"پرویز مشرف" کے نسخوں کے درمیان فرق
JarBot (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
4 مآخذ کو بحال کرکے 2 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8 |
||
سطر 25: | سطر 25: | ||
*: Either you are with us or you are with the terrorists<ref>[https://www.youtube.com/watch?v=cpPABLW6F_A امریکی صدر بش کی یوٹیوب پر ویڈیو]</ref> |
*: Either you are with us or you are with the terrorists<ref>[https://www.youtube.com/watch?v=cpPABLW6F_A امریکی صدر بش کی یوٹیوب پر ویڈیو]</ref> |
||
* US threatened to bomb Pakistan 'back to stone age' after 9/11<ref>[https://defence.pk/pdf/threads/us-threatened-to-bomb-pakistan-back-to-stone-age-after-9-11-musharraf.2277/ پاکستان ڈیفنس فورم]</ref> |
* US threatened to bomb Pakistan 'back to stone age' after 9/11<ref>[https://defence.pk/pdf/threads/us-threatened-to-bomb-pakistan-back-to-stone-age-after-9-11-musharraf.2277/ پاکستان ڈیفنس فورم]</ref> |
||
* Gen. Pervez Musharraf told me, "the US put a gun to my head and said let US troops enter and use Pakistan or we will bomb you back to the Stone Age."<ref>[http://www.ronpaulinstitute.org/archives/featured-articles/2018/جنوری/13/trump-takes-on-pakistan/ Trump Takes on Pakistan]</ref> |
* Gen. Pervez Musharraf told me, "the US put a gun to my head and said let US troops enter and use Pakistan or we will bomb you back to the Stone Age."<ref>[http://www.ronpaulinstitute.org/archives/featured-articles/2018/جنوری/13/trump-takes-on-pakistan/ Trump Takes on Pakistan]{{مردہ ربط|date=February 2021 |bot=InternetArchiveBot }}</ref> |
||
== پاکستانی شہریوں کی امریکا کو حوالگی == |
== پاکستانی شہریوں کی امریکا کو حوالگی == |
||
سطر 47: | سطر 47: | ||
== دوسرا فوجی تاخت == |
== دوسرا فوجی تاخت == |
||
: تفصیلی مضمون [[فوجی تاخت، 3 نومبر 2007ء|فوجی تاخت 2007ء]] |
: تفصیلی مضمون [[فوجی تاخت، 3 نومبر 2007ء|فوجی تاخت 2007ء]] |
||
[[3 نومبر]] [[2007ء]] کو پرویز مشرف نے فوجی سربراہ کی حیثیت سے دوسرا فوجی تاخت انجام دیا، جس کا مقصد اعلیٰ عدالت کی آزادی کو ختم کرنا تھا۔ مشرف فوج کے سربراہ کے عہدے سے نو سال بعد [[28 نومبر]] [[2007ء]] کو سبکدوش ہو گئے۔ [[29 نومبر]] [[2007ء]] کو پانچ سال کے نئے دور کے لیے صدر کا حلف اُٹھایا، جو عوامی اور سیاسی حلقوں میں متنازع ہے۔<ref>[http://nation.com.pk/daily/nov-2007/30/index3.php روزنامہ نیشن، 30 نومبر 2007ء،] "Lawyers beaten black and blue "</ref> لیکن فوجی وردی کے بغیر وہ اس عہدے پر نو مہینے بھی برقرار نہ رہ سکے۔ |
[[3 نومبر]] [[2007ء]] کو پرویز مشرف نے فوجی سربراہ کی حیثیت سے دوسرا فوجی تاخت انجام دیا، جس کا مقصد اعلیٰ عدالت کی آزادی کو ختم کرنا تھا۔ مشرف فوج کے سربراہ کے عہدے سے نو سال بعد [[28 نومبر]] [[2007ء]] کو سبکدوش ہو گئے۔ [[29 نومبر]] [[2007ء]] کو پانچ سال کے نئے دور کے لیے صدر کا حلف اُٹھایا، جو عوامی اور سیاسی حلقوں میں متنازع ہے۔<ref>[http://nation.com.pk/daily/nov-2007/30/index3.php روزنامہ نیشن، 30 نومبر 2007ء،] {{wayback|url=http://nation.com.pk/daily/nov-2007/30/index3.php |date=20071201134007 }} "Lawyers beaten black and blue "</ref> لیکن فوجی وردی کے بغیر وہ اس عہدے پر نو مہینے بھی برقرار نہ رہ سکے۔ |
||
== صدارت سے استعفی == |
== صدارت سے استعفی == |
||
سطر 88: | سطر 88: | ||
{{Sister project links|Pervez Musharraf}} |
{{Sister project links|Pervez Musharraf}} |
||
;سرکاری |
;سرکاری |
||
* [http://www.pakistanarmy.gov.pk/AWPReview/TextContent.aspx?pId=351 پاک فوج کا سرکاری موقع] |
* [http://www.pakistanarmy.gov.pk/AWPReview/TextContent.aspx?pId=351 پاک فوج کا سرکاری موقع]{{wayback|url=http://www.pakistanarmy.gov.pk/AWPReview/TextContent.aspx?pId=351 |date=20100824194056 }} |
||
* [http://www.facebook.com/pervezmusharraf پرویز مشرف] [[فیس بک]] پر |
* [http://www.facebook.com/pervezmusharraf پرویز مشرف] [[فیس بک]] پر |
||
* [http://www.musharraffoundation.org/ مشرف فاؤنڈیشن] |
* [http://www.musharraffoundation.org/ مشرف فاؤنڈیشن] |
||
سطر 99: | سطر 99: | ||
;گفتگو |
;گفتگو |
||
* [http://thenews.jang.com.pk/top_story_detail.asp?Id=18733 میں پاکستان میں رہوں گا: مشرف] |
* [http://thenews.jang.com.pk/top_story_detail.asp?Id=18733 میں پاکستان میں رہوں گا: مشرف]{{wayback|url=http://thenews.jang.com.pk/top_story_detail.asp?Id=18733 |date=20090109215343 }} |
||
* [http://video.google.com/videoplay?docid=-3443077881361947856&q=musharraf An hour with Pervez Musharraf] |
* [http://video.google.com/videoplay?docid=-3443077881361947856&q=musharraf An hour with Pervez Musharraf]{{wayback|url=http://video.google.com/videoplay?docid=-3443077881361947856&q=musharraf |date=20110520044750 }}، ''[[Charlie Rose (talk show)|Charlie Rose]]'' (video) |
||
* [http://www.usip.org/events/2003/0625_CIBpakistan.html Address by Pervez Musharraf] to [[U.S. Institute of Peace]] (text, audio & video available) جون 2003 |
* [http://www.usip.org/events/2003/0625_CIBpakistan.html Address by Pervez Musharraf] to [[U.S. Institute of Peace]] (text, audio & video available) جون 2003 |
||
;تبصرے |
;تبصرے |
||
* [http://paki.in/wtf/2008/08/19/musharraf-has-left-the-building-whats-next-now/ Musharraf has left the building, what’s next now?]، (opinion piece from Paki.in/WTF) |
* [http://paki.in/wtf/2008/08/19/musharraf-has-left-the-building-whats-next-now/ Musharraf has left the building, what’s next now?]، (opinion piece from Paki.in/WTF) |
||
* [http://www.dawn.net/wps/wcm/connect/Dawn%20Content%20Library/dawn/news/pakistan/govt-appreciates-economic-policies-of-musharraf-regime-aah PPP Govt appreciates Economic Policies of Musharraf regime] |
* [http://www.dawn.net/wps/wcm/connect/Dawn%20Content%20Library/dawn/news/pakistan/govt-appreciates-economic-policies-of-musharraf-regime-aah PPP Govt appreciates Economic Policies of Musharraf regime]{{مردہ ربط|date=February 2021 |bot=InternetArchiveBot }} |
||
=== حوالہ جات === |
=== حوالہ جات === |
نسخہ بمطابق 23:37، 3 فروری 2021ء
جنرل (ر) پرویز مشرف (پیدائش: 11 اگست 1943ء، دہلی) پاکستان کے دسویں صدر تھے۔ مشرف نے 12 اکتوبر 1999ء کو بطور رئیس عسکریہ ملک میں فوجی قانون نافذ کرنے کے بعد وزیر اعظم نواز شریف کو جبراً معزول کر دیا اور پھر 20 جون 2001ء کو ایک صدارتی استصوابِ رائے کے ذریعے صدر کا عہدہ اختیار کیا۔ جس سے قبل آپ ملک کے چیف ایگزیکٹو (chief executive) کہلاتے تھے۔ مشرف نے 18 اگست 2008ء کو قوم سے اپنے خطاب کے دوران میں اپنے استعفی کا اعلان کیا۔ انہوں نے متواتر آئین کی کئی خلاف ورزیاں کیں اور علی الاعلان اس کو مانا۔ 17 دسمبر 2019ء کو ، پاکستان کی خصوصی عدالت نے غداری کے الزامات کے تحت انھیں سزائے موت سنائی۔[7][8][9]
پاک بھارت جنگوں میں شمولیت
جنرل پرویز مشرف نے بھارت کے ساتھ ہونے والی دونوں جنگوں یعنی پاک بھارت جنگ 1965ء اور پاک بھارت جنگ 1971ء میں حصہ لیا اور کئی فوجی اعزازات حاصل کیے لیکن پرویز مشرف کے سینیر آفیسر اور استاد جرنل حمید گل کا کہنا ہے کہ مشرف ان دونوں جنگوں میں سے کسی میں شریک نہیں ہوئے۔
اقتدار پر قبضہ
جب 12 اکتوبر 1999ء میں نواز شریف نے جنرل پرویز مشرف کو معطل کر کے آئی ایس آئی کے سربراہ جنرل خواجہ ضیاء الدین کو نیا آرمی چیف مقرر کرنا چاہا تو اس وقت جنرل پرویز مشرف ملک سے باہر سری لنکا میں سرکاری دورے پر گئے ہوئے تھے اور ملک واپس آنے کے لیے ایک کمرشل طیارےپر سوار تھے۔ تب فوج کے اعلیٰ افسران نے ان کی برطرفی کو مسترد کر دیا اور بغاوت کر دی۔ وطن پہنچ کر جنرل پرویز مشرف نے اقتدار سنبھالا اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کی منتخب جمہوری حکومت کو معزول کر دیا اور ان کے خلاف ایک کیس تیار کر دیا۔ ملک میں ایمرجنسی نافذ کر دی اور تین سالوں میں الیکشن کروانے کا وعدہ کیا۔ بعض ذرائع کے مطابق یہ پلان پہلے سے ہی بنا ہوا تھا اور یہی وجہ تھی کہ مشرف کو معطل کیا جا رہا تھا۔
امریکی جنگ میں شمولیت
11 ستمبر 2001ء میں امریکی ورلڈ ٹریڈ سنٹر پر حملوں کے بعد 13 ستمبر 2001ء کو پاکستان میں امریکی سفیر ونڈی چیمبر لین کے ذریعے پرویز مشرف کے سامنے واشنگٹن نے سات مطالبات رکھے جنہیں پرویز مشرف نے فوری طور پر تسلیم کر لیا اور یوں امریکی جنگ میں پاکستان باقاعدہ طور پر شامل ہو گیا۔ راتوں رات تین دہائیوں پر مشتمل افغان پالیسی تبدیل کردی گئی۔[10]
- Either you are with us or you are with the terrorists[11]
- US threatened to bomb Pakistan 'back to stone age' after 9/11[12]
- Gen. Pervez Musharraf told me, "the US put a gun to my head and said let US troops enter and use Pakistan or we will bomb you back to the Stone Age."[13]
پاکستانی شہریوں کی امریکا کو حوالگی
اس جنگ کے دوران میں پرویز مشرف نے امریکی ہدایات پر 689 افراد کو گرفتار کیا جن میں سے 369 افراد بشمول خواتین کو امریکا کے حوالے کیا گیا۔ جنرل مشرف اپنی یاداشت پر مبنی کتاب In The Line Of Fire میں اعتراف کرتے ہیں کہ ہم نے ان افراد کے عوض امریکا سے کئی ملین ڈالرز کے انعام وصول کیے۔ یہ جملہ انہوں نے بعد ازاں اردو ترجمہ سے حذف کر دیا۔ وہ MANHUNT نامی مضمون میں لکھتے ہیں۔
” |
We have captured 689 and handed over 369 to the United States. We have earned bounties totaling millions of dollars ۔ Page No. 237 |
“ |
پرویز مشرف کے گرفتار اور امریکی کے حوالے کیے جانے والے افراد میں اکثریت ان عام افراد کی تھی جو افغانستان میں تعلیمی و فلاحی یا نجی کاموں سے گئے تھے جن کو امریکا نے گوانتا ناموبے میں کئی برس تک بدترین تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد بالآخر رہا کر دیا۔
ریفرینڈم 2000ء
20 مئی 2000ء میں عدالت عظمیٰ پاکستان نے جنرل پرویز مشرف کو حکم دیا کہ وہ اکتوبر 2002ء تک انتخابات کروائیں۔ اپنے اقتدار کو طول دینے اور محفوظ کرنے کی غرض سے انہوں نے 30 اپریل 2002ء میں ایک صدارتی ریفرینڈم کروایا۔ جس کے مطابق 98 فیصد عوام نے انہیں آئندہ 5 سالوں کے لیے صدر منتخب کر لیا۔ البتہ اس ریفرینڈم کو سیاسی جماعتوں کی اکثریت نے مسترد کر دیا اور اس کا بائیکاٹ کیا۔ جنرل پرویز مشرف نے اپنے اقتدار کے راستے میں آنے والے بہت سے عہدیداروں کو بھی ہٹایا جن میں عدالت عظمیٰ کے منصفین حضرات اور بلوچستان پوسٹ کے ایڈیٹر بھی شامل ہیں۔
اکتوبر 2002 عام انتخابات
اکتوبر 2002 میں ہونے والے عام انتخابات میں پاکستان مسلم لیگ (ق) نے قومی اسمبلی کی اکثر سیٹیں جیت لیں۔ یہ جماعت اور جنرل پرویز مشرف ایک دوسرے کے زبردست حامی تھے۔ دسمبر 2003 میں جنرل پرویز مشرف نے متحدہ مجلس عمل کے ساتھ معاہدہ کیا کہ وہ دسمبر 2004 تک وردی اتار دیں گے لیکن انہوں نے اپنے اس وعدے کو پورا نہ کیا۔ اس کے بعد جنرل پرویز مشرف نے اپنی حامی اکثریت سے قومی اسمبلی میں سترہویں ترمیم منظور کروا لی جس کی رو سے انہیں پاکستان کے باوردی صدر ہونے کا قانونی جواز مل گیا۔
ستمبر 2007 نواز شريف كي واپسی
10 ستمبر 2007ء كو جلاوطن مسلم ليگی رہنما سابق وزیر اعظم مياں محمد نواز شريف سعودی عرب سے واپس پاکستان آئے۔ لیکن مشرف حکومت نے ان کو کافی دیر جہاز میں روکے رکھا اور مبینہ طور پر دھوکے سے ایک دفعہ پھر سے جلاوطن کر کے سعودی عرب بھیج دیا۔ پاکستان کے سیاسی قائدین نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا۔ یورپی یونین نے بھی نواز شریف کے حق میں صرف بیان دیا۔
دوسرا فوجی تاخت
- تفصیلی مضمون فوجی تاخت 2007ء
3 نومبر 2007ء کو پرویز مشرف نے فوجی سربراہ کی حیثیت سے دوسرا فوجی تاخت انجام دیا، جس کا مقصد اعلیٰ عدالت کی آزادی کو ختم کرنا تھا۔ مشرف فوج کے سربراہ کے عہدے سے نو سال بعد 28 نومبر 2007ء کو سبکدوش ہو گئے۔ 29 نومبر 2007ء کو پانچ سال کے نئے دور کے لیے صدر کا حلف اُٹھایا، جو عوامی اور سیاسی حلقوں میں متنازع ہے۔[14] لیکن فوجی وردی کے بغیر وہ اس عہدے پر نو مہینے بھی برقرار نہ رہ سکے۔
صدارت سے استعفی
پرویز مشرف نے 18 اگست، 2008 کو قوم سے خطاب میں اپنے مستعفی ہو نے کا اعلان کیا۔ اُن کی جگہ آئین کے تحت سینٹ کے چیئر مین میاں محمد سومرو نے عبوری صدر کا عہدہ سنبھالا۔ پارلیمنٹ کو ایک مہینے کے اندر اندر نئے صدر کا انتخاب کرنا تھا۔ چنانچہ 18 فروری کے عام انتخابات 2008ء کے بعد نئی حکومت کے آصف علی زرداری نے نئے صدر کا حلف اٹھایا۔ بحیثیت صدر پرویز مشرف نے اپنی خود نوشت انگریزی میں بنام "ان دی لائین آف فائر" (انگریزی: In the Line of Fire) تحریر کی جس کو اردو میں سب سے پہلے پاکستان کے نام شائع کیا گیا۔
صدارت سے ہٹنے کے کچھ دیر بعد مشرف برطانیہ جا کر مقیم ہو گئے۔ 2011ء میں زرداری حکومت نے بے نظیر قتل مقدمہ کی تفتیش کی خاطر مشرف کو پاکستان واپس بھیجنے کا برطانیہ سے مطالبہ کیا جو برطانیہ نے رد کر دیا۔[15]
مشرف اور آئی ایم ایف
1990ء سے پاکستان کی حکومتوں نے آئی ایم ایف سے قرضے لیے تھے لیکن سخت شرائط کی وجہ سے کوئی بھی قرضہ ادا نہ ہو سکا۔ 1999ء میں مشرف نے حکومت سنبھالنے کے بعد آئی ایم ایف سے جو قرض لیا وہ بخوبی ادا کر دیا[17][18]
18 جنوری 2003ء کو مشرف نے اعلان کیا کہ ملک کو اب آئی ایم ایف کے قرضوں کی کوئی ضرورت نہیں ہے اور امید ہے کہ اگلے دو تین سالوں میں ہم قرضوں کے چنگل سے پوری طرح جان چھڑا لیں گے۔ مشرف نے الزام لگایا تھا کہ (جنرل محمد ضیاء الحق کے بعد) 1988ء سے 1999ء کے دوران میں پاکستان کی مختلف جمہوری حکومتوں نے 1200 ارب روپے ترقیاتی منصوبوں پر خرچ کرے مگر عملاً ملک میں کوئی بھی ترقی کہیں بھی نظر نہیں آئی۔[19] خیال رہے کہ 1980 کی دہائی کے اختتام سے 2018ء تک پاکستان 12 دفعہ آئی ایم ایف سے قرضے لے چکا ہے۔[20]
چند مزید متنا زع اقدامات
- پتنگ بازی اور مخلوط میراتھن ریس
- حدود آرڈینیس میں ترمیم
- جامعہ حفصہ اور لال مسجد پر فوجی آپریشن
- قومی مفاہمتی آرڈینینس المعروف این آر او
- بلوچستان آپریشن، اکبر بگٹی کا قتل
- ڈاکڑ عبد القدیر خان کی بے توقیری اور طویل نظر بندی
- ڈاکڑ عافیہ صدیقی کا اغوا اور آمریکہ کو حوالگی
- اسرائیل سے درپردہ روابط
- اعتماد سازی کے نام پر بھارت سے دوستی اور ثقافتی روابط
سزائے موت
17 دسمبر 2019 کو ، پاکستانی خصوصی عدالت نے ان پر غداری کے الزامات کے تحت انھیں سزائے موت سنائی۔[21][22][23]
مشرف کی تقاریر اور انٹرویو
مزید دیکھیے
بیرونی روابط
Pervez Musharraf کے بارے میں مزید جاننے کے لیے ویکیپیڈیا کے ساتھی منصوبے: | |
لغت و مخزن ویکی لغت سے | |
انبارِ مشترکہ ذرائع ویکی ذخائر سے | |
آزاد تعلیمی مواد و مصروفیات ویکی جامعہ سے | |
آزاد متن خبریں ویکی اخبار سے | |
مجموعۂ اقتباساتِ متنوع ویکی اقتباسات سے | |
آزاد دارالکتب ویکی ماخذ سے | |
آزاد نصابی و دستی کتب ویکی کتب سے |
- سرکاری
- پاک فوج کا سرکاری موقعآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ pakistanarmy.gov.pk (Error: unknown archive URL)
- پرویز مشرف فیس بک پر
- مشرف فاؤنڈیشن
- سی این این
- مشرف کے مقالہ جات
- گفتگو
- میں پاکستان میں رہوں گا: مشرفآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ thenews.jang.com.pk (Error: unknown archive URL)
- An hour with Pervez Musharrafآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ video.google.com (Error: unknown archive URL)، Charlie Rose (video)
- Address by Pervez Musharraf to U.S. Institute of Peace (text, audio & video available) جون 2003
- تبصرے
- Musharraf has left the building, what’s next now?، (opinion piece from Paki.in/WTF)
- PPP Govt appreciates Economic Policies of Musharraf regime[مردہ ربط]
حوالہ جات
- ↑ انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس آئی ڈی: https://wikidata-externalid-url.toolforge.org/?p=345&url_prefix=https://www.imdb.com/&id=nm1519635 — اخذ شدہ بتاریخ: 17 اکتوبر 2015
- ↑ Brockhaus Enzyklopädie online ID: https://brockhaus.de/ecs/enzy/article/musharraf-pervez — بنام: Pervez Musharraf — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ Munzinger person ID: https://www.munzinger.de/search/go/document.jsp?id=00000023196 — بنام: Pervez Musharraf — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ وفاة رئيس باكستان السابق برويز مشرف بعد معاناة طويلة مع المرض
- ↑ https://www.lifo.gr/now/world/perbez-moysaraf-pethane-o-proin-proedros-toy-pakistan-meta-apo-makra-spania-astheneia
- ↑ İdama mahkum edilen Pervez Müşerref kimdir?
- ↑ "Pakistan court sentences Pervez Musharraf to death for treason"۔ The Economic Times۔ 2019-12-17۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 دسمبر 2019
- ↑ "Pervez Musharraf Sentenced To Death In High Treason Case: Pak Media"۔ NDTV.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 دسمبر 2019
- ↑ "Pervez Musharraf, Pakistan's fugitive ex-leader: Profile"۔ www.aljazeera.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 دسمبر 2019
- ↑ “First say yes and later say but.۔.”
- ↑ امریکی صدر بش کی یوٹیوب پر ویڈیو
- ↑ پاکستان ڈیفنس فورم
- ↑ Trump Takes on Pakistan[مردہ ربط]
- ↑ روزنامہ نیشن، 30 نومبر 2007ء، آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ nation.com.pk (Error: unknown archive URL) "Lawyers beaten black and blue "
- ↑ "UK rejects Pak application for Musharraf repatriation"۔ دی نیشن۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مارچ 2011
- ↑ External Debt and Liabilities
- ↑ The Financial Times
- ↑ ایکسپریس نیوز
- ↑ اخبار ڈان، 19 جنوری 2003ء
- ↑ Pakistan "Desperate" After $3 Billion Saudi Bailout, Still Seeking IMF Package
- ↑ "Pakistan court sentences Pervez Musharraf to death for treason"۔ The Economic Times۔ 2019-12-17۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 دسمبر 2019
- ↑ "Pervez Musharraf Sentenced To Death In High Treason Case: Pak Media"۔ NDTV.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 دسمبر 2019
- ↑ "Pervez Musharraf, Pakistan's fugitive ex-leader: Profile"۔ www.aljazeera.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 دسمبر 2019
فوجی دفاتر | ||
---|---|---|
ماقبل | جنرل آفس کمانڈنگ آئی سڑائیک کور 1995–1998 |
مابعد |
ماقبل | چیئرمین مشترکہ رؤسائے عملہ کمیٹی 1998–2001 |
مابعد |
چیف آف آرمی سٹاف 1998–2007 |
مابعد | |
سیاسی عہدے | ||
ماقبل بطور وزیر اعظم پاکستان | چیف ایگزیکٹو پاکستان 1999–2002 |
مابعد بطور وزیر اعظم پاکستان |
ماقبل | وزیر دفاع 1999–2002 |
مابعد |
ماقبل | صدر پاکستان 2001–2008 |
مابعد میاں محمد سومرو
عبوری |
- 1943ء کی پیدائشیں
- 11 اگست کی پیدائشیں
- دہلی میں پیدا ہونے والی شخصیات
- 2023ء کی وفیات
- 5 فروری کی وفیات
- ستارۂ امتیاز وصول کنندگان
- تمغائے بسالت وصول کندگان
- نشان امتیاز وصول کنندگان
- نشان عبد العزیز آل سعود یافتگان
- مقام و منصب سانچے
- پرویز مشرف
- 1965ء کی پاک بھارت جنگ کی شخصیات
- 1971ء پاک بھارت جنگ کی پاکستانی عسکری شخصیات
- آل پاکستان مسلم لیگ کے سیاست دان
- اسپیشل سروسز گروپ کے افسران
- اقدام قتل سے زندہ بچ جانے والے
- اکیسویں صدی کے پاکستانی سیاست دان
- بقید حیات شخصیات
- بلوچستان تنازع کی شخصیات
- بول نیٹورک کی شخصیات
- بے نظیر بھٹو کی حکومت کا سٹاف اور شخصیات
- پاک بھارت جنگ 1965ء کی عسکری شخصیات
- پاک فوج سربراہان
- پاکستان کو مطلوب مفرور شخصیات
- پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سیاست دان
- پاکستان ملٹری اکیڈمی کے فضلا
- پاکستانی جرنیل
- پاکستانی جلاوطن
- پاکستانی زیر حراست اور قیدی شخصیات
- پاکستانی سپاہ سالار
- پاکستانی سنی
- پاکستانی سیاسی جماعتوں کے بانیان
- پاکستانی سیاسی نظریہ ساز
- پاکستانی مسلم شخصیات
- پاکستانی یاداشت نگار
- ترکی میں پاکستانی تارکین وطن
- تمغۂ بسالت
- جرائم میں ملوث پاکستانی سیاست دان
- دہلی کی شخصیات
- سینٹ پیٹرکس ہائی اسکول، کراچی کے فضلا
- صدور پاکستان
- عرب نژاد پاکستانی شخصیات
- عسکری نظریہ ساز
- فضلا فارمین کرسچین کالج
- فضلا نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی، پاکستان
- کارکنان پاک فوج
- کراچی کی شخصیات
- کراچی کے سیاستدان
- متحدہ عرب امارات میں پاکستانی تارکین وطن
- مشرف خاندان
- مملکت متحدہ میں پاکستانی تارکین وطن
- مہاجر شخصیات
- نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی، پاکستان کا تدریسی عملہ
- قائدین جو بغاوت کے ذریعے اقتدار میں آئے