ترقی پذیر ملک
Appearance
ترقی پزیر ملک (developing country)، سے مراد ایک ایسا ملک ہے جس کے جمہوری حکومتوں، آزاد بازاری معیشت، صنعت کاری، سماجی کاموں اور اپنے شہریوں کے لیے حقوق انسانی ضمانات کا معیار مغربی انداز کے معیارات سے نیچے ہو۔
فہرست ممالک بمطابق بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (imf)
[ترمیم]- افغانستان
- البانیا
- الجزائر
- انگولا
- اینٹیگوا و باربوڈا
- ارجنٹائن
- آرمینیا
- آذربائیجان
- بہاماس
- بحرین
- بنگلادیش
- بارباڈوس
- بیلاروس
- بیلیز
- بینن
- بھوٹان
- بولیویا
- بوسنیا و ہرزیگووینا
- بوٹسوانا
- برازیل
- برونائی دارالسلام
- بلغاریہ
- برکینا فاسو
- برما
- برونڈی
- کمبوڈیا
- کیمرون
- کیپ ورڈی
- وسطی افریقی جمہوریہ
- چاڈ
- چلی
- چین
- کولمبیا
- اتحاد القمری
- جمہوری جمہوریہ کانگو
- جمہوریہ کانگو
- کوسٹاریکا
- آئیوری کوسٹ
- کرویئشا
- جبوتی
- ڈومینیکا
- جمہوریہ ڈومینیکن
- ایکواڈور
- مصر
- ایل سیلواڈور
- استوائی گنی
- اریتریا
- ایتھوپیا
- فجی
- گیبون
- گیمبیا
- جارجیا
- گھانا
- گریناڈا
- گواتیمالا
- جمہوریہ گنی
- گنی بساؤ
- گیانا
- ہیٹی
- ہونڈوراس
- مجارستان
- بھارت
- انڈونیشیا
- ایران
- عراق
- جمیکا
- اردن
- قازقستان
- کینیا
- کیریباتی
- کوسووہ
- کویت
- کرغیزستان
- لاؤس
- لٹویا
- لبنان
- لیسوتھو
- لائبیریا
- لیبیا
- لتھووینیا
- جمہوریہ مقدونیہ
- مڈغاسکر
- ملاوی
- ملائیشیا
- مالدیپ
- مالی
- جزائر مارشل[1]
- موریتانیہ
- موریشس
- میکسیکو
- ریاستہائے وفاقیہ مائکرونیشیا[1]
- مالدووا
- منگولیا
- مونٹینیگرو
- المغرب
- موزمبیق
- نمیبیا
- ناورو
- نیپال
- نکاراگوا
- نائجر
- نائجیریا
- سلطنت عمان
- پاکستان
- پلاؤ[1]
- پاناما
- پاپوا نیو گنی
- پیراگوئے
- پیرو
- فلپائن
- پولینڈ
- قطر
- رومانیہ
- روس
- روانڈا
- سینٹ کیٹز و ناویس
- سینٹ لوسیا
- سینٹ وینسینٹ و گریناڈائنز
- سامووا
- ساؤ ٹوم و پرنسپے
- سعودی عرب
- سینیگال
- سربیا
- سیشیلز
- سیرالیون
- جزائر سلیمان
- صومالیہ
- جنوبی افریقا
- جنوبی سوڈان
- سری لنکا
- سوڈان
- سرینام
- سوازی لینڈ
- سوریہ
- تاجکستان
- تنزانیہ
- تھائی لینڈ
- مشرقی تیمور
- ٹوگو
- ٹونگا
- ٹرینیڈاڈ و ٹوباگو
- تونس
- ترکیہ
- ترکمانستان
- تووالو
- یوگنڈا
- یوکرین
- متحدہ عرب امارات
- یوراگوئے
- ازبکستان
- وانواٹو
- وینیزویلا
- ویت نام
- یمن
- زیمبیا
- زمبابوے
- آئی ایم ایف کی فہرست میں نہیں
فہرست ترقی پزیر ممالک بلحاظ حصول ہدف
[ترمیم]- اسرائیل (قبل 1997)
- سنگاپور (قبل 1997)
- شمالی کوریا (قبل 1997)
- تائیوان (قبل 1997)
- قبرص (قبل 2001)[2]
- سلووینیا (قبل 2007)[3]
- مالٹا (قبل 2008)[4]
- چیک جمہوریہ (قبل 2009)[5]
- سلوواکیہ (قبل 2009)
- استونیا (قبل 2011)[6]
نیز دیکھیے
[ترمیم]- پہلی دنیا (first world)
- دوسری دنیا (second world)
- تیسری دنیا (third world)
- چوتھی دنیا (fourth world)
- جی33 (ترقی پزیر ممالک)
حوالہ جات
[ترمیم]- ^ ا ب پ World Economic Outlook, International Monetary Fund, April 2009, second paragraph, lines 9–11.
- ↑ World Economic Outlook, April 2001, p.157
- ↑ World Economic Outlook, April 2007, p.204
- ↑ World Economic Outlook, April 2008, p.236
- ↑ World Economic Outlook, April 2009, p.184
- ↑ World Economic Outlook, April 2011, p.172