لاڑکانہ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
لاڑکانہ
تاریخ تاسیس 1901  ویکی ڈیٹا پر (P571) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
انتظامی تقسیم
ملک پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P17) کی خاصیت میں تبدیلی کریں[1]
دار الحکومت برائے
تقسیم اعلیٰ ضلع لاڑکانہ   ویکی ڈیٹا پر (P131) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جغرافیائی خصوصیات
متناسقات 27°33′36″N 68°13′35″E / 27.56°N 68.226388888889°E / 27.56; 68.226388888889   ویکی ڈیٹا پر (P625) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رقبہ
بلندی
آبادی
کل آبادی
مزید معلومات
اوقات پاکستان کا معیاری وقت   ویکی ڈیٹا پر (P421) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
فون کوڈ 074  ویکی ڈیٹا پر (P473) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قابل ذکر
باضابطہ ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جیو رمز 1172128  ویکی ڈیٹا پر (P1566) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
Map

لاڑکانہ صوبہ سندھ، پاکستان کا ایک شہر ہے، جو ضلع لاڑکانہ میں دریائے سندھ کے کنارے آباد ہے۔

بازار[ترمیم]

لاڑکانہ شہر کے تجارتی مراکز میں ریشم گلی، شاہی بازار، سبزی منڈی، جیلس بازار، صدیقی بازار، خٹاڑ بازار، صرافہ بازار، بندر روڈ، پاکستان چوک، لاہوری محلہ اور غلہ منڈی وغیرہ شامل ہیں۔

محلے[ترمیم]

شہر میں آباد اہم محلے درج ذیل ہیں:

  • 7نمبرناکہ
  • بروھی محلہ
  • واپڈاکالونی
  • ریلوے کالونی
  • انصاری محلہ
  • قائم شاہ
  • جاڑل شاہ
  • پیپلز کالونی
  • علی گوہر آباد
  • حسین آباد
  • نیو لاہوری محلہ
  • شیخ زاید کالونی
  • باکرانی محلہ
  • نذر محلہ
  • ایوب کالونی
  • پولیس لائن محلہ
  • پروفیسر کالونی
  • وکیل کالونی
  • سچل کالونی
  • الہ آباد

مفاصلے[ترمیم]

  • گڑھی خدا بخش 22 کلومیٹر،
  • موہنجوداڑو 30 کلومیٹر،
  • قمبر 22 کلومیٹر
  • وگن (کراچی روڈ پر) 18 کلومیٹر،
  • رتوڈیرو 23 کلومیٹر
  • میرو خان 25 کلومیٹر

مزارات[ترمیم]

  • قائم شاہ، درگاہ رحمت پور،سونوجتوئی،
  • درگاہ سائیں حافظ محمدھارون تنیو،
  • درگاہ سائیں حافظ امام بخش سومروباقرانی والے،
  • درگاہ سائیں محمد قاسم مشوری ،
  • جاڑل شاہ،
  • عظیم شاہ،
  • شھیداستاذالحفاظ حافظ رحیم دادقاسمی
  • ،درگاہ بلبل سندھ قاضی دوست محمد بریلوی عثمانیہ مسجد

تعلیمی ادارے[ترمیم]

  • سٹی اسکول،
  • گورنمنٹ پائلٹ اسکول،
  • زیبسٹ پبلک اسکول

تحصیلیں[ترمیم]

یہ ضلع لاڑکانہ اور تحصیل لاڑکانہ کا صدر مقام بھی ہے۔ اس کی چار تحصیلیں ہیں

ریلوے اسٹیشن[ترمیم]

لاڑکانہ ریلوے اسٹیشن پاکستان ریلویز کی کوٹری - حبیب کوٹ برانچ ریلوے لائن پر لاڑکانہ کے درمیان واقع ہے۔ یہاں تمام اکسپريس ٹرینیں رکتیں ہیں۔

موسم[ترمیم]

لاڑکانہ کا شُمار پاکستان کے گرم ترین علاقوں میں ہوتا ہے جہاں 31 مئی 1998 کو درجہ حرارت 52.2 ڈگری ریکارڈ کیا گیا تھا لیکن لاڑکانہ میں 6 جنوری 2006 میں لوگوں نے ایک ایسا دن دیکھا جب اتنی سردی پڑی کے درجہ حرارت منفی 1 ڈگری ہو گیا،

قومیں[ترمیم]

  • کھرل
  • سید
  • بليدي
  • بھٹو،
  • چانڈیہ،
  • مگسی،
  • رند،
  • جمالی،
  • ڈیتھو،
  • ابڑو،
  • چنا
  • کوري
  • پيرزادا
  • شاہانی،
  • انصاری،
  • کچھی،
  • مغل،
  • راجپر،
  • ھکڑو
  • لاشادی،
  • سومرو،
  • شیخ،
  • میمن،
  • پٹھان،
  • جتوئی
  • کلہوڑہ
  • عباسی،
  • میرانی،
  • ڈاہانی،
  • مینگل،
  • بگٹی ،
  • قاضی،
  • سانگی،
  • بھٹی،
  • بھگیو،
  • سیال
  • ،رئیسانی۔
  • جتک۔
  • بروھی
  • قناصرہ

تفریحی مقامات[ترمیم]

  • ذو الفقار باغ،
  • جناح باغ،
  • شاہنواز بھٹو پارک،
  • پی سی بی اسٹیڈیم،
  • بیگم نصرت بھٹو پارک،
  • بریلوی پارک، وغیرہ

ہاسپٹل[ترمیم]

  • چانڈکا میڈیکل ہاسپٹل ،
  • سول ہسپتال،
  • سندھ میڈیکل سنٹر،
  • سٹی میڈیکل سینٹر،
  • الماس میڈیکل کمپلیکس،
  • کراچی میڈیکل سنٹر،
  • شیخ زید چلڈرن ہسپتال،
  • شیخ زید ویمن ہسپتال،
  • لینار کینسر ہاسپٹل ،وغیرہ

مدارسِ[ترمیم]

  • مدرسه سيده خديجة الکبریٰ(بچیوں کے لیے) لاڑکانہ
  • مدرسه تعليم القرآن شاه بهارو کالوني لاڑکانہ
  • مدرسه مجدد الف ثاني نيو بس ٹرمينل لاڑکانہ
  • مدرسه محمديه معظم کالوني لاڑکانہ
  • مدرسه تعليم القرآن گاؤں عاقل ضلع لاڑکانہ
  • مدرسه عثمان ابن عفان شيخ زيد کالوني لاڑکانہ
  • جامعه تعليم القرآن ميرن شاه لاڑکانہ
  • اولڈکیمپس جامعه اسلاميه دودائي روڈ لاڑکانہ
  • مدرسه اسلاميه مدني مسجد پبلک هيلتھ انجينئرنگ کالونی لاڑکانہ
  • فیضان مدینہ۔
  • مدرستہ المدینہ
  • ۔جامعتہ المدینہ
  • ۔دار المدینہ
  • مدرسہ غوثیہ رضویہ کنزالعلوم لاڑکانہ7نمبرناکہ
  • جامعہ غوثیہ رضویہ کنزالعلوم نورانی مسجد7نمبرناکہ بروھی محلہ لاڑکانہ

شخصیات[ترمیم]

فہرست گنجان شہر بلحاظ آبادی[ترمیم]

کراچی
لاہور
فیصل آباد
Rawalpindi
گوجرانوالہ
پشاور
ملتان
حیدرآباد، سندھ
اسلام آباد
کوئٹہ
درجہ شہر آبادی
(مردم شماری 2017ء)[2][3][4]
آبادی
(1998 کی مردم شماری)[2][5][4]
تبدیلی صوبہ
1 کراچی 14,916,456 9,339,023 &10000000000000059721803+59.72%  سندھ
2 لاہور 11,126,285 5,209,088 &10000000000000113593723+113.59%  پنجاب، پاکستان
3 فیصل آباد 3,204,726 2,008,861 &10000000000000059529504+59.53%  پنجاب، پاکستان
4 راولپنڈی 2,098,231 1,409,768 &10000000000000048835198+48.84%  پنجاب، پاکستان
5 گوجرانوالہ 2,027,001 1,132,509 &10000000000000078983213+78.98%  پنجاب، پاکستان
6 پشاور 1,970,042 982,816 &10000000000000100448710+100.45%  خیبر پختونخوا
7 ملتان 1,871,843 1,197,384 &10000000000000056327711+56.33%  پنجاب، پاکستان
8 حیدرآباد 1,734,309 1,166,894 &10000000000000048626096+48.63%  سندھ
9 اسلام آباد 1,009,832 529,180 &10000000000000090829585+90.83%  وفاقی دارالحکومت،اسلام آباد
10 کوئٹہ 1,001,205 565,137 &10000000000000077161467+77.16%  بلوچستان
11 بہاولپور 762,111 408,395 &10000000000000086611246+86.61%  پنجاب، پاکستان
12 سرگودھا 659,862 458,440 &10000000000000043936392+43.94%  پنجاب، پاکستان
13 سیالکوٹ 655,852 421,502 &10000000000000055598787+55.60%  پنجاب، پاکستان
14 سکھر 499,900 335,551 &10000000000000048978843+48.98%  سندھ
15 لاڑکانہ 490,508 270,283 &10000000000000081479412+81.48%  سندھ
16 شیخوپورہ 473,129 280,263 &10000000000000068816076+68.82%  پنجاب، پاکستان
17 رحیم یار خان 420,419 233,537 &10000000000000080224370+80.02%  پنجاب، پاکستان
18 جھنگ 414,131 293,366 &10000000000000041165302+41.17%  پنجاب، پاکستان
19 ڈیرہ غازی خان 399,064 190,542 &10000000000000109436239+109.44%  پنجاب، پاکستان
20 گجرات 390,533 251,792 &10000000000000055101432+55.10%  پنجاب، پاکستان

حوالہ جات[ترمیم]

 یہ ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں اضافہ کر کے ویکیپیڈیا کی مدد کر سکتے ہیں۔
  1.   ویکی ڈیٹا پر (P1566) کی خاصیت میں تبدیلی کریں"صفحہ لاڑکانہ في GeoNames ID"۔ GeoNames ID۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اپریل 2024ء 
  2. ^ ا ب
  3. ^ ا ب "PAKISTAN: Provinces and Major Cities"۔ PAKISTAN: Provinces and Major Cities۔ citypopulation.de۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 مئی 2020 
  4. "AZAD JAMMU & KASHMIR AT A GLANCE 2014" (PDF)۔ AJK at a glance 2014.pdf۔ AZAD GOVERNMENT OF THE STATE OF JAMMU & KASHMIR۔ 11 February 2017۔ 30 جون 2020 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 جون 2020