"یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی، لاہور" کے نسخوں کے درمیان فرق

متناسقات: 31°34′42.34″N 74°21′31.90″E / 31.5784278°N 74.3588611°E / 31.5784278; 74.3588611
آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
6 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.7
سطر 22: سطر 22:
}}
}}


'''یونیورسٹی آف انجینئری اینڈ ٹیکنالوجی، لاہور''' یا '''جامعہ انجینئری و ٹیکنالوجی، لاہور''' جس کو عرف عام میں '''یو ای ٹی، لاہور''' بھی کہا جاتا ہے، [[پاکستان]] کی سب سے پرانی انجینئری یونیورسٹی ہے۔ یہ یونیورسٹی ایک سرکاری جامعہ ہے جس کا سربراہ یعنی چانسلر [[گورنر پنجاب]] ہوتا ہے۔ جبکہ انتظامی سربراہ وائس چانسلر ہوتا ہے۔ اس جامعہ میں فی الوقت 6 فیکلٹیز ہیں جن کے تحت 23 ڈیپاٹمنٹس کام کر رہے ہیں۔ [[ہائیر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان]] کے مطابق، یونیورسٹی آف انجینئری اینڈ ٹیکنالوجی، لاہور ملک کی چند بہترین انجینئری یونیورسٹوں میں سے ایک ہے۔<ref name="HEC">[http://www.hec.gov.pk/QualityAssurance/Ranking_lists.htm HEC University Ranking]</ref><ref>[http://www.paked.net/higher_education/hec_university_rankings.htm UET - HEC Rankings]</ref> QS World University Rankings کی جانب سے 2010ء میں یونیورسٹی آف انجینئری اینڈ ٹیکنالوجی، لاہور کو دنیا میں 281ویں نمبر پر قرار دیا گیا۔<ref name="topuniversities.com">http://www.topuniversities.com/university-rankings/world-university-rankings/2010/subject-rankings/technology</ref>
'''یونیورسٹی آف انجینئری اینڈ ٹیکنالوجی، لاہور''' یا '''جامعہ انجینئری و ٹیکنالوجی، لاہور''' جس کو عرف عام میں '''یو ای ٹی، لاہور''' بھی کہا جاتا ہے، [[پاکستان]] کی سب سے پرانی انجینئری یونیورسٹی ہے۔ یہ یونیورسٹی ایک سرکاری جامعہ ہے جس کا سربراہ یعنی چانسلر [[گورنر پنجاب]] ہوتا ہے۔ جبکہ انتظامی سربراہ وائس چانسلر ہوتا ہے۔ اس جامعہ میں فی الوقت 6 فیکلٹیز ہیں جن کے تحت 23 ڈیپاٹمنٹس کام کر رہے ہیں۔ [[ہائیر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان]] کے مطابق، یونیورسٹی آف انجینئری اینڈ ٹیکنالوجی، لاہور ملک کی چند بہترین انجینئری یونیورسٹوں میں سے ایک ہے۔<ref name="HEC">{{Cite web |url=http://www.hec.gov.pk/QualityAssurance/Ranking_lists.htm |title=HEC University Ranking |access-date=2011-01-15 |archive-date=2011-07-20 |archive-url=https://web.archive.org/web/20110720004221/http://www.hec.gov.pk/QualityAssurance/Ranking_lists.htm |url-status=dead }}</ref><ref>[http://www.paked.net/higher_education/hec_university_rankings.htm UET - HEC Rankings]</ref> QS World University Rankings کی جانب سے 2010ء میں یونیورسٹی آف انجینئری اینڈ ٹیکنالوجی، لاہور کو دنیا میں 281ویں نمبر پر قرار دیا گیا۔<ref name="topuniversities.com">http://www.topuniversities.com/university-rankings/world-university-rankings/2010/subject-rankings/technology</ref>


[[لُجنۂ اعلیٰ تعلیم|ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی)]] نے معیار اور تحقیق کی بنیاد پر پاکستانی جامعات کی درجہ بندی 2013 کا اعلان کیا ہے۔ جس کے مطابق یونیورسٹی آف انجینئری اینڈ ٹیکنالوجی، لاہور '''[[ہندسیات]] و [[ٹیکنالوجی]]''' کے زمرے میں دوسرے نمبر پر ہے۔
[[لُجنۂ اعلیٰ تعلیم|ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی)]] نے معیار اور تحقیق کی بنیاد پر پاکستانی جامعات کی درجہ بندی 2013 کا اعلان کیا ہے۔ جس کے مطابق یونیورسٹی آف انجینئری اینڈ ٹیکنالوجی، لاہور '''[[ہندسیات]] و [[ٹیکنالوجی]]''' کے زمرے میں دوسرے نمبر پر ہے۔
سطر 151: سطر 151:
== بیرونی روابط ==
== بیرونی روابط ==
* [http://www.uet.edu.pk/ رسمی موقع جال]
* [http://www.uet.edu.pk/ رسمی موقع جال]
* [http://www.ehsuet.com/ ماحولیاتی اور باغبانی سوسائٹی، یو ای ٹی لاہور]
* [http://www.ehsuet.com/ ماحولیاتی اور باغبانی سوسائٹی، یو ای ٹی لاہور] {{wayback|url=http://www.ehsuet.com/ |date=20130530184858 }}
* [http://www.hec.gov.pk/QualityAssurance/Ranking_lists.htm ایچ ای سی رینکنگ]
* [http://www.hec.gov.pk/QualityAssurance/Ranking_lists.htm ایچ ای سی رینکنگ] {{wayback|url=http://www.hec.gov.pk/QualityAssurance/Ranking_lists.htm |date=20110720004221 }}
* [http://www.paked.net/higher_education/hec_university_rankings.htm ایچ ای سی رینکنگ] (متبادل ربط)
* [http://www.paked.net/higher_education/hec_university_rankings.htm ایچ ای سی رینکنگ] (متبادل ربط)
* [http://www.asif.navicosoft.com/ایک فروفیشنل انجینئر ]
* [http://www.asif.navicosoft.com/ایک فروفیشنل انجینئر ]
* [http://www.uetme.com ڈیپارٹمنٹ آف مکینیکل اجنیئرنگ]
* [http://www.uetme.com ڈیپارٹمنٹ آف مکینیکل اجنیئرنگ]
* [http://www.uetaa.org فارغ التحصیل طلبہ کا موقع جال]
* [http://www.uetaa.org فارغ التحصیل طلبہ کا موقع جال] {{wayback|url=http://www.uetaa.org/ |date=20090902022329 }}
* [http://www.pec.org.pk/index.asp پاکستان انجینئری کونسل]
* [http://www.pec.org.pk/index.asp پاکستان انجینئری کونسل] {{wayback|url=http://www.pec.org.pk/index.asp |date=20070127143043 }}
* [http://www.uetalumni.org یو ای ٹی سابق طلبہ ایسوسی ایشن شمالی امریکا]
* [http://www.uetalumni.org یو ای ٹی سابق طلبہ ایسوسی ایشن شمالی امریکا] {{wayback|url=http://www.uetalumni.org/ |date=20180409223100 }}
* [http://www.uetalumni.net یو ای ٹی سابق طلبہ ایسوسی ایشن شمالی امریکا]
* [http://www.uetalumni.net یو ای ٹی سابق طلبہ ایسوسی ایشن شمالی امریکا]
* [http://www.aopp.org شمالی امریکا میں پاکستانی پروفیشنلز کی ایسوسی ایشن]
* [http://www.aopp.org شمالی امریکا میں پاکستانی پروفیشنلز کی ایسوسی ایشن]

نسخہ بمطابق 02:37، 1 جنوری 2021ء

یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی، لاہور
 

معلومات
تاسیس 1921
نوع سرکاری
الكوادر العلمية 741
محل وقوع
شہر لاہور
ملک پاکستان
شماریات
طلبہ و طالبات 8865 (سنة ؟؟)
الدمية UETian
ویب سائٹ www.uet.edu.pk

یونیورسٹی آف انجینئری اینڈ ٹیکنالوجی، لاہور یا جامعہ انجینئری و ٹیکنالوجی، لاہور جس کو عرف عام میں یو ای ٹی، لاہور بھی کہا جاتا ہے، پاکستان کی سب سے پرانی انجینئری یونیورسٹی ہے۔ یہ یونیورسٹی ایک سرکاری جامعہ ہے جس کا سربراہ یعنی چانسلر گورنر پنجاب ہوتا ہے۔ جبکہ انتظامی سربراہ وائس چانسلر ہوتا ہے۔ اس جامعہ میں فی الوقت 6 فیکلٹیز ہیں جن کے تحت 23 ڈیپاٹمنٹس کام کر رہے ہیں۔ ہائیر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق، یونیورسٹی آف انجینئری اینڈ ٹیکنالوجی، لاہور ملک کی چند بہترین انجینئری یونیورسٹوں میں سے ایک ہے۔[1][2] QS World University Rankings کی جانب سے 2010ء میں یونیورسٹی آف انجینئری اینڈ ٹیکنالوجی، لاہور کو دنیا میں 281ویں نمبر پر قرار دیا گیا۔[3]

ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) نے معیار اور تحقیق کی بنیاد پر پاکستانی جامعات کی درجہ بندی 2013 کا اعلان کیا ہے۔ جس کے مطابق یونیورسٹی آف انجینئری اینڈ ٹیکنالوجی، لاہور ہندسیات و ٹیکنالوجی کے زمرے میں دوسرے نمبر پر ہے۔

یونیورسٹی جامعات انجمن دولت مشترکہ کی رکن بھی ہے۔[4]

تاریخ

جامعہ ہندسیات و طرزیات، لاہور

1921ء میں مغلپورہ ٹیکنیکل کالج کا قیام اس وقت کے انگریز گورنر ایڈورڈ ڈگلس میکلاگن کی جانب سے عمل میں لایا گیا۔ جو آگے جا کر یونیورسٹی آف انجینئری اینڈ ٹیکنالوجی، لاہور بن گیا۔ جامعہ کی مختصر تاریخ کچھ یوں ہے۔

  • 1921ء مغلپورہ ٹیکنیکل کالج
  • 1923ء میکلاگن انجینئری کالج
  • 1932ء جامعہ پنجاب سے الحاق
  • 1961ء جامعہ کی توسیع اور نیا نام West Pakistan University of Engineering & Technology
  • 1971*ء جامعہ کو یونیورسٹی آف انجینئری اینڈ ٹیکنالوجی، لاہور (University of Engineering and Technology, Lahore) کا نام دے دیا گیا جو اب تک یہی ہے۔
موجودہ طلبہ و طالبات کی تعداد 8865
موجودہ پی ایچ ڈی طلبہ 188
کیمپس کی تعداد 4
ڈیپاٹمنٹس کی تعداد 33
تحقیقی مراکز 14
فیکلٹی ارکان کی تعداد 741 (بشمول 122 بی ایچ ڈی)
فیکلٹی ارکان جو پی ایچ ڈی کر رہے ہیں بیرون ملک 180

لوکل 37

انڈر گریجوایٹس پروگرامز 29
پوسٹ گریجوایٹس پررگرامز 55
معاونتی سٹاف 1707
ہوسٹلز 16 (2700 طلبہ)
کیفے ٹیریا 5
کھیل کی میدان 5
آمدورفت کی سہولیات 49 بسیں
سٹوڈینٹس سروس سنٹرز 2

Source: [1]

محل وقوع

جی ٹی روڈ لاہور

جامعہ جی ٹی روڈ، بیگم پورہ، لاہور (31°34′42.34″N 74°21′31.90″E / 31.5784278°N 74.3588611°E / 31.5784278; 74.3588611) میں واقع ہے۔ جامعہ شالامار باغ سے چند کوس کی فاصلے پر ہے۔ یہ ایک گنجان آباد علاقہ ہے۔ جامعہ کے سات بڑے دروازے میں جن کا نمبر شمار 0 سے 6 تک ہے۔ عام طور ہر گیٹ نمبر 3 ہی کو بطور داخلی راستہ استعمال کی جاتا ہے۔

کیپمس (جامعہ کار)

  • جامعہ انجینئری و ٹیکنالوجی، لاہور (مرکزی)
  • جامعہ انجینئری و ٹیکنالوجی، کالا شاہ کاکو
  • رچنا کالج برائے انجینئری و ٹیکنالوجی، گوجرانوالہ
  • جامعہ انجینئری و ٹیکنالوجی، لاہور، فیصل آباد
  • جامعہ انجینئری و ٹیکنالوجی، لاہور، نارووال

عالمانہ

جامعی شعبہ جات

شعبہ فن تعمیر اور منصوبہ بندی

یو ای ٹی لاہور بیچلر، ماسٹرز اور ڈاکٹریٹ ڈگری مندرجہ ذیل شعبہ جات کے تحت پیش کرتا ہے۔

شعبہ جات

شعبہ برقیاتی ہندسیات

تحقیقی مراکز

لیزر اور اوپٹرونکس سینٹر

جامعہ میں اس وقت 16 تحقیقی مراکز کام کر رہے ہیں

قومی مکتبہ برائے ہندسیاتی علوم

قومی مکتبہ برائے ہندسیاتی علوم

قومی مکتبہ برائے ہندسیاتی علوم (The National Library of Engineering Science) مرکزی مکتبہ ہے جس میں 400 قارئین کے لیے بیٹھنے کی گنجائش کے ہے۔ اس میں 125،000 سے زائد کتابیں موجود ہیں۔ ہندسیاتی موضوعات کے علاوہ، بنیادی علوم، معاشرتی علوم، ادب اور اسلامیات پر بھی کافی پڑھنے کا مواد بھی دستیاب ہیں۔ لیکن زیادہ تر مجموعہ خالص علوم، اطلاقی علوم اور ٹیکنالوجی کا احاطہ کرتا ہے۔

جامعہ کے مرکزی مکتبہ کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ حال ہی میں لجنہ اعلی تعلیم (ہائر ایجوکیشن کمیشن) کی طرف سے پاکستان میں ہندسیاتی و تکنیکی تعلیم کے لیے بنیادی وسائل کے مرکز کے طور پر منتخب کیا گیا ہے۔

یہ جامعہ انجینئری و ٹیکنالوجی، لاہور میں اللہ ہو چوک کے سامنے میں تین منزلہ عمارت ہے۔ اس کا افتتاح فیصل بن عبد العزیز آل سعود نے کیا۔

بیرونی روابط

قابل ذکر سابق طلبہ

حوالہ جات

  1. "HEC University Ranking"۔ 20 جولا‎ئی 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جنوری 2011 
  2. UET - HEC Rankings
  3. http://www.topuniversities.com/university-rankings/world-university-rankings/2010/subject-rankings/technology
  4. "ACU members"۔ ACU members۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 ستمبر 2013 

صارفی خانہ

اگر آپکا تعلق یونیورسٹی آف انجینئری اینڈ ٹیکنالوجی سے ہے تو آپ مندرجہ ذیل صارفی خانہ استعمال کر سکتے ہیں۔

{{صارف یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی}}

UETیہ صارف یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کا موجودہ یا سابقہ طالب علم ہے۔


{{صارف یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی 2}}

یہ صارف یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کا موجودہ یا سابقہ طالب علم ہے۔