ انڈیز | (1979) | 5[ب] |
مزید شماریات
[ترمیم]ریکارڈ | پہلا | دوسرا | ||
---|---|---|---|---|
مسلسل سب سے زیادہ فتوحات | آسٹریلیا (1999–2011ء) | 27[پ][14] | بھارت (2011ء–2015ء) | 11[15] |
سب سے زیادہ جیت (کل) | آسٹریلیا | 69 | نیوزی لینڈ | 54 |
مسلسل سب سے زیادہ میچ ہارے بغیر | آسٹریلیا (1999ء–2011ء) | 34[پ][14] | بھارت (2011ء–2015ء) | 11[15] |
سب سے زیادہ مسلسل شکست | زمبابوے (1983ء–1992ء) | 18[16] | اسکاٹ لینڈ (1999ء–2015ء) | 14[17] |
سب سے زیادہ شکستیں (کل) | زمبابوے | 42 | سری لنکا | 39 |
بیٹنگ
[ترمیم]سب سے زیادہ کیریئر رنز
[ترمیم]رنز | کھلاڑی | میچز | اننگز | سب سے زیادہ | اوسط | 100s | 50s | مدت |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|
2,278 | سچن ٹنڈولکر | 45 | 44 | 152 | 56.95 | 6 | 15 | 1992–2011 |
1,743 | رکی پونٹنگ | 46 | 42 | 140* | 45.86 | 5 | 6 | 1996–2011 |
1,532 | کمار سنگاکارا | 37 | 35 | 124 | 56.74 | 5 | 7 | 2003–2015 |
1,225 | برائن لارا | 34 | 33 | 116 | 42.24 | 2 | 7 | 1992–2007 |
1,207 | اے بی ڈی ویلیئرز | 23 | 23 | 162* | 63.52 | 4 | 6 | 2007–2015 |
آخری بار اپ ڈیٹ کیا گیا: 14 جولائی 2019[18] |
ہر بیٹنگ پوزیشن میں سب سے زیادہ رنز
[ترمیم]بیٹنگ پوزیشن | بلے باز | ٹیم | اننگز | رنز | اوسط | عرصہ | حوالہ |
---|---|---|---|---|---|---|---|
اوپنر | سچن ٹندولکر | بھارت | 31 | 1,767 | 58.90 | 1996–2011 | [19] |
نمبر 3 | رکی پونٹنگ | آسٹریلیا | 40 | 1,723 | 46.56 | [20] | |
نمبر 4 | جاوید میانداد | پاکستان | 21 | 906 | 50.33 | 1983–1992 | [21] |
نمبر 5 | ارجنا راناتونگا | سری لنکا | 17 | 709 | 70.90 | 1983–1999 | [22] |
نمبر 6 | مائیکل بیون | آسٹریلیا | 14 | 481 | 48.10 | 1996–2003 | [23] |
نمبر 7 | ایلکس کیری† | 8 | 329 | 65.80 | 2019–2019 | [24] | |
نمبر 8 | پال نکسن | انگلستان | 7 | 174 | 43.50 | 2007–2007 | [25] |
نمبر 9 | جیسن ہولڈر† | ویسٹ انڈیز | 4 | 155 | 51.66 | 2015–2015 | [26] |
نمبر 10 | جارج ڈوکریل† | آئرلینڈ | 7 | 66 | 13.20 | 2011–2015 | [27] |
نمبر 11 | شعیب اختر | پاکستان | 8 | 50 | 25.00 | 1999–2011 | [28] |
آخری تجدید: 11 اکتوبر 2023 |
سب سے زیادہ انفرادی اسکور
[ترمیم]رنز | کھلاڑی | گیند | 4s | 6s | ایس آر | اپوزیشن | مقام | تاریخ |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|
237* | مارٹن گپٹل | 163 | 24 | 11 | 145.39 | ویسٹ انڈیز | ویلنگٹن، نیوزی لینڈ | 21 مارچ 2015 |
215 | کرس گیل | 147 | 10 | 16 | 146.25 | زمبابوے | مانوکا اوول، کینبرا | 24 فروری 2015 |
188 | گیری کرسٹن | 159 | 13 | 4 | 118.23 | متحدہ عرب امارات | راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم، راولپنڈی | 16 فروری 1996 |
183 | سوربھ گانگولی | 158 | 17 | 7 | 115.82 | سری لنکا | کاؤنٹی گراؤنڈ، ٹانٹن | 26 مئی 1999 |
181 | ویوین رچرڈز | 125 | 16 | 7 | 144.80 | سری لنکا | نیشنل اسٹیڈیم، کراچی | 13 اکتوبر 1987 |
آخری بار اپ ڈیٹ کیا گیا: 14 جولائی 2019ء[29] |
سب سے زیادہ اوسط
[ترمیم]اوسط | کھلاڑی | میچ | اننگ | ناٹ آؤٹ | رنز | مدٹ |
---|---|---|---|---|---|---|
124.00 | لانس کلوزنر | 14 | 11 | 8 | 372 | 1999–2003 |
103.00 | اینڈریو سائمنڈز | 18 | 13 | 8 | 515 | 2003–2007 |
66.42 | بین اسٹوکس | 11 | 10 | 3 | 465 | 2019 |
65.20 | روہت شرما | 17 | 17 | 2 | 978 | 2015–2019 |
63.52 | اے بی ڈی ویلیئرز | 23 | 22 | 3 | 1207 | 2007–2015 |
اہلیت: کم از کم 10 اننگز آخری بار اپ ڈیٹ کیا گیا: 14 جولائی 2019[30] |
سب سے زیادہ اسٹرائیک ریٹ
[ترمیم]رینک | اسٹرائیک ریٹ | کھلاڑی | میچ | اننگز | رنز | گیندیں کھیلیں | عرصہ |
---|---|---|---|---|---|---|---|
1 | 120.84 | برینڈن میکولم | 34 | 27 | 742 | 614 | 2003–2015 |
2 | 117.28 | اے بی ڈیویلیئرز | 23 | 22 | 1,207 | 1,029 | 2007–2015 |
3 | 115.14 | کپیل دیو | 26 | 24 | 669 | 581 | 1979–1992 |
4 | 108.06 | شین واٹسن | 22 | 19 | 643 | 595 | 2007–2015 |
5 | 106.17 | وریندرسہواگ | 22 | 22 | 843 | 794 | 2003–2011 |
اہلیت: کم از کم 500 گیندوں کا سامنا کرنے والے کھلاڑی۔ |
سب سے زیادہ سنچریاں
[ترمیم]سنچریاں | کھلاڑی | میچ | اننگ | رنز | سب سے زیادہ | مدت |
---|---|---|---|---|---|---|
7 | روہت شرما† | 19 | 19 | 1109 | 140 | 2015-2023 |
2 | سچن ٹنڈولکر | 45 | 44 | 2278 | 152 | 1992–2011 |
5 | کمار سنگاکارا | 37 | 35 | 1532 | 124 | 2003–2015 |
رکی پونٹنگ | 46 | 42 | 1743 | 140* | 1996–2011 | |
4 | ڈیوڈ وارنر | 18 | 18 | 992 | 178 | 2015–2019 |
سوربھ گانگولی | 21 | 21 | 1006 | 183 | 1999-2007 | |
اے بی ڈی ویلیئرز | 23 | 22 | 1207 | 162* | 2007-2015 | |
مارک واہ | 22 | 22 | 1004 | 130 | 1992-1999 | |
تلکارتنے دلشان | 27 | 25 | 1112 | 161* | 2007-2015 | |
مہیلا جے وردھنے | 40 | 34 | 1100 | 115* | 1999-2015 | |
آخری بار اپ ڈیٹ کیا گیا: 12 اکتوبر 2023[33] |
سب سے زیادہ 50+ اسکور
[ترمیم]نمبر | کھلاڑی | میچ | اننگ | رنز | سب سے زیادہ | 100s | 50s | مدت |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|
21 | سچن ٹنڈولکر | 45 | 44 | 2278 | 152 | 6 | 15 | 1992–2011 |
12 | شکیب الحسن | 29 | 29 | 1146 | 124* | 2 | 10 | 2007–2019 |
کمار سنگاکارا | 37 | 35 | 1532 | 124 | 5 | 7 | 2003–2015 | |
11 | رکی پونٹنگ | 46 | 42 | 1743 | 140* | 5 | 6 | 1996–2011 |
10 | اے بی ڈی ویلیئرز | 23 | 22 | 1207 | 162* | 4 | 6 | 2007-2015 |
ہرشل گبز | 25 | 23 | 1067 | 143 | 2 | 8 | 1999–2007 | |
ویرات کوہلی† | 28 | 28 | 1170 | 107 | 2 | 8 | 2011-2023 | |
جیک کیلس | 36 | 32 | 1148 | 128* | 1 | 9 | 1996–2011 | |
آخری بار اپ ڈیٹ کیا گیا: 14 جولائی 2019[34] |
تیز ترین 50
[ترمیم]نمبر | گیند | کھلاڑی | بمقابلہ | مقام | تاریخ | ||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
1 | 18 | برینڈن میکولم | انگلستان | ویلنگٹن علاقائی اسٹیڈیم، ویلنگٹن | 20 فروری 2015 | ||||
2 | 20 | کینیڈا | ڈیرن سیمی نیشنل کرکٹ اسٹیڈیم، جزیرہ گروس | 22 مارچ 2007 | |||||
اینجلو میتھیوز | اسکاٹ لینڈ | بیللیریو اوول، ہوبارٹ | 11 مارچ 2015 | ||||||
4 | 21 | گلین میکسویل | افغانستان | پرتھ اسٹیڈیم، پرتھ | 4 مارچ 2015 | ||||
مارک باؤچر | نیدرلینڈز | وارنر پارک اسپورٹنگ کمپلیکس، باسیتیر | 16 مارچ 2007 | ||||||
برینڈن میکولم | آسٹریلیا | ایڈن پارک، آکلینڈ | 28 فروری 2015 | ||||||
آخری بار اپ ڈیٹ کیا گیا: 14 جولائی 2019[35] |
تیز ترین 100
[ترمیم]درجہ | گیندیں | کھلاڑی | اپوزیشن | مقام | تاریخ | ||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
1 | 49 | ایڈن مارکرم | سری لنکا | ارون جیٹلی اسٹیڈیم، دہلی | 7 اکتوبر 2023 | ||||
2 | 50 | کیون او برائن | انگلستان | ایم چناسوامی اسٹیڈیم، بنگلور | 2 مارچ 2011 | ||||
3 | 51 | گلین میکسویل | سری لنکا | سڈنی کرکٹ گراؤنڈ , سڈنی | 8 مارچ 2015 | ||||
4 | 52 | اے بی ڈیویلیئرز | ویسٹ انڈیز | سڈنی کرکٹ گراؤنڈ , سڈنی | 27 فروری 2015 | ||||
5 | 57 | آئون مورگن | افغانستان | اولڈ ٹریفرڈ، مانچسٹر | 18 جون 2019 | ||||
آخری تجدید: 12 اکتوبر 2023[36] |
سب سے زیادہ چھکے
[ترمیم]نمبر | چھکے | کھلاڑی | میچ | اننگز | رنز | ہائی اسکور | اوسط | سنچریاں | ففٹیاں | عرصہ |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
1 | 49 | کرس گیل | 35 | 34 | 1186 | 215 | 35.93 | 2 | 6 | 2003-2019 |
2 | 37 | اے بی ڈیویلیئرز | 23 | 23 | 1207 | 162* | 63.52 | 4 | 6 | 2007–2015 |
3 | 31 | رکی پونٹنگ | 46 | 42 | 1743 | 140* | 45.86 | 5 | 6 | 1996–2011 |
4 | 29 | برینڈن میکولم | 34 | 27 | 742 | 101 | 33.72 | 1 | 6 | 2003–2015 |
5 | 28 | ہرشل گبز | 25 | 23 | 1067 | 143 | 56.15 | 2 | 8 | 1999–2007 |
روہت شرما† | 19 | 19 | 1109 | 140 | 65.23 | 7 | 3 | 2015–2023 | ||
11 اکتوبر 2023 کو اپ ڈیٹ کیا گیا۔[37] |
مجموعی طور پر
[ترمیم]ریکارڈ | پہلا | دوسرا | حوالہ جات | ||
---|---|---|---|---|---|
تیز ترین ڈبل سنچری | کرس گیل بمقابلہ زمبابوے (2015) | 138 گیندیں | مارٹن گپٹل بمقابلہ ویسٹ انڈیز (2015) | 152 گیندیں | [38] |
تیز ترین 150 | اے بی ڈی ویلیئرز بمقابلہ ویسٹ انڈیز (2015) | 64 گیندیں | عمران نذیر بمقابلہ زمبابوے (2007) | 116 گیندیں | [39][40] |
سب سے زیادہ صفر | نیتھن ایسٹل | 22 میں سے 5 | اعجاز احمد | 26 میں سے 5 | [41] |
سب سے زیادہ چھکے | کرس گیل | 49 | اے بی ڈی ویلیئرز | 37 | [42] |
ایک اننگز میں سب سے زیادہ چھکے | آئون مورگن بمقابلہ افغانستان (2019) | 17 | کرس گیل بمقابلہ زمبابوے (2015) | 16 | [43] |
سب سے زیادہ چوکے | سچن ٹنڈولکر | 241 | کمار سنگاکارا | 147 | [44] |
ایک اننگز میں سب سے زیادہ چوکے | مارٹن گپٹل بمقابلہ ویسٹ انڈیز (2015) | 24 | تلکارتنے دلشان بمقابلہ بنگلہ دیش (2015) | 22 | [45] |
ایک اننگز میں سب سے زیادہ رنز باؤنڈریز کے ذریعے | مارٹن گپٹل بمقابلہ ویسٹ انڈیز (2015) | 162 | کرس گیل بمقابلہ زمبابوے (2015) | 136 | [46][47] |
سب سے زیادہ شراکت داری | مارلن سیموئلز اور کرس گیل دوسری وکٹ بمقابلہ زمبابوے (2015) |
372 | سوربھ گانگولی اور راہول ڈریوڈ |دوسری وکٹ بمقابلہ سری لنکا (1999) |
318 | [48] |
سچن ٹنڈولکر کے پاس بیٹنگ کے متعدد ریکارڈز ہیں، جن میں سب سے زیادہ سنچریاں، سب سے زیادہ نصف سنچریاں اور سب سے زیادہ رنز شامل ہیں۔ ان کے پاس سب سے زیادہ مین آف دی میچ کا ایوارڈ بھی ہے.[49]
ایک ٹورنامنٹ
[ترمیم]ریکارڈ | کھلاڑی | ریکارڈ | ایڈیشن |
---|---|---|---|
سب سے زیادہ سنچریاں[50] | روہت شرما | 5 | 2019 |
کمار سنگاکارا | 4 | 2015 | |
سب سے زیادہ 50+ اسکورز [51] | سچن ٹنڈولکر | 7 | 2003 |
شکیب الحسن | 7 | 2019 | |
روہت شرما | 6 | 2019 | |
ڈیوڈ وارنر | 6 | 2019 | |
ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ رنز [52] | سچن ٹنڈولکر | 674 (11 اننگز) | 2003 |
میتھیو ہیڈن | 659 (10 اننگز) | 2007 | |
روہت شرما | 648 (9 اننگز) | 2019 | |
سب سے زیادہ چھکے [53] | کرس گیل | 26 (6 اننگز) | 2015 |
آئون مورگن | 22 (10 اننگز) | 2019 | |
اے بی ڈی ویلیئرز | 21 (8 اننگز) | 2015 | |
سب سے زیادہ چوکے [54] | سچن ٹنڈولکر | 75 (11 اننگز) | 2003 |
میتھیو ہیڈن | 69 (10 اننگز) | 2003 | |
جونی بیرسٹو | 67 (11 اننگز) | 2019 |
تسلسل
[ترمیم]ریکارڈ | پہلا | حوالہ جات | ||
---|---|---|---|---|
مسلسل سب سے زیادہ سنچریاں | کمار سنگاکارا | 4 | 2015 | [55][56] |
سب سے زیادہ مسلسل 50+ اسکورز | سٹیوسمتھ وراٹ کوہلی |
5 | 2015 2019 |
[57] |
سب سے زیادہ مسلسل صفر | نکولس ڈی گروٹ شیم نگوچے |
3 | 2003 2011 |
[58] |
گیند بازی
[ترمیم]کیریئر کی سب سے زیادہ وکٹیں
[ترمیم]درجہ | وکٹیں | کھلاڑی | میچز | اوسط | اکانومی ریٹ | بہترین باؤلنگ | مدت |
---|---|---|---|---|---|---|---|
1 | 71 | گلین میک گراتھ | 39 | 18.19 | 3.96 | 7/15 | 1996–2007 |
2 | 68 | متھیا مرلی دھرن | 40 | 19.63 | 3.88 | 4/19 | 1996–2011 |
3 | 56 | لاستھ ملنگا | 29 | 22.87 | 5.51 | 6/38 | 2007–2019 |
4 | 55 | وسیم اکرم | 38 | 23.83 | 4.04 | 5/28 | 1987–2003 |
5 | 52 | مچل اسٹارک† | 20 | 15.57 | 29.98 | 6/28 | 2015–2023 |
5 اکتوبر 2023ء کو اپ ڈیٹ ہوا۔[59] |
بہترین باؤلنگ کے اعداد و شمار
[ترمیم]درجہ | اعداد و شمار | کھلاڑی | اوورز | میڈنز | اکانومی ریٹ | مخالف | مقام | تاریخ |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|
1 | 7/15 | گلین میک گراتھ | 7.0 | 4 | 2.14 | نمیبیا | سینویس پارک, پاٹشیفٹسروم | 27 فروری 2003ء |
2 | 7/20 | اینڈی بیچل | 10.0 | 0 | 2.00 | انگلستان | سینٹ جارج پارک, پورٹ الزبتھ | 2 مارچ 2003ء |
3 | 7/33 | ٹم ساؤتھی | 9.0 | 0 | 3.66 | انگلستان | ویسٹ پیک اسٹیڈیم, ویلنگٹن | 20 فروری 2015ء |
4 | 7/51 | ونسٹن ڈیوس | 10.3 | 0 | 4.85 | آسٹریلیا | ہیڈنگلے کرکٹ گراؤنڈ, لیڈز | 11 جون 1983ء |
5 | 6/14 | گیری گلمور | 12.0 | 6 | 1.16 | انگلستان | ہیڈنگلے کرکٹ گراؤنڈ, لیڈز | 18 جون 1975ء |
5 اکتوبر 2023ء کو اپ ڈیٹ ہوا۔[60] |
بہترین اوسط
[ترمیم]درجہ | اوسط | کھلاڑی | میچز | وکٹیں | اکانومی ریٹ | اوورز | مدت |
---|---|---|---|---|---|---|---|
1 | 14.81 | مچل اسٹارک† | 18 | 49 | 4.64 | 156.1 | 2015–2019 |
2 | 15.18 | کرس اولڈ | 9 | 16 | 2.68 | 90.3 | 1975–1979 |
3 | 15.70 | محمد شامی† | 11 | 31 | 5.06 | 96.1 | 2015–2019 |
4 | 16.12 | ناتھن بریکن | 10 | 16 | 3.60 | 71.4 | 2007 |
5 | 16.25 | جیف ایلوٹ | 9 | 20 | 3.70 | 87.4 | 1999 |
اہلیت: کم از کم 400 ڈیلیوری |
بہترین اسٹرائیک-ریٹ
[ترمیم]درجہ | اسٹرائیک-ریٹ | کھلاڑی | میچز | وکٹیں | اوورز | مدت | |
---|---|---|---|---|---|---|---|
1 | 18.6 | محمد شامی† | 11 | 31 | 96.1 | 2015–2019 | |
2 | 19.7 | مچل اسٹارک† | 18 | 49 | 156.1 | 2015–2019 | |
3 | 23.5 | بریٹ لی | 17 | 35 | 825 | 2003–2011 | |
4 | 24.0 | شان ٹیٹ | 18 | 34 | 819 | 2007–2011 | |
5 | 24.8 | لاستھ ملنگا | 29 | 56 | 1,394 | 2007–2019 | |
اہلیت: کم از کم 500 گیندیں |
بہترین اکانومی ریٹ
[ترمیم]درجہ | اکانومی ریٹ | کھلاڑی | میچز | وکٹیں | رنز | اوورز | مدت |
---|---|---|---|---|---|---|---|
1 | 3.24 | اینڈی رابرٹس | 16 | 26 | 552 | 170.1 | 1975–1983 |
2 | 3.43 | ایئن بوتھم | 22 | 30 | 762 | 222.0 | 1979–1992 |
3 | 3.52 | گیون لارسن | 19 | 18 | 599 | 170.0 | 1992-1999 |
4 | 3.57 | جان ٹریکوس | 20 | 16 | 673 | 188.0 | 1983-1992 |
5 | 3.60 | شان پولاک | 31 | 31 | 970 | 269.0 | 1996–2007 |
اہلیت: کم از کم 166.0 اوورز |
مجموعی طور پر
[ترمیم]ریکارڈ | پہلا | دوسرا | حوالہ جات | ||
---|---|---|---|---|---|
سب سے زیادہ پانچ وکٹیں لینے والے | مچل اسٹارک | 3 | گیری گلمور واسبرٹ ڈریکس مصتفیض الرحمان اسانتھا ڈی میل شاہد آفریدی گلین میک گراتھ |
2 | [67] |
سب سے زیادہ چار وکٹ لینے والے (اور زیادہ) | مچل اسٹارک | 6 | عمران طاہر | 5 | [68] |
مسلسل گیندوں پر سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے | لاستھ ملنگا | 4 بمقابلہ جنوبی افریقا (2007) | چیتن شرما | 3 بمقابلہ نیوزی لینڈ (1987) | [69][70] |
ثقلین مشتاق | 3 بمقابلہ زمبابوے (1999) | ||||
چمنڈا واس | 3 بمقابلہ بنگلہ دیش (2003) | ||||
بریٹ لی | 3 بمقابلہ کینیا (2003) | ||||
لاستھ ملنگا | 3 بمقابلہ کینیا (2011) | ||||
کیمار روچ | 3 بمقابلہ نیدرلینڈز (2011) | ||||
اسٹیون فن | 3 بمقابلہ آسٹریلیا (2015) | ||||
جے پی ڈومنی | 3 بمقابلہ سری لنکا (2015) | ||||
محمد شامی | 3 بمقابلہ افغانستان (2019) | ||||
ٹرینٹ بولٹ | 3 بمقابلہ آسٹریلیا (2019) | ||||
تیز گیند باز | شعیب اختر | 161.3 کلومیٹر/گھنٹہ (100.23 میل فی گھنٹہ) بمقابلہ انگلینڈ (2003) | [71] |
سب سے زیادہ وکٹیں لینے اور بہترین باؤلنگ کا ریکارڈ گلین میک گراتھ کے پاس ہے۔ 2007ء کے ورلڈ کپ میں جنوبی افریقہ کے خلاف بین الاقوامی سطح پر چار گیندوں پر چار وکٹیں لینے والے پہلے کھلاڑی تھے۔[72] چمنڈا واس نے 2003ء میں بنگلہ دیش کے خلاف پانچ گیندوں پر چار وکٹیں حاصل کیں جن میں میچ کی پہلی تین گیندوں پر وکٹیں بھی شامل تھیں۔ کرکٹ ورلڈ کپ میں چیتن شرما، ثقلین مشتاق، بریٹ لی، کیمار روچ، اسٹیون فن، جے پی ڈومنی اور محمد شامی نے بھی ہیٹ ٹرک کی ہیں۔[69][73][74] لاستھ ملنگا کرکٹ ورلڈ کپ کے میچوں میں 2 ہیٹ ٹرک کرنے والے پہلے بولر تھے۔
ایک ٹورنامنٹ
[ترمیم]ریکارڈ | پہلا | دوسرا | حوالہ جات | ||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے | مچل اسٹارک | 27 (10 میچز) | 2019 | گلین میک گراتھ | 26 (11 میچز) | 2007 | [75] |
فیلڈنگ
[ترمیم]اگرچہ بہترین فیلڈرز کے ریکارڈ مختلف ورلڈ کپ میں مختلف ہوتے رہے ہیں، وکٹ کیپرز کے ریکارڈ کمار سنگاکارا کے پاس ہیں جن کے پاس مجموعی طور پر سب سے زیادہ آؤٹ کرنے کا ریکارڈ ہے اور ایڈم گلکرسٹ جو ایک ٹورنامنٹ اور ایک میچ میں وکٹ کیپر کے ذریعے سب سے زیادہ آؤٹ کرنے کا ریکارڈ رکھتے ہیں۔
سب سے زیادہ آؤٹ کرنے والے (وکٹ کیپر)
[ترمیم]درجہ | آؤٹ | کھلاڑی | میچز | کیچز | اسٹمپنگ | مدت |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | 54 | کمار سنگاکارا | 37 | 41 | 13 | 2003-2015 |
2 | 52 | ایڈم گلکرسٹ | 31 | 45 | 7 | 1999-2007 |
3 | 42 | مہندر سنگھ دھونی | 29 | 34 | 8 | 2007-2019 |
4 | 32 | برینڈن میکولم | 34 | 30 | 2 | 2003-2015 |
5 | 31 | مارک باؤچر | 25 | 31 | 0 | 1999-2007 |
5 اکتوبر 2023ء کو اپ ڈیٹ ہوا۔[76] |
سب سے زیادہ کیچز (فیلڈر)
[ترمیم]درجہ | کیچز | کھلاڑی | میچز | زیادہ سے زیادہ | مدت |
---|---|---|---|---|---|
1 | 28 | رکی پونٹنگ | 46 | 3 | 1996-2011 |
2 | 20 | جو روٹ† | 18 | 3 | 2015-2023 |
3 | 18 | سنتھ جے سوریا | 38 | 2 | 1992-2007 |
4 | 17 | ویرات کوہلی | 28 | 2 | 2011-2023 |
کرس گیل | 35 | 2 | 2003-2019 | ||
12 اکتوبر 2023ء کو اپ ڈیٹ ہوا۔[77] |
ایک ٹورنامنٹ میں
[ترمیم]ریکارڈ | پہلا | دوسرا | حوالہ(جات) | ||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
زیادہ آؤٹ کیے(وکٹ کیپر) | ایڈم گلکرسٹ | 21 | 2003 | ایلکس کیری | 20 | 2019 | [78] |
ٹوم لیتھم | 21 | 2019 | |||||
زیادہ کیچ پکڑے (فیلڈر) | جو روٹ | 13 | 2019 | رکی پونٹنگ | 11 | 2003 | [79] |
شراکت داری
[ترمیم]سب سے زیادہ شراکت (کسی بھی وکٹ پر)
[ترمیم]درجہ | رنز | شراکت داری | کھلاڑی | بیٹنگ ٹیم | بمقابلہ | مقام | تاریخ |
---|---|---|---|---|---|---|---|
1 | 372 | دوسری وکٹ | کرس گیل اور مارلن سیموئلز | ویسٹ انڈیز | زمبابوے | مانوکا اوول, کینبرا | 24 فروری 2015ء |
2 | 318 | دوسری وکٹ | سوربھ گانگولی اور راہول ڈریوڈ | بھارت | سری لنکا | کاؤنٹی گراؤنڈ, ٹانٹن | 26 مئی 1999ء |
3 | 282 | دوسری وکٹ | تلکارتنے دلشان اور اپل تھرنگا | سری لنکا | زمبابوے | پلے کلے انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم, کینڈی | 10 مارچ 2011ء |
4 | *273 | دوسری وکٹ | ڈیون کونوے اور راچن رویندر | نیوزی لینڈ | انگلستان | نریندرا مودی اسٹیڈیم, احمد آباد | 05 اکتوبر 2023ء |
5 | 260 | پہلی وکٹ | ڈیوڈ وارنر اور سٹیوسمتھ | آسٹریلیا | افغانستان | واکا, پرتھ | 4 مارچ 2015ء |
ستارہ (*) ایک اٹوٹ پارٹنرشپ کو ظاہر کرتا ہے (یعنی مقررہ اوورز کے اختتام یا مطلوبہ اسکور تک پہنچنے سے پہلے کوئی بھی بلے باز آؤٹ نہیں ہوا) آخری بار اپ ڈیٹ کیا گیا: 5 اکتوبر 2023ء۔[80] |
سب سے زیادہ شراکتیں (بذریعہ وکٹ)
[ترمیم]شراکت | رنز | کھلاڑی | بیٹنگ ٹیم | مخالف | مقام | تاریخ | |
---|---|---|---|---|---|---|---|
پہلی وکٹ | 282 | تلکارتنے دلشان اور اپل تھرنگا | سری لنکا | زمبابوے | پلے کلے انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم, کینڈی | 10 مارچ 2011ء | |
دوسری وکٹ | 372 | کرس گیل اور مارلن سیموئلز | ویسٹ انڈیز | زمبابوے | مانوکا اوول, کینبرا | 24 فروری 2015ء | |
تیسری وکٹ | *237 | راہول ڈریوڈ اور سچن ٹنڈولکر | بھارت | کینیا | کاونٹی گراؤنڈ, برسٹل | 23 مئی 1999ء | |
چوتھی وکٹ | 204 | مائیکل کلارک اور بریڈ ہوج | آسٹریلیا | نیدرلینڈز | وارنر پارک،باسیتیر | 18 مارچ 2007ء | |
پانچویں وکٹ | *256 | جے پی ڈومنی اور ڈیوڈ ملر | جنوبی افریقا | زمبابوے | سیڈون پارک، ہیملٹن | 15 فروری 2015ء | |
چھٹی وکٹ | 162 | ایلکس کوسیک اور کیون او برائن | آئرلینڈ | انگلستان | ایم چناسوامی اسٹیڈیم, بنگلور | 2 مارچ 2011ء | |
ساتویں وکٹ | 116 | مہندرسنگھ دھونی اور رویندرجدیجا | بھارت | نیوزی لینڈ | اولڈ ٹریفرڈ, مانچسٹر | 9 جولائی 2019ء | |
آٹھویں وکٹ | 117 | ڈیوڈ ہاؤٹن اور آئن بوچارٹ | زمبابوے | نیوزی لینڈ | لال بہادر شاستری اسٹیڈیم, حیدرآباد | 10 اکتوبر 1987ء | |
نویں وکٹ | 126 | کپل دیو اور سید کرمانی | بھارت | زمبابوے | نیویل گراؤنڈ, رائل ٹینبریج | 18 جون 1983ء | |
دسویں وکٹ | 71 | اینڈی رابرٹس اور جوئل گارنر | ویسٹ انڈیز | بھارت | اولڈ ٹریفرڈ, مانچسٹر | 9 جون 1983ء | |
ایک ستارہ (*) ایک اٹوٹ پارٹنرشپ کی نشان دہی کرتا ہے (یعنی مقررہ اوورز کے اختتام یا مطلوبہ سکور تک پہنچنے سے پہلے کوئی بھی بلے باز آؤٹ نہیں ہوا)۔ آخری بار اپ ڈیٹ کیا گیا: 14 اکتوبر 2023[81] |
دیگر ریکارڈز
[ترمیم]بیٹنگ، بولنگ یا فیلڈنگ کے علاوہ کچھ ریکارڈز ہیں۔ ان ریکارڈز میں شرکت کے ریکارڈ، میزبانی کے ریکارڈ وغیرہ شامل ہیں۔
ایک ٹورنامنٹ
[ترمیم]ریکارڈ | پہلا | دوسرا | حوالہ جات | ||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
سب سے زیادہ آؤٹ کرنے والے (وکٹ کیپر) | ایڈم گلکرسٹ | 21 | 2003 | ایلکس کیری | 20 | 2019 | [82] |
ٹام لیتہم | 21 | 2019 | |||||
سب سے زیادہ کیچ (فیلڈر) | جو روٹ | 13 | 2019 | رکی پونٹنگ | 11 | 2003 | [83] |
اضافی
[ترمیم]ایک اضافی ایک رن ہے جو بلے باز گیند کو مارنے کے علاوہ کسی اور ذریعہ سے بنایا جاتا ہے۔ نو بال سے بلے سے بنائے گئے رنز کے علاوہ، کسی بلے باز کو ایکسٹرا کا کریڈٹ نہیں دیا جاتا اور ایکسٹرا کو اسکور کارڈ پر الگ سے شمار کیا جاتا ہے اور صرف ٹیم کے اسکور میں شمار کیا جاتا ہے۔
ریکارڈ | پہلا | دوسرا | حوالہ جات | ||
---|---|---|---|---|---|
ایک اننگز میں سب سے زیادہ ایکسٹرا رنز دیے۔ | اسکاٹ لینڈ بمقابلہ پاکستان (1999) | 59 (5 بائی, 6 لیگ بائی, 33 وائیڈ, 15 نو بال) | بھارت بمقابلہ زمبابوے (1999) | 51 (0 بائی, 14 لیگ بائے, 21 وائیڈ, 16 نوبال) | [84] |
گراؤنڈز
[ترمیم]انگلینڈ میں پانچ مرتبہ ورلڈ کپ منعقد ہو چکا ہے۔ نتیجتاً انگلش گراؤنڈز سب سے زیادہ ورلڈ کپ میچوں کی میزبانی کر چکے ہیں۔
درجہ | گراؤنڈ | میچز | مدت |
---|---|---|---|
1 | اولڈ ٹریفرڈ, مانچسٹر | 17 | 1975-2019 |
2 | ہیڈنگلے, لیڈز | 16 | 1975-2019 |
ایجبیسٹن, برمنگھم | 1975-2019 | ||
4 | کیننگٹن اوول, لندن | 15 | 1975-2019 |
لارڈز, لندن | 1975-2019 | ||
ٹرینٹ برج, ناٹنگھم | 1975-2019 | ||
آخری بار اپ ڈیٹ کیا گیا: 14 جولائی 2019ء[85] |
امپائرز
[ترمیم]سب سے زیادہ میچز
[ترمیم]امپائر | میچز | مدت |
---|---|---|
ڈیوڈ شیپرڈ | 46 | 1983-2003 |
سٹیوبکنر | 45 | 1992-2007 |
علیم ڈار | 34 | 2003-2019 |
بلی باؤڈن | 25 | 2003-2015 |
روڈی کرٹزن | 25 | 1999-2007 |
آخری بار اپ ڈیٹ کیا گیا: 14 جولائی 2019ء[86] |
امپائر کے طور پر سب سے زیادہ فائنل
[ترمیم]امپائر | میچز | مدت |
---|---|---|
سٹیوبکنر | 5 | 1992-2007 |
ڈیوڈ شیپرڈ | 3 | 1996-2003 |
ڈکی برڈ | 3 | 1975-1983 |
علیم ڈار | 2 | 2007-2011 |
بیری میئر | 2 | 1979-1983 |
کماردھرما سینا | 2 | 2015-2019 |
آخری بار اپ ڈیٹ کیا گیا: 14 جولائی 2019ء[87] |
سب سے زیادہ میچ کھیلنے والے
[ترمیم]ٹورنامنٹس
[ترمیم]ریکارڈ | پہلے جوائنٹ | حوالہ جات | |||
---|---|---|---|---|---|
سب سے زیادہ ورلڈ کپ کھیلے۔ | جاوید میانداد | 6 (1975-1996) | سچن ٹنڈولکر | 6 (1992-2011) |
سب سے زیادہ میچز
[ترمیم]ٹاپ 10 کی فہرست میں ان کھلاڑیوں کا غلبہ ہے جو پانچ ورلڈ کپ ٹورنامنٹس میں شرکت کر چکے ہیں۔
درجہ | کھلاڑی | میچز | رنز | اوسط | وکٹیں | اوسط |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | رکی پونٹنگ | 46 | 1743 | 45.87 | ||
2 | سچن ٹنڈولکر | 45 | 2278 | 56.95 | 8 | 67.38 |
3 | مہیلا جے وردھنے | 40 | 1100 | 35.48 | 2 | 65.50 |
4 | متھیا مرلی دھرن | 40 | 69 | 8.63 | 68 | 19.63 |
5 | گلین میک گراتھ | 39 | 3 | 3.00 | 71 | 18.20 |
آخری بار اپ ڈیٹ کیا گیا: 14 جولائی 2019ء[88] |
ایک سے زیادہ ممالک کی نمائندگی کرنا
[ترمیم]کھلاڑی | ممالک[89] |
---|---|
کیپلر ویسلز | آسٹریلیا (1983) | جنوبی افریقا (1992) |
اینڈرسن کمنز | ویسٹ انڈیز (1992) کینیڈا (2007) |
ایڈ جوائس | انگلستان (2007) آئرلینڈ (2011 اور 2015) |
آئون مورگن | آئرلینڈ (2007) انگلستان (2011, 2015 اور 2019) |
سب سے زیادہ ورلڈ کپ ٹائٹل
[ترمیم]سب سے زیادہ ٹائٹل | کھلاڑی |
---|---|
3 | ایڈم گلکرسٹ (1999, 2003 اور 2007) گلین میک گراتھ (1999, 2003 اور 2007) رکی پونٹنگ (1999, 2003 اور 2007) |
عمر
[ترمیم]19 سال یا اس سے کم عمر کے کل 40 کھلاڑی ورلڈ کپ میں حصہ لے چکے ہیں۔[90] اور 40 سال سے زائد عمر کے 19 کھلاڑی مقابلے میں حصہ لے چکے ہیں۔[91]
ریکارڈ | پہلا | دوسرا | حوالہ جات | ||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
سب سے کم عمر کھلاڑی | نتیش کمار | 16 سال، 283 دن | 2011 | طلحہ جبیر | 17 سال، 70 دن | 2003 | [92] |
سب سے زیادہ عمر کا کھلاڑی | نولان کلارک | 47 سال، 257 دن | 1996 | جان ٹریکوس | 44 سال، 306 دن | 1992 | [93][94] |
کپتانی
[ترمیم]بطور کپتان سب سے زیادہ میچ
[ترمیم]درجہ | میچ | کھلاڑی | جیتا | ہارا | بندھا | بے نتیجہ | جیت % | مدت | |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
1 | 29 | رکی پونٹنگ | 26 | 2 | 0 | 1 | 92.85 | 2003-2011 | |
2 | 27 | سٹیفن فلیمنگ | 16 | 10 | 0 | 1 | 61.53 | 1999-2007 | |
3 | 23 | محمد اظہر الدین | 10 | 12 | 0 | 1 | 45.45 | 1992-1999 | |
4 | 22 | عمران خان | 14 | 8 | 0 | 0 | 63.63 | 1983-1992 | |
5 | 17 | کلائیو لائیڈ | 15 | 2 | 0 | 0 | 88.23 | 1975-1983 | |
گریم اسمتھ | 11 | 6 | 0 | 0 | 64.70 | 2007-2011 | |||
مہندر سنگھ دھونی | 14 | 2 | 1 | 0 | 85.29 | 2011-2015 | |||
آئون مورگن | 9 | 7 | 1 | 0 | 55.88 | 2015-2019 | |||
آخری بار اپ ڈیٹ کیا گیا: 14 جولائی 2019ء[95] |
بطور کپتان بہترین جیت % (کم سے کم 10 میچز)
[ترمیم]درجہ | کھلاڑی | میچز | جیت% |
---|---|---|---|
1 | رکی پونٹنگ | 29 میچز | 92.85 |
2 | کلائیو لائیڈ | 17 میچز | 88.23 |
3 | مہندر سنگھ دھونی | 17 میچز | 85.29 |
4 | سوربھ گانگولی | 11 میچز | 81.82 |
5 | ہینسی کرونیے | 15 میچز | 76.66 |
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "England learn World Cup fate"۔ England and Wales Cricket Board۔ 7 اکتوبر 2009۔ 2010-01-13 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2009-10-27
- ↑ "Sachin Tendulkar"۔ ESPN Cricinfo۔ 2011-12-31 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2013-09-23
- ↑ "Statistics – Statsguru – GD McGrath – One-Day Internationals (World Cup)"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2009-10-27
- ↑ "World Cup Cricket Team Records & Stats | ESPNcricinfo.com"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-06-11
- ↑ "World Cup Cricket Team Records & Stats | ESPNcricinfo.com"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-06-11
- ↑ "World Cup Cricket Team Records & Stats | ESPNcricinfo.com"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-06-11
- ↑ "World Cup Cricket Team Records & Stats | ESPNcricinfo.com"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-06-11
- ↑ "World Cup Cricket Team Records & Stats | ESPNcricinfo.com"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-06-11
- ↑ "Team records | One-Day Internationals | Cricinfo Statsguru | ESPNcricinfo.com"۔ Cricinfo۔ 2015-02-20 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-06-11
- ↑ "Recent Match Report – India vs England, World Cup, 11th Match, Group B | ESPNcricinfo.com". ESPNcricinfo (انگریزی میں). Retrieved 2019-06-18.
- ↑ "World Cup Cricket Team Records & Stats | ESPNcricinfo.com"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-06-11
- ↑ "عالمی کپ ریکارڈز اور شماریات| ESPNcricinfo.com"۔ کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-10-11
- ↑ "Statistics – Statsguru – World Cup – Team records"۔ Cricinfo۔ 2015-08-13 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-03-24
- ^ ا ب "Australia World Cup winning match streak 1999–2011"۔ Cricinfo۔ 11 ستمبر 2015 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 مارچ 2015
- ^ ا ب "India World Cup winning match streak 2011–2015"۔ Cricinfo۔ 2015-09-13 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-03-30
- ↑ "Zimbabwe World Cup losing match streak 1983–1992"۔ Cricinfo۔ 2017-08-30 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-03-30
- ↑ "Scotland World Cup losing match results"۔ Cricinfo۔ 2015-09-13 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-03-30
- ↑ "World Cup Cricket Team Records & Stats | ESPNcricinfo.com"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-06-11
- ↑ "اعدادوشمار | سب سے زیادہ رنز | اوپنر | کرک انفو"۔ کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-07-01
- ↑ "شماریات | زیادہ رنز | نمبر 3| کرک انفو"۔ کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-07-01
- ↑ "شماریات | زیادہ رنز | نمبر 4| کرک انفو"۔ کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-07-01
- ↑ "شماریات | زیادہ رنز | نمبر 5| کرک انفو"۔ کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-07-01
- ↑ "شماریات | زیادہ رنز | نمبر 6| کرک انفو"۔ کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-07-01
- ↑ "شماریات | زیادہ رنز | نمبر 7| کرک انفو"۔ کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-07-01
- ↑ "شماریات | زیادہ رنز | نمبر 8| کرک انفو"۔ کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-07-01
- ↑ "شماریات | زیادہ رنز | نمبر 9| کرک انفو"۔ کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-07-01
- ↑ "شماریات | زیادہ رنز | نمبر 10| کرک انفو"۔ کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-07-01
- ↑ "شماریات | زیادہ رنز | نمبر 11| کرک انفو"۔ کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-07-01
- ↑ "عالمی کپ کرکٹ ٹیم کے ریکارڈز اور اعدادوشمار | ESPNcricinfo.com"۔ کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-10-11
- ↑ "World Cup Cricket Team Records & Stats | ESPNcricinfo.com"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-07-07
- ↑ "ورلڈ کپ کرکٹ ٹیم کے ریکارڈ اور اعدادوشمار | ESPNcricinfo.com"۔ کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-10-12
- ↑ "ورلڈ کپ کرکٹ بیٹنگ ریکارڈز ESPNcricinfo.com"۔ کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-10-05
- ↑ "ورلڈ کپ کرکٹ ٹیم کے ریکارڈ اور اعدادوشمار | ESPNcricinfo.com"۔ کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-07-06
- ↑ "ورلڈ کپ کرکٹ ٹیم کے ریکارڈ اور اعدادوشمار | ESPNcricinfo.com"۔ کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-10-12
- ↑ "گیندوں کے لحاظ سے تیز ترین ففٹی"۔ کرکٹ آرکاءیو۔ 12 اکتوبر 2023۔ 2015-04-02 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-03-25
- ↑ "ایک روزہ ورلڈ کپ میں تیز ترین سنچری اور نصف سنچریاں۔ - تیز کرکٹ"۔ 2023-10-12 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-10-12
{{حوالہ ویب}}
:|archive-date=
/|archive-url=
timestamp mismatch (معاونت) - ↑ "اعداد و شمار - سٹیٹس گرو - ایک روزہ بین الاقوامی - بلے بازی کے ریکارڈ (ورلڈ کپ،چھکے)"۔ کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 2009-10-25
- ↑ "Highest WC score, fastest double-ton, record sixes"۔ Cricinfo۔ 24 فروری 2015۔ 2015-02-26 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا
- ↑ "AB De Villiers hits fastest ODI 150 in South Africa World Cup win"۔ BBC Sport۔ 27 فروری 2015۔ 2015-09-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا
- ↑ "A new high for Nazir"۔ ESPNCricinfo۔ 17 جون 2019
- ↑ "Cricket Records – Records – World Cup – Most ducks"۔ Cricinfo۔ 2009-03-18 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2009-10-25
- ↑ "Statistics – Stats Guru – One-day Internationals – Batting records (World Cup, by sixes)"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2009-10-25
- ↑ "World Cup sixes in an innings"۔ Cricinfo۔ 2015-09-09 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-02-24
- ↑ "Statistics/ World Cup/Most boundaries"۔ ICC-Cricket World CUp۔ 25 جون 2019۔ 2019-07-02 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-06-25
- ↑ "Statistics/Cricket World Cup/Most fours in an innings"۔ ESPNCricnfo۔ 25 جون 2019۔ 2015-12-05 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-06-25
- ↑ "Cricket Records – Records – World Cup – High scores"۔ Cricinfo۔ 2009-03-18 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2009-10-25
- ↑ "Most boundaries in an innings"۔ Cricket Archive۔ 2015-04-07 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-03-25
- ↑ "Cricket Records – Records – World Cup – Highest partnerships by runs"۔ Cricinfo۔ 2009-03-18 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2009-10-25
- ↑ "Most Man of the Match Awards"۔ Cricinfo۔ 2007-03-22 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2007-06-22
- ↑ "Most centuries in World Cups"۔ Cricinfo۔ 2015-09-14 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-03-11
- ↑ "Cricket Records – Records – World Cup – Most fifties (and over)"۔ Cricinfo۔ 2009-03-18 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2009-10-25
- ↑ "Cricket Records – Records – World Cup – Most runs in a series"۔ Cricinfo۔ 2009-11-19 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2009-10-25
- ↑ "Cricket Records – Records – World Cup – Most sixes in a tournament"۔ Cricinfo۔ 2015-09-13 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2011-03-20
- ↑ "Statistics/ World Cup/Most boundaries in a single tournament"۔ ESPNCricinfo۔ 25 جون 2019۔ 2019-06-26 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-06-25
- ↑ "Kumar Sangakkara 2015 Rohit sharma 2019 World Cup match list"۔ Cricinfo۔ 2015-09-14 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-03-15
- ↑ "World Cups – 100s in Most Consecutive Innings"۔ Cricinfo۔ 2012-03-04 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2009-11-02
- ↑ "Steve Smith World Cup match list"۔ Cricinfo۔ 2015-09-10 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-03-30
- ↑ "Statistics – Statsguru – NA de Groot – One-Day Internationals"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2009-10-25
- ↑ "ریکارڈز/ورلڈ کپ/کیرئیر کی سب سے زیادہ وکٹیں"۔ کرک انفو۔ 2019-06-12 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-06-17
- ↑ "Cricket Records – Records – World Cup – Best bowling figures in an innings"۔ Cricinfo۔ 2009-03-18 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2009-10-25
- ↑ "WORLD CUP LOWEST CAREER BOWLING AVERAGE"۔ cricketarchive.com۔ 2019-07-06 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-07-14
- ↑ "Cricket Records – Records – World Cup – Lowest bowling average"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-07-14
- ↑ "ہاؤ سٹیٹ! باؤلنگ - اسٹرائیک ریٹ (ورلڈ کپ)"۔ www.howstat.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-11-11
- ↑ "باؤلنگ ریکارڈز | ایک روزہ بین الاقوامی میچز | کرک انفو اسٹیٹس گرو | ESPNcricinfo.com"۔ کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-11-11
- ↑ "Cricket Records – Records – World Cup – Best economy rates"۔ Cricinfo۔ 2018-01-21 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-07-07
- ↑ "Bowling Records – World Cup – Best economy rates"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-10-06
{{حوالہ ویب}}
: الوسيط|archive-url=
بحاجة لـ|تاريخ أرشيف=
(معاونت) - ↑ "World Cup five-wicket hauls"۔ 2018-01-22 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-07-05
- ↑ "World Cup four-wicket hauls (and over)"۔ 2018-01-21 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-07-07
- ^ ا ب "World Cup hat-tricks"۔ Reuters۔ 18 مارچ 2015۔ 2015-04-02 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-03-19
- ↑ "Full length, full reward"۔ Cricinfo۔ 28 مارچ 2007۔ 2009-07-12 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2009-10-24
- ↑ "Fastest delivery of a cricket ball (male)"۔ Guinness World Records۔ 2014-09-15 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-06-17
- ↑ Premachandran، Dileep۔ "Malinga's hat-trick and South Africa's edge"۔ Cricinfo۔ 2010-04-17 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2009-11-02
- ↑ "World Cups – Hat Tricks"۔ Cricinfo۔ 2010-12-30 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2009-11-02
- ↑ "ICC World Cup – 10th match, Pool B"۔ Cricinfo۔ 2009-11-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2009-11-02
- ↑ "World cup most wickets in a tournament"۔ ESPNCricinfo۔ 2010-12-09 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2011-03-23
- ↑ "Records – World Cup – Most dismissals"۔ Cricinfo۔ 2009-03-18 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2009-10-25
- ↑ "Records – World Cup – Most catches"۔ کرک انفو۔ 2009-03-18 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2009-10-25
- ↑ "کرکٹ ریکارڈز - ریکارڈز - ورلڈ کپ - ایک سیریز میں سب سے زیادہ آؤٹ"۔ کرک انفو۔ 2009-03-18 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2009-10-25
- ↑ "ریکارڈز – ریکارڈز – ورلڈ کپ – ایک سیریز میں سب سے زیادہ کیچز"۔ Cricinfo۔ 2009-03-18 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2009-10-25
- ↑ "ورلڈ کپ ٹرافی میں کسی بھی وکٹ کے لیے سب سے زیادہ شراکت داری"۔ کرک انفو۔ ESPN۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-11-10
- ↑ "ورلڈ کپ ٹرافی میں وکٹ کے حساب سے سب سے زیادہ شراکتیں"۔ کرک انفو۔ کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-10-11
- ↑ "Cricket Records – Records – World Cup – Most dismissals in a series"۔ Cricinfo۔ 2009-03-18 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2009-10-25
- ↑ "Records – Records – World Cup – Most catches in a series"۔ Cricinfo۔ 2009-03-18 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2009-10-25
- ↑ "World Cup – Records – Most extras in an innings"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2009-10-25
- ↑ "Matches per ground"۔ Cricinfo۔ 2015-09-11 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-06-20
- ↑ "Cricket Records – Records – World Cup – Most matches as umpire"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2009-10-25
- ↑ "Cricket World Cup Records – Most finals as umpire"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-04-21
- ↑ "Records / World Cup / Most matches"۔ Cricinfo۔ 2009-03-18 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-03-26
- ↑ "Players to Have Played World Cups for two different Countries"۔ 2015-02-07 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-12-17
- ↑ "World Cup players aged 19 or less"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-06-03
- ↑ "World Cup players aged 40 or more"۔ Cricinfo۔ 2016-11-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-06-03
- ↑ "Hattrick in Cricket World Cup | ICC Cricket World Cup records"۔ Tentaran.com۔ 20 مئی 2019۔ 2019-07-20 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-06-11
- ↑ "World Cup Oldest Players"۔ Cricket Archive۔ 2015-04-02 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-03-25
- ↑ "World Cup – Oldest Players (up to 2007)"۔ Cricinfo۔ 2012-03-04 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2009-10-25
- ↑ "Most matches as captain – World Cup"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2007-06-11