"وحید الدین خاں" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں (ٹیگ: بصری خانہ ترمیم ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم) |
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.7 |
||
سطر 9: | سطر 9: | ||
[[یکم جنوری]]، [[1925ء]] کو بڈھریا [[اعظم گڑھ]]، [[اتر پردیش]] [[بھارت]] میں ولادت ہوئی۔ مدرسۃ الاصلاح [[اعظم گڑھ]] کے فارغ التحصیل عالم دین، مصنف، مقرر اورمفکر جو اسلامی مرکز [[نئی دہلی]] کے چیرمین، ماہ نامہ [[الرسالہ]] کے مدیر ہیں اور[[1967ء]] سے [[1974ء]] تک الجمعیۃ ویکلی([[دہلی]]) کے مدیر رہ چکے ہیں۔ آپ کی تحریریں بلا تفریق مذہب و نسل مطالعہ کی جاتی ہیں۔ |
[[یکم جنوری]]، [[1925ء]] کو بڈھریا [[اعظم گڑھ]]، [[اتر پردیش]] [[بھارت]] میں ولادت ہوئی۔ مدرسۃ الاصلاح [[اعظم گڑھ]] کے فارغ التحصیل عالم دین، مصنف، مقرر اورمفکر جو اسلامی مرکز [[نئی دہلی]] کے چیرمین، ماہ نامہ [[الرسالہ]] کے مدیر ہیں اور[[1967ء]] سے [[1974ء]] تک الجمعیۃ ویکلی([[دہلی]]) کے مدیر رہ چکے ہیں۔ آپ کی تحریریں بلا تفریق مذہب و نسل مطالعہ کی جاتی ہیں۔ |
||
خان صاحب، پانچ زبانیں جانتے ہیں، ([[اردو]]، [[ہندی زبان|ہندی]]، [[عربی زبان|عربی]]، [[فارسی زبان|فارسی]] اور [[انگریزی زبان|انگریزی]]) ان زبانوں میں لکھتے اور بیان بھی دیتے ہیں، ٹی وی چینلوں میں آپ کے پروگرام نشر ہوتے ہیں۔ |
خان صاحب، پانچ زبانیں جانتے ہیں، ([[اردو]]، [[ہندی زبان|ہندی]]، [[عربی زبان|عربی]]، [[فارسی زبان|فارسی]] اور [[انگریزی زبان|انگریزی]]) ان زبانوں میں لکھتے اور بیان بھی دیتے ہیں، ٹی وی چینلوں میں آپ کے پروگرام نشر ہوتے ہیں۔ |
||
مولانا وحیدالدین خاں، عام طور پر دانشور طبقہ میں امن پسند مانے جاتے ہیں۔ ان کا مشن ہے مسلمان اور دیگر مذاہب کے لوگوں میں ہم آہنگی پیدا کرنا۔ اسلام کے متعلق غیر مسلموں میں جو غلط فہمیاں ہیں انہیں دور کرنا۔ مسلمانوں میں مدعو قوم (غیر مسلموں) کی ایذا وتکلیف پر یک طرفہ طور پرصبر اور اعراض کی تعلیم کو عام کرنا ہے جو ان کی رائے میں دعوت دین کے لیے ضروری ہے۔<ref>[http://www.cpsglobal.org/television_channel Maulana Wahiduddin Khan], CPS Television.</ref> |
مولانا وحیدالدین خاں، عام طور پر دانشور طبقہ میں امن پسند مانے جاتے ہیں۔ ان کا مشن ہے مسلمان اور دیگر مذاہب کے لوگوں میں ہم آہنگی پیدا کرنا۔ اسلام کے متعلق غیر مسلموں میں جو غلط فہمیاں ہیں انہیں دور کرنا۔ مسلمانوں میں مدعو قوم (غیر مسلموں) کی ایذا وتکلیف پر یک طرفہ طور پرصبر اور اعراض کی تعلیم کو عام کرنا ہے جو ان کی رائے میں دعوت دین کے لیے ضروری ہے۔<ref>[http://www.cpsglobal.org/television_channel Maulana Wahiduddin Khan] {{wayback|url=http://www.cpsglobal.org/television_channel |date=20081230171251 }}, CPS Television.</ref> |
||
== ماہ نامہ الرسالہ == |
== ماہ نامہ الرسالہ == |
نسخہ بمطابق 09:48، 31 دسمبر 2020ء
مولانا | |
---|---|
وحید الدین خاں | |
(ہندی میں: वहीदुद्दीन खान) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 1 جنوری 1925ء [1] اعظم گڑھ |
وفات | 21 اپریل 2021ء (96 سال)[2][3] دہلی [4] |
وجہ وفات | کووڈ-19 [4][3] |
طرز وفات | طبعی موت [4][3] |
شہریت | برطانوی ہند (1925–1947) بھارت (1947–2021) |
عملی زندگی | |
مادر علمی | مدرسۃ الاصلاح |
پیشہ | عالم [5]، مترجم ، فلسفی ، جنگ مخالف کارکن |
مادری زبان | ہندی |
پیشہ ورانہ زبان | عربی [6]، اردو ، ہندی ، انگریزی |
اعزازات | |
درستی - ترمیم |
وحیدالدین خاں
مولانا وحید الدین خان اسلامک سکالر
یکم جنوری، 1925ء کو بڈھریا اعظم گڑھ، اتر پردیش بھارت میں ولادت ہوئی۔ مدرسۃ الاصلاح اعظم گڑھ کے فارغ التحصیل عالم دین، مصنف، مقرر اورمفکر جو اسلامی مرکز نئی دہلی کے چیرمین، ماہ نامہ الرسالہ کے مدیر ہیں اور1967ء سے 1974ء تک الجمعیۃ ویکلی(دہلی) کے مدیر رہ چکے ہیں۔ آپ کی تحریریں بلا تفریق مذہب و نسل مطالعہ کی جاتی ہیں۔ خان صاحب، پانچ زبانیں جانتے ہیں، (اردو، ہندی، عربی، فارسی اور انگریزی) ان زبانوں میں لکھتے اور بیان بھی دیتے ہیں، ٹی وی چینلوں میں آپ کے پروگرام نشر ہوتے ہیں۔ مولانا وحیدالدین خاں، عام طور پر دانشور طبقہ میں امن پسند مانے جاتے ہیں۔ ان کا مشن ہے مسلمان اور دیگر مذاہب کے لوگوں میں ہم آہنگی پیدا کرنا۔ اسلام کے متعلق غیر مسلموں میں جو غلط فہمیاں ہیں انہیں دور کرنا۔ مسلمانوں میں مدعو قوم (غیر مسلموں) کی ایذا وتکلیف پر یک طرفہ طور پرصبر اور اعراض کی تعلیم کو عام کرنا ہے جو ان کی رائے میں دعوت دین کے لیے ضروری ہے۔[8]
ماہ نامہ الرسالہ
الرسالہ نامی ایک ماہ نامہ جو اردو اور انگریزی زبان میں شائع کیا جاتا ہے۔ الرسالہ (اردو) کا مقصد مسلمانوں کی اصلاح اور ذہنی تعمیر ہے اور الرسالہ (انگریزی) کا خاص مقصد اسلام کی دعوت کو عام انسانوں تک پہنچانا ہے، دور جدید میں الرسالہ کی تحریک، ایک ایسی اسلامی تحریک ہے جو مسلمانوں کو منفی کاروائیوں سے بچ کر مثبت راہ پر ڈالنے کی کوششیں جاری رکھی ہوئی ہے۔ مولانا لکھتے ہیں کہ
” | 1976ء میں الرسالہ کے اجراء کے بعد سے جو کام میں کررہاہوں،اس کا ایک خاص پہلو یہ ہے کہ میں مسلمانوں کو یہ سبق دے رہاہوں،کہ وہ منفی سوچ سے اوپر اٹھیں اور مثبت سوچ کا طریقہ اختیار کریں | “ |
الرسالہ کا انگریزی ایڈیشن مولانا کی دختر محترمہ ڈاکٹر فریدہ خانم [1] کی تنہا کوششوں سے 1984ء میں جاری ہوا اور اب تک جاری ہے،مولانا کی اردو کتب کے جو انگریزی ترجمے شائع ہوئے ہیں وہ تمام تر ڈاکٹر فریدہ خانم کی تنہا کوششوں کا نتیجہ ہے۔ جس کا اعتراف مولانا نے اپنی ڈائری (1990ء - 1989ء) کے صفحہ 85 میں کیاہے۔
سفرنامے
آپ کے سفر نامے کافی مشہور ہیں۔ جیسے سفرنامہ غیر ملکی اسفار جلد اول ودوم، سفرنامہ اسپین وفلسطین، اسفار ہند وغیرہ۔
افکار ونظریات
خان صاحب لکھتے ہیں کہ:(میری پوری زندگی پڑھنے،سوچنے اور مشاہدہ کرنے میں گزری ہے۔ فطرت کا بھی اور انسانی تاریخ کا بھی۔ مجھے کوئی شخص تفکیری حیوان کہہ سکتاہے۔ میری اس تفکیری زندگی کا ایک حصہ وہ ہے جو الرسالہ یا کتب میں شائع ہوتا رہاہے۔ اس کا دوسرا،نسبتاً غیر منظم حصہ ڈائریوں کے صفحات میں اکھٹا ہوتا رہاہے۔ یہ کہنا صحیح ہوگا کہ میری تمام تحریریں حقیقتاً میری ڈائری کے صفحات ہیں۔ اس فرق کے ساتھ کہ لمبی تحریروں نے مضمون یا کتاب کی صورت اختیار کرلی۔ اور چھوٹی تحریریں ڈائریوں کا جزء بن گئیں۔)[10]
ان سب کے باوجود مولانا کی کچھ تحریریں اور ونظریات ایسے ہیں جن کی وجہ سے اہل علم ان سے اختلاف رکھتے ہیں۔ اختلاف معمولی نہیں ہے بہت سی باتوں میں یہ جمہور علما اسلام سے الگ رائے رکھتے ہیں۔ جیسے انسان کامل، جہاد، دجال، مہدی، ختم نبوت کا مفہوم، ظلم کو برداشت کرنا اور جوابی کارروائی سے گریز کی تلقین، تقلید شخصی، وغیرہ
اوراق حیات... خود نوشت سوانح حیات
مولانا وحید الدین خاں کی خودنوشت تحریروں پر مبنی سوانح عمری "اوراق حیات" شائع ہوگئ ہے، جو ایک ہزار صفحات پر مشتمل ہے. اس کتاب کو اردو زبان معروف سوانح نگار شاہ عمران حسن نے دس سال کی طویل محنت کے بعد مرتب کیا ہے . اس جاں گسل کام پر تبصرہ کرتے ہویے مولانا وحید الدین خاں نے ایک بار کہا کہ جو کام میں پوری زندگی نہ کر سکا اسے شاہ عمران حسن صاحب نے کیا ہے...
کتب و رساہل
اردو کتب
خاں صاحب نے عصری اسلوب میں 200 سے زائد اسلامی کتب تصنیف کی ہیں۔ جو آپ کی علمی قابلیت کا سب سے بڑا ثبوت ہے۔ ان میں سے چند قابل ذکر تصانیف مندرجہ ذیل ہیں۔
|
|
|
عربی کتب و تراجم
|
|
نوٹ:الاسلام یتحدی:(مذہب اور جدید چیلنج) پانچ عرب ملکوں:(قطر، قاہرہ ،طرابلس، خرطوم اورتیونس) کی جامعات میں داخل نصاب ہے۔
انگریزی کتب و تراجم
|
|
|
اعزازات
- ڈیمورگس بین الاقوامی اعزاز، جو گوربہ چیف کے ہاتھوں دیا گیا
- پدما بھوشن
- قومی یکجہتی اعزاز (بھارت)
- کمیونل ہارمونی اعزاز (بھارت حکومت)
- دیوالی بن موہنلال مہتا اعزاز
- اردو اکاڈمی ایوارڈ
- قومی اتحاد اعزاز (بھارت حکومت)
- دہلی اعزاز (دہلی حکومت)
- ارونا آصف علی، بھائی چارگی اعزاز
- قومی شہری اعزاز (بھارت حکومت)
- سیرت بین الاقوامی اعزاز
(12مئی،1989ء میں حکومت پاکستان نے مولانا کی کتاب، پیغمبر انقلاب(انگریزی) پر پہلا بین الاقوامی انعام دیا۔)[11]
تنقید
مولانا وحید الدین خان، جنہیں اے گریٹ سائنٹیفک سینٹ آف مسلم ورلڈ بھی کہا جاتا ہے، کو بہت سے لوگوں کی طرف سے تنقید کا سامنا بھی ہے۔ ان کے متعلق کہا جاتا ہے کہ اِنہیں ہر جگہ اور ہر چیز میں ہندوستانی مسلمان ظالم نظر آتے ہیں،ہندو مُسلم فسادات ہوں تو وہ مسلمانوں کو موردِ الزام ٹھہراتے ہیں۔ ہندوؤں کے محبوب ہونے کے باعث اکثر حکومتی اور ہندو تنظیموں اور جماعتوں کی جانب سے خُطبات کے لیے مدعو کیے جاتے ہیں، جہاں وہ مسلمانوں پر خوب کیچڑ اُچھالتے ہیں۔ اِن کا مزید کہنا ہے کہ " ہندوستان کی اسلامی جماعتیں ذرہ برابر اشاعتِ اسلام اور تبلیغ کے لیے کام نہیں کر رہیں۔ اِن کا یہ بھی خیال ہے " اِدھر سو سالوں میں کوئی ایسی کتاب نہیں لکھی گئی ہے جس سے اسلام کو کوئی فائدہ پہنچ رہا ہو۔ مولانا کے متعلق کہا جاتا ہے کہ اُن کا قلم صرف مولانا مودودیؒ، مولانا حمید الدین فراہیؒ، مولانا اصلاحیؒ ،علامہ اقبالؒ اور علامہ ابو الحسن ندویؒ ( علی میاں ) پر ہی تنقید کرتا ہے[حوالہ درکار]۔
حوالہ جات
- ↑ https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb156529199 — اخذ شدہ بتاریخ: 30 دسمبر 2019 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ https://twitter.com/JavedIqbalReal/status/1384945287186337793?s=20
- ^ ا ب پ — سے آرکائیو اصل فی 22 اپریل 2021 — شائع شدہ از: 22 اپریل 2021
- ^ ا ب پ Islamic scholar Wahiduddin Khan passes away due to Covid-19 — شائع شدہ از: 22 اپریل 2021
- ↑ جی این ڈی آئی ڈی: https://d-nb.info/gnd/104186860 — اخذ شدہ بتاریخ: 8 مارچ 2015 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ Identifiants et Référentiels — اخذ شدہ بتاریخ: 4 مئی 2020
- ↑ https://web.archive.org/web/20210125161945/https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1692337 — اخذ شدہ بتاریخ: 25 جنوری 2021 — سے آرکائیو اصل فی 25 جنوری 2021
- ↑ Maulana Wahiduddin Khan آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ cpsglobal.org (Error: unknown archive URL), CPS Television.
- ↑ مولانا وحید الدین خاتون اسلام ،ص:203
- ↑ مولانا وحید الدین خاں ،ڈائری (1989-1990) ص:4
- ↑ مولانا وحید الدین خاں، ڈائری(1990-1989) ص:90
بیرونی ورابط
- 1925ء کی پیدائشیں
- 1 جنوری کی پیدائشیں
- 2021ء کی وفیات
- 21 اپریل کی وفیات
- دہلی میں وفات پانے والی شخصیات
- پدم وبھوشن وصول کنندگان
- گاندھی امن انعام وصول کنندگان
- پدم بھوشن وصول کنندگان
- اردو غیر افسانوی مصنفین
- اسلامی فلسفی
- اعظم گڑھ کی شخصیات
- انگریزی مترجمین قرآن
- بقید حیات شخصیات
- بھارت کے سنی علما
- بھارتی ائمہ کرام
- بھارتی فعالیت پسند
- بھارتی مسلم شخصیات
- بھارتی مصنفین
- روحانی اساتذہ
- علماء علوم اسلامیہ
- مسلم فلاسفہ